• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس تضاد کی وجہ کیا ہے؟

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و برکاتہ،
ہمارے مذہب نے مرد کو 4 شادیوں کا اختیار دیا ہے۔جس کا واضح حکم قرآن کریم میں موجود ہے اور آپ ﷺ کے عمل سے بھی ثابت ہے۔یوں تو اس کے بہت سے فوائد ہیں۔جس کا اہم ترین فائدہ عورت کاتحفظ ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ موجودہ وقت میں ایک شادی کے بعد دوسری شادی کیوں بری تصور کی جاتی ہے؟ ہم میں یہ سوچ کہاں سے آگئی کہ مرد صرف ایک عورت کا بن کر رہے؟ آج کیوں دوسری شادی کی خواہش کرنے والے کو عیاش کہا جاتا ہے؟ اور پہلی بیوی مختلف طریقوں سے ملامت کرتی ہے اور زبردستی شوہر کو مجبور کرتی ہے کہ وہ ایسے فعل سے باز رہے، خاندان کے بزرگ مرد کو قائل کرنے میں لگ جاتے ہیں کہ دوسری شادی سے بچوں پر اثر آئے گا ، خاندان کی ساکھ متاثر ہو گی وغیرہ وغیرہ
مائیں بیٹیوں کو گھر بٹھانے پر رضامند ہیں مگر شادی شدہ مرد سے بیاہنے پر نہیں۔اگر کسی لڑکی کی ایسی شادی ہو بھی جائے تو بھی اسے بے چاری یا مظلوم کا نام دیا جاتا ہے۔۔۔ہم مسلمان ہیں تو پھر ہمیں یہ سنت نبوی ﷺ کیوں کھٹکتی ہے؟؟؟
آخر کیوں اس کو عورت کے حقوق کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے؟ اس کی کیا وجوہات اور ہیں ، اس پر آراء کا اظہار کریں۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
دوسری شادی ۔۔۔۔۔۔۔بے چاری۔۔۔۔۔۔نام ہی عجیب ہے
شاید آپ نے پاکستانی ڈراموں پر نظر نہیں دوڑائی کیسی نفرت پیدا کی جاتی ہے دوسری شادی کے نام سے ۔۔۔۔۔میڈیا کا کردار اس معاملے میں کافی خوفناک ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔بھارتی ڈراموں کو چھوڑ دیں یہ بھی مسلم گھرانوں میں بڑے ذوق وشوق سے دیکھے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔اس کا معاشرے پر اثر تو ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔رہ گئے مسلمان اب سب کے پاس ایک جیسی صلاحتیں بھی نہیں ہوتیں۔۔۔۔اور ہر کوئی نیا گھر بھی نہیں بنا سکتا والد کی خواہش ہوتی ہے کہ میری بیٹی اچھے گھر میں جائے اس کو کسی چیز کی کمی نہ ہو ۔۔۔۔والد کو بیٹی سے بڑی پاکیزہ محبت ہوتی ہے اور ایسے ہی ماں کو بیٹا سے بڑی پاکیزہ محبت ہوتی ہے۔۔۔۔
اب والدین کے دل میں خواہش ہوتی ہے کہ ان کو بہتر سے بہتر چیز ملے۔۔۔۔۔یہاں پر آکر دوسری شادی کا مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔۔۔۔اگر کوئی مرد دوسری شادی کا خواہشمند ہو تو پہلی بیوی کا تمام خاندان ڈسٹرب ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابھی تو یہ صرف مرد کی بات ہے ۔۔۔اُن بیچاریوں کا سوچیں جن کا پہلا خاوند فوت ہو چکا ہے ۔۔۔۔اب اس معاشرے میں کون اُن کا والی وارث ہوگا ؟؟؟
کچھ بیان کرنے کی جسارت ہے۔۔۔۔۔امید ہے کچھ تو سمجھ لگی ہو گی ؟؟؟
جزاک اللہ خیرا
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و برکاتہ،
ہمارے مذہب نے مرد کو 4 شادیوں کا اختیار دیا ہے۔جس کا واضح حکم قرآن کریم میں موجود ہے اور آپ ﷺ کے عمل سے بھی ثابت ہے۔یوں تو اس کے بہت سے فوائد ہیں۔جس کا اہم ترین فائدہ عورت کاتحفظ ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ موجودہ وقت میں ایک شادی کے بعد دوسری شادی کیوں بری تصور کی جاتی ہے؟ ہم میں یہ سوچ کہاں سے آگئی کہ مرد صرف ایک عورت کا بن کر رہے؟ آج کیوں دوسری شادی کی خواہش کرنے والے کو عیاش کہا جاتا ہے؟ اور پہلی بیوی مختلف طریقوں سے ملامت کرتی ہے اور زبردستی شوہر کو مجبور کرتی ہے کہ وہ ایسے فعل سے باز رہے، خاندان کے بزرگ مرد کو قائل کرنے میں لگ جاتے ہیں کہ دوسری شادی سے بچوں پر اثر آئے گا ، خاندان کی ساکھ متاثر ہو گی وغیرہ وغیرہ
مائیں بیٹیوں کو گھر بٹھانے پر رضامند ہیں مگر شادی شدہ مرد سے بیاہنے پر نہیں۔اگر کسی لڑکی کی ایسی شادی ہو بھی جائے تو بھی اسے بے چاری یا مظلوم کا نام دیا جاتا ہے۔۔۔ہم مسلمان ہیں تو پھر ہمیں یہ سنت نبوی ﷺ کیوں کھٹکتی ہے؟؟؟
آخر کیوں اس کو عورت کے حقوق کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے؟ اس کی کیا وجوہات اور ہیں ، اس پر آراء کا اظہار کریں۔



