• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

‏‏‏‏اَللّٰهُمَّ شَفِّعْهُ فِيَّ کا درست معنی کیا ہے؟

شمولیت
فروری 18، 2025
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
السلام و علیکم

دعا: ‏‏‏‏اَللّٰهُمَّ شَفِّعْهُ فِيَّ کے دو معانی دیکھنے کو ملے ہیں:

1) اے اللہ! میرے بارے میں ان کی شفاعت قبول فرما۔

2) اے اللہ! انہیں میرا شفیع بنا۔

دعا کہ الفاظ اور مختلف تراجم سنن ابنِ ماجہ 1385 اور المستدرک 1180 میں موجود ہیں۔

لیکن ان دونوں تراجم کے مفہوم میں نمایاں فرق ہے:

*1. "اے اللہ! میرے بارے میں ان کی شفاعت قبول فرما۔"*
اس ترجمے میں دعا کرنے والا اللہ تعالیٰ سے درخواست کر رہا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی شفاعت کو اس کے حق میں قبول کر لیا جائے۔

*2. "اے اللہ! انہیں میرا شفیع بنا۔"*
اس ترجمے میں دعا کرنے والا اللہ تعالیٰ سے درخواست کر رہا ہے کہ نبی کریم ﷺ کو اس کے لیے شفاعت کرنے والا بنا دیا جائے۔ یعنی اللہ تعالیٰ انہیں وہ مقام اور اختیار عطا فرمائے کہ وہ اس کے لیے سفارش کریں۔

راہنمائی درکار ہے کہ کون سا معنی درست ہے۔ اور سیاق و سباق کس طرح فعلِ امر شَفِّعْ کے معانی و مفہوم پر اثر انداز ہوتا ہے۔

جزاکم اللہ خیرا
 
Top