ابو عبدالله
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 28، 2011
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 448
- پوائنٹ
- 135
جزاک اللہ خیرا، محترم بھائی اللہ آپ کے علم و عمل میں، مال اور اولاد میں برکت عطا فرمائے۔ آمینمذکورہ مدت میں تلاوت کی گئی امام حمزہ کی قراءت کے ، ہمارے ہاں مروجہ امام عاصم کی قراءت سے درج ذیل نمایاں فرق تھے :
بعض کلمات پر سکتہ کرنا ( آواز کو روکنا )
بعض کلمات پر امالہ کرنا ( الف کو یے پڑھنا )
امام حمزہ کی قراءت میں یہ چیزیں بکثرت پائی جاتی ہیں ، ہمارے ہاں رائج روایت حفص میں یہ چیزیں نہ ہونے کےبرابر ہیں ، البتہ ہیں ضرور ، مثلا روایت حفص میں سورۃ مطففین میں ( بل ران ) میں یہ سکتہ موجود ہے ۔ اسی طرح سورہ ہود میں حضرت نوح کی کشتی والے واقعہ میں ( بسم اللہ مجرہا و مرسہا ) میں مجری کی راء پر بالکل اسی طرح امالہ ہے ، جس طرح امام حمزہ وغیرہ کی قراءت میں امالہ ہے ۔
( یہ تفصیل اس لیے ذکر کی ہے ، بعض منکرین حدیث قراءت کے ان لہجات کا انکار کرتے ہیں ، حالانکہ قراءات میں پائی جانے والی اکثر تبدیلیاں روایت حفص ( جنہیں منکرین بھی قرآن مانتے ہیں ) میں بھی موجود ہیں۔ )
میرے سوال کا محرک بھی دراصل "منکرین حدیث" کا طرز عمل ہی تھا اور میں قراات سبعہ (یا عشرہ) کے متعلق اپنی معلومات میں اضافہ کرنا چاہتا ہوں، اس ضمن میں اگر آپ کچھ اور کتابیں بھی بتاسکیں تو عین نوازش ہوگی۔
جزاك اللہ خیر