• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الاحسان

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(٥١) إِنْ أَحْسَنتُمْ أَحْسَنتُمْ لِأَنفُسِكُمْ ۖ وَإِنْ أَسَأْتُمْ فَلَهَا ۚ فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ الْآخِرَ‌ةِ لِيَسُوءُوا وُجُوهَكُمْ وَلِيَدْخُلُوا الْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوهُ أَوَّلَ مَرَّ‌ةٍ وَلِيُتَبِّرُ‌وا مَا عَلَوْا تَتْبِيرً‌ا ﴿٧الإسراء
(٥١)اگر تم نے اچھے كام كیے تو خود اپنے ہی فائدہ كے لئے، اور اگر تم نے برائیاں كیں تو بھی اپنے ہی لیے، پھر جب دوسرے وعدے كا
وقت آیاتو ہم نے دوسرے بندوں كو بھیج دیا تاكہ) وہ تمہارے چہرے بگاڑدیں اور پہلی دفعہ كی طرح پھر اسی مسجد میں گھس جائیں اور جس جس چیز پر قابو پائیں توڑ پھوڑ كر جڑ سے اكھاڑ دیں۔
(٥٢) إِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْأَرْ‌ضِ زِينَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ أَيُّهُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ﴿٧ الكهف
(٥٢)روئے زمین پر جو كچھ ہے ہم نے اسے زمین كی رونق كا باعث بنایا ہے كہ ہم انہیں آزمالیں كہ ان میں سے كون نیك اعمال والا ہے۔
(٥٣)إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ‌ مَنْ أَحْسَنَ عَمَلًا ﴿٣٠ الكهف
(٥٣)یقینا جو لوگ ایمان لائیں اور نیك اعمال كریں تو ہم كسی نیك عمل كرنے والے كا ثواب ضائع نہیں كرتے ۔
(٥٤)حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ مَغْرِ‌بَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَغْرُ‌بُ فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ وَوَجَدَ عِندَهَا قَوْمًا ۗ قُلْنَا يَا ذَا الْقَرْ‌نَيْنِ إِمَّا أَن تُعَذِّبَ وَإِمَّا أَن تَتَّخِذَ فِيهِمْ حُسْنًا ﴿٨٦ الكهف
(٥٤)یہاں تك كہ سورج ڈوبنے كی جگہ پہنچ گیا اور اسے ایك دلد ل كے چشمے میں غروب ہوتا ہوا پایا اور اس چشمے كے پاس ایك قوم كو بھی پایا، ہم نے فرمادیا كہ اے ذوالقرنین یا تو تو انہیں تكلیف پہنچائے یا ان كے بارے میں كوئی بہترین روش اختیار كرے۔اس نے كہا كہ جو ظلم كرے گا اسے تو ہم بھی اب سزا دیں گے، پھر وہ اپنے پروردگار كی طرف لوٹایا جائے گا اور وہ اسے سخت تر عذاب دے گا(87)ہاں جو ایمان لائے اور نیك اعمال كرے اس كے لئے تو بدلے میں بھلائی ہے اور ہم اسے اپنے كام میں بھی آسانی ہی كا حكم دیں گے۔
(٥٥)لَن يَنَالَ اللَّـهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَـٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَ‌هَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُ‌وا اللَّـهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّرِ‌ الْمُحْسِنِينَ ﴿٣٧ الحج
(٥٥)اللہ تعالیٰ كو قربانیوں كے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان كے خون بلكہ اسے تو تمہارے دل كی پرہیز گاری پہنچتی ہے ،اسی طرح اللہ نے ان جانوروں كو تمہارا مطیع كردیا ہے كہ تم اس كی رہنمائی كے شكریئے میں اس كی بڑائیاں بیان كرو، اور نیك لوگوں كو خوشخبری سنا دیجئے ۔
(٥٦) وَإِن كُنتُنَّ تُرِ‌دْنَ اللَّـهَ وَرَ‌سُولَهُ وَالدَّارَ‌ الْآخِرَ‌ةَ فَإِنَّ اللَّـهَ أَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنكُنَّ أَجْرً‌ا عَظِيمًا ﴿٢٩الأحزاب
(٥٦)اے نبی اپنی بیویوں سے كہہ دو كہ اگر تم زندگانی دنیا اور زینت دنیا چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں كچھ دے دلادوں اور تمہیں اچھائی كے ساتھ رخصت كردوں۔ اور اگر تمہاری مراد اللہ اور اس كا رسول اور آخرت كا گھر ہے تو( یقین مانوكہ) تم میں سے نیك كام كرنے والیوں كے لئے اللہ تعالیٰ نے بہت زبردست اجر ركھ چھوڑے ہیں۔
(٥٧)قَدْ صَدَّقْتَ الرُّ‌ؤْيَا ۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿١٠٥ الصافات
(٥٧)یقینا تو نے اپنے خواب كو سچا كر دكھایا، بے شك ہم نیكی كرنے والوں كو اسی طرح جزا دیتے ہیں ۔
(٥٨)وَتَرَ‌كْنَا عَلَيْهِمَا فِي الْآخِرِ‌ينَ ﴿١١٩﴾ سَلَامٌ عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَارُ‌ونَ ﴿١٢٠﴾ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿١٢١الصافات
(٥٨)اور ہم نے ان دونوں كے لئے پیچھے آنے والوں میں یہ بات باقی ركھی۔كہ موسیٰ اور ہارون پر سلام ہو۔بے شك ہم نیك لوگوں كو اسی طرح بدلے دیا كرتے ہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(٥٩)وَتَرَ‌كْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِ‌ينَ ﴿١٢٩﴾ سَلَامٌ عَلَىٰ إِلْ يَاسِينَ ﴿١٣٠﴾ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿١٣١الصافات
(٥٩)ہم نے (الیاس ) كا ذكر خیر پچھلوں میں بھی باقی ركھا۔كہ الیاس پر سلام ہو۔ہم نیكی كرنیوالوں كو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں ۔
(٦٠)قُلْ يَا عِبَادِ الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا رَ‌بَّكُمْ ۚ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هَـٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۗ وَأَرْ‌ضُ اللَّـهِ وَاسِعَةٌ ۗ إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُ‌ونَ أَجْرَ‌هُم بِغَيْرِ‌ حِسَابٍ ﴿١٠ الزمر
(٦٠)كہہ دو كہ اے میرے ایمان والے بندو اپنے رب سے ڈرتے رہو،جو اس دنیا میں نیكی كرتے ہیں ان كے لیے نیك بدلہ ہے اور اللہ تعالیٰ كی زمین بہت كشادہ ہے صبر كرنے والوں ہی كو ان كا پورا پورا بے شمار اجر دیا جاتا ہے۔
