سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
''گلستان حدیث''
تحریر : رفیق احمد رئیس سلفی
اردو تذکرہ نگاری اور خاکہ نویسی میں عالمی شہرت کی حامل ممتاز شخصیت حضرت مولانا محمد اسحاق بھٹی حفظہ اللہ کی تازہ ترین کتاب''گلستان حدیث''اس وقت پیش نظر ہے۔میرے مخلص دوست مولانا ارشد سراج الدین مکی صاحب نے ابھی حال ہی میں کسی دوست کے ذریعہ پاکستان سے منگوائی ہے۔ تذکرہ اور سوانح سے میری دل چسپی انھیں اس وقت سے معلوم ہے جب ہم جامعہ سلفیہ میں زیر تعلیم تھے اور ہاسٹل کے ایک ہی کمرے میں ساتھ ساتھ رہتے تھے۔انھوں نے میری درخواست پر کتاب علی گڑھ بھیج دی اور میں اسے ازاول تا آخر نہ صرف پڑھ گیا بلکہ یوں کہیے کہ پڑھ کر نہال ہوگیا۔موصوف کی ہر کتاب اپنے اندر یہی خصوصیت رکھتی ہے۔برصغیر کی جماعت اہل حدیث کی تاریخ میں وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے اس کی گم شدہ کڑیوں کو بڑی حد تک جوڑدیا ہے اور ملت اسلامیہ ہند کی تاریخ میں داعیان کتاب وسنت کا جو دینی، دعوتی ،علمی،جہادی اور قائدانہ کردار رہا ہے،اس کو نمایاں کردیا ہے۔ہماری نئی نسلوں کو چاہیے کہ ان کی تمام کتابوں کو زیر مطالعہ رکھیں اور اپنے اسلاف کے تابندہ نقوش اپنی علمی اور عملی زندگی میں پیش نظر رکھیں۔
قابل صداحترام بزرگ عالم دین مولانامحمداسحاق بھٹی صاحب ایک دیدہ ور مورخ،علم وتحقیق کی راہوں سے آشنا محقق، کہنہ مشق مصنف اور اسلامی قدروں کے محافظ صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک صاحب دل بزرگ بھی ہیں اور انھوں نے مولانا سید داؤد غزنوی رحمہ اللہ کی صحبت وتربیت میں کئی سال گزارے ہیں۔مولانا غزنوی کے زہد وتقوی اور علم وتدین کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور اپنے قلب وذہن پر اس کے گہرے اورپرکشش نقوش مرتسم کیے ہیں۔اسی طرح وہ عزیز ترین شاگرد ہیںمولانا محمد اسماعیل گجرانوالہ اور مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہمااللہ کے ،علوم شرعیہ میں جن کی مہارت اور دین داری اور شرافت کا کھلے دل سے اعتراف ان کے تمام معاصرین نے کیا ہے اور جواپنے دور میں سلفی فکرومنہج کے مخلص اور بے باک ترجمان تھے۔ ان کو رفاقت میسر آئی ہے مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ کی جو اپنی ذات میں اسلامی علوم کا دائرۃ المعارف تھے۔یہ رفاقت ''الاعتصام لاہور''کی ادارت کے علاوہ ثقافت اسلامیہ لاہور میں کئی سالوں تک حاصل رہی ہے اور ان کے کئی ایک علمی وتحقیقی کاموں کی تکمیل ان کے سامنے ہوئی ہے۔''ارمغان حنیف'' کامطالعہ کریں تو پتا چلے گاکہ ایک فلسفی چائے خانے میںبھی علم وعرفان کے بیسیوں مسائل لطائف کی شکل میں بیان کرجاتا ہے۔ یوں تو صحبتیں ہر کسی کو میسر آتی ہیں لیکن ان سے خود کو فیض یاب کرلینااور ان کے رنگ میں رنگ جانا ہرایک کے نصیب میں نہیں ہوتا۔اللہ تعالیٰ نے محترم مولانا بھٹی صاحب کو ان عالی مرتبت علما اور اصحاب علم وفضل کی تربیت اور ان کی صحبتوں سے دامن مراد بھرنے کی توفیق بخشی اور اب وہ پوری دنیا کونصوص قرآن وحدیث سے مزین اور دلائل توحیدوسنت سے آراستہ اپنی دل کش،خوبصورت اور معلومات سے بھرپور تحریروں سے مستفید فرمارہے ہیں۔