Dua
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 30، 2013
- پیغامات
- 2,579
- ری ایکشن اسکور
- 4,440
- پوائنٹ
- 463
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
قرآن و احادیث میں یتیم کی کفالت کے احکامات بیان ہوئے ہیں۔اور فضیلت بھی آئی ہے۔
سورۃ الدھر میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے۔
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰي حُبِّهٖ مِسْكِيْنًا وَّيَـتِـيْمًا وَّاَسِيْرًا Ď
اور اللہ کی محبّت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں (8)'
لیکن امام النووی رحمہ اللہ شرح صحیح مسلم میں فرماتے ہیں ، کہ دودھ پینے والے بچہ اور دودھ پلانے والی ماں کے مابین تعلق بحیثیت حرمت ثابت تو ہو جاتا ہے ، مگر اس سے حقیقی ماں والے تمام احکام ثابت نہیں ہوتے ، جیسے یہ ایک دوسرے کے وارث نہیں ہو سکتے ۔اور نہ ان میں سے کسی کے ذمہ دوسرےکا نفقہ ہے۔
کیا یتیم کی پرورش میں نفقہ اہمیت نہیں رکھتا ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
قرآن و احادیث میں یتیم کی کفالت کے احکامات بیان ہوئے ہیں۔اور فضیلت بھی آئی ہے۔
سورۃ الدھر میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے۔
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰي حُبِّهٖ مِسْكِيْنًا وَّيَـتِـيْمًا وَّاَسِيْرًا Ď
اور اللہ کی محبّت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں (8)'
لیکن امام النووی رحمہ اللہ شرح صحیح مسلم میں فرماتے ہیں ، کہ دودھ پینے والے بچہ اور دودھ پلانے والی ماں کے مابین تعلق بحیثیت حرمت ثابت تو ہو جاتا ہے ، مگر اس سے حقیقی ماں والے تمام احکام ثابت نہیں ہوتے ، جیسے یہ ایک دوسرے کے وارث نہیں ہو سکتے ۔اور نہ ان میں سے کسی کے ذمہ دوسرےکا نفقہ ہے۔
کیا یتیم کی پرورش میں نفقہ اہمیت نہیں رکھتا ؟