(٦١)لَهُم مَّا يَشَاءُونَ عِندَ رَ‌بِّهِمْ ۚ ذَٰلِكَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ ﴿٣٤﴾ لِيُكَفِّرَ‌ اللَّـهُ عَنْهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي عَمِلُوا وَيَجْزِيَهُمْ أَجْرَ‌هُم بِأَحْسَنِ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿٣٥الزمر
(٦١) ان كے لئے ان كے رب كے پاس (ہر) وہ چیز ہے جو یہ چاہیں گے نیك لوگوں كا یہی بدلہ ہے۔تاکہ اللہ تعالیٰ ان سے ان کے برے عملوں کو دور کر دے اور جو نیک کام انہوں نے کیے ہیں ان کا اچھا بدلہ عطا فرمائے۔
(٦٢)وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّن دَعَا إِلَى اللَّـهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ ﴿٣٣فصلت
(٦٢)اور اس سے زیادہ اچھی بات والا كون ہے جو اللہ كی طرف بلائے اور نیك كام كرے اور كہے كہ میں یقینا مسلمانوں میں سے ہوں۔ نیكی اور بدی برابر نہیں ہوتی برائی كو بھلائی سے دفع كرو پھر وہی جس كے اور تمہارے درمیان دشمنی ہے ایسا ہو جائیگا جیسے دلی دوست۔
(٦٣)وَمِن قَبْلِهِ كِتَابُ مُوسَىٰ إِمَامًا وَرَ‌حْمَةً ۚ وَهَـٰذَا كِتَابٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَ‌بِيًّا لِّيُنذِرَ‌ الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَ‌ىٰ لِلْمُحْسِنِينَ ﴿١٢الأحقاف
(٦٣)اور اس سے پہلے موسیٰ كی كتاب پیشوا اور رحمت تھی اور یہ كتاب ہے تصدیق كرنے والی عربی زبان میں تاكہ ظالموں كو ڈرائے اور نیك كاروں كو بشارت ہو۔
(٦٤) إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ﴿١٥﴾ آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَ‌بُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُحْسِنِينَ ﴿١٦الذاريات
(٦٤)بے شك تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور جنتوں میں ہوں گے۔ان كے رب نے جو كچھ انہیں عطا فرمایا ہے اسے لے رہے ہوں گے وہ اس سے پہلے ہی نیكو كار تھے۔
(٦٥)هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ ﴿٦٠ الرحمن
(٦٥)احسان كا بدلہ احسان كے سوا كیا ہے۔
(٦٦)كُلُوا وَاشْرَ‌بُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿٤٣﴾ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿٤٤ المرسلات
(٦٦)اور ان میووں میں جن كی وہ خواہش كریں۔(اے جنتیوں )كھاؤ ،پیو مزے سے اپنے كیے ہوئے اعمال كے بدلے۔یقینا ہم نیكی كرنے والوں كو اسی طرح جزا دیتے ہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وہ احادیث جو احسان پر دلالت کرتی ہیں

1- عَنْ عَبْد اللهِ بْنَ عَمْرِوؓ قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ إِلَى نَبِيِّ اللهِ ﷺ فَقَالَ أُبَايِعُكَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَالْجِهَادِ أَبْتَغِي الْأَجْرَ مِنْ اللهِ قَالَ فَهَلْ مِنْ وَالِدَيْكَ أَحَدٌ حَيٌّ قَالَ نَعَمْ بَلْ كِلَاهُمَا قَالَ أَفَتَبْتَغِي الْأَجْرَ مِنْ اللهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَارْجِعْ إِلَى وَالِدَيْكَ فَأَحْسِنْ صُحْبَتَهُمَا. ([1])
(١)عبداللہ بن عمرو بن العاص كہتے ہیں كہ ایك شخص رسول اللہﷺ كے پاس آیا اور عرض كی كہ میں آپ سے ہجرت اور جہاد پر بیعت كرتا ہوں اور اللہ سے اس كا ثواب چاہتا ہوں آپ نے پوچھا: تیرے ماں باپ میں سے كوئی زندہ ہے؟وہ بولا كہ دونوں زندہ ہیں تو آپ نے پوچھا تو اجرو ثواب چاہتا ہے ؟ وہ بولا كہ ہاں۔تو آپ نے فرمایا: تو اپنے والدین كے پاس لوٹ جا اور ان كی ساتھ نیك سلو ك كر۔
2- عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ؓ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ ﷺ يَقُولُ إِذَا أَسْلَمَ الْعَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلَامُهُ يُكَفِّرُ اللهُ عَنْهُ كُلَّ سَيِّئَةٍ كَانَ زَلَفَهَا وَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ الْقِصَاصُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَالسَّيِّئَةُ بِمِثْلِهَا إِلَّا أَنْ يَتَجَاوَزَ اللهُ عَنْهَا.([2])
(٢)ابو سعید خدری نے بتایا كہ انہوں نے رسول اللہﷺ كو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا كہ جب( ایك ) بندہ مسلمان ہو جائے اور اس كا اسلام عمدہ ہو (یقین و خلوص كے ساتھ)تو اللہ تعالیٰ اس كے گناہ جو اس نے ( اسلام لانے) سے پہلے كئے معاف فرمادیتا ہے۔ اور اب اس كے بعد كے لئے بدلا شروع ہو جاتا ہے( یعنی ایك نیكی كے عوض دس گنا سے لے كر سات سو گنا تك( ثواب) اور ایك برائی كا اسی برائی كے مطابق( بدلا دیا جا تاہے)مگر یہ كہ اللہ تعالیٰ اس برائی سے بھی در گزر كرے( اور اسے بھی معاف فرمادے) ۔
3- عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمَنَ بِنَبِيِّهِ وَأَدْرَكَ النَّبِيَّ ﷺ فَآمَنَ بِهِ وَاتَّبَعَهُ وَصَدَّقَهُ فَلَهُ أَجْرَانِ وَعَبْدٌ مَمْلُوكٌ أَدَّى حَقَّ اللهِ تَعَالَى وَحَقَّ سَيِّدِهِ فَلَهُ أَجْرَانِ وَرَجُلٌ كَانَتْ لَهُ أَمَةٌ فَغَذَّاهَا فَأَحْسَنَ غِذَاءَهَا ثُمَّ أَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا ثُمَّ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَلَهُ أَجْرَانِ. ([3])
