- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
شکیل جعفری صاحب کی غزل کہ جس میں انہوں نے طنزاً شیعہ کو کافر کہنے والوں کا خوب مذاق اُڑایا خُوب مقبول ہوئی ۔ آج ایک غیر معروف شاعر غافل سرحدی کی طرف سے لکھا گیا جواب فیس بُک پر دیکھا ۔دونوں تخلیقات آپ کے سپرد کی جاتی ہیں ۔فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ کون ٹھیک ہے اور کون غلظ ؟ اور کیا یہ رجحان مثبت رجحان ہے ؟
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شکیل جعفری صاحب کلام
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔
جو ہم کہتے ہیں یہ بھی کیوں نہیں کہتا، یہ کافر ہے
ہمارا جبر یہ ہنس کر نہیں سہتا، یہ کافر ہے
@
یہ انساں کو مذاہب سے پرکھنے کا مخالف ہے
یہ نفرت کے قبیلوں میں نہیں رہتا، یہ کافرہے
@
بہت بے شرم ہے یہ ماں جو مزدوری کو نکلی ہے
یہ بچہ بھوک اک دن کی نہیں سہتا، یہ کافر ہے
@
یہ بادل ایک رستے پر نہیں چلتے یہ باغی ہیں
یہ دریا اس طرف کو کیوں نہیں بہتا، یہ کافر ہے
@
ہیں مشرک یہ ہوائیں روز یہ قبلہ بدلتی ہیں
گھنا جنگل انہیں کچھ بھی نہیں کہتا، یہ کافر ہے
@
یہ تتلی فاحشہ ہے پھول کے بستر پہ سوتی ہے
یہ جگنو شب کے پردے میں نہیں رہتا، یہ کافرہے
@
شریعاً تو کسی کا گنگنانا بھی نہیں جائز
یہ بھنورا کیوں بھلا پھر چپ نہیں رہتا یہ کافر ہے
@
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ
غافل سرحدی کا جواب
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔ ۔
خُدا کے فیصلوں پر سر اُٹھاتا ہے تُو کافر ہے
نبوت پر اِمامت کو بٹھاتا ہے تُو کافر ہے
@
جو تُو کہتا ہے کیسے مان لیں کہ جھوٹ ہے سارا
تُو قرآں کی جگہ نوحے سُناتا ہے تُو کافر ہے
@
یہ بادل رب کی رحمت ہیں جہاں برسیں رضا رب کی
تُو گولوں سے مساجد کو اُڑاتا ہے تُو کافر ہے
@
یہ رنگوں سے سجی تتلی خُدا کی شان ہے پیارے
تُو گِرگٹ بن کے کیا سے کیا دِکھاتا ہے تُو کافر ہے
@
مزاروں کو سجاتا ہے کہ نذرانوں میں برکت ہو
نمازوں کو تُو مرضی سے گھٹاتا ہے تُو کافر ہے
@
تُو قاتِل ہے حُسین ابن علی اور اہلِ کربل کا
بہا کر خُون پھر ٹسوے بہاتا ہے تُو کافر ہے
@
غلط فہمی ہے تیری تُو محض مُشرک نہیں پگلے
تُو کیچڑ اپنی ماؤں پر اُڑاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے دِین اور مذہب کی ترقی کا سبب یہ ہے
مُتعہ کے نام پر عِصمت لُٹاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے ذاکر تِرے کاتب بکیں گالی لکھیں گالی
اخوت کے تُو نعرے پھر لگاتا ہے تُو کافر ہے
@
سِتارے بُجھ نہ جائیں گے اگر تُو اُن پہ تُھوکے گا
عبث تُو اپنے چہرے کو جلاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے جیسے بہت آئے شکیلِ و محسنِ و عارف
