• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۱۰۔ اپنے گھر / فیملی کی بنیاد اللہ کی اطاعت اور اس کے تقویٰ پر رکھیں۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۱۰۔ اپنے گھر / فیملی کی بنیاد اللہ کی اطاعت اور اس کے تقویٰ پر رکھیں۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: َٔ

فَمَنْ أَسَّسَ بُنْیَانَہٗ عَلٰی تَقْوٰی مِنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانٍ خَیْرٌ أَمْ مَّنْ أَسَّسَ بُنْیَانَہٗ عَلَیَ شَفَا جُرُفٍ ہَارٍ فَانْہٰرَ بِہٖ فِیْ نَارِ جَہَنَّمَ وَاللّٰہُ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ (۱) (سورۃ توبہ:۱۰۹)
ترجمہ: بھلا وہ جس نے اپنی بنیاد اللہ تعالیٰ کے تقوے اور رضا مندی پے قائم کی بہتر ہے کہ وہ جس نے اپنی جہنم کے کنارے پے خاتم کی جس نے اسے آگ میں دھکیل دیا بے شک اللہ ظالم قوموں کو ہدایت نہیں دیتا۔
امام قرطبی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: اس آیت میں اس بات کی دلیل ہے کہ جو چیز بھی اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کی نیت سے شروع کی جائے اور جس میں اس کی رضا مندی مقصود ہو تو ایسی ہی چیز باقی رہتی ہے اور اس کا مالک اس سے فیضیاب ہوتا ہے اور ایسے ہی چیز اللہ کے دربار میں پہنچتی ہے۔ (۲) (الجامع الاحکام القرآن ۔ قرطبی ص ۴/۱۸۴۔ تفسیر سورۃ برأۃ)

اس سے پتہ چلا کہ ہر وہ فیملی جس کی بنیاد اللہ کا تقوی اور اس کی اطاعت و رضامندی نہ ہو تو ایسی فیملی عنقریب بکھر جائے گی کیونکہ اس کی بنیاد کمزور ہے اور پھر یہ گھر کے سربراہ کے لئے دنیا و آخرت میں وبال ثابت ہوگی۔ اس لئے شادی کرنے والے جوڑوں کو چاہیے کہ اپنی شادی زندگی کے میلے دن کے ہی منکرات سے پرہیز کریں۔ گانے بجانے کے آلات۔ غیر شرعی اختلاط رات گئے تک فضول جگاتی۔ نمازوں کا ضیاع ان سب اور اسی کے دوسری جیسی منکرات سے اپنے گھر کو پاک رکھیں۔ اس کے علاوہ دونوں کی کوشش ہونی چاہیے کہ نمازوں کی پابندگی کریں۔ فرضی و نفلی روزے رکھیں، صدقہ خیرات، تہجد، تلاوتِ قرآن، رشتے داروں سے صلۂ رحمی وغیرہ پے کاربند ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ایسی برکت ہے جو گھر میں ایمان کا نور پھیلا دیتی ہے جو گھر سے ہر قسم کی بلائیں و مصیبتیں ختم کر دیتا ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص پے رحم فرمائے جو رات میں اٹھ کے نماز پڑھتا ہے اور اپنی عورت کو بھی نماز کے لئے اٹھاتا ہے۔ اگر وہ نہیں اٹھتی ہے تو اس کے منہ پے پانی کا چھڑکائو کرتا ہے اور اللہ اس عورت پے رحم فرمائے جو رات میں اٹھ کے نماز پڑھتی ہے اور اپنے شوہر کو بھی نماز کے لئے اٹھاتی ہے۔ اگر وہ نہیں اٹھتا تو اس کے منہ پے پانی کا چھڑکائو کرتی ہے۔ (۱) (صحیح الجامع الصغیر و زیادۃ ألبانی ج ۱ ص ۶۵۲ (۲۴۹۴)

نیز اطاعت و فرمانبرداری کے علاوہ دونوں ایک دوسرے کو نیکی نصیحت کریں اور ایک دوسرے کو اس کی ترغیب دلائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ جب آپ وتر پڑھنے اٹھتے تو فرماتے: اے عائشہؓ کھڑی ہوجائو اور وتر پڑھو (۲) (مسلم)

بہتر یہ ہے کہ دونون ہفتے میں ایک مرتبہ اپنے اور اپنی اولاد کے لیے دینی درس کا اہتمام کریں جس میں کوئی بھی آسان دینی کتاب پڑھی جاسکتی ہے۔ مثال کے طور پے سیرت یا فقہ کی کوئی کتاب (ریاض الصالحین، رحقی المختوم یا فقہ میں منہاج المسلم وغیرہ۔ (ایسے کرنے سے فرشتے اُن کو ڈھانپ لیتے ہیں اور رحمت الہیہ کی بارش ہوجاتی ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے پاس بلا اعلیٰ میں اُن کا ذکر فرماتا ہے۔ بلا شک اتنی ساری برکات و خیرات کا مسکن ہوگا، وہاں پے خوشبختی، کامیابی و کامرانی اپنا ڈیرا ڈالے گی۔

مشہور تبع تابعی حبیب عجمی کی ایک بیوی تھیں جنہیں عمرۃ کہا جاتا تھا۔ یہ بہت عبادت گزار تھیں ایک بار وہ رات کو سونے سے یک دم جاگ گئیں۔ جب عجمی اس وقت سوئے ہوئے تھے۔ آپ نے انھیں جگایا اور فرمایا اے اللہ کے بندے اٹھو، رات جانے والی ہے اور صبح ہونے والی ہے۔ تمہارے سامنے ایک لمبا سفر ہے۔ سامان تھوڑا ہے نیک لوگوں کے قافلے آگے جاچکے ہیں جبکہ ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔
 
Top