• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الاحسان

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(۴)لڑائی اور جہاد میں احسان کرنا:

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ اللَّـهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ ﴿٦٩ العنكبوت
ترجمہ: بے شک جن لوگوں نے ہمارے راستے میں جہاد کیا ہم ان کو ضرور اپنے راستوں کی راہنمائی کریں گے اور یقینا اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کےساتھ ہے۔
ایک اور مقام پر فرمایاوَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٩٥البقرة
ترجمہ: اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو اور احسان کرو یقینا اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
شیخ غزالی کہتےہیں:اس آیت میں احسان ایک اور معنی میں ذکر ہے وہ یہ ہے کہ بخل کرنے سے اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو ناپسندکرنے سے قومیں اپنا اصل پیغام الٰہی نہیں بچا سکتی۔ اس کے لئے جنگوں اور لڑائیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور لڑائیوں اور جنگوں کےلئے پہلے بھی اور جدید دور میں بھی زیادہ مال کی ضرورت پڑتی ہے۔ مسلمان کےلئے اس حقیقت سے واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے۔ نہ ان کا دین بچ سکتا ہے اور نہ ان کے ممالک اور ان کے علاقے آزاد اور محفوظ رہ سکتے ہیں جب تک یہ لڑائی اور جنگ کے لئے وسیع پیمانے پر اپنا مال خرچ نہ کریں او جب تک لڑائی میں مہارت حاصل کرنے کےلئے بھر پور تیاری نہ کریں۔احسان کی حقیقت اور اس کے دائرے کی وسعت کے بارے میں دیگر آیات بھی شاہد ہیں، جن میں یہ تقاضا کیا گیا ہے کہ انسان پوری پامردی اور آخری سانس تک اللہ کی رضا کے لئے لڑتا رہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا وَمَا كَانَ قَوْلَهُمْ إِلَّا أَن قَالُوا رَ‌بَّنَا اغْفِرْ‌ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَ‌افَنَا فِي أَمْرِ‌نَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانصُرْ‌نَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِ‌ينَ ﴿١٤٧آل عمران
ترجمہ: ان کی بات یہی ہوتی ہے کہ اے ہمارے رب ہمارے گناہوں کو اور ہمارے معاملات میں ہماری زیادتیوں کو بخش دے اور ہمارے قدم جمادے اور کافر قوم کے مقابلے میں ہماری مدد فرما، ان لوگوں کو اللہ نے دنیا کا بدلہ بھی دیا اور آخرت کا بہترین بدلہ بھی ۔ اللہ تعالیٰ (ایسے) احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔([1])
(۵)احسان کا پانچواں مقام اپنے نفس کے ساتھ مجاہدہ کر کے اپنے غصے کو پی لینابخل اور حرص کو چھوڑ دینا اور اپنی ذات کے لئے بدلہ لینے کا جذبہ دل سے نکال دینا ہے۔
اس کی طرف قرآن کریم ان الفاظ سے اشارہ کرتا ہے الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّ‌اءِ وَالضَّرَّ‌اءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٣٤آل عمران
ترجمہ: وہ لوگ جو راحت اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور اپنے غصے کو پینے والے او ر لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اللہ( ایسے) احسان کرنے والوں کو پسند کرتاہے۔
اس آیت میں برائی کرنے والے سے درگزر کرنے کو بھی احسان میں شامل کیا گیا ہے۔

[1]- المحاور الخمسة (ص: ۱۹۳)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(۶)آپس میں بات چیت اور ثقافتی تعلقات میں احسان کرنا:

قرآن کریم نے یہ ان الفاظ میں بیان فرمایا ہے وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُوا الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ ۚ۔۔ الإسراء: ٥٣
ترجمہ: میرے بندوں سے کہہ دو کہ وہ بات کرے جو سب سےاچھی ہو بے شک شیطان ان کے درمیان وسوسے ڈالتا ہے۔

(۷)مسلمانوں کا اہل کتاب کے ساتھ بات چیت (گفتگو) میں احسان:
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ الْكِتَابِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ ۖ۔۔۔ العنكبوت: ٤٦
ترجمہ: اور اہل کتاب سے صرف اس طریقے سے بحث مباحثہ کرو جو سب سے بہتر ہو ۔

(۸)اختلافات اور بحث مباحثے کے وقت احسان کرنا:
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ۔۔۔ فصلت: ٣٤
ترجمہ: اچھائی اور برائی برابر نہیں ہوسکتی آپ اس طریقے سے دفاع کریں جو سب سے بہتر ہو۔

(۹)یتیموں اور کمزوروں کے ساتھ معاملات میں احسان کرنا :

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے وَلَا تَقْرَ‌بُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ۔۔۔﴿١٥٢الأنعام: ١٥٢
ترجمہ: اور یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر اس طریقے سے جو سب سے بہتر ہو۔

(۱۰)سیاسی اور جنگی معاملات میں احسان کرنا:
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے قُلْنَا يَا ذَا الْقَرْ‌نَيْنِ إِمَّا أَن تُعَذِّبَ وَإِمَّا أَن تَتَّخِذَ فِيهِمْ حُسْنًا ﴿٨٦﴾ قَالَ أَمَّا مَن ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهُ ثُمَّ يُرَ‌دُّ إِلَىٰ رَ‌بِّهِ فَيُعَذِّبُهُ عَذَابًا نُّكْرً‌ا ﴿٨٧﴾ وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُ جَزَاءً الْحُسْنَىٰ۔۔۔﴿٨٨الكهف: ٨٦ - ٨٨
ترجمہ:ہم نے کہا اے ذی القرنین یا تو ان کو عذاب دے دے یا ان میں اچھا سلوک اپنائے، ذوالقرنین نے کہا جس نے ظلم کیا اس کو ہم عذاب دیں گے پھر وہ اپنے رب کی طرف لوٹا یا جائے گا پس وہ اس کو سخت عذاب دےگا ،اور جو ایمان لائے اور اچھا عمل کرے سو اس کے لئے بہترین بدلہ ہے۔

