محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
یوم عاشوراء کا روزہ ، سال گزشتہ کا کفارہ بن جاتا ہے - سب بھائی اور بہن ضرور رکھیں (جزاک اللہ)
Last edited:
عاشوراء کے روزہ کے مراتب:۔(انی احتسب علی اللہ ان یکفر السنة التی قبلہ ) (رواہ مسلم) .
میں اللہ عزوجل سے امید رکھتا ہوں کہ وہ یوم عاشوراء کے روزہ کو اس سے پہلے کے سال ماضی کے گناہوں کا کفارہ بنادے گا. ( صحیح مسلم )
اس حديث كو صحيح قرار دينے ميں علماء كرام كا اختلاف پايا جاتا ہے، شيخ احمد شاكر نے اسے حسن قرار ديا ہے، اور مسند احمد كے محققين حضرات اسے ضعيف كہتے ہيں." يوم عاشوراء كا روزہ ركھو، اور اس ميں يہوديوں كى مخالفت كرتے ہوئے ايك دن قبل روزہ ركھو يا ايك دن بعد ميں "
مسند احمد حديث نمبر ( 2155 ).
" رمضان المبارك كے بعد سب سے افضل روزے محرم الحرام كے ہيں "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1163 ).
اتحاف المہرہ ميں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ان الفاظ كے ساتھ رويت كيا ہے كہ:" اس كے ايك دن قبل اور ايك دن بعد روزہ ركھو " يہاں يا كى بجائے اور كےالفاظ ہيں.
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ كہتے ہيں:" اس كے ايك دن قبل اور ايك دن بعد روزہ ركھو "
ديكھيں: اتحاف المھرۃ حديث نمبر ( 2225 ).
ابن ابى شيبہ نے مصنف ابن ابى شيبہ ميں طاؤس رحمہ اللہ سے روايت كيا ہے كہ وہ دس محرم سے ايك دن قبل اور ايك دن بعد روزہ ركھا كرتے تھے، كہ كہيں دس محرم كا روزہ رہ نہ جائے.
ديكھيں: مصنف ابن ابى شيبۃ ( 2 / 313 ).
" جو شخص يوم عاشوراء كا روزہ ركھنا چاہتا ہے تو وہ نو اور دس تاريخ كا روزہ ركھے، ليكن اگر مہينوں ميں اسے اشكال پيدا ہو جائے تو وہ تين دن كے روزے ركھے، ابن سيرين يہى كہا كرتے تھے " انتہى
ديكھيں: المغنى ( 4 / 441 ).
" صحيح مسلك كے مطابق صرف دس محرم كا روزہ ركھنا مكروہ نہيں، شيخ تقى الدين ( ابن تيميہ ) رحمہ اللہ نے اس كى موافقت كى ہے كہ يہ مكروہ نہيں " انتہى مختصرا
ديكھيں: الانصاف ( 3 / 346 ).
" اعمال كا دارومدار نيتوں پر ہے، اور ہر شخص كے ليے وہى كچھ ہے جو اس نے نيت كى "
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميہ والافتاء ( 11 / 401 )