• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

70,000 موحدین بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے!

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب میں نےاپنے رب سے مذید مطالبہ کیا تو اس نے ہر ایک کے ساتھ مذید ستر ہزار کا اضافہ کردیا....
یہ مفہوم احمد کی حدیث کے ہیں
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
تعویذات کا حکم
سوال:
بچوں اور گھر کی حفاظت کے لیے قرآنی تعویذ کا استعمال کیا جائز ہے؟ اور کیا اس کا کسی حدیث سے ثبوت ہے؟ کیوں کہ میں نے مفتی حضرات سے تعویذ لیا ہے، اور اعمال قرآنی میں بھی پڑھا ہے لیکن میری بیوی اس کو نہیں مانتی بلکہ مجھ سے یہ پوچھا ہے کہ یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے؟

جواب:
وہ تعویذات جس میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں، قرآنی آیات حدیثوں میں ذکر شدہ دعاؤوں پر مشتمل ہوں ان کا استعمال جائز ہےاورصحابہ کرام سے ثابت ہے۔( مسند احمد بن حنبل،رقم الحدیث 6696،ج،6،ص،246) (مرقاۃ المفاتیح، کتاب الطہارۃ 8، 36)۔ اس لیے جائز تعویذات کا استعمال جائز ہے، انہیں ناجائز کہنا یا سمجھنا گمراہی ہے۔ فقط واللہ اعلم
کیا یہ جو روایت پیش کی ہے درست ہے؟؟؟۔۔۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
حرب بن شداد بھائی جان:
تعویذ کے متعلق۔۔کچھ معلومات۔۔۔

((قرآنی اور مسنون اذکار و ادعیہ پر مشتمل تعویذات کے بارے میں اہل علم کے ہاں تین نقطہ ہائے نظر پائے جاتے ہیں،ایک جواز،دوسرا ممانعت،تیسرا توقف۔1:قائلین جواز میں سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص،ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا،سیدنا سعید بن المسیب،سیدنا عطا،سیدنا ابو جعفر الباقر اور سیدنا امام مالک رحمہا اللہ شامل ہیں۔اسی طرح علامہ ابن عبدالبر،امام بیہقی اور امام قرطبی رحمہا اللہ اسی مسلک کے قائل ہیں۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ،علامہ ابن القیم اور علامہ ابن حجر رحمہا اللہ کا ظاہر قول بھی یہی ہے۔2:مانعین میں سیدنا عبداللہ بن مسعود،ابن عباس،سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہم اور سیدنا ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں۔سعودی عرب کے اکثر علماءمثلاً:سلیمان بن عبداللہ بن محمد بن عبدالوہاب،علامہ عبدالرحمن بن سعدی،شیخ ابن باز اور علامہ البانی رحمہا اللہ بھی یہی رائے رکھتے ہیں۔3:تعویذ کے بارے میں توقف کا موقف ماضی کے قریب جلیل القدر عالم دین الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہےان کے بقول قرآنی تعویذ کا ترک اولیٰ ہے،لیکن اسے مطلقاً حرام کہنے میں انھیں تامل ہے۔بنظر غائر دیکھا جائےتو قائلین جواز کا قول ہی راجح معلوم ہوتا ہےکیونکہ مانعین نےجن تین وجوہ کی بنا پر ممانعت کا موقف اپنایا ہے،ان میں سے آخری دو وجہیں(شرکیہ تعویذات کی راہ کھلنے کا خطرہ اور اہانت قرآن کا اندیشہ)اضافی نوعیت کی ہے۔گویا اگر قرآنی تعویذات شرکیہ تعویذوں یا قرآن کی بے آدبی کا ذریعہ نہ بنیں تو اصلاً یہ جائز ہیں۔رہی یہ بات کہ حدیث شریف میں تعویذات کی عمومی ممانعت آئی ہےاور قرآنی تعویذ بھی اس عموم میں داخل ہونے کی وجہ سے حرام ہیں تو اس کے جواب میں کہا جاسکتا ہےکہ ام المومنین حضرت عائشہ اور سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کے طرز عمل سے ان کی تخصیص ہوجاتی ہے۔نیز مسئلہ کی نوعیت سے معلوم ہوتا ہےکہ اسمیں اجتہاد کو دخل نہیں،فلہذا ان صحابہ کے آثار حکما مرفوع شمار ہوں گے۔مسئلہ زیر بحث پر تفصیلی بحث کے لیے ملاحظہ ہو:مغنی المرید الجامع لشروح کتاب التوحید،تالیف عبدالمنعم ابراہیم،ج۲/ص۹۱۵تا۹۲۴فاضل مؤلف نے اس مسئلہ پر مفصل کلام کیا ہےاور تمام گروہوں کے دلائل پیش کرکے ان کا تجزیہ کرتے ہوئے قرآنی اور مسنون دعاؤں پر مشتمل تعویذوں کے جواز ہی کو راجح قرار دیا ہے۔بحث انتہائی مفید اور قابل مطالعہ ہے۔یہ تو تھا مسئلہ کی توجیہہ وتاویل کا ایک علمی رخ،تاہم مفسرقرآن شیخ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ اس قضیے کو ایک دوسرے زاویے سے دیکھتے ہیں۔ان کی رائے میں قرآنی یا مسنون دعاؤں پر مشتمل تعویذوں کے جواز یا عدم جواز کی بحث تو اس صورت میں ہوسکتی ہے،جبکہ اس کے سنت ہونےکا اعتقاد رکھا جائےلیکن اگر ان کو بذریعہ علاج کے طور پر دیکھا جائےتو یہ بحث سرے سے ختم ہوجاتی ہے،کیونکہ علاج معالجہ کے دیگر طریقوں کی طرح یہ تعویذ بھی علاج کے زمرے میں آتے ہیں،جنہیں کسی طور پر ممنوع قرار نہیں دیا جاسکتا،کیونکہ تجربات سے ان کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔واللہ علم

یہ اقتباس’’فہم توحید‘‘سے لیا گیا ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437

اب ایک بندہ۔۔۔ علاج کی غرض سے فرض کیجئے۔۔۔
قرآنی آیات کا تعویذ علاج کی غرض سے۔۔۔ نہ کے خیر وبرکت کی نیت سے اگر کوئی اپنے گلے میں ڈالے تو۔۔۔
دیکھیں میں بھی خیال ہی ظاہر کررہا ہوں۔۔۔ کیونکہ متضاد موقف سامنے ہیں۔۔۔ کے اگر اُن سے نتائج سامنے ہیں مثبت جیسا کہ
مفسرقرآن شیخ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ اس قضیے کو ایک دوسرے زاویے سے دیکھتے ہیں۔ان کی رائے میں قرآنی یا مسنون دعاؤں پر مشتمل تعویذوں کے جواز یا عدم جواز کی بحث تو اس صورت میں ہوسکتی ہے،جبکہ اس کے سنت ہونےکا اعتقاد رکھا جائےلیکن اگر ان کو بذریعہ علاج کے طور پر دیکھا جائےتو یہ بحث سرے سے ختم ہوجاتی ہے،کیونکہ علاج معالجہ کے دیگر طریقوں کی طرح یہ تعویذ بھی علاج کے زمرے میں آتے ہیں،جنہیں کسی طور پر ممنوع قرار نہیں دیا جاسکتا،کیونکہ تجربات سے ان کی افادیت ثابت ہو چکی ہے

تو وہ جو امیج میں نے اوپر شیئر کیا تھا جس میں روایت موجود ہے۔۔۔
حضرت قتادۃ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن مسیب سے کہا ایک شخص پر اگر جادو ہویا اس کی بیوی تک پہنچنے سے اُس کو باندھ دیا گیا ہو اس کا دفعیہ کرنا اور جادو کے باطل کرنے کے لئے منتر کرنا درست ہے یا نہیں؟؟؟۔۔۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی قباحت نہیں جادو دفع کرنے والوں کی نیت بخیر ہوتی ہے اور اللہ پاک نے اس بات سے منع نہیں فرمایا جس سے فائدہ ہو۔۔۔

یعنی یہاں پر سنت نہیں نیت کا دخل زیادہ ہے۔۔۔ واللہ اعلم۔۔۔
اس لئے وہی حضرات اس پر بات کریں جو اس مسئلے کو سمجھ رہے ہوں۔۔۔


 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
ٹھیک ہے،وہی حضرات بات کریں جو اس مسئلے کا ادراک رکھتے ہیں،۔۔۔میں نے تو کاپی پیسٹ کیا ہے،۔۔۔جو آپ کے نزدیک شاید قابل قبول نہ ہو۔۔۔
جزاک اللہ بھائی جان۔۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ٹھیک ہے،وہی حضرات بات کریں جو اس مسئلے کا ادراک رکھتے ہیں،۔۔۔میں نے تو کاپی پیسٹ کیا ہے،۔۔۔جو آپ کے نزدیک شاید قابل قبول نہ ہو۔۔۔
جزاک اللہ بھائی جان۔۔۔۔
بھائی جان! میں نے یہ بات اس لئے لکھی ہے آپ نے جو مواد پیش کیا ہے اس سے متفق ہوکر ہی میں نے اس میں سے بات نکالی ہے۔۔۔ اب میرے کہنے کا مقصد یہ نہیں تھا کے آپ ناراض ہوجائیں بلکہ آپ جیسے ہی جو لوگ باریک بین ہوتے ہیں وہ ہی اگر اس موضوع کو لے کر چلیں تو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔۔۔ اس لئے میری بات کا قطعی کوئی غلط مطلب ہرگز مت لیجئے۔۔۔ اُمید ہے آپ میری اس درخواست کو سمجھ رہے ہوں گے۔۔۔ شکریہ
 
Top