• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

24گھنٹوں میں جدہ، قطیف کے بعد مدینہ میں ’خودکش‘ حملہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
24گھنٹوں میں جدہ، قطیف کے بعد مدینہ میں ’خودکش‘ حملہ
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے شہر مدینہ میں مسلمانوں کے مقدس مقام مسجدِ نبوی کے قریب ایک ’خود کش بم‘ دھماکہ ہوا ہے جبکہ ایک اور دھماکہ مشرقی شہر قطیف میں ایک دھماکہ ہوا تھا جہاں اقلیتی شیعہ برادری رہتی ہے۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ایک تصویر میں وہاں ایک جلتی ہوئی کار سے دھواں نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
ان حلوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
سعودی عرب کے ٹی وی چینل کے مطابق یہ دھماکہ افطار کے وقت ہوا اور ایک ’خود کش حملہ آور‘ نے سکیورٹی اہلکاروں کے قریب اپنے آپ کواڑا دیا۔
العربیہ ٹی وی چینل کے ایک نامہ نگار کے مطابق مسجد نبوی کے اندر اور آس پاس بظاہر سب معمول کے مطابق ہے۔
ٹی وی چینل کے مطابق مسجد نبوی کے قریب دھماکہ ایک گاڑی میں ہوا۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب افطار کے لیے کینن فائر کیا گیا۔ اسی وجہ سے مسجد نبوی کے اندر لوگوں کا یہ خیال تھا کہ یہ دھماکہ نہیں بلکہ افطاری کے وقت کے لیے کیے گئے کینن فائر کی آواز تھی۔
اس مسجد میں پیغمبرِ اسلام دفن ہیں اور اسے مکہ کے بعد مسلمانوں کا سب سے مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل مشرقی شہر قطیف میں ایک دھماکہ ہوا تھا جہاں اقلیتی شیعہ برادری رہتی ہے۔
سعودی عرب میں یہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ تیسرا دھماکہ ہے۔
اس سے قبل ایک خودکش حملہ آور نے جدہ میں واقع امریکی قونصل خانے کی عمارت کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔
اس واقعے میں مشتبہ حملہ آور ہلاک اور دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جنھوں نے حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تھی۔
جدہ ہی کے امریکی قونصل خانے کو 2004 میں حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مصدر
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
انا للہ وانا الیہ راجعون!
یا اللہ فوت ہونے والے مسلمانوں کی مغفرت فرما. آمین!
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
حملہ آوروں نے ہر مقدس چیز کی بے حرمتی کی ہے: سعودی علما
3 گھنٹے پہلے

سعودی عرب کے سب سے اعلیٰ مذہبی ادارے نے پیر کے روز مسجد نبوی کے قریب ہونے والے خود کش بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور ’باغی‘ ہیں اور انھوں نے ہر مقدس چیز کے بےحرمتی کی ہے۔

علما کونسل نے پیر کے روز ہونے والے حملے کو’ غیر معمولی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان حملہ آوروں کا نہ ’ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی ضمیر۔‘

علما کونسل کے سربراہ عبداللہ الشیخ کہا کہ جس شخص کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو وہ ایسے فعل میں شریک نہیں ہو سکتا۔

دنیا بھر میں مسلمان اپنے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجد نبوی کے قریب ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کر رہے ہیں۔

کسی گروپ نے ابھی تک پیر کے روز ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن نام نہاد شدت پسندگروپ دولت اسلامیہ پر شکوک کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

سعودی عرب کے سب سے اعلیٰ مذہبی ادارے نے پیر کے روز مسجد نبوی کے قریب ہونے والے خود کش بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور ’باغی‘ ہیں اور نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی ضمیر۔

مصر کی الازہر یونیورسٹی کے گرینڈ مفتی نے بھی پیر کے روز مدینہ میں ہونے والے خود کش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

ایران کے وزیر ِخارجہ جواد ظریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے سب حدیں عبور کر لی ہیں اور جب تک سنّی اور شیعہ متحد نہیں ہو جاتے دونوں نشانہ بنتے رہیں گے۔

مصر کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کسی مذہب، عقیدے اور انسانیت پر یقین نہیں رکھتے۔

منگل کے روز سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے پیر کو مسجد نبوی کے قریب خود کش بم حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے وقت ایک شخص مسجد کے قریب پارکنگ کے ذریعے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ جب سکیورٹی گارڈز نے اسے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں چار سکیورٹی اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔

سعودی وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ پیر کی شام قطیف کی مایاس مارکیٹ میں خود کش بم حملہ ہوا۔ بیان کےمطابق تین انسانی لاشیں جو جائے وقوعہ سے ملی ہیں ان کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی ادارے ان واقعات کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

