محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
جزاك الله خيرا محترم اسحاق بهائی
اللہ آپکے علم و عمل میں برکتیں عطاء فرمائے ۔
اللہ آپکے علم و عمل میں برکتیں عطاء فرمائے ۔
آپ کے اپنے الفاظمیں نے تو آپ کے سوالات کے جوابات دے دیئے ،
اب میں آپ کو یاد دلاؤں کہ بڑے دن ہوگئے آپ سے کہا تھا ،آج پھر گذارش ہے کہ :
آپ اسلامک بیلف والوں کے چاہنے والے ہیں ۔
ان سے یہ ضرور پوچھ کر بتلائیں کہ :
(۱) ان کے ہاں قرآن مجید کے بعد کونسی کتاب مستند اور معتبر ہے ،
(۲ ) اور صحابہ کرام کے بعد کوئی عالم ہے جس پر اعتماد و اعتبار کیا جاسکے ،
(۳) مصلح الحدیث میں کونسی کتاب فیصلہ کن حیثیت رکھتی ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے ان سوالوں کے جواب لئے بغیر آپ کوئی سوال یہاں نہ رکھیئے گا ،
تاکہ پتا تو چلے ۔۔ اسلامک بیلف والوں ۔۔ کا مشن کیا ہے ، اور ان کا مذہب کیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھائی میں نے تو آپ سے بہت کچھ پوچھا ہوا ہے - لیکن آپ نے جواب نہیں دیا - کہیں تو میں آپ کو یاد کروا دوں -اب میں آپ کو یاد دلاؤں کہ بڑے دن ہوگئے آپ سے کہا تھا ،آج پھر گذارش ہے کہ :
وجاہت بھائی یہ عدیل سلفی میں نہیں ہوں جو اسلامک بلیف پر آپ نے کمنٹ دیکھا ہے میں اگر کسی ایسی سائٹ پر سوال پوچھونگا تو میرے یہ پروفائل فوٹو جو اسی فورم پر ہے اور نام عدیل خان نظر آئیگا
ما شاء اللہباقی آپ نے جو کچھ اسلامک بیلیف والوں سے کچھ پوچھنا ہے تو آپ خود پوچھ لیں - مجھے جو کچھ پوچھنا ہوتا ہے میں ان سے اور آپ سے کھلے عام پوچھ لیتا ہوں -
میں کہیں بھی سوال پوچھ سکتا ہوں - میں آپ کا یا کسی اور کا پابند نہیں ہوں - آپ خود تو جواب دیتے نہیں - پھر گلہ بھی کرتے ہیں کہ میں جواب نہیں دیتا -ما شاء اللہ
مجھے یہی توقع تھی ، اسلامی بیلف کے نمائندے سے ۔
اسلامیک بیلف والے صرف محدثین کرام کے خلاف بدگمانیاں ، اور اپنی جہالت نشر کرسکتے ہیں ، کسی سوال کا جواب تو درکنار ۔۔ سوال سمجھ بھی نہیں سکتے ۔
وہاں کس درجہ جہالت ہے اس کا اندازہ ابھی پچھلی پوسٹ میں عدیل سلفی بھائی کے امیج سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ،
بے چارے پتا نہیں کس مذہب کے پیروکار ہیں ، سلام کے الفاظ تک لکھنے بولنے نہیں آتے ،
اور جرات یہ کہ محدثین کی مساعی پر سوال اٹھاتے ہیں ، سبحان اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں ان سے پوچھنے کی جراءت تو آپ نہ کرسکے ۔
اتنا تو کرسکتے ہیں کہ خود ہی ان سوالوں کے جواب دے دیں ۔ یعنی ان تین بنیادی امور پر آپ کا موقف کیا ہے ؟
اپنے موقف کے متعلق جواب دینے میں تو آپ کو کوئی جھجک نہیں ہونی چاہیئے ،
تمہاری آج کی رات وہ ہے کہ اس رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے وہ باقی نہیں رہے گا۔
وہاں ایک بڑے قد کا آدمی ہے کہ ہم نے اتنا بڑا آدمی اور ویسا سخت جکڑا ہوا کبھی نہیں دیکھا
میں مسیح (دجال) ہوں۔ اور البتہ وہ زمانہ قریب ہے کہ جب مجھے نکلنے کی اجازت ہو گی۔ پس میں نکلوں گا اور سیر کروں گا
