• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روایات- حَوْأَبِ کے کتے اور ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (ایک تحقیقی جائزہ)

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
قیس بن ابی حازم جنگ جمل کے موقعہ پر موجود نہیں تھے جیساکہ امام بخاری کے شیخ علی ابن المدینی نے اس کی تصریح کری ہے چنانچہ جب علی ابن المدینی سے سوال کیا گیا کہ کیا قیس جمل میں موجود تھے ؟ تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔ ملاحظہ ہو۔

قيل له : شَهِد الجمل ؟ قال لا، كان عثمانياً ۔

العلل لأبن المديني // الصفحة 50 // الناشر: المكتب الإسلامي - بيروت

قيل له : شَهِد الجمل ؟ قال لا، كان عثمانياً ۔

پوچھا گیا کیا یہ جنگ جمل میں شریک تھا ؟ کہا نہیں یہ عثمانی تھا
العلل لأبن المديني // الصفحة 50 // الناشر: المكتب الإسلامي - بيروت
عثمانی ہونے سے کیا مراد ہے یہ آپ کو بتانے کی ضرورت نہیں

ایک بات یہاں یاد رکھنے کی ہے کہ جنگ جمل جس مقام پر ہوئی وہ مقام حواب کے تالاب سے بہت دور ہے اور قیس بن ابی حازم نے یہ روایت امی عائشہ سے حواب کے تالاب پر سن کر ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہو کیونکہ اس طرح کی ایک روایت صحیح بخاری بھی ملتی ہے ایک صحابی نے امی عائشہ کا ساتھ صرف اس وجہ سے نہ دیا کیونکہ انھوں نے یہ فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سن رکھا تھا کہ
لن يفلح قوم ولوا امرهم امراة ".

وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جس نے اپنا سربراہ کسی عورت کو بنایا
پوری روایت کچھ اس طرح ہے
حدثنا عثمان بن الهيثم حدثنا عوف عن الحسن عن ابي بكرةقال:‏‏‏‏ لقد نفعني الله بكلمة سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم ايام الجمل بعد ما كدت ان الحق باصحاب الجمل فاقاتل معهم قال:‏‏‏‏ لما بلغ رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اهل فارس قد ملكوا عليهم بنت كسرى قال:‏‏‏‏ " لن يفلح قوم ولوا امرهم امراة ".
ہم سے عثمان بن ہیثم نے بیان کیا، کہا ہم سے عوف اعرابی نے بیان کیا، ان سے امام حسن بصری نے، ان سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جنگ جمل کے موقع پر وہ جملہ میرے کام آ گیا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا۔ میں ارادہ کر چکا تھا کہ اصحاب جمل، عائشہ رضی اللہ عنہا اور آپ کے لشکر کے ساتھ شریک ہو کر (علی رضی اللہ عنہ کی) فوج سے لڑوں۔ انہوں نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا کہ اہل فارس نے کسریٰ کی لڑکی کو وارث تخت و تاج بنایا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ قوم کبھی فلاح نہیں پا سکتی جس نے اپنا سربراہ کسی عورت کو بنایا ہو۔
صحیح بخاری حدیث نمبر: 4425
جس طرح ان صحابی نے رسول اللہ کے اس فرمان کا علم رکھنے پر جنگ جمل میں امی عائشہ کا ساتھ نہ دیا ہوسکتا ہے کہ قیس بن ابی حازم نے بھی حواب کے کتوں کے بھونکنے پر یہ روایت امی عائشہ سے سن کر امی عائشہ کا ساتھ چھوڑ دیا ہو
اور پھر علی المدینی کا یہ قول بغیر دلیل کے ہے کیوں علی المدینی کی پیدائش 161 ہجری میں ہوئی جنگ جمل ان کی پیدائش سے بہت پہلے ہوچکی تھی اس لئے علی المدینی کا بلا دلیل یہ کہنا کہ قیس جنگ جمل میں شریک نہیں تھا منانا وہابیوں کے لئے سود مند نہیں اور پھر امام بخاری کے شیخ علی المدینی نے تو قیس کو منکر حدیث کہا ہوا ہے اس کے باوجود علی المدینی کے شاگرد رشید امام بخاری نے ان کے اس قول کو کوئی اہمیت نہ دی اور اپنی صحیح بخاری میں قیس سے کئی روایات نقل کر ڈالیں جب علی المدینی کے اقوال کو ان کے شاگرد ہی عملی طور سے رد کررہے ہوں تو پھر ان کے اقوال کو کس بناء پر دوسرے لوگ مانے گے ؟؟
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کیوں جی ہمیں کیوں آپکا جواب قابل قبول نہیں ہوگا؟ جہاں آپ کی اتنی ساری باتیں ہم نے مان لی وہیں اگر یہ بات بھی صحیح ہوگی تو مانی جائے گی ۔ آپ اپنا ترجمہ بتائے تو سہی۔ یہ آپ کی برادری جیسا فورم تو ہے نہیں، کہ جس میں اگر سوال کرنے والا اہل تشیع کے مسلمات سے ہٹ کر کچھ کہہ دے تو فورا اس پر "بین" ہونے کی تعزیر لگ جاتی ہے۔ آپ کا یہاں جواب کے معاملے میں غچہ دینا، مجھے کچھ شبہ میں ڈال رہا ہے، کہ بقول آپ کے ہی کہ
"کچھ تو ہے جسکی پردہ داری ہے"
بیکار کی باتیں
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57

