• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلالہ جیسے لعنتی فعل پر آپکو سمجھانے کے لئے،،، انتہائی ضروری بات،،

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم

مسٹر لولی!

جب حدیث مبارکہ کا اردو ترجمہ، "اللہ نے لعنت فرمائی حلالہ کرنے والے پر!" تو وہ قرآن مجید میں ضرور ہو گا مگر آپ جیسا اتنا باریک بین خود اپنی عقلمندی کا ثبوت بھی فراہم کرتا ھے۔

اب اس ترجمہ کو بھی پڑھیں۔

قَالَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِالتَّيْسِ الْمُسْتَعَارِ " ، قَالُوا : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : " هُوَ الْمُحَلِّلُ ، لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ " .
ترجمہ : حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : کیا تمہیں میں منگنی کا سانڈ نہ بتلاؤں ؟ لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ ! ضرور بتلائیے : آپ نے فرمایا : حلالہ کرنے والا [ پھر آپ نے مزید فرمایا ] اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔
( سنن ابن ماجه : 1936، النكاح – سنن الدار قطني : 3618 ، النكاح – مستدرك الحاكم :2/199)

دوسرا



مسٹر لولی یہاں عبدہ بھائی گرامر سیکھا ریے ہیں ان سے پوچھیں آپ کے پیش کئے گئے ترجمہ کا مطلب کیا بنتا ھے۔ ایک بار پھر شکریہ!

والسلام
محترم کنعان صاحب -

آپ کا کہنا ہے کہ الله نے احادیث نبوی کے مطابق "حلالہ " کے فعل پر جو لعنت کی ہے وہ آپ قرآن میں دکھائیں -وہ قرآن مجید میں ضرور ہو گا-

آپ سے گزارش ہے کہ درج ذیل احادیث نبوی میں جو الله کی طرف سے جو مختلف گناہوں پر لعنتیں بھیجی گئی ہیں - یہ آپ براہ مہربانی قرآن کی آیات میں دیکھا دیں-



لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الْيَهُودِ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَايهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا(بخاری، رقم ٤٣٦)
فرمایا: یہود و نصاریٰ پر الله کی پھٹکار ہو کہ انھوں نے اپنے انبیا کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔

لعن الله الراشی والمرتشی
رشوت دینے اور لینے والے پر الله نے لعنت فرمائی ہے۔

لَعَنَ اللّٰہُ الْخَمْرَ، وَشَارِبَہَا، وَسَاقِیہَا، وَبَائِعَہَا، وَمُبْتَاعَہَا، وَعَاصِرَہَا، وَمُعْتَصِرَہَا، وَحَامِلَہَا، وَالْمَحْمُولَۃَ إِلَیْہِ' (سنن أبي داو،د : ٣٦٧٤، سنن ابن ماجہ : ٣٣٨٠، وسندہ، حسنٌ)
اللہ تعالیٰ نے شراب پر اور شراب پینے والے ، پلانے والے ، فروخت کرنے والے ، خریدنے والے ، نچوڑنے والے ، اٹھا کر لے جانے والے اور جس کی طرف اٹھا کر لے جائی جا رہی ہے ، سب پر لعنت فرمائی ہے۔''

عن ابن عباس رضی الله عنھما قال: قال النبی صلی الله علیہ وسلم: لعن الله المتشبھین من الرجال بالنساء، والمتشبھات من النساء بالرجال۔" (مشکوٰة ص:۳۸۰)
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے عورتوں کی مشابہت کرنے والے مردوں پر، اور مردوں کی مشابہت کرنے والی عورتوں پر-



والسلام -
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

صاحب تھریڈ کو بات سمجھ آ گئی اور آپ ۔۔۔۔۔۔ ؟

محترم کنعان صاحب -

آپ کا کہنا ہے کہ الله نے احادیث نبوی کے مطابق "حلالہ " کے فعل پر جو لعنت کی ہے وہ آپ قرآن میں دکھائیں - وہ قرآن مجید میں ضرور ہو گا-
میرا یہ کہنا نہیں،

میرا کیا کہنا تھا ترتیب سے مراسلہ نمبر 6 میں کوٹ کئے گئے سکرین شوٹ کے ساتھ۔

اگر مناسب سمجھیں تو قرآن مجید سے وہ آیت بھی پیش کر دیں جس میں اللہ سبحان تعالی نے حلالہ کرنے والے پر لعنت فرمائی ہو۔ شکریہ!
اس کے بعد میرا کہنا مراسلہ نمبر 11 میں مزید جواب کے ساتھ

