• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یونی کوڈ کس کو کہتے ہیں؟

شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
یونیکوڈ کیا ہے؟


یونیکوڈ (Unicode) ایک ایسا نظام ہے جو کسی بھی کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم یا کمپیوٹر پروگرام میں تمام زبانوں کے ہر ایک ایک حرف کو ایک خاص عدد مہیا کرتا ہے۔ کمپیوٹر کی دنیا اس خاص عدد سے مراد صرف وہی حرف لے گی جو یونیکوڈ نے ترتیب دے رکھا ہے۔ مثال کے طور پر اردو کے حرف “ب” کو 0628 عدد دیاگیا ہے اب کسی بھی کمپیوٹر میں 0628 یونیکوڈ قدر (Unicode Value) سے مراد حرف “ب” ہی لیا جائے گا۔
حقیقت میں کمپیوٹر صرف اعداد کو ہی سمجھتا ہے۔ کمپیوٹر سکرین پر نظر آنے والے حروف، الفاظ، تصاویر اور باقی سب کے پس پردہ کمپیوٹر اعداد کے ایک پچیدہ نظام کے تحت چلتا ہے۔ اسی طرح کسی بھی چیز کو محفوظ کرنے کے لئے بھی اعداد کے نظام کو ہی استعمال کرتا ہے۔ جب صارف (User) کوئی حرف یا حروف دیکھنا چاہتا ہے تو کمپیوٹر کی یاداشت میں محفوظ اعداد کو کسی ایک نظام کے تحت حرف یا حروف میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ اعداد کی حرف میں تبدیلی کے نظام کو اینکوڈنگ سسٹم (Encoding System) کہتے ہے۔ کسی بھی اینکوڈنگ سسٹم میں پہلے سے ہی یہ بات مقرر کر دی جاتی ہے کہ کس عدد کے بدلے کونسا حرف دیکھانا ہے۔ آج کل جو اینکوڈنگ سسٹم استعمال کیا جا رہا ہے اسے یونیکوڈ کہتے ہیں۔ یونیکوڈ نظام سے پہلے بھی کئی نظام موجود تھے۔ جن میں زیادہ مشہور آسکی (ASCII) اور آنسی (ANSI) تھے۔ لیکن یونیکوڈ نظام سے پہلے والے نظاموں میں کئی ایک مسائل تھے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ اُن نظاموں میں اعداد کے بدلے حروف مہیا کرنے کی تعداد بہت کم تھی۔ جو کہ کسی ایک زبان کے پورے حروف اور علامات کے لئے بھی ناکافی تھی۔ اس کے علاوہ کسی بھی نظام میں ہر کسی کی ضرورت پوری کرنے کی اہلیت نہیں تھی اس لئے مختلف ممالک اور کمپنیاں اپنی ضرورت کے مطابق مختلف اینکوڈنگ سسٹم استعمال کرتی تھیں۔ اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا کہ جب ایک کمپنی کا مواد دوسری کمپنی کے کمپیوٹر پر جاتا تو مختلف اینکوڈنگ سسٹم ہونے کی وجہ سے اعداد کے بدلے حروف بھی مختلف ہو جاتے جس سے مواد میں خرابی پیدا ہو جاتی۔
لیکن یونیکوڈ والوں نے تمام مسائل کا حل تلاش کر لیا اور ایک ایسا نظام متعارف کروایا جس میں اعداد کے بدلے حروف مہیا کرنے کی تعداد بہت بڑھا دی گئی۔ یونیکوڈ نظام میں ایک زبان تو کیا دنیا کی ہر زبان کے ہر حرف کو علیحدہ عدد مہیا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔کوئی بھی آپریٹنگ سسٹم ہو، پروگرام ہو یا کوئی بھی زبان ہو یونیکوڈ میں اعداد کے متبادل حروف مہیا کرنے کی اہلیت موجود ہے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے تمام بڑی کمپنیاں جن میں مائیکروسافٹ، آئی بی ایم، ایپل اور اوریکل وغیرہ شامل ہیں نے یونیکوڈ کو دوسرے اینکوڈنگ سسٹم پر ترجیح دی۔ اور یوں یونیکوڈ اینکوڈنگ سسٹم ایک معیاری اینکوڈنگ سسٹم بن گیا جو آج پوری دنیا میں استعمال ہو رہا ہے۔​
جزاک اللہ خیرا
اسحاق سلفی صاحب میں آپ کا بے حد ممنون و مشکور ہوں آپ نے میری مدد ہی نہیں بلکہ بہت ساروں کی مدد کی ہے اللہ آپ کو جزائے خیر دے(آمین)
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
یونیکوڈ کیا ہے؟