قيل له : شَهِد الجمل ؟ قال لا، كان عثمانياً ۔


ایک بات یہاں یاد رکھنے کی ہے کہ جنگ جمل جس مقام پر ہوئی وہ مقام حواب کے تالاب سے بہت دور ہے اور قیس بن ابی حازم نے یہ روایت امی عائشہ سے حواب کے تالاب پر سن کر ان کا ساتھ چھوڑ دیا

جس طرح ان صحابی نے رسول اللہ کے اس فرمان کا علم رکھنے پر جنگ جمل میں امی عائشہ کا ساتھ نہ دیا ہوسکتا ہے کہ قیس بن ابی حازم نے بھی حواب کے کتوں کے بھونکنے پر یہ روایت امی عائشہ سے سن کر امی عائشہ کا ساتھ چھوڑ دیا ہو
اب یہ تو آپ قیاس سے کام لے رہے ہیں اور ایک محدث کے آگے اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ کیا آپ کے پاس اسکا کوئی واضح ثبوت ہے کہ قیس بن ابی حازم نے سیدہ عائشہ رض کا لشکر چھوڑ دیا تھا؟ کسی نص صریح سے واضح کریں، ایسی ہی ہوا میں تیر نہ چھوڑیں

پھر امام بخاری کے شیخ علی المدینی نے تو قیس کو منکر حدیث کہا ہوا ہے اس کے باوجود علی المدینی کے شاگرد رشید امام بخاری نے ان کے اس قول کو کوئی اہمیت نہ دی اور اپنی صحیح بخاری میں قیس سے کئی روایات نقل کر ڈالیں
لیکن یہ بات بھی آپکو بتادوں کہ
قَيْسُ بنُ أَبِي حَازِمٍ صحیح بخاری و مسلم کا راوی ہے لیکن پھر بھی اس کی یہ کتوں والی روایت صحیحین میں نہیں ، امام بخاری اور مسلم نے قیس کی عائشہ رضی الله عنہا سے مروی کوئی روایت نقل نہیں
کی، بلکہ یہ کلاب الحواب والی روایت، حدیث کی چھ مستند ترین کتب میں ہے ہی نہیں۔ یہ بات اوپر جواد بھائی کی پوسٹ میں بھی واضح لکھی ہوئی تھی، لیکن پتہ نہیں کیوں آپ یہاں اس سے صرف نظر کرگئے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اب یہ تو آپ قیاس سے کام لے رہے ہیں اور ایک محدث کے آگے اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ کیا آپ کے پاس اسکا کوئی واضح ثبوت ہے کہ قیس بن ابی حازم نے سیدہ عائشہ رض کا لشکر چھوڑ دیا تھا؟ کسی نص صریح سے واضح کریں، ایسی ہی ہوا میں تیر نہ چھوڑیں



لیکن یہ بات بھی آپکو بتادوں کہ
قَيْسُ بنُ أَبِي حَازِمٍ صحیح بخاری و مسلم کا راوی ہے لیکن پھر بھی اس کی یہ کتوں والی روایت صحیحین میں نہیں ، امام بخاری اور مسلم نے قیس کی عائشہ رضی الله عنہا سے مروی کوئی روایت نقل نہیں
کی، بلکہ یہ کلاب الحواب والی روایت، حدیث کی چھ مستند ترین کتب میں ہے ہی نہیں۔ یہ بات اوپر جواد بھائی کی پوسٹ میں بھی واضح لکھی ہوئی تھی، لیکن پتہ نہیں کیوں آپ یہاں اس سے صرف نظر کرگئے
جزاک الله متفق -

یہی حال قیامت کی علامات میں امام مہدی کے ظہور سے متعلق ہے - صحیحین میں اس سے متعلق ایک بھی بھی روایت موجود نہیں-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
مہربانی جناب کی کہ میرے اشکالات، حضرت نے دور کیئے۔ حضرت اتنے سارے مراسلات پڑھ کر میں تو اسی نتیجے پر پہنچا ہو کہ اگر اس حدیث کو ہم صحیح بھی مان لیں (اور حدیث صرف مسند احمد والی، کیونکہ وہ ہی بظاہر بغیر کسی خرابی کے نطر آرہی ہےـ) تو اس سے اس طعن کا پہلو ہرگز نہیں نکلتا جو شیعہ حضرات نکالنا چاہتے ہیں، یعنی اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کی ممکنہ بغاوت۔ اس حدیث میں صرف اتنی سی بات موجود ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آئندہ آنے والے واقعہ کی پیشن گوئی کردی تھی، جو بعینہ پوری ہوئی۔ اس سے زیادہ اس حدیث میں کچھ الفاظ ہی نہیں ہے، باقی کی تمام قیاس آرائیاں ہیں اور اپنا گمان ہے۔ بس اگر حدیث کو اسی معنی میں لیا جائے تو یہ بالکل ٹھیک ہے ورنہ اس میں ہر لحاظ سے سقم ہے۔

اب ایک چھوٹی سے مزید آپکو زحمت دیتا ہوں، امید ہے اسکو بھی آخر میں دور کردیں گے، آپ نے جو اوپر قیس بن ابی حازم کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کی ہیں، اسکی یہ آخری لائن کا ذرا ترجمہ تو کردیں۔ معاف کیجئے گا میری عربی اتنی اچھی نہیں ہے، اس لئے آپکو زحمت دے رہا ہوں

اختلاط تدليس الأقرباء : أخو زينب بنت أبي حازم، أخو حازم بن أبي حازم
متفق
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
تصحیح فرمالیں اہل سنت صحابہ پر ست نہیں بلکہ وہابی صحابہ پرست ہیں اور ایسی لئے وہابی ہی آگے جاکر منکر حدیث ہوجاتا ہے میرے سامنے آپ کی مثال ہے اور پھر منکر قرآن
اگرتوحید باری تعالیٰ کا اقرار، نبی کریم کی بے بہا فضیلتوں کا باوجود ان کو بشر تسلیم کرنا ، صحابہ کرام کی اجتہادی غلطیوں کے باوجود ان کا ادب احترام ملحوظ خاطر رکھنا ان کو وہی رتبہ دینا جو قرآن اور حدیث نے ان کو دیا ہے - اہل بیعت کی فضیلت میں غلو وغیرہ -اگر ان سب باتوں کا انکار آپ کے نزدیک انکار حدیث اور انکار قرآن ہے -تو آپ کے اس باطل فہم پر مزید تبصرہ کرنا بے کار ہے-
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اب یہ تو آپ قیاس سے کام لے رہے ہیں اور ایک محدث کے آگے اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ کیا آپ کے پاس اسکا کوئی واضح ثبوت ہے کہ قیس بن ابی حازم نے سیدہ عائشہ رض کا لشکر چھوڑ دیا تھا؟ کسی نص صریح سے واضح کریں، ایسی ہی ہوا میں تیر نہ چھوڑیں
اب قیاس یو ں کرنا پڑا کہ آپ نے کتاب العلل سے صرف یہ پیش کیا کہ
قيل له : شَهِد الجمل ؟ قال لا، كان عثمانياً ۔
جنگ جمل میں شریک نہ ہونا اور عثمانی یعنی ناصبی ہونا بہت ہی بے جوڑ بات ہے ایک بار میں پھر قیاس کررہا ہوں اگر غلط ہو تو تصحیح فرمادیجئے گا اس قول سے پہلے حضرت علی کے لشکر اسلام میں جو لوگ تھے ان کے بارے میں گفتگو ہورہی ہوگی اسی دوران کسی نے پوچھ لیا ہوگا کہ کیا قیس بھی حضرت علی کے ساتھ تھا اس پر علی المدینی نے جواب دیا ہوگا کہ