(٣)ابو موسیٰ اشعری كہتے ہیں نبیﷺ نے فرمایا: تین قسم كے آدمیوں كو دوہرا ثواب ملے گا۔ ایك وہ شخص جو اہل كتاب میں سے ہو( یعنی یہودی یا نصرانی) اپنے نبی پر ایمان لایا ہو اور پھر میرا زمانہ پائے اور مجھ پر بھی ایمان لائے میری پیروی كرے اور مجھے سچا مانے گا تو اس كادوہرا ثواب ہے۔ اور ایك اس غلام كو جو اللہ تعالیٰ كا حق ادا كرے اور اپنے مالك كا بھی ،اس كو دوہرا ثواب ہے ۔اور ایك شخص جس كے پاس ایك لونڈی ہو۔ پھر اچھی طرح اس كو كھلائے اور پلائے اس كے بعد اچھی طرح تعلیم و تربیت كرے پھر اس كو آزاد كر كے اس سے نكاح كرے تو اس كابھی دوہرا ثواب ہے۔

[1] - صحيح البخاري رقم (5972) صحيح مسلم كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ بَاب بِرِّ الْوَالِدَيْنِ وَأَنَّهُمَا أَحَقُّ بِهِ رقم (2549)
[2] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب حُسْنُ إِسْلَامِ الْمَرْءِ رقم (41) صحيح مسلم رقم (129)
[3] - صحيح البخاري رقم (97) صحيح مسلم كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب وُجُوبِ الْإِيمَانِ بِرِسَالَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ رقم (154)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
4- عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ ثِنْتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللهِ ﷺ قَالَ: إِنَّ اللهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ فَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ. ([1])
(٤)شداد بن اوس كہتے میں نے رسول اللہﷺ سے دو باتیں یاد ركھیں ہیں ۔آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہر كام میں بھلائی فرض كی ہے حتی كہ جب تم قتل كرو تو اچھی طرح قتل كرو۔ اور جب تم ذبح كرو تو اچھی طرح ذبح كرو اور چاہیئے كہ تم میں سے كوئی ذبح كرنا چاہے وہ چھری كو اچھی طرح تیز كرے اور اپنے جانور كو آرام دے۔
5- عَنْ عَائِشَةَr قَالَتْ جَاءَتْنِي امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ تَسْأَلُنِي فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي غَيْرَ تَمْرَةٍ وَاحِدَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ فَدَخَلَ النَّبِيُّ ﷺ فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ مَنْ يَلِي مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ شَيْئًا فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنْ النَّارِ.([2])
(٥)عائشہ رضی اللہ عنہا بیان كرتی ہیں كہ میرے یہاں ایك عورت( اور) اس كے ساتھ دو بچیاں تھیں وہ مانگنے آئی تھیں ۔اس عورت نے میرے پاس سے سوائے ایك كھجور كے اور كچھ نہ پایا ۔میں نے اسے وہ كھجور دے دی اور اس نے وہ كھجور اپنی دوونوں لڑكیوں كو تقسیم كر كے دے دی پھر اٹھ كر چلی گئی اس كے بعد نبیﷺتشریف لائے تو میں نے آپ سے اس كا ذكركیا تو آپ نے فرمایا كہ جو شخص بھی اس طرح كی لڑكیوں كی پرورش كرے گا اور ان كے ساتھ اچھا معاملہ كرے گا تو یہ اس كے لئے جہنم سے پردہ بن جائیں گے۔
6- عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ شَهِدَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ فَحَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَذَكَّرَ وَوَعَظَ فَذَكَرَ فِي الْحَدِيثِ قِصَّةً فَقَالَ أَلَا وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا فَإِنَّمَا هُنَّ عَوَانٌ عِنْدَكُمْ لَيْسَ تَمْلِكُونَ مِنْهُنَّ شَيْئًا غَيْرَ ذَلِكَ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ فَإِنْ فَعَلْنَ فَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ ضَرْبًا غَيْرَ مُبَرِّحٍ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا أَلَا إِنَّ لَكُمْ عَلَى نِسَائِكُمْ حَقًّا وَلِنِسَائِكُمْ عَلَيْكُمْ حَقًّا فَأَمَّا حَقُّكُمْ عَلَى نِسَائِكُمْ فَلَا يُوطِئْنَ فُرُشَكُمْ مَنْ تَكْرَهُونَ وَلَا يَأْذَنَّ فِي بُيُوتِكُمْ لِمَنْ تَكْرَهُونَ أَلَا وَحَقُّهُنَّ عَلَيْكُمْ أَنْ تُحْسِنُوا إِلَيْهِنَّ فِي كِسْوَتِهِنَّ وَطَعَامِهِنَّ. ([3])
(٦)سلیمان بن عمرو بن احوص جشمی سے روایت ہے انہوں نے نبیﷺ كو حجۃ الوداع كے خطبے میں فرماتے ہوئے سنا آپ نے پہلے اللہ تعالیٰ كی حمد و ثناء بیان كی اور وعظ و تذكیر كی اس كے بعد فرمایا سنو عورتوں كے ساتھ اچھا سلوك كیا كرو اس لئے كہ وہ تمہارے پاس قیدی ہیں ،تم ان سے اس(ہمبستری اور اپنی عصمت اور تمہارے مال كی حفاظت وغیرہ) كے علاوہ اور كچھ اختیار بھی نہیں ركھتے۔(اور جب وہ اپنا یہ فرض ادا كر رہی ہوں تو پھر ان كے ساتھ بد سلوكی كا جواز كیا ہے؟ )ہاں اگر وہ كسی كھلی بے حیائی كا ارتكاب كریں( تو پھر تمہیں انہیں سزا دینے كا حق ہے) پس اگر وہ ایسا كریں تو انہیں بستروں سے علیحدہ چھوڑ دو اور انہیں مارو۔ لیكن اذیت ناك مار نہ ہو پھر اگر وہ تمہاری فرمانبرداری اختیار كر لیں تو ان كے لئے كوئی اور راستہ مت ڈھونڈو۔ (یعنی طلاق وغیرہ دینے كا مت سوچو)یاد ركھو جس طرح تمہارا حق تمہاری بیویوں پر ہے( اسی طرح )تمہاری بیویوں كا حق تم پر ہے۔ پس تمہارا حق ان پر یہ ہے كہ وہ تمہارے بستر ایسے لوگوں كو نہ روندنے دیں جنہیں تم نا پسند كرتے ہواور ایسے لوگوں كو گھر كے اندر آنے كی اجازت نہ دیں جنہیں تم اچھا نہیں سمجھتے (چاہے وہ كوئی اجنبی مرد یا عورت ہو یا بیوی كے محارم و اقارب میں سے ہو) سنو اور ان كا حق تم پر یہ ہے كہ تم ان كے ساتھ ان كی پوشاك اور خوراك میں اچھا سلوك كرو( یعنی طاقت كے مطابق) یہ چیزیں احسن طریقے سے انہیں مہیا كرو۔

[1] - صحيح مسلم كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ بَاب الْأَمْرِ بِإِحْسَانِ الذَّبْحِ وَالْقَتْلِ وَتَحْدِيدِ الشَّفْرَةِ, رقم (1955)
[2] - صحيح البخاري كِتَاب الْأَدَبِ بَاب رَحْمَةِ الْوَلَدِ وَتَقْبِيلِهِ وَمُعَانَقَتِهِ رقم (5995) صحيح مسلم رقم (2629)
[3] - (حسن) صحيح سنن الترمذي رقم (1163)، سنن الترمذي كِتَاب الرَّضَاعِ بَاب مَا جَاءَ فِي حَقِّ الْمَرْأَةِ عَلَى زَوْجِهَا رقم (1083)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
7- عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِرَسُولِ اللهِ ﷺ كَيْفَ لِي أَنْ أَعْلَمَ إِذَا أَحْسَنْتُ وَإِذَا أَسَأْتُ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا سَمِعْتَ جِيرَانَكَ يَقُولُونَ أَنْ قَدْ أَحْسَنْتَ فَقَدْ أَحْسَنْتَ وَإِذَا سَمِعْتَهُمْ يَقُولُونَ قَدْ أَسَأْتَ فَقَدْ أَسَأْتَ. ([1])
(٧)عبداللہ بن مسعود بیان كرتے ہیں ایك شخص نے نبیﷺ سے دریافت كیا اے اللہ كے رسولﷺمجھے كیسے معلوم ہو كہ میں نے نیكی كی ہے یا بدی؟ نبیﷺ نے فرمایا: جب تو اپنے پڑوسی سے سنے كہ تونے اچھا كام كیا ہے تو واقعی تو نے اچھا كام كیا ہے اور جب تو ان سے سنے وہ كہہ رہے ہیں كہ تو نے غلط اور برا كیا تو واقعی تو نے برا كیا ہے۔
8- عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ  قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللهِ أَنُؤَاخَذُ بِمَا عَمِلْنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ مَنْ أَحْسَنَ فِي الْإِسْلَامِ لَمْ يُؤَاخَذْ بِمَا عَمِلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ أَسَاءَ فِي الْإِسْلَامِ أُخِذَ بِالْأَوَّلِ وَالْآخِرِ. ([2])
(٨)عبداللہ بن مسعود كہتے ہیں كہ ایك شخص نے عرض كیا یا رسول اللہﷺہم نے جو گناہ ( اسلام لانے سے پہلے) جاہلیت كے زمانے میں كیئے ہیں كیا ان كا مو اخذ ہ ہم سے ہوگا؟ آپ نے فرمایا: جو شخص اسلام كی حالت میں نیك اعمال كرتا رہا اس سے جاہلیت كے گناہوں كا مو اخذ ہ نہ ہوگا( یعنی اللہ تعالیٰ معاف كر دے گا) اور جو شخص مسلمان ہو كر بھی برے كام كرتا رہا اس سے دونوں زمانوں كے گناہوں كا مو اخذہ ہوگا۔
9- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ بَارِزًا يَوْمًا لِلنَّاسِ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ مَا الْإِيمَانُ قَالَ الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَبِلِقَائِهِ وَرُسُلِهِ وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ قَالَ مَا الْإِسْلَامُ قَالَ الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللهَ وَلَا تُشْرِكَ بِهِ وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤَدِّيَ الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ قَالَ مَا الْإِحْسَانُ قَالَ أَنْ تَعْبُدَ اللهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاكَ قَالَ مَتَى السَّاعَةُ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَسَأُخْبِرُكَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْأَمَةُ رَبَّهَا وَإِذَا تَطَاوَلَ رُعَاةُ الْإِبِلِ الْبُهْمُ فِي الْبُنْيَانِ فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللهُ ثُمَّ تَلَا النَّبِيُّ ﷺ ﮋ ﯫ ﯬ ﯭ ﯮ ﯯ ﮊ (لقمان: ٣٤)الْآيَةَ ثُمَّ أَدْبَرَ فَقَالَ رُدُّوهُ فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ جَاءَ يُعَلِّمُ النَّاسَ دِينَهُمْ.([3])
(٩)ابو ہریرہ كہتے ہیں ایك دن نبیﷺ لوگوں میں تشریف فرما تھے كہ آپ كے پاس ایك شخص آیا اور پوچھنے لگا كہ ایمان كسے كہتے ہیں ؟آپ نے فرمایاكہ ایمان یہ ہے كہ تم اللہ پاك كے وجود اور اس كی وحدانیت پر ایمان لاؤ اور اس كے فرشتوں كے وجود پر اور اس ( اللہ) كی ملاقات كے برحق ہونے پر اور اس كے رسولوں كے برحق ہونے پر،اور مرنے كے بعد دوبارہ اٹھنے پر ایمان لاؤ۔ پھر اس نے پوچھا اسلام كیا ہے؟ آپ نے جواب دیا كہ اسلام یہ ہے كہ تم خالص اللہ كی عبادت كرو اور اس كے ساتھ كسی كو شریك نہ بناؤ اور نماز قائم كرو اورفرض زكوٰۃ ادا كرو ،اور رمضان كے روزے ركھو ۔پھر اس نے احسا ن كے متعلق پوچھا،آپ نے فرمایا احسان یہ ہے كہ تم اللہ كی عبادت اس طرح كرو گویا تم اسے دیكھ رہے ہو،اگر یہ درجہ حاصل نہ ہو تو پھر یہ سمجھو كہ وہ دیكھ رہا ہے پھر اس نے پوچھا كہ قیامت كب آئے گی ؟ آپ نے فرمایا: كہ اس كے بارے میں جواب دینے والا پوچھنے والے سے كچھ زیادہ نہیں جانتا( البتہ) میں تمہیں اس كی نشانیاں بتلا سكتا ہوں، وہ یہ ہیں كہ جب لونڈی اپنے آقا كو جنے گی، اور سیاہ اونٹوں کوچرانے والے( دیہاتی لوگ رفتہ رفتہ )مكانات كی تعمیر میں ایك دوسرے سے بازی لے جانے كی كوشش كریں گے( یاد ركھو) قیامت كا علم ان پانچ چیزوں میں ہے جن كو اللہ كے سوا كوئی نہیں جانتا پھر آپ نے یہ آیت پڑھی كہ اللہ ہی كو قیامت كا علم ہے كہ وہ كب آئے گی( آخر آیت تك) پھر پوچھنے والا پیٹھ پھیر كر جانے لگا آپ نے فرمایا: كہ اسے واپس بلا كر لاؤ لوگ دوڑ پڑے مگر وہ كہیں نظر نہیں آیا آپ نے فرمایا: كہ یہ جبرئیل  تھے جو لوگوں كو ان كا دین سكھانے آئے تھے۔

[1] - (صحيح) صحيح سنن ابن ماجة رقم : (4223) سنن ابن ماجه كِتَاب الزُّهْدِ بَاب الثَّنَاءِ الْحَسَنِ رقم : (4213).
