• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

برادرحسین رضی اللہ عنہ محمدبن حنفیہ کی طرف سے یزید بن معاویہ کی مدح وثناء بسندصحیح۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
اگرشیخ خضرحیات صاحب کی بات درست ہے توفارسی کاایک مقولہ ہے:” ہم چُماں دیگرے نیست“
ہمارے ایک استاد مرحوم اس کواس طرح ادا کرتے تھے ” ہم چماں ڈنگرے نیست“
اور اصل کہاوت اس طرح ہے:ہمچو من دیگر نیست اور جمع کے لیے اس طرح آتا ہے ہمچو ما دیگر نیست
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
تاریخی تجزیہ کا یہ مسلمہ اصول ہے کہ جو شخص کسی دوسرے شخص کے معاملے میں متعصب ہو، اس کی اس شخص کے بارے میں بات کو قبول نہ کیا جائے۔ یزید بن معاویہ رح پر جو بدکاری ، شراب نوشی ، اور ظام و کفر و الحاد کے جو الزامات لگاے گئے ہیں ان روایات کی یا تو سند ہی نہیں ملتی یا پھر اگر ملتی ہے تو اس میں ہشام کلبی، محمّد بن عمر الواقدی اور ابو مخنف لوط بن یحییٰ نظر آتے ہیں۔ یہ تینوں موصوف نہ صرف کذاب مشہور ہیں بلکہ غالی شیعہ تھے - بعد کے معتدل مورخ جیسے ابن جریر طبری رح ، ابن اثیر رح وغیرہ نے زیادہ تر انہی تینوں سے روایات کو اخذ کیا ہے لیکن ان روایات کے صحیح ہونے پر کوئی دلیل قائم نہیں کی-

دوسری بات یہ کہ اگر یزید بن معاویہ رح یہ افعال کھلے عام انجام دیتے تھے تو صحابہ کرام بشمول سعد بن ابی وقاص، ابن عمر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم کبھی اس کی بیعت نہ کرتے۔ اور اگر وہ شراب نوشی یا بدکاری چھپ کر کرتے تھے ۔ تو ایسی صور ت میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان راویوں کو کیسے علم ہوا کہ وہ چھپ کر یہ کام کرتے تھے ؟ کیا یہ راوی خود بھی اس کے شریک مجلس رہے تھے یا یزید بن معاویہ رح نے خود آ کر ان کے سامنے اپنی بدکاریوں کا اعتراف کیا تھا؟ یہی وہ جواب ہے جو حضرت علی کے تیسرے بیٹے اور حسین رضی اللہ عنہما کے چھوٹے بھائی محمد بن علی رحمہ اللہ، جو کہ اپنی والدہ کی نسبت سے ابن حنفیہ کے نام سے مشہور ہیں، نے ان معترضین کو دیا تھا (جو اس مراسلے میں تفصیل سے کفایت الله صاحب نے بیان کیا ہے)

یزید بن معاویہ رح یہ افعال کھلے عام انجام دیتے تھے تو صحابہ کرام بشمول سعد بن ابی وقاص، ابن عمر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم کبھی اس کی بیعت نہ کرتے

محترم ،
یزید تو دور کی بات ہے کہ اس کی بیعت کس نے اور کیسے لی ہے اس سے پہلے اس کے والد معاویہ رضی الله عنہ نے اپنی بیعت کیسے لی ہے یہ پڑھ لو .

 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
jabar.png

jabar1.png




مصنف ابن ابی شیبہ رقم ٣١٢٠٣ کتاب الامراء


اور ابن عباس رضی الله عنہ نے بھی خوشی سے نہیں کی ہے یہ بھی پڑھ لو مولانا محمد یوسف تبیخ جماعت شرح مانی الاثار میں کیا لکھا ہے کہ ابن عباس رضی الله عنہ بیعت تقیہ کے طور پر تھی اور یزید کی بیعت بھی ایسی ہی تھی
taqiya.png