یونیکوڈ (Unicode) ایک ایسا نظام ہے جو کسی بھی کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم یا کمپیوٹر پروگرام میں تمام زبانوں کے ہر ایک ایک حرف کو ایک خاص عدد مہیا کرتا ہے۔ کمپیوٹر کی دنیا اس خاص عدد سے مراد صرف وہی حرف لے گی جو یونیکوڈ نے ترتیب دے رکھا ہے۔ مثال کے طور پر اردو کے حرف “ب” کو 0628 عدد دیاگیا ہے اب کسی بھی کمپیوٹر میں 0628 یونیکوڈ قدر (Unicode Value) سے مراد حرف “ب” ہی لیا جائے گا۔
حقیقت میں کمپیوٹر صرف اعداد کو ہی سمجھتا ہے۔ کمپیوٹر سکرین پر نظر آنے والے حروف، الفاظ، تصاویر اور باقی سب کے پس پردہ کمپیوٹر اعداد کے ایک پچیدہ نظام کے تحت چلتا ہے۔ اسی طرح کسی بھی چیز کو محفوظ کرنے کے لئے بھی اعداد کے نظام کو ہی استعمال کرتا ہے۔ جب صارف (User) کوئی حرف یا حروف دیکھنا چاہتا ہے تو کمپیوٹر کی یاداشت میں محفوظ اعداد کو کسی ایک نظام کے تحت حرف یا حروف میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ اعداد کی حرف میں تبدیلی کے نظام کو اینکوڈنگ سسٹم (Encoding System) کہتے ہے۔ کسی بھی اینکوڈنگ سسٹم میں پہلے سے ہی یہ بات مقرر کر دی جاتی ہے کہ کس عدد کے بدلے کونسا حرف دیکھانا ہے۔ آج کل جو اینکوڈنگ سسٹم استعمال کیا جا رہا ہے اسے یونیکوڈ کہتے ہیں۔ یونیکوڈ نظام سے پہلے بھی کئی نظام موجود تھے۔ جن میں زیادہ مشہور آسکی (ASCII) اور آنسی (ANSI) تھے۔ لیکن یونیکوڈ نظام سے پہلے والے نظاموں میں کئی ایک مسائل تھے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ اُن نظاموں میں اعداد کے بدلے حروف مہیا کرنے کی تعداد بہت کم تھی۔ جو کہ کسی ایک زبان کے پورے حروف اور علامات کے لئے بھی ناکافی تھی۔ اس کے علاوہ کسی بھی نظام میں ہر کسی کی ضرورت پوری کرنے کی اہلیت نہیں تھی اس لئے مختلف ممالک اور کمپنیاں اپنی ضرورت کے مطابق مختلف اینکوڈنگ سسٹم استعمال کرتی تھیں۔ اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا کہ جب ایک کمپنی کا مواد دوسری کمپنی کے کمپیوٹر پر جاتا تو مختلف اینکوڈنگ سسٹم ہونے کی وجہ سے اعداد کے بدلے حروف بھی مختلف ہو جاتے جس سے مواد میں خرابی پیدا ہو جاتی۔
لیکن یونیکوڈ والوں نے تمام مسائل کا حل تلاش کر لیا اور ایک ایسا نظام متعارف کروایا جس میں اعداد کے بدلے حروف مہیا کرنے کی تعداد بہت بڑھا دی گئی۔ یونیکوڈ نظام میں ایک زبان تو کیا دنیا کی ہر زبان کے ہر حرف کو علیحدہ عدد مہیا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔کوئی بھی آپریٹنگ سسٹم ہو، پروگرام ہو یا کوئی بھی زبان ہو یونیکوڈ میں اعداد کے متبادل حروف مہیا کرنے کی اہلیت موجود ہے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے تمام بڑی کمپنیاں جن میں مائیکروسافٹ، آئی بی ایم، ایپل اور اوریکل وغیرہ شامل ہیں نے یونیکوڈ کو دوسرے اینکوڈنگ سسٹم پر ترجیح دی۔ اور یوں یونیکوڈ اینکوڈنگ سسٹم ایک معیاری اینکوڈنگ سسٹم بن گیا جو آج پوری دنیا میں استعمال ہو رہا ہے۔​
کیا اس طرح کا نظام مؤبائل فون میں بھی موجود ہے؟
کیونکہ بعض لوگ کہتے کیمپوٹر کی طرح مؤبائل بھی ہر کام کرلیتا ہے۔
اسکی بھی راہ نمائی کردیں تو بہتر ہوگا
@اسحاق سلفی
@محمد نعیم یونس
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
کیا اس طرح کا نظام مؤبائل فون میں بھی موجود ہے؟
کیونکہ بعض لوگ کہتے کیمپوٹر کی طرح مؤبائل بھی ہر کام کرلیتا ہے۔
اسکی بھی راہ نمائی کردیں تو بہتر ہوگا
@اسحاق سلفی
@محمد نعیم یونس
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی محترم بھائی! موجود ہے! اور اس کی ادنی سی مثال پرانے و جدید موبائل میں "ایس ایم ایس" اور "فون بک" کی ہے جہاں پر تحریر لکھی جاتی ہے..
اور جدید موبائلز میں اس سے کہیں زیادہ سہولتیں موجود ہیں..لیکن جیسا کہ پہلے عرض کیا موبائل کا پلیٹ فارم چھوٹا ہے یعنی سکرین چھوٹی ہے..کی بورڈ چھوٹا ہے..اس لیے بنیادی طور پر آپ کا مطلوبہ کام کمپیوٹر پر ہی سرانجام دیا جائے تو وقت کی بھی بچت ہو گی اور کئی دوسری مشکلات کا سامنا بھی نہیں ہو گا..
اور مزید یہ کہ جب کسی رکن کو ایک بار کسی مراسلے میں ٹیگ کر دیا جایا تو ہر بار ٹیگ کرنے کی ضرورت نہیں رہتی، جب بھی اُس مراسلے میں کوئی بھی کچھ مزید لکھے گا اُس کی اطلاع موصول ہو جائے گی..
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی محترم بھائی! موجود ہے! اور اس کی ادنی سی مثال پرانے و جدید موبائل میں "ایس ایم ایس" اور "فون بک" کی ہے جہاں پر تحریر لکھی جاتی ہے..
اور جدید موبائلز میں اس سے کہیں زیادہ سہولتیں موجود ہیں..لیکن جیسا کہ پہلے عرض کیا موبائل کا پلیٹ فارم چھوٹا ہے یعنی سکرین چھوٹی ہے..کی بورڈ چھوٹا ہے..اس لیے بنیادی طور پر آپ کا مطلوبہ کام کمپیوٹر پر ہی سرانجام دیا جائے تو وقت کی بھی بچت ہو گی اور کئی دوسری مشکلات کا سامنا بھی نہیں ہو گا..
اور مزید یہ کہ جب کسی رکن کو ایک بار کسی مراسلے میں ٹیگ کر دیا جایا تو ہر بار ٹیگ کرنے کی ضرورت نہیں رہتی، جب بھی اُس مراسلے میں کوئی بھی کچھ مزید لکھے گا اُس کی اطلاع موصول ہو جائے گی..
مؤبائل فون میں pdf کتب اور یونیکوڈ کتب کے لیے کونسا ایپ استعمال کرنا ہوتا ہے اسکی راہ نمائی کریں یا اس کی لنک ارسال کردیں
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
مؤبائل فون میں pdf کتب اور یونیکوڈ کتب کے لیے کونسا ایپ استعمال کرنا ہوتا ہے اسکی راہ نمائی کریں یا اس کی لنک ارسال کردیں
پی ڈی ایف اور یونیکوڈ کتب کے لیے ایک مشترکہ ایپ Wps Office + PDF گوگل پلے سٹور میں موجود ہے۔ میں آجکل یہی استعمال کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایپس علیحدہ علحیحدہ موجود ہیں، یعنی پی ڈی ایف کے لیے علیحدہ اور یونیکوڈ کے لیے علیحدہ۔
گوگل پلے سٹور میں پی ڈی ایف اور آفس لکھ کر تلاش کی جاسکتیں ہیں۔
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
ایک اور بات کا اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ ضروری نہیں ہے کہ پی ڈی ایف صرف امیجز پر مشتمل ہو ، پی ڈی ایف یونیکوڈ میں بھی ہوتی ہے ۔ اس میں فونٹس کو امبیڈ کیا جاتا ہے ، اور اسکو کاپی پیسٹ بھی کیا جاسکتا ہے اور سرچ بھی۔ اسکی مثال کتاب و سنت پر موجود سنن النسائی اور سنن بن ماجہ وغیرہ کی پی ڈی ایف فائلز ہیں جن میں کاپی پیسٹ بھی ہوتا ہے کیونکہ اس کے فونٹس امبیڈیڈ ہیں ۔
 
شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
پی ڈی ایف اور یونیکوڈ کتب کے لیے ایک مشترکہ ایپ Wps Office + PDF گوگل پلے سٹور میں موجود ہے۔ میں آجکل یہی استعمال کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایپس علیحدہ علحیحدہ موجود ہیں، یعنی پی ڈی ایف کے لیے علیحدہ اور یونیکوڈ کے لیے علیحدہ۔
گوگل پلے سٹور میں پی ڈی ایف اور آفس لکھ کر تلاش کی جاسکتیں ہیں۔
جزاک اللہ خیرا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
ایک اور بات کا اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ ضروری نہیں ہے کہ پی ڈی ایف صرف امیجز پر مشتمل ہو ، پی ڈی ایف یونیکوڈ میں بھی ہوتی ہے ۔ اس میں فونٹس کو امبیڈ کیا جاتا ہے ، اور اسکو کاپی پیسٹ بھی کیا جاسکتا ہے اور سرچ بھی۔ اسکی مثال کتاب و سنت پر موجود سنن النسائی اور سنن بن ماجہ وغیرہ کی پی ڈی ایف فائلز ہیں جن میں کاپی پیسٹ بھی ہوتا ہے کیونکہ اس کے فونٹس امبیڈیڈ ہیں ۔
جزاک اللہ خیرا یا اخی!
دراصل اردو میں اس طرح کی کتب کی مثالیں بہت ہی کم ملتی ہیں..
البتہ عربی میں اس سے زیادہ..اور انگریزی میں ان دونوں سے بھی زیادہ..ابتسامہ!
 
Top