[2] - صحيح البخاري كِتَاب اسْتِتَابَةِ الْمُرْتَدِّينَ وَقِتَالِهِمْ بَاب إِثْمِ مَنْ أَشْرَكَ بِاللَّهِ وَعُقُوبَتِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ رقم (6921) صحيح مسلم رقم (120)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب سُؤَالِ جِبْرِيلَ النَّبِيَّ ﷺعَنْ الْإِيمَانِ وَالْإِسْلَامِ رقم (50) صحيح مسلم (9)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
10- عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كَانَتْ عَلَيْنَا رِعَايَةُ الْإِبِلِ فَجَاءَتْ نَوْبَتِي فَرَوَّحْتُهَا بِعَشِيٍّ فَأَدْرَكْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَائِمًا يُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَكْتُ مِنْ قَوْلِهِ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهُ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ مُقْبِلٌ عَلَيْهِمَا بِقَلْبِهِ وَوَجْهِهِ إِلَّا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ قَالَ فَقُلْتُ مَا أَجْوَدَ هَذِهِ فَإِذَا قَائِلٌ بَيْنَ يَدَيَّ يَقُولُ الَّتِي قَبْلَهَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا عُمَرُ قَالَ إِنِّي قَدْ رَأَيْتُكَ جِئْتَ آنِفًا قَالَ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّأُ فَيُبْلِغُ أَوْ يُسْبِغُ الْوَضُوءَ ثُمَّ يَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةُ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَاءَ.
(١٠)عقبہ بن عامر سے روایت ہے كہ ہم لوگوں كو اونٹ چرانےکی ڈیوٹی سونپی گئی تھی ۔میری باری آئی تو میں اونٹوں كو چرا كر شام كو ان كے رہنے كی جگہ لے كر آیا ،تو میں نے دیكھا كہ رسول اللہﷺ كھڑے ہوئے لوگوں كو وعظ سنا رہے ہیں آپ نے فرمایا: جو مسلمان اچھی طرح وضو كرے،پھر كھڑا ہو كر دو ركعتیں پڑھے، اپنے دل اور منہ كی توجہ كے ساتھ اس كے لئے جنت واجب ہو جائے گی، میں نے كہا آپ نےكیا عمدہ بات فرمائی، اس پر میرے سامنے ایك كہنے والا كہہ رہا تھا كہ پہلی بات اس سے بھی عمدہ تھی ،میں نے غور سے دیكھا تو وہ عمر فاروق تھے انہوں نے كہا كہ میں تجھے دیكھ رہا تھا تو ابھی ابھی آیا ہے( لہٰذا یہ بھی سن لے كہ) آپ ﷺنے فرمایا تھا جو كوئی تم میں سے اچھی طرح پورا وضو كرے پھر كہے: میں گواہی دیتا ہوں كہ كوئی عبادت كے لائق نہیں سوائے اللہ كے اور محمد ﷺ اس كے بندے اور بھیجے ہوئے رسول ہیں ،تو اس كے لئے جنت كے آٹھوں دروازے كھول دیئے جاتے ہیں۔جس دروازے سے چاہے (جنت میں )داخل ہو جائے۔ ([1])
وضاحت:پورا وضو كرنے سے مراد تمام اعضاء كو اچھی طرح سنت كے مطابق دھوئے۔
11- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ لَا يَدْخُلُ أَحَدٌ الْجَنَّةَ إِلَّا أُرِيَ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ لَوْ أَسَاءَ لِيَزْدَادَ شُكْرًا وَلَا يَدْخُلُ النَّارَ أَحَدٌ إِلَّا أُرِيَ مَقْعَدَهُ مِنْ الْجَنَّةِ لَوْ أَحْسَنَ لِيَكُونَ عَلَيْهِ حَسْرَةً. ([2])
(١١)ابو ہریرہ بیان كرتے ہیں كہ نبیﷺ نے فرمایا: جنت میں جو بھی داخل ہوگا اسے اس كا جہنم كا ٹھكانا دكھا دیا جائے گا كہ اگر نافرمانی كی ہوتی (تو وہاں اسے جگہ ملتی) تاكہ وہ اور زیادہ شكر كرے اور جو بھی جہنم میں داخل ہو گا اسے اس كا جنت كا ٹھكانا بھی دكھایا جائے گا اگر اچھے عمل كئے ہوتے ( تو وہاں جگہ ملتی) تاكہ اس كے لئے حسرت و افسوس كا باعث ہو۔
12- عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَبْلَ مَوْتِهِ بِثَلَاثَةِ أَيَّامٍ يَقُولُ لَا يَمُوتَنَّ أَحَدُكُمْ إِلَّا وَهُوَ يُحْسِنُ الظَّنَّ بِاللهِ عَزَّ وَجَلَّ. ([3])
(١٢)جابر كہتے ہیں كہ میں نے رسول اللہﷺ كو ان كی وفات سے تین روز قبل یہ فرماتے ہوئے سنا: تم میں سے كوئی آدمی نہ مرے مگر اللہ كے ساتھ نیك گمان ركھ كر( یعنی خاتمہ كے وقت اللہ كی رحمت سے نا امید نہ ہو بلكہ اپنے مالك كے فضل و كرم كی امید ركھے اور اپنی نجات اور مغفرت كا گمان ركھے)۔

[1] - صحيح مسلم كِتَاب الطَّهَارَةِ بَاب الذِّكْرِ الْمُسْتَحَبِّ عَقِبَ الْوُضُوءِ رقم (234)
[2] - صحيح البخاري كِتَاب الرِّقَاقِ بَاب صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ رقم (6569)
[3] - صحيح مسلم كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا بَاب الْأَمْرِ بِحُسْنِ الظَّنِّ بِاللَّهِ تَعَالَى عِنْدَ الْمَوْتِ رقم (2877)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
13- عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ ﷺ الْمَدِينَةَ أَتَاهُ الْمُهَاجِرُونَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللهِ مَا رَأَيْنَا قَوْمًا أَبْذَلَ مِنْ كَثِيرٍ وَلَا أَحْسَنَ مُوَاسَاةً مِنْ قَلِيلٍ مِنْ قَوْمٍ نَزَلْنَا بَيْنَ أَظْهُرِهِمْ لَقَدْ كَفَوْنَا الْمُؤْنَةَ وَأَشْرَكُونَا فِي الْمَهْنَإِ حَتَّى خِفْنَا أَنْ يَذْهَبُوا بِالْأَجْرِ كُلِّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ لَا مَا دَعَوْتُمْ اللهَ لَهُمْ وَأَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِمْ. ([1])
