محمد عثمان
رکن
- شمولیت
- فروری 29، 2012
- پیغامات
- 231
- ری ایکشن اسکور
- 596
- پوائنٹ
- 86
باب : اس شخص کی دلیل جس نے یہ کہا کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی
حدیث نمبر : 514
حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا أبي قال، حدثنا الأعمش، قال حدثنا إبراهيم، عن الأسود، عن عائشة،. قال الأعمش وحدثني مسلم، عن مسروق، عن عائشة، ذكر عندها ما يقطع الصلاة الكلب والحمار والمرأة فقالت شبهتمونا بالحمر والكلاب، والله لقد رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي، وإني على السرير ـ بينه وبين القبلة ـ مضطجعة فتبدو لي الحاجة، فأكره أن أجلس فأوذي النبي صلى الله عليه وسلم فأنسل من عند رجليه.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابراہیم نے اسود کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے ( دوسری سند ) اور اعمش نے کہا کہ مجھ سے مسلم بن صبیح نے مسروق کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہ سے کہ ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا۔ جو نماز کو توڑ دیتی ہیں یعنی کتا، گدھا اور عورت۔ اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تم لوگوں نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے برابر کر دیا۔ حالانکہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھتے تھے کہ میں چارپائی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے بیچ میں لیٹی رہتی تھی۔ مجھے کوئی ضرورت پیش آئی اور چونکہ یہ بات پسند نہ تھی کہ آپ کے سامنے ( جب کہ آپ نماز پڑھ رہے ہوں ) بیٹھوں اور اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف ہو۔ اس لیے میں آپ کے پاؤں کی طرف سے خاموشی کے ساتھ نکل جاتی تھی۔
نماز کا بیان : (322)
نمازی کے سترہ کی مقدار کے بیان میں
حدثنا إسحق بن إبراهيم أخبرنا المخزومي حدثنا عبد الواحد وهو ابن زياد حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الأصم حدثنا يزيد بن الأصم عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم يقطع الصلاة المرأة والحمار والکلب ويقي ذلک مثل مؤخرة الرحل
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1134 حدیث مرفوع مکررات 3 متفق علیہ 1 بدون مکرر
اسحاق بن ابراہیم، مخزومی، عبدالواحد، ابن زیاد، عبیداللہ بن عبداللہ بن اصم، یزید بن اصم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت گدھا اور کتا نماز کو قطع کر دیتا ہے ہاں اگر کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے برابر سترہ ہو تو نماز باقی رہتی ہے۔
اعتراضات:
١: اللہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا نھی فرما سکتے، یہ عورتوں کی توہین ھے۔۔۔
٢: اگر یہ حدیث سنداَ صحیح بھی ھو، تب بھی حضرت عایشہ رضی اللہ عنہ نے اسے عقل سے متعارض سمجھ کر رد کر دیا۔۔۔
٣: مسلم کی حدیث بخاری کی روایت سی متصادم ھے، ایک میں سترہ رکھنے کا حکم ھے، ایک میں ھے کہ حضرت عایشہ رضی اللہ عنہ سامنے ھوتی تھیں اور اللہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پرھتے رھتے۔۔۔
کل ھی ایک بحث میں ایک منکر حدیث نے، جو بد قسمتی سے میرا خالو ھے، حدیث پر یہ اعتراضات اٹھائے، علما سے جواب کی گزارش ھے۔۔ جزاک اللہ۔۔۔
حدیث نمبر : 514
حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا أبي قال، حدثنا الأعمش، قال حدثنا إبراهيم، عن الأسود، عن عائشة،. قال الأعمش وحدثني مسلم، عن مسروق، عن عائشة، ذكر عندها ما يقطع الصلاة الكلب والحمار والمرأة فقالت شبهتمونا بالحمر والكلاب، والله لقد رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي، وإني على السرير ـ بينه وبين القبلة ـ مضطجعة فتبدو لي الحاجة، فأكره أن أجلس فأوذي النبي صلى الله عليه وسلم فأنسل من عند رجليه.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابراہیم نے اسود کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے ( دوسری سند ) اور اعمش نے کہا کہ مجھ سے مسلم بن صبیح نے مسروق کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہ سے کہ ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا۔ جو نماز کو توڑ دیتی ہیں یعنی کتا، گدھا اور عورت۔ اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تم لوگوں نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے برابر کر دیا۔ حالانکہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھتے تھے کہ میں چارپائی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے بیچ میں لیٹی رہتی تھی۔ مجھے کوئی ضرورت پیش آئی اور چونکہ یہ بات پسند نہ تھی کہ آپ کے سامنے ( جب کہ آپ نماز پڑھ رہے ہوں ) بیٹھوں اور اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف ہو۔ اس لیے میں آپ کے پاؤں کی طرف سے خاموشی کے ساتھ نکل جاتی تھی۔
نماز کا بیان : (322)
نمازی کے سترہ کی مقدار کے بیان میں
حدثنا إسحق بن إبراهيم أخبرنا المخزومي حدثنا عبد الواحد وهو ابن زياد حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الأصم حدثنا يزيد بن الأصم عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم يقطع الصلاة المرأة والحمار والکلب ويقي ذلک مثل مؤخرة الرحل
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1134 حدیث مرفوع مکررات 3 متفق علیہ 1 بدون مکرر
اسحاق بن ابراہیم، مخزومی، عبدالواحد، ابن زیاد، عبیداللہ بن عبداللہ بن اصم، یزید بن اصم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت گدھا اور کتا نماز کو قطع کر دیتا ہے ہاں اگر کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے برابر سترہ ہو تو نماز باقی رہتی ہے۔
اعتراضات:
١: اللہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا نھی فرما سکتے، یہ عورتوں کی توہین ھے۔۔۔
٢: اگر یہ حدیث سنداَ صحیح بھی ھو، تب بھی حضرت عایشہ رضی اللہ عنہ نے اسے عقل سے متعارض سمجھ کر رد کر دیا۔۔۔
٣: مسلم کی حدیث بخاری کی روایت سی متصادم ھے، ایک میں سترہ رکھنے کا حکم ھے، ایک میں ھے کہ حضرت عایشہ رضی اللہ عنہ سامنے ھوتی تھیں اور اللہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پرھتے رھتے۔۔۔
کل ھی ایک بحث میں ایک منکر حدیث نے، جو بد قسمتی سے میرا خالو ھے، حدیث پر یہ اعتراضات اٹھائے، علما سے جواب کی گزارش ھے۔۔ جزاک اللہ۔۔۔