جب حدیث مبارکہ کا اردو ترجمہ، "اللہ نے لعنت فرمائی حلالہ کرنے والے پر!" تو وہ قرآن مجید میں ضرور ہو گا مگر آپ جیسا اتنا باریک بین خود اپنی عقلمندی کا ثبوت بھی فراہم کرتا ھے۔
قَالَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِالتَّيْسِ الْمُسْتَعَارِ " ، قَالُوا : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : " هُوَ الْمُحَلِّلُ ، لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ " .
ترجمہ : حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : کیا تمہیں میں منگنی کا سانڈ نہ بتلاؤں ؟ لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ ! ضرور بتلائیے : آپ نے فرمایا : حلالہ کرنے والا [ پھر آپ نے مزید فرمایا ] اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔
لنک: ( سنن ابن ماجه : 1936، النكاح – سنن الدار قطني : 3618 ، النكاح – مستدرك الحاكم :2/199)

یہ ترجمہ ایک مشہور سائٹ سے لیا گیا ھے جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں کہ ترجمہ میں کوئی زیادتی ہو گی لنک سے چیک کر سکتے ہیں۔

اس میں لکھا ھے: "اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔"

محترم جواد یہ آپ بھی کہہ سکتے ہیں فلاں پر اللہ تعالی کی لعنت ہو۔

اس کے ساتھ ایک اور ترجمہ جو مراسلہ نمبر 7 سے لیا گیا ھے بغیر لنک کے۔

عقبۃ بن عامر قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ألاأخبرکم بالتیس المستعار؟ قالوا : بلی یا رسول اللہ ! قال : ھو المحلل ،لعن اللہ المحلل والمحلل لہ۔
(سنن ابن ماجۃ، کتاب النکاح، باب المحلل والمحلل لہ)
''حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : کیا میں تمہیں کرائے کے سانڈ کے بارے خبر نہ دوں۔ صحابہ نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ حلالہ کرنے والا ہے۔ اللہ تعالی حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے، دونوں پر لعنت فرمائے۔''
اس میں لکھا ھے: "اللہ تعالی حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے، دونوں پر لعنت فرمائے"

محترم جواد یہ آپ بھی کہہ سکتے ہیں فلاں پر اللہ تعالی لعنت فرمائے۔

دونوں حدیث میں پیش کیا گیا ترجمہ سے مطلب ایک ہی ھے۔

اس کوٹنگ پیج میں حدیث مبارکہ پر جو ترجمہ "اللہ نے لعنت فرمائی" کیا گیا ھے اس پر یہ کونسی کتاب سے لیا گیا ھے اس پر کوئی سکین نہیں، کونسی سائٹس سے لیا گیا ھے کوئی لنک نہیں، پیش کئے گئے دونوں تراجم سے مختلف ھے۔ "اللہ نے لعنت فرمائی" اسطرح تو قرآن مجید میں ہی ہو گا، حدیث مبارکہ میں ایسے موقعوں پر ایسا بھی ھے کہ جبرئیل امین میرے پاس آئے اور یہ خبر دی وغیرہ،​
آپ سے گزارش ہے کہ درج ذیل احادیث نبوی میں جو الله کی طرف سے جو مختلف گناہوں پر لعنتیں بھیجی گئی ہیں - یہ آپ براہ مہربانی قرآن کی آیات میں دیکھا دیں-​
لعن الله الراشی والمرتشی​
رشوت دینے اور لینے والے پر الله نے لعنت فرمائی ہے۔
====
جواد
حدیثِ شریف: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ ‏۔​
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر لعنت فرمائی ہے
حوالہ لنک:​
(سنن أبو داود :3580 ، القضاء – سنن الترمذي :1337، الأحكام – سنن ابن ماجه :2313 ، الأحكام)​

آپ گرامر پر توجہ دیں یا سیکھنے کی کوشش کریں، خود ہی جان جائیں گے باقی مزید خود چیک کر لیں اگر نہ ملیں تو بتائیں ابھی وقت اتنا ہی ھے۔​
والسلام​
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم

صاحب تھریڈ کو بات سمجھ آ گئی اور آپ ۔۔۔۔۔۔ ؟



میرا یہ کہنا نہیں،

میرا کیا کہنا تھا ترتیب سے مراسلہ نمبر 6 میں کوٹ کئے گئے سکرین شوٹ کے ساتھ۔



اس کے بعد میرا کہنا مراسلہ نمبر 11 میں مزید جواب کے ساتھ



قَالَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِالتَّيْسِ الْمُسْتَعَارِ " ، قَالُوا : بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : " هُوَ الْمُحَلِّلُ ، لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ " .
ترجمہ : حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : کیا تمہیں میں منگنی کا سانڈ نہ بتلاؤں ؟ لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ ! ضرور بتلائیے : آپ نے فرمایا : حلالہ کرنے والا [ پھر آپ نے مزید فرمایا ] اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔
لنک: ( سنن ابن ماجه : 1936، النكاح – سنن الدار قطني : 3618 ، النكاح – مستدرك الحاكم :2/199)