حديث تميم الداري في ذكر الجساسة في نفسي منه شيء، هل هو من تعبير الرسول – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – أو لا
ہاں جی @خضر حیات بھائی - کیا حال ہے آپ کا - الله آپ کو لمبی زندگی دے - آمین -ایک راوی پر چودہ صدیوں سے ہزاروں لوگ مطمئن ہیں ، انہوں نے اس کی بات کی تصدیق کی ہے ، یہ بات ان کے لیے کافی نہیں ، کیوں ؟ صرف اس لیے کہ راوی میں جھوٹ اور سچ کا احتمال موجود ہوتا ہے ۔ :)
علم کی خدمت شبہات کا حل ہے ، یہ لوگ شبہے چھوڑنے کا علم کی معراج سمجھتے ہیں ۔
حرف اعتذار : جس سوچ کا آج کل ہمیں سامنا ، اسے ’ فلسفیانہ ‘ کہنا بھی شاید فلسفے کے ساتھ زیادتی ہو ، لیکن مجھے کوئی اس سے مناسب تعبیر نہیں مل سکی ۔
اور پوچھا تھا کہ7132 . حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا حَدِيثًا طَوِيلًا عَنْ الدَّجَّالِ فَكَانَ فِيمَا يُحَدِّثُنَا بِهِ أَنَّهُ قَالَ يَأْتِي الدَّجَّالُ وَهُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْهِ أَنْ يَدْخُلَ نِقَابَ الْمَدِينَةِ فَيَنْزِلُ بَعْضَ السِّبَاخِ الَّتِي تَلِي الْمَدِينَةَ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِ يَوْمَئِذٍ رَجُلٌ وَهُوَ خَيْرُ النَّاسِ أَوْ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّكَ الدَّجَّالُ الَّذِي حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثَهُ فَيَقُولُ الدَّجَّالُ أَرَأَيْتُمْ إِنْ قَتَلْتُ هَذَا ثُمَّ أَحْيَيْتُهُ هَلْ تَشُكُّونَ فِي الْأَمْرِ فَيَقُولُونَ لَا فَيَقْتُلُهُ ثُمَّ يُحْيِيهِ فَيَقُولُ وَاللَّهِ مَا كُنْتُ فِيكَ أَشَدَّ بَصِيرَةً مِنِّي الْيَوْمَ فَيُرِيدُ الدَّجَّالُ أَنْ يَقْتُلَهُ فَلَا يُسَلَّطُ عَلَيْهِ
حکم : صحیح
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبردی، انہیں زہری نے، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے خبردی، ان سے ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے دجال کے متعلق ایک طویل بیان کیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں یہ بھی تھا کہ آپ نے فرمایا دجال آئے گا اور اس کے لیے ناممکن ہوگا کہ مدینہ کی گھاٹیوں میں داخل ہو۔ چنانچہ وہ مدینہ منورہ کے قریب کسی شور زمین پر قیام کرے گا۔ پھر اس دن اس کے پاس ایک مرد مومن جائے گا اور وہ افضل ترین لوگوں میں سے ہوگا۔ اور اس سے کہے گا کہ میں گواہی دیتا ہوں اس بات کی جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے بیان فرمایا تھا۔ اس پر دجال کہے گا کیا تم دیکھتے ہو اگر میں اسے قتل کردوں اور پھر زندہ کروں تو کیا تمہیں میرے معاملہ میں شک و شبہ باقی رہےگا؟ اس کے پاس والے لوگ کہیں گے کہ نہیں چنانچہ وہ اس صاحب کو قتل کردے گا اور پھر اسے زندہ کردے گا۔ اب وہ صاحب کہیں گے کہ واللہ! آج سے زیادہ مجھے تیرے معاملے میں پہلے اتنی بصیرت حاصل نہ تھی۔ اس پر دجال پھر انہیںقتل کرنا چاہے گا لیکن اس مرتبہ اسے مارنہ سکے گا۔