(١٣)انس كہتے ہیں كہ جب رسول اللہﷺ مدینہ منورۃتشریف لائے تو آپ كے پاس مہاجرین آئے انہوں نے عرض كیا اے اللہ كے رسول ﷺہم نے كسی قوم كو اس قوم سے زیادہ مال خرچ كرنے والی اور باوجود كم مال ہونے كے زیادہ ہمدردی كرنے والی نہیں دیكھا جن میں ہم نے اقامت اختیار كی، انہوں نے ہمارے اخراجات كی ذمہ داری لی اور ہمیں منفعت میں شریك كیا ہمیں خطرہ ہے كہ كہیں تمام اجرو ثواب یہ لوگ ہی نہ سمیٹ لے جائیں۔ آپ نے فرمایانہیں بشرطیكہ تم ان كے لئے دعائیں كرتے رہو اور ان كا شكریہ ادا كرتے رہو۔
14- عَنْ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ يَقُولُ مَا مِنْ امْرِئٍ مُسْلِمٍ تَحْضُرُهُ صَلَاةٌ مَكْتُوبَةٌ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهَا وَخُشُوعَهَا وَرُكُوعَهَا إِلَّا كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا قَبْلَهَا مِنْ الذُّنُوبِ مَا لَمْ يُؤْتِ كَبِيرَةً وَذَلِكَ الدَّهْرَ كُلَّهُ. ([2])
(١٤)عثمان بیان كرتے ہیں كہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب كسی مسلمان پر فرض نماز كا وقت آتا ہے تو وہ اچھے انداز سے وضو كرتا ہے نیز خشوع خضوع اور ركوع وغیرہ درست كرتا ہے تو وہ نماز اس كے سابقہ گناہوں كا كفّارہ ہو جاتی ہے جب تك وہ كسی كبیرہ گناہ كا ارتكاب نہ كرے اور یہ كفارہ زمانہ بھر حاصل ہوتا رہے گا۔
15- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ  قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللهِ مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ صَحَابَتِي قَالَ أُمُّكَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّكَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّكَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ أَبُوكَ.([3])
(١٥)ابو ہریرہ نے بیان كیا كہ ایك صحابی رسول اللہ ﷺ كی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض كیا یا رسول اللہﷺ میرے اچھے سلوك كا سب سے زیادہ حقدار كون ہے؟ فرمایا: كہ تمہاری ماں ہے،پوچھا اس كے بعد كون ہے؟ فرمایا كہ تمہاری ماں ہے، انہوں نے پھر پوچھا اس كے بعد كون ہے؟ نبیﷺ نے فرمایا كہ تمہاری ماں ہے، انہوں نے پوچھا اس كے بعد كون ہے؟ نبیﷺ نے فرمایا: پھر تمہارا باپ ہے۔
16- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ كُنْ وَرِعًا تَكُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ وَكُنْ قَنِعًا تَكُنْ أَشْكَرَ النَّاسِ وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ تَكُنْ مُؤْمِنًا وَأَحْسِنْ جِوَارَ مَنْ جَاوَرَكَ تَكُنْ مُسْلِمًا وَأَقِلَّ الضَّحِكَ فَإِنَّ كَثْرَةَ الضَّحِكِ تُمِيتُ الْقَلْبَ. ([4])
(١٦)ابو ہریرہ كہتے ہیں كہ نبیﷺ نے فرمایا: اے ابو ہریرہ تو پرہیز گاری اختیار كر ( یعنی حرام سے بچ) سب سے زیادہ عبادت گزار بن جائے گا اور قناعت كر سب سے زیادہ شاكر تو ہو گا اور تو لوگوں كے لئے وہی پسند كر جو اپنے لئے پسند كرتا ہے تو مومن ہو جائے گا اور جو تیرا ہمسایہ ہو اس سے نیك سلوك كر تو تو مسلمان ہو گا اور زیادہ مت ہنس كیونكہ زیادہ ہنسنے سے دل مردہ ہو جاتا ہے۔

[1] - (صحيح) صحيح سنن الترمذي رقم (2487) سنن الترمذي كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ بَاب مِنْهُ رقم (2411).
[2] - صحيح مسلم بَاب فَضْلِ الْوُضُوءِ وَالصَّلَاةِ عَقِبَهُ, كِتَاب الطَّهَارَةِ قم (228)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الْأَدَبِ بَاب مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ الصُّحْبَةِ رقم (5971) صحيح مسلم رقم (2548)

[4] - (صحيح) صحيح سنن ابن ماجة رقم (4217) سنن ابن ماجه كِتَاب الزُّهْدِ بَاب الْوَرَعِ وَالتَّقْوَى (4207)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وہ احادیث جو احسان پر معنوی دلالت کرتی ہیں

17- عَنْ سَعْدِ بْنِ الْأَطْوَلِ أَنَّ أَخَاهُ مَاتَ وَتَرَكَ ثَلَاثَ مِائَةِ دِرْهَمٍ وَتَرَكَ عِيَالًا فَأَرَدْتُ أَنْ أُنْفِقَهَا عَلَى عِيَالِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ إِنَّ أَخَاكَ مُحْتَبَسٌ بِدَيْنِهِ فَاقْضِ عَنْهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللهِ قَدْ أَدَّيْتُ عَنْهُ إِلَّا دِينَارَيْنِ ادَّعَتْهُمَا امْرَأَةٌ وَلَيْسَ لَهَا بَيِّنَةٌ قَالَ فَأَعْطِهَا فَإِنَّهَا مُحِقَّةٌ. ([1])
(١٧)سعد بن اطول كہتے ہیں كہ ،میرا بھائی فوت ہو گیا اور اس نےتركہ میں تین سو دینار اور چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑے، میں نے ارادہ كیا كہ(یہ دینار) ان پر خرچ كروں،لیكن رسول اللہﷺ نے مجھے آگاہ كیا كہ تیرا بھائی قرض كی وجہ سے محبوس ہے(یعنی جنت میں داخل ہونے سے روكا گیا ہے) پس اس كا قرض ادا كر اس نے بیان كیا میں نے اس كا قرض ادا كر دیا ہے اب صرف ایك عورت باقی رہ گئی ہے جس نے دو دینار كا دعویٰ كیا ہے جبكہ اس كے پاس ثبوت نہیں ہے آپ نے فرمایا اسے دے دے وہ سچ كہتی ہے۔
18- عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَتَبَ كِتَابًا بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ أَنْ يَعْقِلُوا مَعَاقِلَهُمْ وَأَنْ يَفْدُوا عَانِيَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَالْإِصْلَاحِ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ.