قال لا، كان عثمانياً

نہیں یہ تو عثمانی یعنی ناصبی تھا یہ حضرت علی کے ساتھ کیسے ہوسکتا ہے
جیسے آج اگر جہاد فلسطین کی بات ہورہی ہو اور کوئی یہ پوچھ لے کہ کیا اسامہ نے فلسطین کے لئے جہاد کیا تو اکثر لوگ یہ جواب دینگے کہ نہیں یہ تو وہابی تھا اور وہابی اسرائیل کے خلاف نہیں لڑتے

لیکن یہ بات بھی آپکو بتادوں کہ
قَيْسُ بنُ أَبِي حَازِمٍ صحیح بخاری و مسلم کا راوی ہے لیکن پھر بھی اس کی یہ کتوں والی روایت صحیحین میں نہیں ، امام بخاری اور مسلم نے قیس کی عائشہ رضی الله عنہا سے مروی کوئی روایت نقل نہیں
کی، بلکہ یہ کلاب الحواب والی روایت، حدیث کی چھ مستند ترین کتب میں ہے ہی نہیں۔ یہ بات اوپر جواد بھائی کی پوسٹ میں بھی واضح لکھی ہوئی تھی، لیکن پتہ نہیں کیوں آپ یہاں اس سے صرف نظر کرگئے
آپ اپنی ہی پیش کی ہوئی یہ بات کیوں بھول جاتے ہیں کہ علی المدینی نے فرمایا کہ قیس منکر حدیث ہے لیکن اس کے منکر حدیث ہونے کے باوجود ان کے شاگرد اس کی روایات کو اپنی صحیح میں جگہ دیں بہت عجیب بات ہے
کیا تمام ثقہ روایوں کی تمام احادیث صحیح بخاری یا مسلم میں موجود ہیں اگر موجود ہیں تو پھر آپ کا اس طرح اعتراض کرنا درست ہوگا
حواب کے کتوں کے بھونکنے والی روایت

أَنَّ عائِشَةَ لَمَّا أتتْ على الحَوْأَبِ فسمِعَتْ نُباحَ الكِلابِ فقالتْ ما أَظُنًّنِي إلَّا راجِعَةً إِنَّ رَسولَ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ قال لنا أَيَّتُكُنَّ يَنبحُ عليها كِلابُ الحَوْأَبِ فقالَ لها الزُّبيرُ ترجِعينَ عسى اللَّهُ أَنْ يُصلِحَ بِكِ بينَ النَّاسِ
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث: ابن كثير - المصدر: البداية والنهاية - الصفحة أو الرقم: 6/217
خلاصة حكم المحدث: إسناده على شرط الصحيحين
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
اب قیاس یو ں کرنا پڑا کہ آپ نے کتاب العلل سے صرف یہ پیش کیا کہ
قيل له : شَهِد الجمل ؟ قال لا، كان عثمانياً ۔
جنگ جمل میں شریک نہ ہونا اور عثمانی یعنی ناصبی ہونا بہت ہی بے جوڑ بات ہے ایک بار میں پھر قیاس کررہا ہوں اگر غلط ہو تو تصحیح فرمادیجئے گا اس قول سے پہلے حضرت علی کے لشکر اسلام میں جو لوگ تھے ان کے بارے میں گفتگو ہورہی ہوگی اسی دوران کسی نے پوچھ لیا ہوگا کہ کیا قیس بھی حضرت علی کے ساتھ تھا اس پر علی المدینی نے جواب دیا ہوگا کہ

