• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

[emoji271]نئی نسلوں کی صحیح تربیت....... [emoji271]

afrozgulri

مبتدی
شمولیت
جون 23، 2019
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
17
[emoji2769] افروز عالم بن ذکراللہ سلفی،گلری, ممبئی
دینی بھائیو: اللہ تعالیٰ نے ہمیں اسلام کی دولت سے نوازا،اسی کی توفیق سے ہم ایمان کی شیرینی سے لطف اندوزہوئے ،درحقیقت یہی اللہ تعالیٰ کے ولی ہیں "ان الذين قالوا ربنا الله ثم استقاموا فلا خوف عليهم ولا هم يحزنون "ہم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زندگی سے سبق لیں جن کے عقیدے پاکیزہ ،اعمال نیک اور اخلاق عمدہ تھے،جنھوں نے ایمان کی صحت اور حسن سلوک سے استقامت کو حاصل کیا۔انتھائی بے باکی اور دلیری سے توحید پر قائم رہ کر سربلند اور فائق رہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ان کے دلوں میں پیوست تھا"والذين جاهدوا فينا لنهدينهم سبلنا وان الله لمع المحسنين " ان کے نزدیک کوئی خود ساختہ اصول و ضابطہ نھیں تھا جو شریعت الہی سے مزاحم ہو،بلکہ قرآن پاک اور احادیث ان کی اصلی شریعت تھی ۔اس کے علاوہ کوئی ایسی قانون و شریعت نہیں تھی جس سے وہ اپنے مسائل اخذ کرتے ۔نتیجہ یہ ہوا کہ حق اور انصاف کا علم بلند ہوا۔اگرکسی معاملہ میں نزاع بھی ہوجاتی تو کتاب وسنت کو وہ سرپنچ تسلیم کرتے تاکہ اللہ و رسول کی مخالفت نہ ہو "فلا وربك لا يومنون حتي يحكموك فيما شجر بينهم ثم لا يجدوا في انفسهم حرجا مما قضيت ويسلموا تسليما"اور فرمان فإن تنازعتم في شئ فردوه الي الله والرسول "اور "والذين آمنوا أشد حبا لله " کے اولین مخاطب تھے۔ یہی محبت ان کی توحید اور تقوی میں بھی کارفرما تھی اور یہی جذبہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام امور و معاملات کی اقتداء میں کام کررہا تھا ۔ انھیں خوبیوں کی وجہ سے اس وقت کے اسلامی معاشرے میں اسلام کی روح جاگزیں تھی اور ان کی زندگی کا ربط دین ودنیا ہر ایک سے منسلک تھا،رات کو وہ لوگ دنیا سے قطع تعلق ہوکر یاد الہی میں مشغول ہوتے اور دن میں اپنی تجارت کاروبار وکھیتی باڑی وغیرہ میں مصروف رہتے ۔بڑا چھوٹوں پر شفیق رہتا،مالدار فقیروں پر مہربان ہوتا۔تمام اوقات مسجدیں نمازیوں سے آباد تھیں ،ان کی مسجدیں قبر پرستی سے پاک تہیں اور اس پاک سر زمین میں ہر وہ چیز حرام سمجھی جاتی تھی جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا تھا ۔لیکن ان کے بعد ایسے اخلاف پیدا ہوئے جنھوں نے نمازیں ترک کردیں،خواہشات کے تابع ہوگئے ،ان کے ذریعے محرمات کی بے حرمتی ہوئی۔ رفتہ رفتہ مرور ایام کے ساتھ نوجوانوں کی نشوونما غیر اسلامی طور پر ہوئی اور اب حالت یہ ہے کہ موجودہ ذرائع وابلاغ ویڈیو، ٹیلی ویژن،انٹر نیٹ کا غلط وبےجا استعمال نے نوجوان نسلوں کو غلط راستے پر لگا دیا اور شیطان لعین اپنے مقصد میں کامیاب ہوگیا ۔ برائیاں ،بے حیائیاں ،ناچ گانے اور عریاں تصویروں نے معاشرے میں اس قدر برائیاں پھیلائیں کہ پورا سماج برائیوں کا گہوارہ بن گیا ۔مرد و زن کے باہم اختلاط نےنئی نئی خرابیوں کو پیدا کیا اور ہر میدان میں مردوں اور عورتوں کو بالمقابل کھڑا کیا ۔درحقیقت شیطان نے ان کو اسی قسم کے اختلاط پر برانگیختہ کیا اور یہی آئینی تھذیب بن گئی ۔ آج پورے سواد اعظم میں ہمارا یہ حال ہے کہ ہم اپنے مالوں کو خواہشات نفسانی کی تکمیل میں خرچ کرتے ہیں جس کا انجام یہ ہوا کہ اکثر وبیشتر نئی نسل بد اخلاق ہوگئی ۔فلم بینی،گانے ،ڈرامے جیسی فاسد الأخلاق چیزوں میں مصروف کار ہوگئی ۔یہاں تک کہ ان خرابیوں نے انہیں فتنوں کے اڈے پر لاکھڑا کیااور ان کاموں میں اتنی مصروفیت بڑھی کہ ان کی معیشت بھی متاثر ہوئی اور تنگ دستی نے آدبوچا۔ آج مسلمان اکثر ملکوں میں برسرعام ٹیلی ویژن،ویڈیو کی فتنہ پردازی کا جو مشاھدہ کررہے ہیں اس بات کی دلیل ہے کہ لوگ بھلائیوں سے دور ہوگئے بلکہ برائی کا بیج لوگوں نے لگا لیا تاکہ جدید نسل اس فتنہ پرور ماحول میں نشوونما پائے ۔اور گانے ڈرامے کا رول پیش کرنے والی تصویروں کو دیکھ کر مزید فتنہ کا سامان مہیا کرلیا ۔لھذا نئی نسلوں کی صحیح تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے، مزید ہم تعلیمی ،سماجی،اقتصادی،سیاسی ہر میدان میں اپنے قدم کو مضبوط کریں اور ہماری ذمہ داری یہ ہونی چاہیے کہ اپنے اپنےگھروں ،محلوں،علاقوں،قصبوں،شہروں وملکوں میں حتی المقدور شر کو روکیں اور خیر کو عام کریں اس کی نشرو اشاعت میں ذہنی،جسمانی،فکری،مالی ہر طرف سے تعاون کریں اور آداب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنائیں تاکہ محاسن کے ستون مضبوط ہوں اور اخلاق فاسدہ کی عمارت منہدم ہو۔ اللہ رب العالمین سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کے لیے خیر کے کام کو آسان کرے اور ہمیں ہر طرح کے شر سے دور رکھے آمین تقبل یارب العالمین afrozgulri@gmail.com 01/09/2018

Sent from my Redmi Note 7S using Tapatalk
 
Top