(١٨)عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما كہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے مہاجرین اور انصار كے درمیان ایك كتاب لكھی( جس میں یہ تھا) كہ وہ لوگ آپس میں دیات لینے دینے كا سلسلہ جاری ركھیں اور اپنے قیدیوں كو اچھے طریقے سے آزاد كروائیں اور مسلمانوں میں اصلاح كرتے رہیں۔ ([2])
19- عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ سُئِلَ عَنْ رُكُوبِ الْهَدْيِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ ارْكَبْهَا بِالْمَعْرُوفِ إِذَا أُلْجِئْتَ إِلَيْهَا حَتَّى تَجِدَ ظَهْرًا. ([3])
(١٩) ابو زبیر كہتے ہیں كہ میں نے جابر بن عبداللہ سے سنا ان سے قربانی كے جانور پر سواری كرنے كے بارے میں پوچھا گیا تھا، تو انہوں نے كہا كہ جب تمہیں ضرورت ہو( اور تمہیں سواری نہ ملے)اس پر اس طرح سوار ہو كہ اسے تكلیف نہ ہو۔
20- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ وَجَدَ غُصْنَ شَوْكٍ عَلَى الطَّرِيقِ فَأَخَّرَهُ فَشَكَرَ اللهُ لَهُ فَغَفَرَ لَهُ وَقَالَ الشُّهَدَاءُ خَمْسَةٌ الْمَطْعُونُ وَالْمَبْطُونُ وَالْغَرِيقُ وَصَاحِبُ الْهَدْمِ وَالشَّهِيدُ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّوجلَّ...) ([4])
(٢٠)ابو ہریرہ كہتے ہیں كہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایك شخص راستے پر چل رہا تھا كہ اس نے وہاں كانٹے دار ڈالی دیكھی اس نے اسے اٹھا لیا تو اللہ تعالیٰ نے اس كا یہ عمل قبول كیا اور اس كی مغفرت كر دی،پھر فرمایا: كہ شہداءپانچ قسم كے ہوتے ہیں طاعون میں مرنے والے ، پیٹ كے عارضے( ہیضے وغیرہ) میں مرنے والے اور ڈوب كر مرنے والے اور جو دیوار وغیرہ كسی بھی چیز سے دب كر
مرجائے اور اللہ كے راستے میں (جہاد كرتے ہوئے )شہید ہو نے والے۔

[1] - (صحيح) صحيح سنن ابن ماجة رقم (2433) سنن ابن ماجه كِتَاب الْأَحْكَامِ بَاب أَدَاءِ الدَّيْنِ عَنْ الْمَيِّتِ رقم (2424)
[2] - (صحيح) دفاع عن الحديث النبوي رقم (5) مسند أحمد رقم (2443)
[3] - صحيح مسلم كِتَاب الْحَجِّ بَاب جَوَازِ رُكُوبِ الْبَدَنَةِ الْمُهْدَاةِ لِمَنْ احْتَاجَ إِلَيْهَا رقم (1324)
[4] - صحيح البخاري كتَاب الْأَذَانِ بَاب فَضْلِ التَّهْجِيرِ إِلَى الظُّهْرِ رقم (2472) صحيح مسلم رقم (1914)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
21- عَنْ حُذَيْفَةَ حَدَّثَهُمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ تَلَقَّتْ الْمَلَائِكَةُ رُوحَ رَجُلٍ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ فَقَالُوا أَعَمِلْتَ مِنْ الْخَيْرِ شَيْئًا قَالَ لَا قَالُوا تَذَكَّرْ قَالَ كُنْتُ أُدَايِنُ النَّاسَ فَآمُرُ فِتْيَانِي أَنْ يُنْظِرُوا الْمُعْسِرَ وَيَتَجَوَّزُوا عَنْ الْمُوسِرِ قَالَ قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ تَجَوَّزُوا عَنْهُ. ([1])
(٢١)حذیفہ بن یمان نے بیان كیا كہ نبیﷺ نے فرمایا: تم سے پہلے گذشتہ امتوں كے كسی شخص كی روح كے پاس( موت كے وقت) فرشتے آئے اور پوچھا كہ تونے كچھ اچھے كام بھی كیئے ہیں؟ اس نے كہا كہ نہیں فرشتوں نے كہا یاد كر تو اس نے كہا ہاں میں اپنے نوكروں سے كہا كرتا تھا كہ وہ مالدار لوگوں كو( جو ان كے مقروض ہوں) مہلت دے دیا كریں اور ان پر سختی نہ كریں اور محتاجوں كو معاف كر دیا كریں؟؟؟۔
22- عَنْ عَائِشَةَ تَقُولُ سَمِعَ رَسُولُ اللهِ ﷺ صَوْتَ خُصُومٍ بِالْبَابِ عَالِيَةً أَصْوَاتُهُمَا وَإِذَا أَحَدُهُمَا يَسْتَوْضِعُ الْآخَرَ وَيَسْتَرْفِقُهُ فِي شَيْءٍ وَهُوَ يَقُولُ وَاللهِ لَا أَفْعَلُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ ﷺ عَلَيْهِمَا فَقَالَ أَيْنَ الْمُتَأَلِّي عَلَى اللهِ لَا يَفْعَلُ الْمَعْرُوفَ قَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللهِ فَلَهُ أَيُّ ذَلِكَ أَحَبَّ. ([2])
(٢٢)عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ نبیﷺ نے دروازے پر دو جھگڑنے والوں كی آواز سنی جو بلند ہوگئی تھی، واقعہ یہ تھا كہ ایك آدمی دوسرے سے قرض میں كچھ كمی كرنے اور تقاضے میں كچھ نرمی برتنے كے لئے كہہ رہا تھا، اور دوسرا كہتا تھا كہ اللہ كی قسم میں یہ نہیں كروں گا،آخر رسول اللہﷺ ان كے پاس گئے اور فرمایا: كہ اس بات پر اللہ كی قسم كھانے والے صاحب كون ہیں؟كہ وہ اچھا كام نہیں كرینگے۔اس صحابی نے عرض كیا میں ہی ہوں یا رسول اللہﷺ میرا بھائی جو چاہتاہے وہی مجھ كو بھی پسند ہے۔
