• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یتیم کی کفالت میں نفقہ کی کیا اہمیت ہے؟

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

قرآن و احادیث میں یتیم کی کفالت کے احکامات بیان ہوئے ہیں۔اور فضیلت بھی آئی ہے۔
سورۃ الدھر میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے۔

وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰي حُبِّهٖ مِسْكِيْنًا وَّيَـتِـيْمًا وَّاَسِيْرًا Ď۝
اور اللہ کی محبّت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں (8)'
لیکن امام النووی رحمہ اللہ شرح صحیح مسلم میں فرماتے ہیں ، کہ دودھ پینے والے بچہ اور دودھ پلانے والی ماں کے مابین تعلق بحیثیت حرمت ثابت تو ہو جاتا ہے ، مگر اس سے حقیقی ماں والے تمام احکام ثابت نہیں ہوتے ، جیسے یہ ایک دوسرے کے وارث نہیں ہو سکتے ۔اور نہ ان میں سے کسی کے ذمہ دوسرےکا نفقہ ہے۔
کیا یتیم کی پرورش میں نفقہ اہمیت نہیں رکھتا ؟​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں سمجھ نہیں سکا
کیا آپ نے سوال کیا ہے یا کہ مستقل عنوان قائم کیا ہے؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں سمجھ نہیں سکا
کیا آپ نے سوال کیا ہے یا کہ مستقل عنوان قائم کیا ہے؟
محترم بھائی ، میں نے سوال کیا ہے۔کیا یتیم کی پرورش میں نفقہ اہم نہیں ہے ؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
میں نہیں سمجھ سکا اگر آپ اس کی تھوڑی سی وضاحت کریں توبہت ہی اچھا ہو جائے گا۔
میرا مطلب کہ قرآن مجید میں یتیموں کو کھلانے کا ذکر آیا ہے۔جیسا کہ بعض احادیث میں بھی ہے۔لیکن جو یتیم رضاعت سے اولاد کی حیثیت اختیار کرے ، اس پر حقیقی بیٹے والے احکامات لاگو نہیں ہوتے ، جیسے کہ امام النووی رحمہ اللہ شرح مسلم میں بیان کرتے ہیں کہ نہ ایسی ماں کے ذمہ ایسے بچے کا نفقہ ہے اور نہ اس بچے کے ذمے ماں کا نفقہ۔اسی طرح یہ ایک دوسرے کے وارث بھی نہیں ، اور دیگر حقیقی ماں بیٹے کے احکام ان پر لاگو نہیں ہوتے۔لیکن میرا سوال یہ ہے کہ قرآن میں یتیموں کو کھلانے کا ذکر آیا ہے ، تو کیا یہ ان پر احسان جیسا ہو گا ؟ نیز کیا اس رو سے یتیم کی دیکھ بھال اور پرورش ہی اہم ہے ، اور نان و نفقہ نہیں ؟؟؟
 
Top