160705081101_pakistani_suicide_bomber_jeddah_640x360_moisaudiarabia.jpg

عبداللہ گلزار گذشتہ 12 برسوں سے اپنے خاندان کے ہمراہ سعودی عرب میں رہائش پذیر تھا​

نام نہاد شدت پسند گروپ دولت اسلامیہ ماضی سعودی عرب میں دہشتگردی کے واقعات کی ذمہ داری بھی قبول کرتا رہا ہے۔

دولت اسلامیہ نے رواں ماہ رمضان میں سنی اکثریت والے ممالک، ترکی، بنگلہ دیش اور عراق میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پیر کے روز جدہ میں امریکی قونصل خانے کے قریب ہونے والے خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ حملہ آور کا نام عبداللہ گلزار خان ہے اور اس کا تعلق پاکستان سے ہے۔ عبداللہ گلزار کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ گذشتہ 12 برسوں سے اپنے خاندان کے ہمراہ سعودی عرب میں رہائش پذیر تھا اور وہ بطور پرائیوٹ ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

امریکی کونسل خانہ کو عرب ممالک میں نشانہ بنانا ناممکن سی بات ہے اگر کسی نے وہاں سے امریکی ویزہ اپلائی کیا ہو تو وہ یہ اچھی طرح جانتا ہو گا، کہ ان کے سفارت خانہ کی بلڈنگ کے کوسوں دور تک بھی اتنی سکیورٹی ہوتی ہے کہ یوں سمجھ لیں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔

والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
السلام علیکم

امریکی کونسل خانہ کو عرب ممالک میں نشانہ بنانا ناممکن سی بات ہے اگر کسی نے وہاں سے امریکی ویزہ اپلائی کیا ہو تو وہ یہ اچھی طرح جانتا ہو گا، کہ ان کے سفارت خانہ کی بلڈنگ کے کوسوں دور تک بھی اتنی سکیورٹی ہوتی ہے کہ یوں سمجھ لیں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔

والسلام
بالکل صحیح معلومات ہیں ۔ متفق
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب دھماکے: پاکستانی باشندے کے ملوث ہونے کا پروپیگنڈا دم توڑ گیا، حملہ آور کا تعلق بھارت سے نکلا

07 جولائی 2016 (18:13)
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے ۔ اس بارے میں سعودی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور کا نام فیاض کاغذی ہے۔ اس کا تعلق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر بیڑ سے ہے۔ اس طرح ان حملوں میں پاکستانی کے ملوث ہونے کا پروپیگنڈا دم توڑ گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سعودی اداروں نے اپنی ابتدائی رپورٹ بنا لی ہے جس کے مطابق اس میں کسی بھی پاکستانی کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے میں بھارت سے تعلق رکھنے والے فیاض کاغذی نے مسجد نبوی ﷺ کے قریب دھماکہ کیا۔ اس سے پہلے دھماکے میں ایک پاکستانی کا نام لیا جا رہا تھا۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
مسجد نبوی اور قطیف میں حملے کس نے کئے؟ تفصیلات جاری
حملوں کے شبے میں گرفتار سعودیوں کے ساتھ 12 پاکستانی بھی شامل ہیں
جمعہ 8 جولائی 2016م
العربیہ ڈاٹ نیٹ اردو


سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کو نشانہ بنانے کی شرمناک کوشش کے مرتکب حملہ آور کی شناخت جاری کر دی ہے۔ اس حملے میں چار سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

وزارت کے مطابق سوموار کو کیا جانے والا حملہ 26 سالہ سعودی شہری نائر مسلم حماد النجدی نے کیا۔ سعودی خبر رساں ایجنسی 'ایس پی اے' کی جانب سے جاری کردہ وزارت داخلہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ نائر نشے کا عادی تھا۔

وزارت داخلہ نے اسی روز مشرقی شہر قطیف میں ہونے والے خودکش حملے کے ذمہ داروں کے نام بھی جاری کئے۔ ان میں 23 سالہ عبدالرحمن صالح محمد العِمِر شامل تھا۔ عبدالرحمن پر ماضی میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لئے بلوا کارروائیاں منظم کرنے کا الزام تھا۔ دوسرے دو حملہ آور بیس سالہ إبراهيم صالح محمد العِمِر اور بیس سالہ عبدالكريم إبراهيم محمد الحسِنِي تھے۔

مدینہ حملے کا بمبار، نائر مسلم حمار النجیدی

قطیف حملوں کا مجرم، عبدالرحمن صالح محمد العِمِر
الانحاری، إبراهيم صالح محمد العِمِر
الانتخاری، عبدالكريم ابراهيم محمد الحسِنِی