یہاں پر اس کے عجیب غریب جوابات دیے گیۓ - اب جب یہ حدیث میں نےامت کا یہ بہترین شخص ہوگا جس کے ذریعہ دجال کو شکست فاش ہوگی۔
یہ کون ہو گا
اس حدیث کی شرح میں کیا کہا گیا
میں نے یہی سوال پوچھنا تھا کہ بعض لوگ جو خضر علیہ اسلام کی حیات کے قائل ہیں- کیا ان کا یہ عقیدہ صحیح ہے یا نہیں- اور ان کی دلیل کیا ہے - لیکن یہاں پر سوال پوچھتے کچھ اور ہیں اور سمجھا کچھ اور جاتا ہے - اور بات کہاں سے کہاں چلی جاتی ہے -حدیث حاشیہ: مطلب یہ ہے کہ عام طور پر اس امت کی عمریں سوبرس سے زیادہ نہ ہوںگی،یا یہ کہ آج کی رات میں جس قدر انسان زندہ ہیں سوسال کے آخر تک یہ سب ختم ہوجائیںگے۔ اس رات کے بعد جو نسلیں پیدا ہوں گی ان کی زندگی کی نفی مراد نہیں ہے۔ محققین کے نزدیک اس کا مطلب یہی ہے اور یہی ظاہر لفظوں سے سمجھ میں آتا ہے۔ چنانچہ سب سے آخری صحابی ابوطفیل عامربن واثلہ کا ٹھیک سوبرس بعد110برس کی عمرمیں انتقال ہوا مقصد یہ ہے کہ درس وتدریس وعظ وتذکیر بوقت ضرورت دن اور رات کے ہر حصہ میں جائز اور درست ہے۔ خصوصاً طلباءکے لیے رات کا پڑھنا دل ودماغ پر نقش ہو جاتا ہے۔ اس حدیث سے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے دلیل پکڑی ہے کہ حضرت خضرعلیہ السلام کی زندگی کا خیال صحیح نہیں۔ اگروہ زندہ ہوتے توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ضرور ملاقات کرتے۔ بعض علماءان کی حیات کے قائل ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
زبردست !میں کہیں بھی سوال پوچھ سکتا ہوں - میں آپ کا یا کسی اور کا پابند نہیں ہوں - آپ خود تو جواب دیتے نہیں - پھر گلہ بھی کرتے ہیں کہ میں جواب نہیں دیتا -
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں آپ کا یا کسی اور کا پابند نہیں ہوں
آپ کے الفاظ تھےزبردست !
جواب تو آپ نے دےدیا ، پھر بھی کہہ رہے ہیں کہ آپ جواب دینے کے پابند نہیں ،
میں نے کہاما شاء اللہ
مجھے یہی توقع تھی ، اسلامی بیلف کے نمائندے سے ۔
اسلامیک بیلف والے صرف محدثین کرام کے خلاف بدگمانیاں ، اور اپنی جہالت نشر کرسکتے ہیں ، کسی سوال کا جواب تو درکنار ۔۔ سوال سمجھ بھی نہیں سکتے ۔
وہاں کس درجہ جہالت ہے اس کا اندازہ ابھی پچھلی پوسٹ میں عدیل سلفی بھائی کے امیج سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ،
بے چارے پتا نہیں کس مذہب کے پیروکار ہیں ، سلام کے الفاظ تک لکھنے بولنے نہیں آتے ،
اور جرات یہ کہ محدثین کی مساعی پر سوال اٹھاتے ہیں ، سبحان اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں ان سے پوچھنے کی جراءت تو آپ نہ کرسکے ۔
اتنا تو کرسکتے ہیں کہ خود ہی ان سوالوں کے جواب دے دیں ۔ یعنی ان تین بنیادی امور پر آپ کا موقف کیا ہے ؟
اپنے موقف کے متعلق جواب دینے میں تو آپ کو کوئی جھجک نہیں ہونی چاہیئے ،
اب اس سے آپ کیا اخذ کر رہے ہیں -میں کہیں بھی سوال پوچھ سکتا ہوں - میں آپ کا یا کسی اور کا پابند نہیں ہوں - آپ خود تو جواب دیتے نہیں - پھر گلہ بھی کرتے ہیں کہ میں جواب نہیں دیتا ----------------------------