جسے دیکھو وہ بس باتیں بناتا ہے تُو کافر ہے
@
ابو لُولُو کی پُوجا کر کے اہلِ بیت کی مِدحت
پیغمر ﷺ کے گھرانے کو ستاتا ہے تُو کافر ہے
@
ابھی تو لوگ کہتے ہیں اگر تُو باز نہ آیا
تو ہر ذرہ یہ بولے گو تُو کافر ہے
@@@
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شکیل جعفری صاحب کلام
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔
جو ہم کہتے ہیں یہ بھی کیوں نہیں کہتا، یہ کافر ہے
ہمارا جبر یہ ہنس کر نہیں سہتا، یہ کافر ہے
@
یہ انساں کو مذاہب سے پرکھنے کا مخالف ہے
یہ نفرت کے قبیلوں میں نہیں رہتا، یہ کافرہے
@
بہت بے شرم ہے یہ ماں جو مزدوری کو نکلی ہے
یہ بچہ بھوک اک دن کی نہیں سہتا، یہ کافر ہے
@
یہ بادل ایک رستے پر نہیں چلتے یہ باغی ہیں
یہ دریا اس طرف کو کیوں نہیں بہتا، یہ کافر ہے
@
ہیں مشرک یہ ہوائیں روز یہ قبلہ بدلتی ہیں
گھنا جنگل انہیں کچھ بھی نہیں کہتا، یہ کافر ہے
@
یہ تتلی فاحشہ ہے پھول کے بستر پہ سوتی ہے
یہ جگنو شب کے پردے میں نہیں رہتا، یہ کافرہے
@
شریعاً تو کسی کا گنگنانا بھی نہیں جائز
یہ بھنورا کیوں بھلا پھر چپ نہیں رہتا یہ کافر ہے
@
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ
غافل سرحدی کا جواب
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ۔ ۔ ۔
خُدا کے فیصلوں پر سر اُٹھاتا ہے تُو کافر ہے
نبوت پر اِمامت کو بٹھاتا ہے تُو کافر ہے
@
جو تُو کہتا ہے کیسے مان لیں کہ جھوٹ ہے سارا
تُو قرآں کی جگہ نوحے سُناتا ہے تُو کافر ہے
@
یہ بادل رب کی رحمت ہیں جہاں برسیں رضا رب کی
تُو گولوں سے مساجد کو اُڑاتا ہے تُو کافر ہے
@
یہ رنگوں سے سجی تتلی خُدا کی شان ہے پیارے
تُو گِرگٹ بن کے کیا سے کیا دِکھاتا ہے تُو کافر ہے
@
مزاروں کو سجاتا ہے کہ نذرانوں میں برکت ہو
نمازوں کو تُو مرضی سے گھٹاتا ہے تُو کافر ہے
@
تُو قاتِل ہے حُسین ابن علی اور اہلِ کربل کا
بہا کر خُون پھر ٹسوے بہاتا ہے تُو کافر ہے
@
غلط فہمی ہے تیری تُو محض مُشرک نہیں پگلے
تُو کیچڑ اپنی ماؤں پر اُڑاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے دِین اور مذہب کی ترقی کا سبب یہ ہے
مُتعہ کے نام پر عِصمت لُٹاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے ذاکر تِرے کاتب بکیں گالی لکھیں گالی
اخوت کے تُو نعرے پھر لگاتا ہے تُو کافر ہے
@
سِتارے بُجھ نہ جائیں گے اگر تُو اُن پہ تُھوکے گا
عبث تُو اپنے چہرے کو جلاتا ہے تُو کافر ہے
@
تِرے جیسے بہت آئے شکیلِ و محسنِ و عارف
جسے دیکھو وہ بس باتیں بناتا ہے تُو کافر ہے
@
ابو لُولُو کی پُوجا کر کے اہلِ بیت کی مِدحت
پیغمر ﷺ کے گھرانے کو ستاتا ہے تُو کافر ہے
@
ابھی تو لوگ کہتے ہیں اگر تُو باز نہ آیا
تو ہر ذرہ یہ بولے گو تُو کافر ہے
@@@