- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
72- عَنْ حُسَيْنٍ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ مِنْ حُسْنِ إِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْكَهُ مَا لَا يَعْنِيهِ. ([1])
(۷۲)علی بن حسین بن علی بن ابی طالبفرماتے ہیں کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا انسان کے اسلام کی اچھائی کی علامت یہ ہے کہ لا یعنی امور کو چھوڑ دے۔
73- عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً فَلَهُ أَجْرُهَا وَأَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ. ([2])
(۷۳)جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جس نے اسلام میں آکر نیک بات (یعنی کتاب و سنت کی بات) جاری کی اس کے لئے اپنے عمل کا بھی ثواب ہے اور جو لوگ اس کے بعد عمل کریں (اس کی دیکھا دیکھی) ان کا بھی ثواب ہے۔ بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ ثواب گھٹے اور جس نے اسلام میں آکر بری چال ڈالی( یعنی جس سے کتاب و سنت نے روکا ہے) اس کے اوپر اس کا عمل کا بھی بار ہے اور ان لوگوں کا بھی جو اس کے بعد عمل کریں بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ بار گھٹے۔
74- عَنْ كَعْبِ بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺيَقُولُ مَنْ شَابَ شَيْبَةً فِي الْإِسْلَامِ كَانَتْ لَهُ نُورًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
(۷۴)کعب بن مرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺکو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص اسلام کی حالت میں بوڑھا ہوا تو اس کے بالوں کی چاندی قیامت کے روز اس کے لئے نور کا سبب ہوگی۔ ([3])
75- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺمَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ. ([4])
(۷۵)ابو ہریرہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص کسی مومن پر سے کوئی سختی دور کرے تو اللہ اس پر سے آخرت کی سختیوں میں سے ایک سختی دور کرے گا ۔اور جو شخص مفلس کو مہلت دے اللہ تعالیٰ اس پر آسانی کرے گا دنیا اور آخرت میں اور جو شخص کسی مسلمان کا عیب ڈھانکے گا دنیا میں تو اللہ اس کا عیب ڈھانکے گا دنیا اور آخرت میں اور اللہ بندہ کی مدد میں رہےگا جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہے گا ،اور جو شخص راہ چلے علم حاصل کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ سہل کردے گا اور جو لوگ جمع ہوں کسی اللہ کے گھر میں اللہ کی کتاب پڑھیں اور ایک دوسرے کو پڑھائیں تو ان پر اللہ کی رحمت اُترے گی ،اور رحمت ان کو ڈھانپ لے گی اور فرشتے ان کو گھیر لیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا ذکر کرے گا اپنے پاس رہنے والوں میں ۔اور جس کا عمل کوتاہی کرے تو اس کا خاندان کچھ کام نہ آئے گا۔
[2] - صحيح مسلم،كِتَاب الزَّكَاةِ، بَاب الْحَثِّ عَلَى الصَّدَقَةِ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ أَوْ كَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ...، رقم (1017)
[3] - (صحيح)صحيح سنن الترمذي رقم (1634)، سنن الترمذى،كِتَاب فَضَائِلِ الْجِهَادِ، بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ مَنْ شَابَ...، رقم (1634)
[4] - صحيح مسلم،كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ، بَاب فَضْلِ الِاجْتِمَاعِ عَلَى تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَعَلَى الذِّكْرِ، رقم (2699)
(۷۲)علی بن حسین بن علی بن ابی طالبفرماتے ہیں کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا انسان کے اسلام کی اچھائی کی علامت یہ ہے کہ لا یعنی امور کو چھوڑ دے۔
73- عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً فَلَهُ أَجْرُهَا وَأَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ. ([2])
(۷۳)جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جس نے اسلام میں آکر نیک بات (یعنی کتاب و سنت کی بات) جاری کی اس کے لئے اپنے عمل کا بھی ثواب ہے اور جو لوگ اس کے بعد عمل کریں (اس کی دیکھا دیکھی) ان کا بھی ثواب ہے۔ بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ ثواب گھٹے اور جس نے اسلام میں آکر بری چال ڈالی( یعنی جس سے کتاب و سنت نے روکا ہے) اس کے اوپر اس کا عمل کا بھی بار ہے اور ان لوگوں کا بھی جو اس کے بعد عمل کریں بغیر اس کے کہ ان لوگوں کا کچھ بار گھٹے۔
74- عَنْ كَعْبِ بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺيَقُولُ مَنْ شَابَ شَيْبَةً فِي الْإِسْلَامِ كَانَتْ لَهُ نُورًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
(۷۴)کعب بن مرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺکو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص اسلام کی حالت میں بوڑھا ہوا تو اس کے بالوں کی چاندی قیامت کے روز اس کے لئے نور کا سبب ہوگی۔ ([3])
75- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺمَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ. ([4])
(۷۵)ابو ہریرہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص کسی مومن پر سے کوئی سختی دور کرے تو اللہ اس پر سے آخرت کی سختیوں میں سے ایک سختی دور کرے گا ۔اور جو شخص مفلس کو مہلت دے اللہ تعالیٰ اس پر آسانی کرے گا دنیا اور آخرت میں اور جو شخص کسی مسلمان کا عیب ڈھانکے گا دنیا میں تو اللہ اس کا عیب ڈھانکے گا دنیا اور آخرت میں اور اللہ بندہ کی مدد میں رہےگا جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہے گا ،اور جو شخص راہ چلے علم حاصل کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ سہل کردے گا اور جو لوگ جمع ہوں کسی اللہ کے گھر میں اللہ کی کتاب پڑھیں اور ایک دوسرے کو پڑھائیں تو ان پر اللہ کی رحمت اُترے گی ،اور رحمت ان کو ڈھانپ لے گی اور فرشتے ان کو گھیر لیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا ذکر کرے گا اپنے پاس رہنے والوں میں ۔اور جس کا عمل کوتاہی کرے تو اس کا خاندان کچھ کام نہ آئے گا۔
[1] - (صحيح)صحيح سنن الترمذي رقم (2318)، سنن الترمذى،كِتَاب الزُّهْدِ، بَاب فِيمَنْ تَكَلَّمَ بِكَلِمَةٍ يُضْحِكُ بِهَا النَّاسَ، رقم (2318)[2] - صحيح مسلم،كِتَاب الزَّكَاةِ، بَاب الْحَثِّ عَلَى الصَّدَقَةِ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ أَوْ كَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ...، رقم (1017)
[3] - (صحيح)صحيح سنن الترمذي رقم (1634)، سنن الترمذى،كِتَاب فَضَائِلِ الْجِهَادِ، بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ مَنْ شَابَ...، رقم (1634)
[4] - صحيح مسلم،كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ، بَاب فَضْلِ الِاجْتِمَاعِ عَلَى تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَعَلَى الذِّكْرِ، رقم (2699)