(۱۱)اجتماعی اور انفرادی تعلقات میں اور خاص طور پر ایک دوسرے کو تحفہ اور سلام پیش کرتے ہوئے احسان کرنا:
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُ‌دُّوهَا ۗ ۔۔۔﴿٨٦ النساء: ٨٦
ترجمہ: جب تمہیں کوئی تحفہ پیش کیا جائے تو تم اس سے اچھا بدلہ دو یا صرف اسی طرح کا بدلہ لوٹا دو۔

(۱۲)اقتصادی تعلقات اور لین دین میں احسان کرنا:
اللہ تعالیٰ نے قارون کے قصے کا تذکرہ کیا جس میں ہے وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّـهُ إِلَيْكَ ۖ ۔۔۔ ﴿٧٧ القصص: ٧٧
ترجمہ: اور اچھائی کر جیسے اللہ تعالیٰ نے تیرے ساتھ اچھائی کی ہے۔
ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٩٥ البقرة
ترجمہ: اللہ کے رستے میں خرچ کرو اور اپنے آپ کو اپنےہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو۔ اور احسان کرو بے شک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
اس آیت میں انفاق (جو کہ اقتصادی احسان کا ایک مظہرہے) اور ہلاکت (معاشرے کی تباہی) دونوں کو ایک ساتھ ذکر کیا گیا کیونکہ دونوں میں مکمل تعلق موجود ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے جیسا کہ بعض محققین نے کہا ہے کہ جن معاشروں کی بنیادگرانی ۔۔۔ اور ذخیرہ اندوزی پر ہو ان معاشروں میں طبقاتی نظام جنم لیتا ہے او ر اندورنی طور پر خانہ جنگی پر لوگ مجبور ہو جاتے ہیں جس سے عالمی لڑائیاں پیدا ہوتی ہیں جس کے نیتجے میں دونوں طبقے تباہی کے دھانے پر پہنچ جاتے ہیں ۔سرمایہ دار طبقہ ۔۔۔ ایک طرف سے۔۔۔علیحدگی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اور دوسری طرف ان میں محبت ختم ہو جاتی ہے اور منافقت ان میں عام ہو جاتی ہے ۔اسی طرح اس طبقہ میں خوف اور بدامنی پھیل جاتی ہے۔
اور جو کہ کمزور اور غرباء کا طبقہ ہے تو اس کو بھی کئی خطرناک معاملات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جن میں سے چند ایک قابل ذکر یہ ہیں ایک طرف ذخیرہ اندوز سرمایہ دار طبقے کا ان کو مجبور کرنا اور ان کے ساتھ بغض وحسد کرنا۔ دوسری طرف ان کی اپنی بربادی اور نقصان کا خطرہ ان کو لاحق رہتا ہے۔ اور آخر میں یہ طبقہ جرم اور بغاوت پر اتر آتا ہے۔ ان اجتماعی آفتوں کا وجودان دونوں طبقوں کے لئے ہلاکت ہے جس کی طرف مذکورہ بالا آیت نے اشارہ کیا ہے اور اس سے ڈرایا ہے اور احسان اور انفاق کے ذریعے اس ہلاکت کے علاج کی دعوت دی ہے ۔([1])
مختصراً اسی طرح ہم سمجھتے ہیں کہ احسان ہر فرد اور معاشرے اور حکومت کی مکمل زندگی پر مشتمل ہے ۔اور اس وقت تک درست تربیت قائم نہیں ہو سکتی جب تک ہم دلوں میں احسان کا پودا نہ لگائیں۔ جبکہ احسان کرنا اللہ تعالیٰ کی محبت کے اسباب میں سے ہے ۔
احسان نیتوں اور ارادوں اور عبادات پر بھی مشتمل ہے۔ جیسے کے اقوال و افعال پر مشتمل ہے ۔صرف یہ نہیں بلکہ احسان کا لفظ تمام مخلوقات (حیوان ہو جماد ،یا نبات) سب کو شام ہے۔
الایمان، الاسلام، العبادة، الاخلاص، الانفاق، برالوالدین، البر، حسن المعاشرة، حسن المعاملة، التویٰ، السخاء، اسماحة ،الصدقة، الزکاة، العدل، العفو، الکلم الطیب.
اس کے مقابل میں دیکھئے:الاساءة، الاذی، سوء المعاملة، سوء الخق، الشح، حقوق الوالدین، الکنز، التفریط والافراط، الاعراض، اتباع الھوی، المن بالعطیة، البخل، الغش.

[1]-فلسفة التربية الاسلامية (ص: ۱۸۳)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وہ آیات جو الاحسان کے متعلق وارد ہوئی ہیں