بیان کے مطابق ان میں کسی نے بھی سعودی قومی شناختی کارڈ حاصل نہیں کیا تھا۔

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق تحقیقات کے نتیجے میں 12 پاکستانیوں اور 7 سعودیوں سمیت 19 دوسرے مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جس کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ مدینہ، قطیف اور جدہ کے حملوں میں ملوث ہیں۔

بیان کے مطابق مدینہ اور قطیف میں ہونے والے دہشت گرد حملہ آوروں کے جسمانی معائنے میں 'نائٹرو گلائسرین' نامی دھماکا خیز مواد کی موجودگی کے آثار ملے ہیں۔ ایسا ہی مواد جدہ کے سلیمان فقیہ ہسپتال کے پارکنگ ایریا میں ہونے والے دھماکے کی جگہ سے ملا، تاہم حکام مزید ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ پیر کے روز ہونے والے دھماکے رمضان المبارک کے خاتمے سے ایک دن قبل ہوئے۔ مدینہ میں عسکریت پسندوں کے حملے ایک عدیم النظیر کارروائی تھے۔ اس شہر کو دنیائے اسلام کا دوسرا مقدس ترین شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جس کی بنیاد اسلام کے آخری پیغمبر نے رکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری آرام گاہ بھی اسی شہر کی پرشکوہ مسجد نبوی میں واقع ہے۔


ح
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
السلام علیکم

امریکی کونسل خانہ کو عرب ممالک میں نشانہ بنانا ناممکن سی بات ہے اگر کسی نے وہاں سے امریکی ویزہ اپلائی کیا ہو تو وہ یہ اچھی طرح جانتا ہو گا، کہ ان کے سفارت خانہ کی بلڈنگ کے کوسوں دور تک بھی اتنی سکیورٹی ہوتی ہے کہ یوں سمجھ لیں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔

والسلام

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

خوش قسمتی سے خود کش حملہ آور اپنی مطلوبہ منزل تک پہنچنے ميں کامياب نہيں ہو سکا، تاہم سال 2004 ميں اسی قونصل خانے پر حملے کے دوران نو افراد ہلاک ہوۓ تھے۔

https://www.theguardian.com/world/2004/dec/06/saudiarabia.usa

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
مودی سرکار کی پاکستان کے خلاف بھونڈی سازش تیار
داعش ہندوستان میں حملوں کی پلاننگ مکمل کر چکی
ذاکر نائیک کے حافظ سعید اور لشکر طیبہ سے رابطے تھے: بھارتی حساس ادارے

روزنامہ پاکستان، 08 جولائی 2016 (21:44)

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) مودی سرکار اوربھارتی سیکیورٹی اداروں نے پاکستان کو دباؤ میں لانے کے لئے ایک اور سازش تیار کر لی ،ہندوستانی حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈھاکہ حملوں کے بعد عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ بھارت میں حملوں کی پلاننگ اور موقع کی تلاش میں ہے ، جبکہ عالمی شہرت کے حامل دینی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا تعلق لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید سے جوڑ دیا ۔

بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’زی نیوز‘‘ کے مطابق انڈیا کے حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں حملے کے بعد ہندوستان میں حملوں کی پلاننگ مکمل کر چکی اور موقع کی تلاش میں ہے۔ بھارتی سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی ایس کے دہشت گرد پر مبینہ طور پر عبادت گاہوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کاریڈور اور پولیس اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ داعش کے مبینہ دہشت گرد 20 سے 42 سال کی عمر کے ہیں جو مبینہ طور پر حیدرآباد میں شاپنگ مالز اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر بم حملوں اور اندھا دھند فائرنگ کا پلان بنائے ہوئے ہیں، جبکہ بنگلہ دیش کی سب سے بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم ’’جماعت اسلامی‘‘ کے طلباء ونگ ’’اسلامی جمعیت طلباء‘‘ کے نوجوان بڑی تعداد میں ’’داعش‘‘ کے ساتھ منسلک ہو رہے ہیں۔

دوسری طرف ہندوستان کے حساس اداروں نے عالمی شہرت کے حامل دینی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا تعلق لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمدسعید سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات اور شواہد ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ادارہ اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن حافظ سعید اور لشکر طیبہ کے لئے سہولت کاری کا مرکز رہا ہے ،بھارت میں دہشت گردی کرنے والے لشکر طیبہ کے دہشت گرد IRF سے رابطے میں تھے ، جبکہ جماعت الدعوۃ کی ویب سائٹ کے صفحہ اول پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر اورIRF کی ویب سائٹ کا لنک موجود ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حافظ سعید اور لشکر طیبہ کا ڈاکٹر ذاکر نائیک سے قریبی تعلق تھا ۔
 
Top