یہ ترجمہ ایک مشہور سائٹ سے لیا گیا ھے جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں کہ ترجمہ میں کوئی زیادتی ہو گی لنک سے چیک کر سکتے ہیں۔

اس میں لکھا ھے: "اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔"

محترم جواد یہ آپ بھی کہہ سکتے ہیں فلاں پر اللہ تعالی کی لعنت ہو۔

اس کے ساتھ ایک اور ترجمہ جو مراسلہ نمبر 7 سے لیا گیا ھے بغیر لنک کے۔



اس میں لکھا ھے: "اللہ تعالی حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے، دونوں پر لعنت فرمائے"

محترم جواد یہ آپ بھی کہہ سکتے ہیں فلاں پر اللہ تعالی لعنت فرمائے۔

دونوں حدیث میں پیش کیا گیا ترجمہ سے مطلب ایک ہی ھے۔


اس کوٹنگ پیج میں حدیث مبارکہ پر جو ترجمہ "اللہ نے لعنت فرمائی" کیا گیا ھے اس پر یہ کونسی کتاب سے لیا گیا ھے اس پر کوئی سکین نہیں، کونسی سائٹس سے لیا گیا ھے کوئی لنک نہیں، پیش کئے گئے دونوں تراجم سے مختلف ھے۔ "اللہ نے لعنت فرمائی" اسطرح تو قرآن مجید میں ہی ہو گا، حدیث مبارکہ میں ایسے موقعوں پر ایسا بھی ھے کہ جبرئیل امین میرے پاس آئے اور یہ خبر دی وغیرہ،​

حدیثِ شریف: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ ‏۔​
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر لعنت فرمائی ہے
حوالہ لنک:​


آپ گرامر پر توجہ دیں یا سیکھنے کی کوشش کریں، خود ہی جان جائیں گے باقی مزید خود چیک کر لیں اگر نہ ملیں تو بتائیں ابھی وقت اتنا ہی ھے۔​
والسلام​
وعلیکم سلام محترم -

پہلی بات تو یہ ہے کہ میرے لعنت بھیجنے اور نبی کے لعنت بھیجنے میں زمین و آسمان کا فرق ہے - میری بھیجی گئی لعنت ضروری نہیں کہ کسی پر پڑے - لیکن نبی کی بھیجی گئی لعنت لازمی پڑنے والی ہوتی ہے -اب اگر آپ ابن ماجہ کی حدیث کے متعلق یہ کہتے ہیں: کہ نبی کا فرمان ہے کہ :

لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ
اللہ تعالی کی لعنت ہو حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے پر ۔

جب کہ اسکین والی حدیث میں ہے کہ : "الله نے لعنت فرمائی "
اور دونوں میں تعارض ہے -

تو محترم اس میں فرق صرف الفاظ کا ہے مفہوم کا نہیں -

قرآن میں الله کا ارشاد ہے کہ :


وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ سوره النجم ٣
اور یہ نبی (صل الله علیہ وسلم ) اپنی خواہش سے نہیں بولتا -


یعنی الله کے نبی جو کچھ بھی کہتے ہیں وہ الله کے ازن سے کہتے ہیں - ظاہر ہے اس میں جن پر بھی الله کے نبی کی لعنت بھیجی گئی ہے وہ الله کے ازن سے ہے -نبی کریم نے اپنی طرف سے نہیں بھیجی -

اب اگر آپ 'حلالہ' کے لعنتی فعل کو کسی نہ کسی طرح جائز قرار دینے پر تلے ہیں حنفیت کی ہمنوائی میں - (اگر میں غلط ہوں تو تصیح کردیجئے ) - یعنی یہ کہ حلالہ کو قرآنی آیات کی رو سے لعنت زدہ فعل ثابت کریں - تو محترم پھر تو گناہوں کی ایک ایسی لمبی لسٹ ہے جن کو قران کی رو سے حرام ثابت کرنا آسان نہ ہوگا -

مثال کے طور پر موسیقی، افیون ، چرس ، تصویر سازی ، انشورنس ، وہ جوا جس میں لڑائی جھگڑے کا امکان نہ ہو (یاد رہے کہ قرآن میں جس جوے کو حرام کہا گیا ہے اس کو حرام لڑائی جھگڑے کی وجہ سے قرار دیا ہے)-