(الف) الاحسان اللہ کی صفت ہے:
(١) صِبْغَةَ اللَّـهِ ۖ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّـهِ صِبْغَةً ۖ وَنَحْنُ لَهُ عَابِدُونَ ﴿١٣٨البقرة
(١)اللہ كا رنگ اختیار كرو اور اللہ تعالیٰ سے اچھا رنگ كس كا ہوگا؟ ہم تواسی كی عبادت كرنے والے ہیں۔
(٢) أَيْنَمَا تَكُونُوا يُدْرِ‌ككُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنتُمْ فِي بُرُ‌وجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَإِن تُصِبْهُمْ حَسَنَةٌ يَقُولُوا هَـٰذِهِ مِنْ عِندِ اللَّـهِ ۖ وَإِن تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ يَقُولُوا هَـٰذِهِ مِنْ عِندِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِندِ اللَّـهِ ۖ فَمَالِ هَـٰؤُلَاءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ حَدِيثًا ﴿٧٨﴾ مَّا أَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللَّـهِ ۖ وَمَا أَصَابَكَ مِن سَيِّئَةٍ فَمِن نَّفْسِكَ ۚ وَأَرْ‌سَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَ‌سُولًا ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ شَهِيدًا ﴿٧٩النساء
(٢)تم جہاں كہیں بھی ہو موت تمہیں آپكڑے گی ،گو تم مضبوط قلعوں میں ہو ،اور اگر انہیں كوئی بھلائی ملتی ہے تو كہتے ہیں كہ یہ اللہ تعالیٰ كی طرف سے ہے اور اگر كوئی برائی پہنچتی ہے تو كہہ اٹھتے ہیں كہ یہ تیری طرف سے ہے،انہیں كہہ دو كہ یہ سب كچھ اللہ تعالیٰ كی طرف سے ہے ،انہیں كیا ہو گیا ہے كہ كوئی بات سمجھنے كے بھی قریب نہیں ۔تجھے جو بھلائی ملتی ہے وہ اللہ تعالیٰ كی طرف سے ہے، اور جو برائی پہنچتی ہے وہ تیرے اپنے نفس كی طرف سے ہے ،ہم نے تجھے تمام لوگوں كو پیغام پہنچانے والا بنا كر بھیجا ہے اور اللہ تعالیٰ گواہ كافی ہے۔
(٣) أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ ۚ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّـهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ يُوقِنُونَ ﴿٥٠ المائدة
(٣)كیا یہ لوگ پھر جاہلیت كا فیصلہ چاہتے ہیں یقین ركھنے والے لوگوں كے لئے اللہ تعالیٰ سے بہتر فیصلے اور حكم كرنے والا كون ہو سكتا ہے؟​
(٤)وَأَوْرَ‌ثْنَا الْقَوْمَ الَّذِينَ كَانُوا يُسْتَضْعَفُونَ مَشَارِ‌قَ الْأَرْ‌ضِ وَمَغَارِ‌بَهَا الَّتِي بَارَ‌كْنَا فِيهَا ۖ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَ‌بِّكَ الْحُسْنَىٰ عَلَىٰ بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ بِمَا صَبَرُ‌وا ۖ وَدَمَّرْ‌نَا مَا كَانَ يَصْنَعُ فِرْ‌عَوْنُ وَقَوْمُهُ وَمَا كَانُوا يَعْرِ‌شُونَ ﴿١٣٧الأعراف
(٤)اور ہم نے ان لوگوں كو جو كہ بالكل كمزور شمار كئے جاتے تھے، اس سر زمین كے پورب پچھم (مشرقوں اور مغربوں)كا مالك بنا دیا، جس میں ہم نے بركت ركھی ہے اور آپ كے رب كا نیك وعدہ، بنی اسرائیل كے حق میں ان كے صبر كی وجہ سے پورا ہو گیا اور ہم نے فرعون كے اور اس كی قوم كے ساختہ پرداختہ كارخانوں كو اور جو كچھ وہ اونچی اونچی عمارتیں بنواتے تھے ،سب كو درہم برہم كر دیا۔
(٥)وَرَ‌فَعَ أَبَوَيْهِ عَلَى الْعَرْ‌شِ وَخَرُّ‌وا لَهُ سُجَّدًا ۖ وَقَالَ يَا أَبَتِ هَـٰذَا تَأْوِيلُ رُ‌ؤْيَايَ مِن قَبْلُ قَدْ جَعَلَهَا رَ‌بِّي حَقًّا ۖ وَقَدْ أَحْسَنَ بِي إِذْ أَخْرَ‌جَنِي مِنَ السِّجْنِ وَجَاءَ بِكُم مِّنَ الْبَدْوِ مِن بَعْدِ أَن نَّزَغَ الشَّيْطَانُ بَيْنِي وَبَيْنَ إِخْوَتِي ۚ إِنَّ رَ‌بِّي لَطِيفٌ لِّمَا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ﴿١٠٠يوسف
(٥)اور اپنے تخت پر اپنے ماں باپ كو اونچا بٹھایا اور سب اس كے سامنے سجدے میں گر گئے ،تب كہا كہ ابا جی یہ میرے پہلے كے خواب كی تعبیر ہے میرے رب نے اسے سچا كر دكھایا، اس نے میرے ساتھ بڑا احسان كیا جب كہ مجھے جیل خانے سے نكالا اور آپ لوگوں كو صحرا سے لے آیا اس اختلاف كے بعد جو شیطان نے مجھ میں اور میرے بھائیوں میں ڈال دیا تھا ،میرا رب جو چاہے اس كے لئے بہترین تدبیر كرنے والا ہے اور وہ بہت علم وحكمت والا ہے۔
(٦)الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ ۖ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ ﴿٧ السجدة
(٦)جس نے نہایت خوب بنائی جو چیز بھی بنائی اور انسان كی بناوٹ مٹی سے شروع كی۔
(٧) أَتَدْعُونَ بَعْلًا وَتَذَرُ‌ونَ أَحْسَنَ الْخَالِقِينَ ﴿١٢٥ الصافات
(٧)كیا تم بعل ( نامی بت) كو پكارتے ہو؟اور سب سے بہتر خالق كو چھوڑ دیتے ہو؟۔
(٨)اللَّـهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْ‌ضَ قَرَ‌ارً‌ا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَصَوَّرَ‌كُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَ‌كُمْ وَرَ‌زَقَكُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَ‌بُّكُمْ ۖ فَتَبَارَ‌كَ اللَّـهُ رَ‌بُّ الْعَالَمِينَ ﴿٦٤ غافر
(٨)اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لئے زمین كو ٹھہرنے كی جگہ اور آسمان كو چھت بنا دیا،اور تمہاری صورتیں بنائیں اور بہت اچھی بنائیں اور تمہیں عمدہ عمدہ چیزیں كھانے كو عطا فرمائیں ،یہی اللہ تمہارا پروردگار ہے، پس بہت ہی بركتوں والا ہے سارے جہان كا پرورش كرنے والا۔
(٩)هُوَ الَّذِي خَلَقَكُمْ فَمِنكُمْ كَافِرٌ‌ وَمِنكُم مُّؤْمِنٌ ۚ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ‌ ﴿٢التغابن
(٩)اسی نےتمہیں پیدا كیا ہے سو تم میں سےبعض تو كافرہیں اوربعض ایمان والے ہیں، اور جو كچھ تم كررہےہو اللہ تعالیٰ خوب دیكھ رہا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(ب) الاحسان انبیاء کرام اور نیک لوگوں کی صفت ہے:

