محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
بسم الله الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
یہ تصویر نظر سے گزری جو کہ کے ایک پیج پر موجود تھی ۔ کہ "الله تک پہنچنے کے لئے وسیلہ ضروری ہے جیسا کہ چھت پر پہنچنے کے لیے زینہ یا سیڑھی"۔۔
میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ لوگ اپنے عقائد کو ثابت کرنے کے لیے اتنی بوگس دلیلیں کہاں سے لے آتے ھیں؟ جیسا کہ مذکورہ دلیل،
اور ایک جگہ سنا تھا کہ جیسے ڈی سی کو ملنے کے لئے کلرک سے ملنا ضروری ہے، ویسے ہی الله تک پہنچنے کے لیے وسیلہ (العیاذ بالله)۔
ان دین فروش ملاؤں کے نزدیک بس کچھ نہ کچھ بکنے کا نام دلیل ہے۔
ارے چھت پر جڑھنے کے لئے سیڑھی اس لئے ضروری ہے کہ چھت ہے وہاں ۔۔ اور میں ہوں یہاں ۔ میں نے یہاں سے وہاں جانا ہے بغیر سیڑھی کے نہیں جا سکتی کیونکہ چھت دور ہے ۔۔
اور جس رب کو تُو نے چھت سے مثال دی وہ رب تو کہتا ہے کہ
نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ
کہ وہ رب تو تمھاری شہ رگ سے بھی ذیادہ قریب ہے ۔
سورة ق 16
ڈی سی کو ملنے کے لئے کلکرک کی ضرورت اس لئے پڑتی ہے کیونکہ ڈی سی درخواست دینے والوں کے حالات سے واقف نہیں ہوتا !!
اور جس رب کو تم ڈی سی سے مثال دینے لگے ہو وہ کہتا ہے جو راز تیرے دل کے اندر پیدا بھی نہیں ہوا میں تو اسے بھی جانتا ہوں۔
ارے ڈی سی نے اپنے گھر کے باہر لکھا ہوا ہے بغیر اجازت اندر آنا منع ہے۔
اور الله نے کہہ دیا ہے ۔۔
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُواْ لِي وَلْيُؤْمِنُواْ بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ
اور(اے پیغمبر) جب آپ سےمیرے بندے میرے متعلق سوال کریں تو میں نزدیک ہوں،دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے پھر چاہیئے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں۔
سورۃ البقرہ 186
ڈی سی تھک جاتا ہے ۔۔۔ ڈی سی سو جاتا ہے ۔۔ چھت ایک عارضی چیز ہے ۔۔ کمزور ہے ۔۔
جبکہ الله نے آیت الکرسی میں فرما دیا :
لَا تَاْخُذُہٗ سِـنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ۰ۭ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وَسِعَ كُرْسِـيُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ۰ۚ وَلَا يَـــــُٔـــوْدُہٗ حِفْظُہُمَا۰ۚ وَھُوَالْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ۔۔
(الله کو نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند، الله کو ظاہر و باطن سب کچھ معلوم ہے۔ الله کبھی تھکتا نہیں)
ترجمہ ایت الکرسی ، سورة بقرہ ایت 255.
الله (وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں زندہ ہمیشہ رہنے والا، اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہیں سب اسی کا ہے کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس سے (کسی کی) سفارش کر سکے جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہوچکا ہے اسے سب معلوم ہے اور وہ اس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کر سکتے ہاں جس قدر وہ چاہتا ہے (اسی قدر معلوم کرا دیتا ہے) اس کی بادشاہی (اور علم) آسمان اور زمین سب پر حاوی ہے اور اسے ان کی حفاظت کچھ بھی دشوار نہیں وہ بڑا عالی رتبہ اور جلیل القدرھے۔
توحیدی بہنو اور بھائیو! کان کھول کر سن لو جو ایسا کہے وہ صاف اور سرِ عام الله تعالی کی صفت "السمیــــــع" کا انکار کر رہا ہے !!!! کہ الله وسیلے کے بغیر ہماری نہیں سنتا،،
الله سب کو ضد سے بچائے اور ہدایت کے رستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین