• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی مقلدین کی قرآن و حدیث میں تحریف

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
کسی مسئلہ کی تفہیم و توضیح میں اختلاف ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں کہ یہ تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے بہترین زمانہ میں بھی تھا اصل بات یہ ہے کہ جب قرآن وحدیث کی نصوص سامنے آجائیں تو سرتسلیم ضم کر دینا چاہیے یہی اہل ایمان کا وطیرہ ہے۔لیکن جب حق کی پیروی مقصود نہ ہو بلکہ محض اپنے فرقے اور گروہ کی بالا دستی ہی منتہائے نگاہ ٹھہرے تو انسان کی آنکھوں پر تعصب کی پٹی بندھ جاتی ہے اور وہ قرآن و حدیث کو ماننے کے بجائے اپنے مقصد کی خاطر ان میں تحریف و تبدل پر ہی اتر آتا ہے جوکہ انتہائی خطرناک رویہ ہے۔بعض تقلیدی گروہوں میں یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ آیات قرآنی اور احادیث کی لفظی ومعنوی تحریف سے بھی نہیں چوکتے گویا بقول اقبال:
''خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں''
اس تھریڈ میں اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کی جاے گی کہ بعض افراد نے قرآن وحدیث میں دانستہ و نادانستہ لفظی یا معنوی تبدیلیاں کی ہیں۔امید ہے کہ ٹھنڈے دل سے اس پر غور وفکر کرکے اس کی اصلاح کی کوشش کی جائے گی اور محض مناظرانہ پچ میں آکر حق کا انکار نہیں کیا جائے گا
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
مولانا احمد علی سہارنپوری حدیث میں تحریف کرتے ہوے لکھتے ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ
حالاں کہ حدیث کے اصل الفاظ یہ ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ إِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ
مولانا صاحب نے اس حدیث سے الا بام القرآن کا جملہ ہی حذف کر دیا ، حدیث کا مطلب تو واضح ہے کہ جب میں قراءت کروں تو تم صرف سورہ فاتحہ پڈھو، لیکن سہارنپوری صاحب کی تحریف کے بعد یہ معنی ہوا کہ جب میں جہری قراءت کروں تو تم کچھ بھی نہ پڈھو،چوں کہ امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڈھنا حنفی اقوال کے خلاف ہے، اس لیے مولانا نے وہ جملہ ہی حذف کر دیا جس سے امام کے پیچھے سورہ فاتحۃ پڑھنا لازم آتا ہے
یہ ہے تقلید کا کمال ، علامہ اقبال نے بجا فرمایا ہے:
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
اور قرآن میں تحریف کرنا کفر ہے، ایسا شخص کو سچی توبہ کر کے اس عمل سے باز رہنا چاہیے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
محمد عاصم انعام

مولانا احمد علی سہارنپوری حدیث میں تحریف کرتے ہوے لکھتے ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ
حالاں کہ حدیث کے اصل الفاظ یہ ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ إِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ
مولانا صاحب نے اس حدیث سے الا بام القرآن کا جملہ ہی حذف کر دیا ، حدیث کا مطلب تو واضح ہے کہ جب میں قراءت کروں تو تم صرف سورہ فاتحہ پڈھو، لیکن سہارنپوری صاحب کی تحریف کے بعد یہ معنی ہوا کہ جب میں جہری قراءت کروں تو تم کچھ بھی نہ پڈھو،چوں کہ امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڈھنا حنفی اقوال کے خلاف ہے، اس لیے مولانا نے وہ جملہ ہی حذف کر دیا جس سے امام کے پیچھے سورہ فاتحۃ پڑھنا لازم آتا ہے
یہ ہے تقلید کا کمال ، علامہ اقبال نے بجا فرمایا ہے:
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
السلام و علیکم -
احناف - (مقلدین ) کو آئینہ دیکھانے کے لئے یہ کتاب بہت مفید ثابت ہو گی -

کتاب کا لنک یہاں موجود ہے -
http://muhammadilibrary.com/ikrammuhammadi/Andhi-Taqleed-Aur-Tassub-Mein-Tehreef-e-Kitab-o-Sunnat.pdf
یہ دھاگا احناف کو سمجھانے کے لیے ہے اس لیے یہاں کتاب سے کام نہیں چلتا بلکہ پوسٹ کی ضرورت ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
مولانا احمد علی سہارنپوری حدیث میں تحریف کرتے ہوے لکھتے ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ
حالاں کہ حدیث کے اصل الفاظ یہ ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ إِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ
مولانا صاحب نے اس حدیث سے الا بام القرآن کا جملہ ہی حذف کر دیا ، حدیث کا مطلب تو واضح ہے کہ جب میں قراءت کروں تو تم صرف سورہ فاتحہ پڈھو، لیکن سہارنپوری صاحب کی تحریف کے بعد یہ معنی ہوا کہ جب میں جہری قراءت کروں تو تم کچھ بھی نہ پڈھو،چوں کہ امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڈھنا حنفی اقوال کے خلاف ہے، اس لیے مولانا نے وہ جملہ ہی حذف کر دیا جس سے امام کے پیچھے سورہ فاتحۃ پڑھنا لازم آتا ہے
یہ ہے تقلید کا کمال ، علامہ اقبال نے بجا فرمایا ہے:
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق
اگر حوالہ بھی مل جائے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
اسی طرح علماے احناف کے پاس بیس رکعت تراویح کے بارے کوئی قابل اعتماد دلیل موجود نہیں تھی،چناں چہ انھوں نے اپنے اس مذہب کو ثابت کرنے کےلیے ۱۳۱۸ھ میں جو ابوداود شائع کی اس میں تحریف کر ڈالی ،چناں چہ حضرت ابی بن کعب کی حدیث جو ابوداود میں موجود ہے اس کے اصل الفاظ یہ ہیں: "کان یصلی لہم عشرین لیلۃ " حضرت ابی بن کعب نے ان کو بیس راتیں تراویح پڈھائیں۔
احناف نے "عشرین لیلۃ " بجاے "عشرین رکعۃ " کر دیا جس کا معنی یہ ہے کہ حضرت ابی بن کعب بیس رکعت تراویح پڈھاتے تھے، ان حضرات نے حدیث میں تو ردوبدل کر دیا لیکن خلاف حدیث مذہب کو نہ بدل سکے
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
مولانا احمد علی سہارنپوری حدیث میں تحریف کرتے ہوے لکھتے ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ
حالاں کہ حدیث کے اصل الفاظ یہ ہیں:
فَلَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَاءَةِ إِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ
مولانا صاحب نے اس حدیث سے الا بام القرآن کا جملہ ہی حذف کر دیا ، حدیث کا مطلب تو واضح ہے کہ جب میں قراءت کروں تو تم صرف سورہ فاتحہ پڈھو، لیکن سہارنپوری صاحب کی تحریف کے بعد یہ معنی ہوا کہ جب میں جہری قراءت کروں تو تم کچھ بھی نہ پڈھو،چوں کہ امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڈھنا حنفی اقوال کے خلاف ہے، اس لیے مولانا نے وہ جملہ ہی حذف کر دیا جس سے امام کے پیچھے سورہ فاتحۃ پڑھنا لازم آتا ہے
یہ ہے تقلید کا کمال ، علامہ اقبال نے بجا فرمایا ہے:
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق
عمران بھائی : سب سے پہلے تحریف کی تعریف کر لیتے ہیں پھر دیکھتے ہیں ، کہ ان حضرات نے واقعی تحریف کیا ہے یا نہیں ؟
مناسب ہے کہ آپ ہی کردیں ۔ لیکن حوالوں کے ساتھ ہو۔
ساتھ میں اوپر مولانا احمد سہارنفوری والے تحریف کا حوالہ اگر پیش ہو ، کیونکہ مصروفیت کی بناء ٹائم بہت کم ملتا ہے ۔
 
Top