(١٠)إِن طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ أَوْ تَفْرِ‌ضُوا لَهُنَّ فَرِ‌يضَةً ۚ وَمَتِّعُوهُنَّ عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُ‌هُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ‌ قَدَرُ‌هُ مَتَاعًا بِالْمَعْرُ‌وفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِينَ ﴿٢٣٦البقرة
(١٠)اگر تم عورتوں كو بغیر ہاتھ لگائے اور بغیر مہر مقرر كئے طلاق دے دو تو بھی تم پر كوئی گناہ نہیں، ہاں انہیں كچھ نہ كچھ فائدہ دو،خوشحال اپنے انداز سے اور تنگدست اپنی طاقت كے مطابق دستور كے مطابق اچھا فائدہ دے، بھلائی كرنے والوں پر یہ لازم ہے۔
(١١) وَمَنْ أَحْسَنُ دِينًا مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ وَاتَّبَعَ مِلَّةَ إِبْرَ‌اهِيمَ حَنِيفًا ۗ وَاتَّخَذَ اللَّـهُ إِبْرَ‌اهِيمَ خَلِيلًا ﴿١٢٥ النساء
(١١)باعتبار دین كے اس سے اچھا كون ہے؟ جو اپنے كو اللہ كے تابع كر دے اور ہو بھی نیكو كار، ساتھ ہی یكسوئی والے ابراہیم كے دین كی پیروی كر رہا ہو اور ابراہیم () كو اللہ تعالیٰ نے اپنا دوست بنا لیا ہے۔
(١٢)وَدَخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانِ ۖ قَالَ أَحَدُهُمَا إِنِّي أَرَ‌انِي أَعْصِرُ‌ خَمْرً‌ا ۖ وَقَالَ الْآخَرُ‌ إِنِّي أَرَ‌انِي أَحْمِلُ فَوْقَ رَ‌أْسِي خُبْزًا تَأْكُلُ الطَّيْرُ‌ مِنْهُ ۖ نَبِّئْنَا بِتَأْوِيلِهِ ۖ إِنَّا نَرَ‌اكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ ﴿٣٦ يوسف
(١٢)اس كے ساتھ ہی دو اور جوان بھی جیل خانے میں داخل ہوئے ان میں سے ایك نے كہا كہ میں نے خواب میں اپنے آپ كو شراب نچوڑتے دیكھا ہے، اور دوسرے نے كہامیں نے اپنے آپ كو دیكھا ہے كہ میں اپنے سر پر روٹی اٹھائے ہوئے ہوں جسے پرندے كھا رہے ہیں، ہمیں آپ اس كی تعبیر بتایئے ،ہمیں تو آپ خوبیوں والے شخص دكھائی دیتے ہیں۔
(١٣)وَرَ‌فَعَ أَبَوَيْهِ عَلَى الْعَرْ‌شِ وَخَرُّ‌وا لَهُ سُجَّدًا ۖ وَقَالَ يَا أَبَتِ هَـٰذَا تَأْوِيلُ رُ‌ؤْيَايَ مِن قَبْلُ قَدْ جَعَلَهَا رَ‌بِّي حَقًّا ۖ وَقَدْ أَحْسَنَ بِي إِذْ أَخْرَ‌جَنِي مِنَ السِّجْنِ وَجَاءَ بِكُم مِّنَ الْبَدْوِ مِن بَعْدِ أَن نَّزَغَ الشَّيْطَانُ بَيْنِي وَبَيْنَ إِخْوَتِي ۚ إِنَّ رَ‌بِّي لَطِيفٌ لِّمَا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ﴿١٠٠ يوسف
(١٣)اور اپنے تخت پر اپنے ماں باپ كو اونچا بٹھایا اور سب اس كے سامنے سجدے میں گر گئے ،تب كہا كہ ابا جی یہ میرے پہلے كے خواب كی تعبیر ہے میرے رب نے اسے سچا كر دكھایا، اس نے میرے ساتھ بڑا احسان كیا جب كہ مجھے جیل خانے سے نكالا اور آپ لوگوں كو صحرا سے لے آیا اس اختلاف كے بعد جو شیطان نے مجھ میں اور میرے بھائیوں میں ڈال دیا تھا ،میرا رب جو چاہے اس كے لئے بہترین تدبیر كرنے والا ہے اور وہ بہت علم وحكمت والا ہے۔
(١٤) الم ﴿١﴾ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِيمِ ﴿٢﴾ هُدًى وَرَ‌حْمَةً لِّلْمُحْسِنِينَ ﴿٣ لقمان
(١٤)الم(1)یہ حكمت والی كتاب كی آیتیں ہیں(2)جو نیكو كار وں كے لئے رہبر اور( سراسر) رحمت ہے۔
(١٥)وَمَن يُسْلِمْ وَجْهَهُ إِلَى اللَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْ‌وَةِ الْوُثْقَىٰ ۗ وَإِلَى اللَّـهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ‌ ﴿٢٢لقمان
(١٥)اور جو (شخص)اپنے آپ كو اللہ كے تابع كر دے اور ہو بھی وہ نیكو كار یقینا اس نے مضبوط كڑا تھام لیا،تمام كاموں كا انجام اللہ كی طرف ہے۔
(١٦)وَبَارَ‌كْنَا عَلَيْهِ وَعَلَىٰ إِسْحَاقَ ۚ وَمِن ذُرِّ‌يَّتِهِمَا مُحْسِنٌ وَظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ مُبِينٌ ﴿١١٣الصافات
(١٦)اور ہم نے ابراہیم و اسحاق پر بركتیں نازل فرمائیں، اور ان دونوں كی اولاد میں بعضے تو نیك بخت ہیں بعض اپنے نفس پر صریح ظلم كرنے والے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(ت) احسان کا اللہ نے حکم دیا ہے :
(١٧)وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّـهَ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَذِي الْقُرْ‌بَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا مِّنكُمْ وَأَنتُم مُّعْرِ‌ضُونَ ﴿٨٣البقرة
(١٧)اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے وعدہ لیا كہ تم اللہ تعالیٰ كے سوا دوسرے كی عبادت نہ كرنا اور ماں باپ كے ساتھ اچھا سلوك كرنا، اسی طرح قرابتداروں ،یتیموں اور مسكینوں كے ساتھ اور لوگوں كو اچھی باتیں كہنا ،نمازیں قائم ركھنا اور زكوٰۃ دیتے رہا كرنا، لیكن تھوڑے سے لوگوں كے علاوہ تم سب پھر گئے اور منہ موڑ لیا۔
(١٨) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى ۖ الْحُرُّ‌ بِالْحُرِّ‌ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْأُنثَىٰ بِالْأُنثَىٰ ۚ فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُ‌وفِ وَأَدَاءٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ ۗ ذَٰلِكَ تَخْفِيفٌ مِّن رَّ‌بِّكُمْ وَرَ‌حْمَةٌ ۗ فَمَنِ اعْتَدَىٰ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿١٧٨ البقرة
(١٨)اے ایمان والو تم پر مقتولوں كا قصاص لینا فرض كیا گیا ہے، آزاد آزاد كے بدلے ،غلام غلام كے بدلے،عورت عورت كے بدلے، ہاں جس كسی كو اس كے بھائی كی طرف سے كچھ معافی دے دی جائے اسے بھلائی كی اتباع كرنی چاہئے اور آسانی كے ساتھ دیت ادا كرنی چاہئے، تمہارے رب كی طرف سے یہ تخفیف اور رحمت ہے، اس كے بعد بھی جو سركشی كرے اسے دردناك عذاب ہوگا۔
(١٩) الطَّلَاقُ مَرَّ‌تَانِ ۖ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُ‌وفٍ أَوْ تَسْرِ‌يحٌ بِإِحْسَانٍ ۗ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَن تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا إِلَّا أَن يَخَافَا أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّـهِ ۖ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّـهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيمَا افْتَدَتْ بِهِ ۗ تِلْكَ حُدُودُ اللَّـهِ فَلَا تَعْتَدُوهَا ۚ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّـهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ ﴿٢٢٩البقرة
