یو پی میں کل دنیا کا ٧ اربواں بچہ پیدا ہوگا
لکھنؤ - ٣٠ اکتوبر( ٢٠١١) (یو این آئي ) دنیا کا سات اربواں بچہ ٣١ اکتوبر کو اتر پردیش میں کسی مقام پر پیدا ہوگا - اس بچہ کے مقام پیدائش کے بارے میں الجھن پیدا ہو گئى ہے بعض تنظیموں کا کہنا ہے کہ قومی دارالحكومت دهلي سے متصلہ ضلع باغپت میں یہ بچہ پیدا ہوگا - بعض دیگر تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس بچہ یا بچی کی پیدائش لکھنؤ کے قریب کسی موضع میں ممکن ہے - ضلع باغپت کی رہنے والی ٢٥ سالہ خاتون پنکی پوار، اس بچہ کی ماں ہوگی اور انکا یہ پہلا بچہ ہوگا - پنکی نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اگر لڑکا پیدا ہوا تو اسکا نام سمراٹ رکھا جائےگا اور اگر لڑکی پیدا ہوئی تو سنيها رکھا جائے گا - شرح پیدائش کے اعتبار سے بھی اتر پردیش کا یہ موضع ، خبروں کی زینت بن چکا - اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ نے کہا ہے کہ اس موضع میں شرح پیدائش دنیا میں سب سے زیادہ ہے - اقوام متحدہ کی ايحينسى نے کہا ہے کہ بحالت موجود ٹھیک ٹھیک طور پر یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ سات اربواں بچہ ٹھیک کس وقت اور قطعى طور پر کس مقام پر پیدا ہوگا، تا ہم آبادی پر کام کرنے والی تنظیموں نے پہلے ہی اس سلسلہ میں یو پی کے مقامات کا انتخاب شروع کر دیا ہے - سات اربویں پیدائش کو ایک عظیم پیدائش کا نام دیا جا رہا ہے - یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ہندوستان کی تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ شرح پیدائش یو پی میں ہے - ١٩٩٩ میں اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے ماں باپ کے بوسنيائى بچہ کو دنیا کا ٦ اربواں بچہ قرار دیا تھا - لیکن اس مرتبہ ایسا کوئی منصوبہ نظر نہیں آتا ، بایں ہمہ اقوام متحدہ نے ایک مہم بعنوان '' سات ارب اقدامات '' شروع کی ہے اور مختلف افراد اور تنظیموں ونيز کارپوريشنوں سے اس بارے میں خیالات معلوم کیے ہیں کہ سات ارب آبادی پر مشتمل دنیا سب کے رہنے والے کے لئے ایک بہتر مقام کس طرح ہو سکتی ہے - برطانیہ میں قائم ایک تنظیم براے بہبودی اطفال نے لکھنؤ کے قریب ایک موضع میں لڑکی کی پیدائش کے بارے میں الٹی گنتی شروع کر دی ہے - اس تنظیم نے مليح آباد کے قریب ایک موضع مال کی شناخت کی ہے - ادارہ پلان انڈیا کے ایک عہدیدار نے اشارہ دیا ہے کہ تنظیم نے لکھنؤ سے تقریباً ٢٠ کلو میٹر دور ایک موضع کا انتخاب کیا ہے - یہاں سات متوقع مائيں رہتی ہیں اور توقع ہے کی یہ خواتین پیر ٣١ اکتوبر کی صبح کی ساعتوں میں مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں بچوں کو جنم دینگی - ایک عہدیدار نے اشارہ دیا ہے کہ ہمیں توقع یہ ہے کہ سات اربویں پیدائش بچی کی ہوگی - تنظیم ٣١ اکتوبر کو تمام نوزائيده بچوں کے صداقت نامہ دینے کا جشن منائےگی - دوسری جانب اتر پردیش کے محکمئہ صحت کے حکّام نے بتایا ہے کہ وہ اس ریاست میں سات اربویں بچہ کی پیدائش کے بارے میں لاعلم ہیں - ذرائع ابلاغ کے ارکان پہلے ہی باغپت کے موضع سنهيداء پہونچ چکے ہیں ، جب کہ وہاں رہنے والے خاندان فخر و مسرت کا اظهار کر رہے ہیں -