کیا آپ یہ سب چیزیں قرآن سے نا جائز اور حرام دیکھا سکتے ہیں ؟؟

والسلام -
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جواد بھائی آپ کی طرف سے کئے گئے سوالات پر میں نے اسے لئے لکھا تھا کہ گرامر پر توجہ دیں اور سیکھنے کی کوشش کریں۔


آپ سے گزارش ہے کہ درج ذیل احادیث نبوی میں جو الله کی طرف سے جو مختلف گناہوں پر لعنتیں بھیجی گئی ہیں - یہ آپ براہ مہربانی قرآن کی آیات میں دیکھا دیں-

لعن الله الراشی والمرتشی
رشوت دینے اور لینے والے پر الله نے لعنت فرمائی ہے۔
بغیر حوالہ
جواد

حدیثِ شریف: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ ‏۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر لعنت فرمائی ہے
حوالہ لنک:
(سنن أبو داود :3580 ، القضاء – سنن الترمذي :1337، الأحكام – سنن ابن ماجه :2313 ، الأحكام)

اپنی پیش کی گئی نامکمل اور بغیر حوالہ ، اس پر جواب عنایت فرمائیں۔

والسلام
 
  • پسند
Reactions: Dua

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم

جواد بھائی آپ کی طرف سے کئے گئے سوالات پر میں نے اسے لئے لکھا تھا کہ گرامر پر توجہ دیں اور سیکھنے کی کوشش کریں۔





حدیثِ شریف: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ ‏۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر لعنت فرمائی ہے
حوالہ لنک:
(سنن أبو داود :3580 ، القضاء – سنن الترمذي :1337، الأحكام – سنن ابن ماجه :2313 ، الأحكام)

اپنی پیش کی گئی نامکمل اور بغیر حوالہ ، اس پر جواب عنایت فرمائیں۔

والسلام

وعلیکم سلام محترم کنعان صاحب -حوالہ حاضر ہے

قال ‏رسول الله ‏(ص) لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ وَالرَّائِشَ " ، أحمد بن منيع عن ابن عمرو وفي الباب عن عبد الرحمن بن عوف وثوبان وعائشة وأم سلمة وآخرين ، والرائش هو السفير بينهما ، وقد قال ابن مسعود : الرشوة في الحكم كفر ، وهي في الناس سحت ، رواه الطبراني وسنده صحيح .
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,975
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اس بات سے قطع نظر کہ حلالہ کی بحث کیا ہے اور کیا درست اور کیا غلط ہے، جو مسئلہ پوچھا گیا ہے اس کا جواب دے رہا ہوں۔
حلالہ کی خاطر جس شخص سے شادی کروائی گئی ہے اگرچہ اس شرط کے ساتھ شادی انتہائی قبیح فعل ہے لیکن شادی عام شادی کی طرح ہوگی اور اس کو ختم کرنے کا نہ کسی کے پاس اختیار ہے اور نہ ہی کوئی زبردستی کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ شریعت نکاح سے ابقاء عقد چاہتی ہے نہ کہ ایک رات کی ہمبستری۔ البتہ اگر کوئی ایک رات کی ہمبستری کر کے طلاق دے دے تو خاتون زوج اول کے لیے حلال ہو جاتی ہے۔
واللہ اعلم
میں بہت کوشش کرتا ہوں کہ اشماریہ صاحب کی بات سے کوئی مثبت پہلو نکالوں مگر باوجود کوشش کے ہمیشہ اس نتیجہ پر پہنچتا ہوں کہ اشماریہ صاحب شریعت کے مقابلے پر اپنی فقہ کی بات کو اوپر رکھتے ہیں چاہے فقہ کے خلاف شریعت کا موقف کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو۔ انااللہ واناالیہ راجعون!

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین حلالہ کو زنا سمجھتے تھے اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر کوئی حلالہ کرنے اور کروانے والا میرے پاس لایا گیا تو میں اسے رجم کروں گا۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حلالہ کا نکاح، نکاح نہیں ہوتا بلکہ بدکاری ہی رہتا ہے۔ کمال کی بات ہے کہ مقلدین جو ایک مجلس کی تین طلاق کے مسئلہ میں عمررضی اللہ عنہ کی دہائی دیتے ہیں اور اہل حدیث پر انکی مخالفت کا الزام لگاتے نہیں تھکتے۔ یہی مقلدین حلالہ کے مسئلے میں عمر رضی اللہ عنہ کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہاں ان کی عمررضی اللہ عنہ سے محبت کہاں چلی جاتی ہے؟

(تدوین)

