محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,803
- پوائنٹ
- 1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہمبستری سے متعلق راز افشا کرنے کی حرمت:
میاں اور بیوی دونوں کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ ہم بستری سے متعلق راز دوسرے لوگوں کو بتائیں، اس سلسلے میں دو حدیثیں وارد ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ:
قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین آدمی وہ ہوگا جو اپنی عورت کے مباشرت کرنا ہے اور وہ اس سے مباشرت کرتی ہے اور پھر وہ اس کے راز کو افشاں کر دیتا ہے۔
(۱) (مسلم)
اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھیں اور مرد اور عورتیں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہوسکتا ہے کہ کوئی آدمی اپنی بیوی کے کئے گئے فعل کے بارے میں بتائے یا کوئی عورت اپنے شوہر کے ساتھ کئے ہوئے فعل کے بارے میں بتائے۔ لوگ کچھ نہ بولے اور چپ رہے۔
اسماء بنت یزید کہتی ہیں کہ میں نے کہا: یہ لوگ اس طرح کرتے ہیں اور یہ عورتیں بھی اس طرح کرتی ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا مت کرو۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ کوئی شیطان کسی شیطان عورت سے راستے میں ملے اور سب کے سامنے مباشرت شروع کر دے۔
(۲) (آداب الزفات فی السنۃ المطہرۃ، البانی ص ۱۴۳۔۱۴۴)
ان دونوں احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرنے سے ڈرایا ہے کیونکہ یہ انتہائی چھپا ہوا فعل ہے جس کو بنانا ایک بہت بڑے فساد کا سبب بن سکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ جس کے دل میں کج روی اور ٹیڑھ ہواور وہ دوسری بیوی یا شوہر کی طرف جانے کی کوشش کرے اس لئے اس طرح کی باتیں بتانا سراسر حرام ہے نیز جو شخص اس قسم کی باتیں افشاں کرتا ہے تو دوسری باتیں وہ اور زیادہ پھیلائے گا۔
نیز ایسی باتوں میں بعض اوقات انسان اعضاء کا وصف بھی بیان کر دیتا ہے یہ ایسے امور ہیں جن سے مومنین اور مؤمنات کوسوں دور رہتے ہیں۔
لنک