لکھنؤ - ٣٠ اکتوبر( ٢٠١١) (یو این آئي ) دنیا کا سات اربواں بچہ ٣١ اکتوبر کو اتر پردیش میں کسی مقام پر پیدا ہوگا - اس بچہ کے مقام پیدائش کے بارے میں الجھن پیدا ہو گئى ہے بعض تنظیموں کا کہنا ہے کہ قومی دارالحكومت دهلي سے متصلہ ضلع باغپت میں یہ بچہ پیدا ہوگا - بعض دیگر تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس بچہ یا بچی کی پیدائش لکھنؤ کے قریب کسی موضع میں ممکن ہے - ضلع باغپت کی رہنے والی ٢٥ سالہ خاتون پنکی پوار، اس بچہ کی ماں ہوگی اور انکا یہ پہلا بچہ ہوگا - پنکی نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اگر لڑکا پیدا ہوا تو اسکا نام سمراٹ رکھا جائےگا اور اگر لڑکی پیدا ہوئی تو سنيها رکھا جائے گا - شرح پیدائش کے اعتبار سے بھی اتر پردیش کا یہ موضع ، خبروں کی زینت بن چکا - اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ نے کہا ہے کہ اس موضع میں شرح پیدائش دنیا میں سب سے زیادہ ہے - اقوام متحدہ کی ايحينسى نے کہا ہے کہ بحالت موجود ٹھیک ٹھیک طور پر یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ سات اربواں بچہ ٹھیک کس وقت اور قطعى طور پر کس مقام پر پیدا ہوگا، تا ہم آبادی پر کام کرنے والی تنظیموں نے پہلے ہی اس سلسلہ میں یو پی کے مقامات کا انتخاب شروع کر دیا ہے - سات اربویں پیدائش کو ایک عظیم پیدائش کا نام دیا جا رہا ہے - یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ہندوستان کی تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ شرح پیدائش یو پی میں ہے - ١٩٩٩ میں اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے ماں باپ کے بوسنيائى بچہ کو دنیا کا ٦ اربواں بچہ قرار دیا تھا - لیکن اس مرتبہ ایسا کوئی منصوبہ نظر نہیں آتا ، بایں ہمہ اقوام متحدہ نے ایک مہم بعنوان '' سات ارب اقدامات '' شروع کی ہے اور مختلف افراد اور تنظیموں ونيز کارپوريشنوں سے اس بارے میں خیالات معلوم کیے ہیں کہ سات ارب آبادی پر مشتمل دنیا سب کے رہنے والے کے لئے ایک بہتر مقام کس طرح ہو سکتی ہے - برطانیہ میں قائم ایک تنظیم براے بہبودی اطفال نے لکھنؤ کے قریب ایک موضع میں لڑکی کی پیدائش کے بارے میں الٹی گنتی شروع کر دی ہے - اس تنظیم نے مليح آباد کے قریب ایک موضع مال کی شناخت کی ہے - ادارہ پلان انڈیا کے ایک عہدیدار نے اشارہ دیا ہے کہ تنظیم نے لکھنؤ سے تقریباً ٢٠ کلو میٹر دور ایک موضع کا انتخاب کیا ہے - یہاں سات متوقع مائيں رہتی ہیں اور توقع ہے کی یہ خواتین پیر ٣١ اکتوبر کی صبح کی ساعتوں میں مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں بچوں کو جنم دینگی - ایک عہدیدار نے اشارہ دیا ہے کہ ہمیں توقع یہ ہے کہ سات اربویں پیدائش بچی کی ہوگی - تنظیم ٣١ اکتوبر کو تمام نوزائيده بچوں کے صداقت نامہ دینے کا جشن منائےگی - دوسری جانب اتر پردیش کے محکمئہ صحت کے حکّام نے بتایا ہے کہ وہ اس ریاست میں سات اربویں بچہ کی پیدائش کے بارے میں لاعلم ہیں - ذرائع ابلاغ کے ارکان پہلے ہی باغپت کے موضع سنهيداء پہونچ چکے ہیں ، جب کہ وہاں رہنے والے خاندان فخر و مسرت کا اظهار کر رہے ہیں -