23- عَنْ أَبِي مُوْسَي الأَشْعَرِي ؓ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ قِيلَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ يَعْتَمِلُ بِيَدَيْهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ قَالَ قِيلَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ قَالَ يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ قَالَ قِيلَ لَهُ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ قَالَ يَأْمُرُ بِالْمَعْرُوفِ أَوْ الْخَيْرِ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ قَالَ يُمْسِكُ عَنْ الشَّرِّ فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ. ([3])
(٢٣)ابو موسیٰ اشعری فرماتے ہیں كہ نبیﷺ نے فرمایا: ہر مسلمان پر صدقہ لازم ہے صحابہ y نے دریافت كیا اگر اس كے پاس صدقہ(دینے كو كچھ)نہ ہوتو ؟ آپ نے فرمایا: پھر وہ اپنے ہاتھ سے كام كرے خود كو بھی فائدہ پہنچائے اور صدقہ خیرات كرے، صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض كیا، اگر اس میں اس كی طاقت نہ ہو یا وہ یہ كام نہ كرے؟ آپ نے فرمایا: كسی ضرورت مند، مصیبت زدہ كی مدد كرے۔صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض كیا اگر وہ یہ كام بھی نہ كر سكے؟ آپ نے فرمایا: نیكی كا حكم دے صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض كیا اگر وہ یہ بھی نہ كر سكے؟آپ نے فرمایا: برائی سے رك جائے یہ بھی اس كے لئے صدقہ ہے۔
24- عَنْ حُذَيْفَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ.
(٢٤)حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہما كہتے ہیں كہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ہر نیكی، بھلائی صدقہ ہے۔ ([4])

[1] - صحيح مسلم كِتَاب الْمُسَاقَاةِ بَاب فَضْلِ إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ رقم (1560) صحيح البخاري رقم (2077)
[2] - صحيح مسلم كِتَاب الْمُسَاقَاةِ بَاب اسْتِحْبَابِ الْوَضْعِ مِنْ الدَّيْنِ رقم (1557) صحيح البخاري رقم (2705)
[3] - صحيح مسلم كِتَاب الزَّكَاةِ بَاب بَيَانِ أَنَّ اسْمَ الصَّدَقَةِ يَقَعُ عَلَى كُلِّ نَوْعٍ مِنْ الْمَعْرُوفِ رقم (1008)
[4] - صحيح مسلم كِتَاب الزَّكَاةِ بَاب بَيَانِ أَنَّ اسْمَ الصَّدَقَةِ يَقَعُ عَلَى كُلِّ نَوْعٍ مِنْ الْمَعْرُوفِ رقم (1005) صحيح البخاري رقم (6021)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
25- عَنْ أَبِي ذَرٍّؓ قَالَ قَالَ لِيَ النَّبِيُّ ﷺ لَا تَحْقِرَنَّ مِنْ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا وَلَوْ أَنْ تَلْقَى أَخَاكَ بِوَجْهٍ طَلْقٍ . ([1])
(٢٥)ابو ذر فرماتے ہیں كہ مجھ سے نبیﷺ نے فرمایا: احسان اور نیكی كو كم مت سمجھو،اگر چہ تو اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے پیش آئے۔ وضاحت:یعنی اپنے بھائی سے خوشنما چہرے سے ہنس كر ملاقات كرے۔
26- عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ مَنْ اسْتَعَاذَ بِاللهِ فَأَعِيذُوهُ وَمَنْ سَأَلَكُمْ بِاللهِ فَأَعْطُوهُ وَمَنْ اسْتَجَارَ بِاللهِ فَأَجِيرُوهُ وَمَنْ آتَى إِلَيْكُمْ مَعْرُوفًا فَكَافِئُوهُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَادْعُوا لَهُ حَتَّى تَعْلَمُوا أَنْ قَدْ كَافَأْتُمُوهُ. ([2])
(٢٦)عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما كہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص تم میں سے اللہ كی پناہ طلب كرے تم اسے پناہ دے دو، اور جو شخص اللہ كا واسطہ دے كر سوال كرے اس كا سوال پوراكرو، اور جو شخص تمہیں دعوت دے اس كی دعوت كو قبول كرو، اور جو شخص تمہارے ساتھ احسان كرے تم اس كے احسان كا بدلہ دو، اگر تم بدلہ نہ دے سكو تو اس كے حق میں دعا كرو یہاں تك كہ تم محسوس كرو كہ تم نے اس كو بدلہ دے دیا ہے۔
27- عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ مَنْ صُنِعَ إِلَيْهِ مَعْرُوفٌ فَقَالَ لِفَاعِلِهِ جَزَاكَ اللهُ خَيْرًا فَقَدْ أَبْلَغَ فِي الثَّنَاءِ. ([3])
(٢٧)اسامہ بن زید فرماتے ہیں كہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس كے ساتھ احسان كیا جائے وہ احسان كرنے والے سے كہے (جزاک اللہ خیراً)اللہ تجھے بہتر بدلہ عطا كرے تو اس نے تعریف كی حد كر دی۔

[1] - صحيح البخاري رقم (6021) صحيح مسلم كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ بَاب اسْتِحْبَابِ طَلَاقَةِ الْوَجْهِ عِنْدَ اللِّقَاءِ رقم (1005)
[2] - (صحيح) صحيح سنن النسائي رقم (2567) سنن النسائي كِتَاب الزَّكَاةِ مَنْ سَأَلَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ رقم (2520)
[3] - (صحيح) صحيح سنن الترمذي رقم (2035) سنن الترمذي كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَاب مَا جَاءَ فِي الثَّنَاءِ بِالْمَعْرُوفِ رقم (1958)
 
Top