خضر حیات بھائی چونکہ آپ نے اشماریہ کے ان خیالات سے اتفاق کیا ہے اس لئے مذکورہ بالا گزارشات آپکے لئے بھی ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,476
پوائنٹ
964
(تدوین)
خضر حیات بھائی چونکہ آپ نے اشماریہ کے ان خیالات سے اتفاق کیا ہے اس لئے مذکورہ بالا گزارشات آپکے لئے بھی ہیں۔
اگر میرے لیے ہوتیں تو اور بات تھی ۔ لیکن آپ نے حسب عادت کسی کا غصہ کسی پر نکالا ہے ۔ اس لیے فورم کا ماحول اس کو باقی رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ معذرت کے ساتھ ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,975
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اگر میرے لیے ہوتیں تو اور بات تھی ۔ لیکن آپ نے حسب عادت کسی کا غصہ کسی پر نکالا ہے ۔ اس لیے فورم کا ماحول اس کو باقی رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ معذرت کے ساتھ ۔
حق بات بیان کرنے کو غصہ نکالنا نہیں کہتے۔ جس شخص نے حلالہ جیسے لعنتی فعل کو جائز کہہ کر حرام کو حلال کے ساتھ خلط کردینے اور مسلمانوں کی نسلوں کو خراب کرنے کا کام کیا اسکی نشاندہی کردینے کو کسی کا غصہ کسی پر نکالنے سے تعبیر کرنا سخت ناانصافی کی بات ہے۔ اللہ ہمیں ہدایت دے۔آمین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میں بہت کوشش کرتا ہوں کہ اشماریہ صاحب کی بات سے کوئی مثبت پہلو نکالوں مگر باوجود کوشش کے ہمیشہ اس نتیجہ پر پہنچتا ہوں کہ اشماریہ صاحب شریعت کے مقابلے پر اپنی فقہ کی بات کو اوپر رکھتے ہیں چاہے فقہ کے خلاف شریعت کا موقف کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو۔ انااللہ واناالیہ راجعون!

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین حلالہ کو زنا سمجھتے تھے اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر کوئی حلالہ کرنے اور کروانے والا میرے پاس لایا گیا تو میں اسے رجم کروں گا۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حلالہ کا نکاح، نکاح نہیں ہوتا بلکہ بدکاری ہی رہتا ہے۔ کمال کی بات ہے کہ مقلدین جو ایک مجلس کی تین طلاق کے مسئلہ میں عمررضی اللہ عنہ کی دہائی دیتے ہیں اور اہل حدیث پر انکی مخالفت کا الزام لگاتے نہیں تھکتے۔ یہی مقلدین حلالہ کے مسئلے میں عمر رضی اللہ عنہ کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہاں ان کی عمررضی اللہ عنہ سے محبت کہاں چلی جاتی ہے؟

(تدوین)

خضر حیات بھائی چونکہ آپ نے اشماریہ کے ان خیالات سے اتفاق کیا ہے اس لئے مذکورہ بالا گزارشات آپکے لئے بھی ہیں۔
محترم
جو مسئلہ پوچھا گیا تھا اس پر ایسے ہی نظر پڑ گئی تو بتا دیا۔
باقی آپ جانیں اور یہ بحث۔ میں پہلے ہی یہ بحث کر چکا ہوں۔ مزید کا دل نہیں چاہتا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی ذرا اس کی وضاحت کر دیں -
یہ واضح ہے۔

محترم -

کیا یہ آپ فقہ حنفی کی رو سے که رہے ہیں؟؟

اس لحاظ سے تو رافضیوں کا متعہ بھی جائز ہونا چاہیے - کہ وہ بھی خاص شرائط کی ساتھ ہی انجام پذیر ہوتا ہے-

جب آپ خود فرما رہے ہیں کہ شریعت نکاح سے ابقاء عقد چاہتی ہے نہ کہ ایک رات کی ہمبستری - تو اسطرح یہ ایک حرام فعل ہوا - تو ایک حرام فعل کے ذریے ایک طلاق یافتہ عورت اپنے پہلے خاوند کے لئے کس طرح حلال ہو جائے گی؟؟-

میرا سوال اب بھی یہی ہے کہ شرط کو پورا نہ کرنے کی صورت میں دوسرے نکاح کی کیا حثیت ہو گی اور حنفی فقہ میں اس کا کیا حل ہو گا ؟؟ جب اس کو ختم کرنے کا نہ کسی کے پاس اختیار ہے اور نہ ہی کوئی زبردستی کر سکتا ہے۔ تو پھر ایسے حرام فعل کی شریعت میں گنجائش ہی کیوں ہے ؟؟؟
میں حلالہ پر بحث نہیں کر رہا۔
والسلام
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top