(١٩)یہ طلاقیں دو مرتبہ ہیں، پھر یا تو اچھائی سے روكنا یا عمدگی كے ساتھ چھوڑ دینا ہے ، اور تمہیں حلال نہیں كہ تم نے انہیں جو دے دیا ہے اس میں سے كچھ بھی لو، ہاں یہ اور بات ہے كہ دونوں كو اللہ كی حدیں قائم نہ ركھ سكنے كا خوف ہو، اس لئے اگر تمہیں ڈر ہو كہ یہ دونوں اللہ كی حدیں قائم نہ ركھ سكیں گے تو عورت رہائی پانے كے لئے كچھ دے ڈالے ،اس میں دونوں پر کوئی گناہ نہیں یہ اللہ كی حدود ہیں خبردار ان سے آگے نہ بڑھنا اور جو لوگ اللہ كی حدوں سے تجاوز كر جائیں وہ ظالم ہیں ۔
(٢٠)وَاعْبُدُوا اللَّـهَ وَلَا تُشْرِ‌كُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَبِذِي الْقُرْ‌بَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَالْجَارِ‌ ذِي الْقُرْ‌بَىٰ وَالْجَارِ‌ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنبِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ مُخْتَالًا فَخُورً‌ا ﴿٣٦النساء
(٢٠)اور اللہ تعالیٰ كی عبادت كرو اور اس كے ساتھ كسی كو شریك نہ كرو اور ماں باپ كے ساتھ اچھاسلوك و احسان كرواور رشتہ داروں سے اور یتیموں سے اور مسكینوں سے اور قرابت دار ہمسایہ سے اور اجنبی ہمسایہ سے اور پہلو كے ساتھی سے اور راہ كے مسافر سے اور ان سے جن كے مالك تمہارے ہاتھ ہیں،( غلام،كنیز) یقینا اللہ تعالیٰ تكبر كرنے والوں اور شیخی خوروں كو پسند نہیں فرماتا۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(٢١) وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُ‌دُّوهَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَسِيبًا ﴿٨٦النساء
(٢١)اور جب تمہیں سلام كیا جائے تو تم اس سے اچھاجواب دو یا انہی الفاظ كو لوٹا دو، بے شبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز كا حساب لینے والا ہے۔
(٢٢)قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّ‌مَ رَ‌بُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ أَلَّا تُشْرِ‌كُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُم مِّنْ إِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْ‌زُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ ۖ وَلَا تَقْرَ‌بُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ‌ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّ‌مَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿١٥١الأنعام
(٢٢)آپ كہیئے كہ آؤ میں تم كو وہ چیزیں پڑھ كر سناؤں جن ( یعنی جن كی مخالفت) كو تمہارے رب نے تم پر حرام فرما دیا ہے، وہ یہ كہ اللہ كے ساتھ كسی چیز كو شریك مت ٹھہراؤ اور ماں باپ كے ساتھ احسان كرو ،ہم تم كو اور ان كو رزق دیتے ہیں اور بے حیائی كے جتنے طریقے ہیں ان كے پاس بھی مت جاؤ خواہ وہ اعلانیہ ہوں خواہ پوشیدہ، اور جس كا خون كرنا اللہ تعالیٰ نے حرام كر دیا ہے اس كو قتل مت كرو، ہاں مگر حق كے ساتھ ان كا تم كو تاكیدی حكم دیا ہے تاكہ تم سمجھو۔اور یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جومستحق ہے ،یہاں تک کہ وہ اپنے سن بلوغت کو پہنچ جائے اور ناپ تول پوری پوری کرو انصاف کرو گو وہ شخص قرابت دار ہی ہو، اور اللہ تعالیٰ سے جو عہد کیا ہے اس کو پورا کرو، ان کا اللہ تعالیٰ نے تم کو تاکیدی حکم دیا ہے ،تاکہ تم یاد رکھو۔
(٢٣) إِنَّ اللَّـهَ يَأْمُرُ‌ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْ‌بَىٰ وَيَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ‌ وَالْبَغْيِ ۚ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُ‌ونَ ﴿٩٠النحل
(٢٣)اللہ تعالیٰ عدل كا، بھلائی كا اور قرابت داروں كو دینے كا حكم دیتا ہے اور بے حیائی كے كاموں ،ناشائستہ حركتوں اور ظلم وزیادتی سے روكتا ہے،وہ خود تمہیں نصیحتیں كر رہا ہے كہ تم نصیحت حاصل كرو
(٢٤)وَقَضَىٰ رَ‌بُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۚ إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِندَكَ الْكِبَرَ‌ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْ‌هُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوْلًا كَرِ‌يمًا ﴿٢٣ الإسراء
(٢٤)اور تیراپروردگار صاف صاف حكم دے چكا ہے كہ تم اس كے سوا كسی كی عبادت نہ كرنا اور ماں باپ كے ساتھ احسان كرنا، اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایك یا یہ دونوں بڑھاپے كو پہنچ جائیں تو ان كے آگے اف تك نہ كہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ كرنا بلكہ ان كے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت كرنا۔
(٢٥) وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُوا الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ ۚ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوًّا مُّبِينًا ﴿٥٣الإسراء
(٢٥)اور میرے بندوں سے كہہ دیجئے كہ وہ بہت ہی اچھی بات منہ سے نكالا كریں كیونكہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتاہے ،بے شك شیطان انسان كا كھلا دشمن ہے۔
(٢٦) وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّـهُ الدَّارَ‌ الْآخِرَ‌ةَ ۖ وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا ۖ وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّـهُ إِلَيْكَ ۖ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْ‌ضِ ۖ إِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ ﴿٧٧القصص
(٢٦)اور جو كچھ اللہ تعالیٰ نے تجھے دے ركھا ہے اس میں سے آخرت كے گھر كی تلاش بھی ركھ اور اپنے دنیوی حصے كو بھی نہ بھول اور جیسے كہ اللہ نے تیرے ساتھ احسان كیا ہے تو بھی اچھا سلوك كر اور ملك میں فساد كا خواہاں نہ ہو،یقین مان كہ اللہ مفسدوں كو نا پسند ركھتا ہے۔
(٢٧)وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ الْكِتَابِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ ۖ وَقُولُوا آمَنَّا بِالَّذِي أُنزِلَ إِلَيْنَا وَأُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَإِلَـٰهُنَا وَإِلَـٰهُكُمْ وَاحِدٌ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ ﴿٤٦العنكبوت
(٢٧)اور اہل كتاب كے ساتھ بحث و مباحثہ نہ كرو مگر اس طریقہ پر جو عمدہ ہو، مگر ان كے ساتھ جو ان میں ظالم ہیں اور صاف اعلان كر دو كہ ہمارا تو اس كتاب پر بھی ایمان ہے جو ہم پر اتاری گئی ہے اور اس پر بھی جو تم پر اتاری گئی، ہمارا تمہارا معبود ایك ہی ہے ہم سب اسی كے حكم بردار ہیں۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
احسان کرنے والوں کی عاقبت
(الف ) اللہ رب العالمین کی معیت احسان کرنے والوں کے ساتھ ہے(اور یہ شرف کے لئے کافی ہے)

