• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۲۴۔ سخت اور مشکل چوائس یا اختیار۔۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۲۴۔ سخت اور مشکل چوائس یا اختیار
بعض شوہروں یا بیویوں کا یہ طریقہ ہوتا ہے۔ اللہ انھیں ہدایت دے، کہ جب وہ اہم معاملے پر اپنی شریک حیات سے گفتگو کرتے ہیں۔ مثلاً کام یا پھر کام کرنے والی نوکرانی یا ماسی یا ان میں سے کسی ایک کے رشتے دار کا اکٹھے رہنا وغیرہ تو وہ مباحثے بڑے تنگ موڑ پر لا کر چھوڑتے ہیں اور وہ ہوتا ہے کہ ''یا تو یا میں'' چنانچہ وہ اپنے شریک حیات کو دوراہے پر لا کر کھڑا کر دیتے ہیں جہاں دو راستوں کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں ہوتا یا تو وہ شوہر کی بات مان لے یا پھر طلاق یا پھر گھر والوں کی طرف واپس وغیرہ وغیرہ قسم کے چوائسز جو بہت سخت ہوتے ہیں۔

اور ایسے اختیارات یا چوائسز(Choices) کی حقیقت یہ ہوتی ہے یہ ایک لاچار ہے بے بس اور عاجز انسان کا طریقہ ہے جو اپنے سامنے والے کو قائل نہیں کرسکتا یا اس کی دلیل بہت کمزور ہے۔ اس لئے میاں بیوی کو چاہیے کہ بحث و مباحثے کے بعد اس طرح کے اختیارات چھیننے کی بجائے اس مشکل کا کوئی حل نکالیں اور اس کا حل یہ نہیں ہے کہ ایک فریق دوسرے کی بات مان لے بلکہ حل یہ ہے کہ کئی مراحل پر مشتمل ایک علاج تیار کریں جو بعد میں ایک ایسے حل کو تجویز کرے جس سے دونوں راضی ہوجائیں۔

مثال کے طور پر اگر بیوی کسی جگہ ملازم ہو اور شوہر یہ چاہ رہا ہو کہ بیوی گھر اور بچوں وغیرہ (۱) (اگر شوہر کا انکار کسی برائی کی بنا پر ہو جیسے اختلاط وغیرہ تو اس پر میری یہ بات منطبق نہیں ہوتی۔ اسی صورت میں اسے سخت رویہ اختیار کرنا چاہیے۔) کے لیے وقت نکالے تو ان کو چاہیے کہ وہ آپس میں اس پر بحث و مباحثہ کریں اور اختلافی پوائنٹ مدون کرلیں پھر مسئلے کا حل نکالیں۔ مثال کے طور پر بیوی نوکری کے ساتھ ساتھ گھر کے بعض کام سنبھالے یا نوکری سے چھ مہینے کی چھٹی لے لے اور پھر چھٹی سے پہلے اور بعد میں ہر طرف کے اپنی حالت کا جائزہ لے تاکہ وہ فیصلہ کرسکے کہ اس نے نوکری جاری رکھنی ہے یا چھوڑنی ہے اور اس میں اپنے شوہر سے بھی مشورہ لے۔

اسی طریقے سے میاں بیوی کو باہمی تعاون سے دوسرے مسائل حل کرنے چاہیے تاکہ ان کی زندگی مسائل و مشکلات کا مرتبہ نہ بن جائے۔
 
Top