سورہ نساء کی آیت نمبر 3 میں ارشاد باری تعالی ہے۔

ترجمہ: اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہوتوجوعورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو جو لونڈی تمہارے ملک میں ہو وہی سہی یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے (3)
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ہم یہ کہتے ہیں
متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق۔۔۔۔ متفق
یار ارسلان بھائی چار بار متفق تو ٹھیک ہے آپ کے ارادے کچھ نیک نہیں لگ رہے؟؟؟۔۔۔ ابتسامۃ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ حال ہے ہمارا کہ کوئی اگر دین کا کوئی مسئلہ معلوم کرلے تو اس طرح ہنسی میں اڑا دیا جاتا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و برکاتہ،
ہمارے مذہب نے مرد کو 4 شادیوں کا اختیار دیا ہے۔جس کا واضح حکم قرآن کریم میں موجود ہے اور آپ ﷺ کے عمل سے بھی ثابت ہے۔یوں تو اس کے بہت سے فوائد ہیں۔جس کا اہم ترین فائدہ عورت کاتحفظ ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ موجودہ وقت میں ایک شادی کے بعد دوسری شادی کیوں بری تصور کی جاتی ہے؟ ہم میں یہ سوچ کہاں سے آگئی کہ مرد صرف ایک عورت کا بن کر رہے؟ آج کیوں دوسری شادی کی خواہش کرنے والے کو عیاش کہا جاتا ہے؟ اور پہلی بیوی مختلف طریقوں سے ملامت کرتی ہے اور زبردستی شوہر کو مجبور کرتی ہے کہ وہ ایسے فعل سے باز رہے، خاندان کے بزرگ مرد کو قائل کرنے میں لگ جاتے ہیں کہ دوسری شادی سے بچوں پر اثر آئے گا ، خاندان کی ساکھ متاثر ہو گی وغیرہ وغیرہ
مائیں بیٹیوں کو گھر بٹھانے پر رضامند ہیں مگر شادی شدہ مرد سے بیاہنے پر نہیں۔اگر کسی لڑکی کی ایسی شادی ہو بھی جائے تو بھی اسے بے چاری یا مظلوم کا نام دیا جاتا ہے۔۔۔ہم مسلمان ہیں تو پھر ہمیں یہ سنت نبوی ﷺ کیوں کھٹکتی ہے؟؟؟
آخر کیوں اس کو عورت کے حقوق کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے؟ اس کی کیا وجوہات اور ہیں ، اس پر آراء کا اظہار کریں۔
وعلیکم السلام و ر حمتہ اللہ و برکاتہ،

آپ کے یہ تجزیہ بلکل صحیح ہے لیکن یہ اس قسم کے باطل نظریات و افکار ہمارے برصغیرو پاک ہند میں ہی پاے جاتے ہیں- اور اس کی وجہ ماضی میں ہمارے آباو اجداد کا ہندوں کے ساتھ میل جول ہے-ہندوں کے ہاں عورت کا مقام اسلامی نظریات کے بلکل مخالف ہے اور وہ ہمیشہ سے عورت کو پیر کی جوتی کے برابر مقام دیتے رہے ہیں -ان کے ہاں شروع سے اک شادی کا رواج رہا ہے لیکن دوسری طرف بد کاری زنا کاری میں بھی ان کوئی ثانی نہیں- پھر ہمارے ہاں کا جائنٹ فیملی سسٹم ہے جو چار شادیوں میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے - اور ایک اور وجہ قرآن کو بغیر ترجمہ و تفسیر کے پڑھنے کا رواج بھی ہے - جس کی وجہ سے ہمارے ہاں کے اکثریت دینی فہم اور الله کے احمکامات پر عمل سے بہت دور ہے -

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ رمضان میں مسلمانوں کی اکثریت دو دواور تین تین مرتبہ قران کریم ختم کرنے کی کوشش میں تو لگی رہتی ہے- لیکن اگر کوئی پوچھے کہ کیا پڑھا یا کیا حاصل کیا قرآن پڑھ کہ تو جواب نا دارد -
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
حسن بھائی اور بابر بھائی کی بات سے میں اتفاق کرتا ہون۔۔۔
اس امر کو عجیب سمجھنے کی سب سے بڑی وجہ تقسیم سے پہلے مسلمانوں کا ہندوؤں کے ساتھ رہن سہن ہے۔۔۔
اور دوسری وجہ دین سے دوری ہے اور اس کی وجہ سے مرد حضرات ایک کے حقوق بھی صحیح ادا نہیں کرتے ۔۔۔
اگر ہم قرآن و سنت کی تعلیمات پڑھیں اور سمجھیں تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔۔۔
اللہ تعالٰی ہمیں نیک سیرت اور فرمانبردار ہمسفر عطا فرمائے۔آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایک اور تھریڈ بھی قائم کیا جائے جس میں ممبران کی رائے لی جائے کہ رشتہ دین ، عقیدہ، نیک سیرت کی بنیاد پر کیا جائے یا دولت، حسب نسب، لسانیت، ذاتیات، اور علاقہ جات کی بنیاد پر کیا جائے؟ بڑا اہم موضوع ہے۔ کوئی ہمت کرے اس موضوع پر بولنے کی، بظاہر بڑے بڑے دیندار نظر آنے والے لوگ جب رشتے داری کا وقت آتا تو کس چیز کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں اس پر بھی روشنی ڈالیں۔
 
Top