(٢٨) إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَوا وَّالَّذِينَ هُم مُّحْسِنُونَ ﴿١٢٨ النحل
(٢٨)يقين مانو كہ الله تعالی پرہيز گاروں اور نيك كاروں كے ساتھ ہے۔
(٢٩)وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ اللَّـهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ ﴿٦٩العنكبوت
(٢٩)اور جو لوگ ہماری راہ میں مشقتیں برداشت كرتے ہیں ہم انہیں اپنی راہیں ضرور دكھادیں گے یقینا اللہ تعالیٰ نیكو كاروں كا ساتھی ہے۔

(ب) اللہ رب العالمین کااحسان کرنے والوں کے ساتھ محبت کرنا(اور یہ بہترین جزاء ہے)
(٣٠)وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٩٥البقرة
(٣٠)اللہ تعالیٰ كی راہ میں خرچ كرو اور اپنے ہاتھوں ہلاكت میں نہ پڑو اور اچھا سلوك و احسان كرو،اللہ تعالیٰ احسان كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے۔
( ٣١) الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّ‌اءِ وَالضَّرَّ‌اءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٣٤آل عمران
( ٣١)جو لوگ آسانی میں اور سختی كے موقعہ پر بھی اللہ كے راستے میں خرچ كرتے ہیں، غصہ پینے والے اور لوگوں سے در گزر كرنے
والے ہیں، اللہ تعالیٰ ان نیك كاروں سے محبت كرتا ہے۔
(٣٢)فَآتَاهُمُ اللَّـهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الْآخِرَ‌ةِ ۗ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٤٨ آل عمران
(٣٢)اللہ تعالیٰ نے انہیں دنیا كا ثواب بھی دیا اور آخرت كے ثواب كی خوبی بھی عطا فرمائی اور اللہ تعالیٰ نیك لوگوں سے محبت كرتا ہے۔
(٣٣)فَبِمَا نَقْضِهِم مِّيثَاقَهُمْ لَعَنَّاهُمْ وَجَعَلْنَا قُلُوبَهُمْ قَاسِيَةً ۖ يُحَرِّ‌فُونَ الْكَلِمَ عَن مَّوَاضِعِهِ ۙ وَنَسُوا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُ‌وا بِهِ ۚ وَلَا تَزَالُ تَطَّلِعُ عَلَىٰ خَائِنَةٍ مِّنْهُمْ إِلَّا قَلِيلًا مِّنْهُمْ ۖ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاصْفَحْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٣ المائدة
(٣٣)پھر ان كی عہد شكنی كی وجہ سے ہم نے ان پر اپنی لعنت نازل فرمادی اور ان كے دل سخت كر دیئے كہ وہ كلام كو اس كی جگہ سے بدل ڈالتے ہیں ،اور جو كچھ نصیحت انہیں كی گئی تھی اس كا بہت بڑا حصہ بھلا بیٹھے ،ان كی ایك نہ ایك خیانت پر تجھے اطلاع ملتی رہے گی، ہاں تھوڑے سے ایسے نہیں بھی ہیں پس تو انہیں معاف كرتاجا اور درگزركرتا رہ ،بے شك اللہ تعالیٰ احسان كرنے والوں سےمحبت كرتا ہے
(٣٤)لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوا وَّآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوا وَّآمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوا وَّأَحْسَنُوا ۗ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿٩٣المائدة
(٣٤)ایسے لوگوں پر جو كہ ایمان ركھتے ہوں اور نیك كام كرتے ہوں اس چیز میں كوئی گناہ نہیں جس كو وہ كھاتے پیتے ہوں جبكہ وہ لوگ تقویٰ ركھتے ہوں اور ایمان ركھتے ہوں اور نیك كام كرتے ہوں پھر پرہیز گاری كرتے ہوں اور ایمان ركھتے ہوں پھر پرہیز گاری كرتے ہوں اور خوب نیك عمل كرتے ہوں، اللہ ایسے نیكو كاروں سے محبت ركھتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(ج) دنیا وآخرت میں احسان کی جزاء