 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
امیر المومنین منصب هے ، محض لقب نہیں ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت یزید اللہ ارحمہ دونوں اس منصب پر فائز رهے ۔ یہ تاریخی حقیقت هے ۔ اسے کون تبدیل کرسکتا هے اور کون ان دونوں کے امیر المسلمین هونے پر فی زمانہ شک کرسکتا هے ؟ رہ گئی بات کہ کیا هوا اور کیا نہیں هوا تو تمام اعمال کا حساب اللہ کے پاس موجود و محفوظ هے ۔ روز حساب اللہ کی پکڑ سے کون بچ سکے گا بهلا؟ ہمارا موقف واضح هے ، سادگی بهرا هے ، شکوک سے خالی هے ، سیدها هیکہ دونوں امیر المومنین تهے اور ہم اللہ سبحانہ و تعالی سے دعاء کرتے ہینکہ اللہ ان دونوں پر اپنی رحمتیں کرے انکی اخطاء کو معاف فرمائے ۔
سب اپنی جگہ لیکن یہ کیونکر ممکن هیکہ ان دونوں کے مناصب یعنی امیر المومنین هونے سے ہی انکار کردیا جائے؟ اگر وہ دونوں مسلمانوں کے امیر نہیں تهے تو پہر کس کے امیر تهے ؟ یہ تو ماضی کی حقیقت هے ۔ تو موقف پر ہم اپنے قائم ہیں اور اللہ ہمارے قدموں کو آزمائشوں میں ثابت قدمی عطاء کرے یہی ہماری دعاء ہمارے لئیے هے ۔
کافی مباحثے هوئے ۔ کافی کتب ہیں ہمارے پاس هر شیء محفوظ هے اور ہم اہل سنت امانتوں کے پاسدار ہیں بالکل اسی طرح جس طرح ہم حرمین الشریفین کے پاسدار ہیں ۔ ہم امانتوں کو سنبهالنے والے ہیں ۔ ہم قرآن کو سینوں میں سنبهالنے والے ہیں ۔ ہم ہی ہیں اور اللہ ہم سب سے راضی رهے ہمیں اللہ کے سوا کسی کی رضا چاہیئے بهی نہیں ۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
امیر المومنین منصب هے ، محض لقب نہیں ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت یزید اللہ ارحمہ دونوں اس منصب پر فائز رهے ۔ یہ تاریخی حقیقت هے ۔ اسے کون تبدیل کرسکتا هے اور کون ان دونوں کے امیر المسلمین هونے پر فی زمانہ شک کرسکتا هے ؟ رہ گئی بات کہ کیا هوا اور کیا نہیں هوا تو تمام اعمال کا حساب اللہ کے پاس موجود و محفوظ هے ۔ روز حساب اللہ کی پکڑ سے کون بچ سکے گا بهلا؟ ہمارا موقف واضح هے ، سادگی بهرا هے ، شکوک سے خالی هے ، سیدها هیکہ دونوں امیر المومنین تهے اور ہم اللہ سبحانہ و تعالی سے دعاء کرتے ہینکہ اللہ ان دونوں پر اپنی رحمتیں کرے انکی اخطاء کو معاف فرمائے ۔
سب اپنی جگہ لیکن یہ کیونکر ممکن هیکہ ان دونوں کے مناصب یعنی امیر المومنین هونے سے ہی انکار کردیا جائے؟ اگر وہ دونوں مسلمانوں کے امیر نہیں تهے تو پہر کس کے امیر تهے ؟ یہ تو ماضی کی حقیقت هے ۔ تو موقف پر ہم اپنے قائم ہیں اور اللہ ہمارے قدموں کو آزمائشوں میں ثابت قدمی عطاء کرے یہی ہماری دعاء ہمارے لئیے هے ۔
کافی مباحثے هوئے ۔ کافی کتب ہیں ہمارے پاس هر شیء محفوظ هے اور ہم اہل سنت امانتوں کے پاسدار ہیں بالکل اسی طرح جس طرح ہم حرمین الشریفین کے پاسدار ہیں ۔ ہم امانتوں کو سنبهالنے والے ہیں ۔ ہم قرآن کو سینوں میں سنبهالنے والے ہیں ۔ ہم ہی ہیں اور اللہ ہم سب سے راضی رهے ہمیں اللہ کے سوا کسی کی رضا چاہیئے بهی نہیں ۔
محترم ،
ان لفاظیوں سے اپ ایک غاصب کو نیک اور پارسا نہیں بنا سکتے ہیں جب دلائل پاس نہیں ہوتے تو اس طرح کی بے مانی گفتگو کا سہارا لیا جاتا اور میں دیکھ چکا ہوں اس فورم پر مجھے سے بڑے بڑے لوگوں نے میرا اصل چہرہ اور اصلیت کو عریاں کرنے کے دعوے کیے مگر الحمد اللہ توفیقی باللہ یہ ناصبی افکار چند پوسٹ کے بعد ہی دم توڑ گئے اور کسی کی طرف سے کوئی جواب نہ آیا تو دلائل کسی کے پاس نہیں صرف لفاظی سے سادہ لوح لوگوں کو بیوقوف بنانا ہے کیوں حق چھپاتے ہو مر کے اللہ کو جواب نھیں دینا ہے۔
رہی بات جو اپ نے لکھا
امیر المومنین منصب هے ، محض لقب نہیں ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت یزید اللہ ارحمہ دونوں اس منصب پر فائز رهے ۔

