- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
’’ اسلام پر ڈٹے رہنے والے ’’ غرباء ‘‘ کیلئے خوشخبری ‘‘
والی حدیث کی شرح شیخ عبد العزیز بن باز ؒ سے ؛
الجواب :
معناه أن الإسلام بدأ غريبا كما كان الحال في مكة وفي المدينة في أول الهجرة لا يعرفه ولا يعمل به إلا القليل، ثم انتشر ودخل الناس فيه أفواجا، وظهر على سائر الأديان، وسيعود غريبا في آخر الزمان كما بدأ لا يعرفه حق المعرفة إلا القليل من الناس، ولا يعمل به على الوجه المشروع إلا القليل من الناس وهم الغرباء،
وتمام الحديث قوله صلى الله عليه وسلم: ((فطوبى للغرباء)) رواه مسلم في صحيحه، وفي رواية لغير مسلم: ((قيل يا رسول الله ومن الغرباء؟ فقال: الذين يصلحون إذا فسد الناس)). وفي لفظ آخر: ((هم الذين يصلحون ما أفسد الناس من سنتي)).
نسأل الله أن يجعلنا وسائر إخواننا المسلمين منهم إنه خير مسؤول.
الشيخ عبدالعزيز بن عبد الله بن باز رحمه الله
مجموع فتاوى العلامة عبد العزيز بن باز رحمه الله۔۔25-104
سوال :
اس حدیث کا کیا مطلب و معنی ہے، جس میں فرمایا گیا ہے کہ ؟
”اسلام اجنبی حالت میں شروع ہوا اور عنقریب پھر اجنبی ہو جائے گا،جیسے شروع میں تھا، تو ایسے وقت میں اس پر قائم رہنے والے اجنبیوں(غرباء ) کے لیے خوشخبری ہے“۔
جواب :
اس کا معنی یہ ہے کہ اسلام ابتداء میں مکہ کے اندر اور ہجرت کے ایام میں مدینہ میں اجنبی تھا ،لوگ اسے جانتے نہیں تھے ، اس پرعمل کرنے والے بھی قلیل تعداد میں تھے ،پھر یہ دین اللہ کی مدد سے دنیا میں پھیلا ،اور لوگ فوج در فوج اس میں شامل ہوئے ،اور یہ دین باقی تمام ادیان و مذاہب پر غالب آگیا ،
پھر ایک زمانہ آئے گا کہ ،دنیا میں یہ دین حق لوگ بھول جائیں گے ،اور ابتدا اسلام کی طرح ایک مرتبہ پھر یہ لوگوں کیلئے ۔۔اجنبی ۔۔بن کے رہ جائے گا؛
بہت کم لوگ اس کو جاننے ، ماننے والے رہ جائیں گے ،،،یہی ۔۔غرباء ۔۔ہونگے ؛
انہی لوگوں کو نبی کریم ﷺ نے خوشخبری دی ہے ((فطوبى للغرباء))
صحیح مسلم کے علاوہ مصادر میں موجود اس حدیث مزید یہ بات بھی ہے کہ :
((قيل يا رسول الله ومن الغرباء؟ فقال: الذين يصلحون إذا فسد الناس)).
وفي لفظ آخر: ((هم الذين يصلحون ما أفسد الناس من سنتي)).
یہ ارشاد سن کر لوگوں نے پوچھا :’’ غرباء ‘‘ کون ہونگے ؟
فرمایا :جب دوسرے لوگ دین سے بگڑ جائیں ۔۔یہ غرباء ۔۔اصلاح کریں گے،۔۔یا فرمایا :لوگوں نے میری سنت میں جو بگاڑ پیدا کیا ہوگا ،یہ غرباء اس کی اصلاح کریں گے‘‘