(٣٥)وَإِذْ قُلْنَا ادْخُلُوا هَـٰذِهِ الْقَرْ‌يَةَ فَكُلُوا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ رَ‌غَدًا وَادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ‌ لَكُمْ خَطَايَاكُمْ ۚ وَسَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ ﴿٥٨البقرة
(٣٥)اور جب ہم نے تم سے کہا کہ اس بستی میں جاؤ اور جو کچھ جہاں کہیں سے چاہو با فراغت کھاؤ پیو اور دروازے میں سجدے کرتے ہوئے گزرو، اور زبان سے حطۃ کہو ہم تمہاری خطائیں معاف فرمادیں گے اور نیکی کرنے والوں کو زیادہ دیں گے۔
(٣٦) بَلَىٰ مَنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهُ أَجْرُ‌هُ عِندَ رَ‌بِّهِ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿١١٢البقرة
(٣٦)سنو جو بھی اپنے آپ كو خلوص كے ساتھ اللہ كے سامنے جھكادے بے شك اسے اس كا رب پورا بدلہ دے گا،اس پر نہ تو كوئی خوف ہوگا ،نہ غم اور اداسی۔
(٣٧)الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّـهِ وَالرَّ‌سُولِ مِن بَعْدِ مَا أَصَابَهُمُ الْقَرْ‌حُ ۚ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا مِنْهُمْ وَاتَّقَوْا أَجْرٌ‌ عَظِيمٌ ﴿١٧٢آل عمران
(٣٧)جن لوگوں نے اللہ اور رسول كے حكم كو قبول كیا اس كے بعد كہ انہیں پورے زخم لگ چكے تھے، ان میں سے جنہوں نے نیكی كی اور پرہیز گاری برتی ان كے لئے بہت زیادہ اجر ہے۔
(٣٨) وَإِنِ امْرَ‌أَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَ‌اضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْرٌ‌ ۗ وَأُحْضِرَ‌تِ الْأَنفُسُ الشُّحَّ ۚ وَإِن تُحْسِنُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرً‌ا ﴿١٢٨النساء
(٣٨)اگر كسی عورت كو اپنے شوہر كی بد دماغی اور بے پرواہی كا خوف ہو تو دونوں آپس میں جو صلح كر لیں اس میں كسی پر كوئی گناہ نہیں،صلح بہت بہتر چیزہے، طمع ہر ہر نفس میں شامل كر دی گئی ہے، اگر تم اچھا سلوك كرو اور پر ہیز گاری كرو تو تم جو كر رہے ہو اس پر اللہ تعالیٰ پوری طرح خبردار ہے۔
(٣٩) فَأَثَابَهُمُ اللَّـهُ بِمَا قَالُوا جَنَّاتٍ تَجْرِ‌ي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ‌ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ ﴿٨٥المائدة
(٣٩)اس لئے ان كو اللہ تعالیٰ ان كے اس قول كی وجہ سے ایسے باغ دے گا جن كے نیچے نہریں جاری ہوں گی،یہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور نیك لوگوں كا یہی بدلہ ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(٤٠)وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۚ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوحًا هَدَيْنَا مِن قَبْلُ ۖ وَمِن ذُرِّ‌يَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ وَأَيُّوبَ وَيُوسُفَ وَمُوسَىٰ وَهَارُ‌ونَ ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿٨٤الأنعام
(٤٠)اور ہم نے ان كو اسحاق دیا اور یعقوب ہر ایك كو ہم نے ہدایت كی اور پہلے زمانہ میں ہم نے نوح كو ہدایت كی اور ان كی اولاد میں سے داؤد كو اور سلیمان كو اور ایوب كو اور یوسف كو اور موسیٰ كو اور ہارون كو اور اسی طرح ہم نیك كام كرنے والوں كو جزا دیا كرتے ہیں ۔
(٤١)وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْ‌ضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفًا وَطَمَعًا ۚ إِنَّ رَ‌حْمَتَ اللَّـهِ قَرِ‌يبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ ﴿٥٦الأعراف
(٤١)اور دنیا میں اس كے بعد كہ اس كی درستی كر دی گئی ہے فساد مت پھیلاؤ اور تم اللہ كی عبادت كرو اس سے ڈرتے ہوئے اور امیدوار رہتے ہوئے بے شك اللہ تعالیٰ كی رحمت نیك كام كرنے والوں كے نزدیك ہے۔
(٤٢) وَإِذْ قِيلَ لَهُمُ اسْكُنُوا هَـٰذِهِ الْقَرْ‌يَةَ وَكُلُوا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ وَقُولُوا حِطَّةٌ وَادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا نَّغْفِرْ‌ لَكُمْ خَطِيئَاتِكُمْ ۚ سَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٦١الأعراف