ان کو کس نے فائز کیا امت مسلمہ نے ان کے مشورے سے آئے تھے انہوں نے یہ غصب کیا ہے یہ منصب مسلمانوں سے زبردستی چھینا ہے اس پر قبضہ کیا ہے اور پوری امت میں کم از کم یزید کو تو اجماعی طور پر غاصب قراردیاہے کہ مسلمانوں کے تخت پر زبردستی قابض ہوا ہے تو جو ہوا اس کے اثرات آج تک موجود ہے اور امت غاصبوں کو اج تک سلام کر رہی ہے اور ان کا دفاع بھی کرتی ہے چاہے آج کے غاصب ہوں یا پرانے(یزید وغیرہ) اللہ سب کو ہدایت دے اور خلافت کو قائم کرنے کی تڑپ پیدا کرے نہ کہ خلافت برباد کرنے والوں کا دفاع کرنے میں اپنی قوت لگا کر کتمان حق کا بھی گناہ اپنے سر لیں۔والسلام علیکم
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اس فورم پر ہم میں سے کسی نے تم کو ناصبی نہیں کہا ۔ ہاں ، تمہاری فکر بلا شک و شبہ ہماری طرح ذرا بهی نہیں ۔ یہی وہ بنیادی سبب هے جو تم جیسوں کو ہم سے الگ کرتی هے ۔ یہ امتیاز هے ، پیمانہ هے ۔ الفاظ لکهتے وقت ہمارا ذہن صاف هوتا هے ، کوشش ہم اصلاح اور خیر کی کرتے ہیں ۔ رہ گئی بات تمہاری اپنی فکر کے مطابق تم جو چاہے جیسے چاهو فتوے صادر کرتے رهو ، یہ ایک معروف اسلوب هے اور اہل اسلام اس اسلوب سے واقف ہیں ۔
ہم تمهاری طرز فکر سے متفق نہیں ہیں ۔ اس فکر کی تشہیر محض وسوسہ پیدا کرنا هے ۔ خود سے خود کو شاباشی دیتے رهو ، خود لکهو خود پڑهو اور خود سر دهنو ۔ مرضی تمہاری اسی طرح خوش رهو
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ویسے اللہ ہم سے زندگی میں حساب لے سکتا هے اگر وہ چاهے ۔ مسواک یاد هے ! وہی فتح فارس والی ! تو اللہ جنکا کا حامی و ناصر هو ۔ بے شک فتح و کامرانی اللہ والوں کو ہی ملنی هے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ہم کسی کو پارسا نہیں بنا رهے ہیں بلکہ ہمارا تو اسلوب ہی یہی هے کہ هم گرد و غبار صاف کر کے هر چیز واضح کر دیں ۔ وہ جن کے چہروں پر گرد هو اور وہ اپنی نادانی میں محض آئینہ صاف کریں ۔ قبر میں جانے تک خود انکو انکا عکس کیونکر آئے ، کیونکہ وہ صرف آئینے رگڑتے ره جاتے ہیں اللہ انہیں چہرے کی گرد صاف کرنیکی توفیق ہی نہیں دیتا ۔

خود سے خود کو جج نا کیا کرو ۔ یہ دوسروں پر چهوڑ دیا کرو ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top