• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"یزیدبن معاویہ پرالزامات کا تحقیقی جائزہ" پی ڈی ایف میں ڈاؤنلوڈ کریں !

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
"یزیدبن معاویہ پرالزامات کا تحقیقی جائزہ"
پی ڈی ایف میں ڈاؤنلوڈ کریں !

مختصرتعارف
اس کتاب میں روایات کے قبول ورد کے لئے اصول حدیث کا ضابطہ اپنایاگیا ہے اورامیریزید کے دفاع میں انہیں روایات کو ذکر کیا گیا ہے جو باسند ہوں اوراصول حدیث کے معیارپر صحیح یاحسن درجے تک پہنچتی ہوں، بعض ضعیف تاریخی روایات جن کے مفہوم کی تائید دیگر صحیح روایات سے ہوتی ہے انہیں بھی اس کتاب میں بطور استدلال ذکر نہیں کیا گیاہے۔ بلکہ ان کی طرف اشارہ پراکتفاء کیاگیا، یاوضاحة ذکرکیا گیاتو اس کا درجہ بھی واضح کردیا گیا ہے، اوراس طرح کے بعض مقامات پر تفصیل کے لئے ہماری دوسری کتاب ''حادثہ کربلا اورسبائی سازش''کا حوالہ دیاگیاہے۔دوسری طرف امیریزید کی مذمت میں ملنے والی روایات کی حقیقت کو پوری تفصیل اور دلائل کے ساتھ واضح کیا گیا ہے یہ امتیاز اس موضوع پر لکھی گئی شاید ہی کسی اورکتاب میں قارئین کو نظرآئے۔
واضح رہے کہ ہماراموضوع الزامات پربات کرنا ہے اس لئے اس باب میں تاریخی روایات میں تساہل درست نہیں ہے بلکہ ایسے معاملات میں تو حدیث سے زیادہ تاریخی روایات میں چھان بین کی ضرورت ہے۔
امیرالمؤمنین فی الجرح والتعدیل ، فقیہ اسماء الرجال ، علامہ معلمی رحمہ اللہ(المتوفی1386) فرماتے ہیں:
أن حاجة التاريخ إلى معرفة أحوال ناقلي الوقائع التاريخية ، أشد من حاجة الحديث إلى ذلك ؛ فإن الكذب والتساهل في التاريخ أكثر
تاریخ کو حدیث سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ تاریخی واقعات نقل کرنے والے راویوں کی معرفت حاصل کی جائے کیونکہ جھوٹ اورتساہل کا وجود تاریخ میں بہت زیادہ ہے۔[علم الرجال وأهميته للمعلمی ص: 257]
بعض احباب کے مشورہ پر کتاب کے اخیر میں ہماری دوسری کتاب ''حادثہ کربلا اور سبائی سازش '' سے حادثہ کربلا کی روداد کو بطورضمیمہ شائع کردیا گیاہے یہ حصہ اس اصل کتاب میں شامل نہیں ہے اس حصہ میں روایات کے قبول ورد میں جو منہج اپنایا گیا ہے وہ اسی حصہ کے شروع میں درج ہے۔
یزید کے خلاف جوباتیں پیش کی جاتی ہیں ہماری نظر میں ان کی دس قسمیں بنتی ہیں، امیر یزید کے خلاف ہربات کا تعلق انہیں دس قسموں میں سے کسی نہ کسی ایک سے ہوتاہے۔ہم نے ہرقسم کو ایک باب کی شکل دی ہے اوراس سے تعلق رکھنے والی تمام باتوں کو اسی باب کے تحت جمع کرکے اس کا مفصل جائزہ پیش کیا ہے۔
دس (10) ابواب پر مشتمل اور نو سو (900) صفحات پر پھیلی ہوئی یہ کتاب پاکستان کے معروف عالم دین فضلیۃ الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کی تقریظ کے ساتھ طبع ہوئی ہے۔ شیخ حفظہ اللہ کے بقول اس کتاب سے قبل اس موضوع پر اردو میں اتنی تفصیلی کتاب شاید نہیں ہے۔
کتاب ذیل کے لنک سے ڈاؤنلوڈ کریں:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://khairulhadees.blogspot.in/2016/10/blog-post.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.mediafire.com/file/5aca03wizpdu61t/
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیرا
بارک اللہ فی علمک وعملک
محترم شیخ صاحب!
پوسٹ میں دیا گیا دوسرا لنک میرے آفس کمپیوٹر کے براؤزر میں نہیں کھل رہا تھا..اس لیے تبدیل کیا تھا..لیکن اب موبائل پر کھل رہا ہے...ابتسامہ!
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


محترم شیخ کفایت اللہ کی اس کتاب میں جہاد قسطنطنیہ والی روایت پر کچھ اعتراضات اٹھائے ہیں ایک نیم رافضی نے!

اگر اجازت ہو تو وہ اعتراضات یہاں لگادوں؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم عدیل بھائی!
شیخ کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ کے فورم پر کئی مراسلے موجود ہیں، بہتر ہے کہ کسی متعلقہ لڑی میں لکھ دیں..
جزاک اللہ خیرا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میری کتاب یزید بن معاویہ کے بعض حصوں سے متعلق ندیم ظہیر صاحب کی پہلی تحریر کا جواب بہت پہلے دیا جاچکا ہے اس سال انہوں نے اس کے جواب میں اپنی دوسری تحریر پیش کی ہے اس کا جواب الجواب بھی ہماری طرف سے حاضر ہے ۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ندیم ظہیر صاحب نے غیرمعقول اعتراضات کرنے کے ساتھ ساتھ ہماری بہت سی باتوں کو سیاق وسباق کے کاٹ کر پیش کیا ہے اور ہماری اصل باتوں کا جواب دینے کے بجائے ادھر ادھر کی باتیں لکھ ڈالی ہیں ۔حالانکہ اس طرح کے طرزعمل کے بارے میں خود ان کے استاذ ممدوح زبیرعلی زئی صاحب فرماتے ہیں:
’’یادرہے کہ مخالف کے اصل دلائل کا جواب نہ دینا اور ادھر ادھر کی باتیں لکھ دینا جواب نہیں کہلاتا بلکہ شکست فاش کہلاتاہے‘‘ [مقالات جلد 5 ص 261]
ذیل کے لنک سے ہمارا جواب الجواب ڈاؤنلوڈ کریں اور ندیم ظہیر صاحب کے جواب کی حقیقت ملاحظہ فرمائیں:
...............
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://khairulhadees.blogspot.in/2016/10/blog-post_18.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.mediafire.com/file/9377rle9ea0pazy
(ابوالفوزان کفایت اللہ سنابلی)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top