(٤٢)اور جب ان كو حكم دیا گیا كہ تم لوگ اس آبادی میں جا كر رہو اور كھاؤ اس سے جس جگہ تم رغبت كرو اور زبان سے یہ كہتے جانا كہ تو بہ ہے اور جھكے جھكے دروازہ میں داخل ہونا ہم تمہاری خطائیں معاف كر دیں گے جو لوگ نیك كام كریں گےان كو مزید برآں اور دیں گے۔
(٤٣) لَّيْسَ عَلَى الضُّعَفَاءِ وَلَا عَلَى الْمَرْ‌ضَىٰ وَلَا عَلَى الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ مَا يُنفِقُونَ حَرَ‌جٌ إِذَا نَصَحُوا لِلَّـهِ وَرَ‌سُولِهِ ۚ مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِن سَبِيلٍ ۚ وَاللَّـهُ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٩١التوبة
(٤٣)ضعیفوں پر اور بیماروں پر اور ان پر جن كے پاس خرچ كرنے كو كچھ بھی نہیں كوئی حرج نہیں بشرطیكہ وہ اللہ اور اس كے رسول كی خیر خواہی كرتے رہیں ،ایسے نیك كاروں پر الزام كی كوئی راہ نہیں،اللہ تعالیٰ بڑی مغفرت و رحمت والا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(٤٤) وَلَا يُنفِقُونَ نَفَقَةً صَغِيرَ‌ةً وَلَا كَبِيرَ‌ةً وَلَا يَقْطَعُونَ وَادِيًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّـهُ أَحْسَنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١٢١التوبة
(٤٤)اور جو كچھ چھوٹا بڑا انہوں نے خرچ كیا اور جتنے میدان ان كو طے كرنے پڑے ،یہ سب بھی ان كے نام لكھا گیا تاكہ اللہ تعالیٰ ان كے كاموں كا اچھے سے اچھا بدلہ دے۔
(٤٥)لِّلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَىٰ وَزِيَادَةٌ ۖ وَلَا يَرْ‌هَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ‌ وَلَا ذِلَّةٌ ۚ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿٢٦يونس
(٤٥)جن لوگوں نے نیكی كی ہے ان كے واسطے خوبی ہے اور مزید برآں بھی اور انكے چہروں پر نہ سیاہی چھائے گی اور نہ ذلت ،یہ لوگ جنت میں رہنے والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
(٤٦) وَاصْبِرْ‌ فَإِنَّ اللَّـهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُحْسِنِينَ ﴿١١٥ هود
(٤٦)آپ صبر كرتے رہیے یقینا اللہ تعالیٰ نیكی كرنے والوں كا اجر ضائع نہیں كرتا۔
(٤٧) وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿٢٢يوسف
(٤٧)اور جب ( یوسف) پختگی كی عمر كو پہنچ گئے ہم نے اسے قوت فیصلہ اور علم دیا،ہم نیك كاروں كو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں۔
(٤٨) وَكَذَٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْ‌ضِ يَتَبَوَّأُ مِنْهَا حَيْثُ يَشَاءُ ۚ نُصِيبُ بِرَ‌حْمَتِنَا مَن نَّشَاءُ ۖ وَلَا نُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُحْسِنِينَ ﴿٥٦يوسف
(٤٨)اسی طرح ہم نے یوسف كو ملك كا قبضہ دے دیا كہ وہ جہاں كہیں چاہے رہے سہے،ہم جسے چاہیں اپنی رحمت پہنچا دیتے ہیں ہم نیكو كاروںكا ثواب ضائع نہیں كرتے۔
(٤٩)قَالُوا أَإِنَّكَ لَأَنتَ يُوسُفُ ۖ قَالَ أَنَا يُوسُفُ وَهَـٰذَا أَخِي ۖ قَدْ مَنَّ اللَّـهُ عَلَيْنَا ۖ إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ‌ فَإِنَّ اللَّـهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُحْسِنِينَ ﴿٩٠يوسف
(٤٩)انہوں نے كہا كیا( واقعی) تو ہی یوسف ہے، جواب دیا كہ ہاںمیں یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی ہے تحقیق اللہ نے ہم پر احسان کیا ہے،اللہ تعالیٰ كسی نیكو كار كا اجر ضائع نہیں كرتا۔
(٥٠)وَقِيلَ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا مَاذَا أَنزَلَ رَ‌بُّكُمْ ۚ قَالُوا خَيْرً‌ا ۗ لِّلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هَـٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۚ وَلَدَارُ‌ الْآخِرَ‌ةِ خَيْرٌ‌ ۚ وَلَنِعْمَ دَارُ‌ الْمُتَّقِينَ ﴿٣٠النحل
(٥٠)اور پرہیز گاروں سے پوچھا جاتا ہے كہ تمہارے پروردگار نے كیا نازل فرمایا ہے؟تو وہ جواب دیتے ہیں كہ اچھے سے اچھا جن لوگوں نے بھلائی كی ان كے لئے اس دنیا میں بھلائی ہے، اور یقینا آخرت كاگھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور كیا ہی خوب پرہیز گاروں كا گھر ہے۔
 
Top