قال لا، كان عثمانياً

نہیں یہ تو عثمانی یعنی ناصبی تھا یہ حضرت علی کے ساتھ کیسے ہوسکتا ہے
جیسے آج اگر جہاد فلسطین کی بات ہورہی ہو اور کوئی یہ پوچھ لے کہ کیا اسامہ نے فلسطین کے لئے جہاد کیا تو اکثر لوگ یہ جواب دینگے کہ نہیں یہ تو وہابی تھا اور وہابی اسرائیل کے خلاف نہیں لڑتے
[/ARB]
حالانکہ ان قیس بن ابی حازم صاحب کے بارے میں یہ محدثین کی رائے بھی ملتی ہے
تاریخ بغداد کے مطابق
قد كان نزل الكوفة، وحضر حرب الخوارج بالنهروان مع علي بْن أبي طالب
قیس کوفہ گیا اور علی رضی الله تعالی عنہ کے ساتھ خوارج سے قتال بھی کیا
یعنی ان صاحب کے بارے میں محدثین کرام یہ تو فرمارہے ہیں کہ یہ جمل میں سیدہ عائشہ رضی اللہ کے ساتھ نہیں تھے، لیکن صفین و نہروان میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ضرور تھے۔ اور ایک ناصبی کا سیدنا علی رض کے ساتھ ہونا، میرے خیال سے عجائب میں ہی شمار ہوگا، آپکے اسٹینڈرڈ کے مطابق۔ تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ جمل کے واقعات انہوں نے ضرور سن کر ہی نقل کئے ہونگے۔ اور اس طرح انکا تدلیس کرنا ثابت ہوتا ہے۔ پچھلی ایک پوسٹ میں، میں نے مدلس ہونا بھی دکھایا تھا۔

تو علی بہرام صاحب اس پر آپ کیا کہیں گے اب؟
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
آپ اپنی ہی پیش کی ہوئی یہ بات کیوں بھول جاتے ہیں کہ علی المدینی نے فرمایا کہ قیس منکر حدیث ہے لیکن اس کے منکر حدیث ہونے کے باوجود ان کے شاگرد اس کی روایات کو اپنی صحیح میں جگہ دیں بہت عجیب بات ہے
کیا تمام ثقہ روایوں کی تمام احادیث صحیح بخاری یا مسلم میں موجود ہیں اگر موجود ہیں تو پھر آپ کا اس طرح اعتراض کرنا درست ہوگا
حواب کے کتوں کے بھونکنے والی روایت

أَنَّ عائِشَةَ لَمَّا أتتْ على الحَوْأَبِ فسمِعَتْ نُباحَ الكِلابِ فقالتْ ما أَظُنًّنِي إلَّا راجِعَةً إِنَّ رَسولَ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ قال لنا أَيَّتُكُنَّ يَنبحُ عليها كِلابُ الحَوْأَبِ فقالَ لها الزُّبيرُ ترجِعينَ عسى اللَّهُ أَنْ يُصلِحَ بِكِ بينَ النَّاسِ
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث:
ابن كثير - المصدر: البداية والنهاية - الصفحة أو الرقم: 6/217
خلاصة حكم المحدث: إسناده على شرط الصحيحين

جی بالکل ایسا نہیں ہے کہ ہر صحیح روایت صحیحین یعنی بخاری و مسلم میں موجود ہو۔ لیکن محترم یہ کلاب الحواب والی روایت تو ان دو کو چھوڑ کر باقی 4 کتب میں بھی نہیں پائی جاتیں، بلکہ اگر میری یاد داشت کام کررہی ہے تو میں کسی جگہ پڑھا تھا کہ دیگر کتب احادیث میں بھی نہیں ہے۔ اور اسکے بارے میں
قاضی ابی بکر ابن العربی کون ہیں جو العواصم و القوآصم ص ١٥٩ پر اس کو رد کرتے ہیں لکھتے ہیں نبی صلی الله علیہ وسلم نے ایسا کچھ نہیں کہا
وأما الذي ذكرتم من الشهادة على ماء الحوأب، فقد بؤتم في ذكرها بأعظم حوب . ما كان قط شىء مما ذكرتم ، ولا قال النبي صلى الله عليه وسلم ذلك الحديث ، ولا جرى ذلك الكلام .اهـ
اور جو تم نے حواب کے پانی پر شہادت دی ہے تو پس تم نے اس کا ذکر کر کے ایک گناہ کبیر اٹھا لیا اس میں وہ چیز نہیں جو تم نے کہی اور ایسا نبی صلی الله علیہ وسلم نے کہا بھی نہیں اور نہ یہ کلام ان سے ادا ہوا

متقدمین محدثین نے ایسی روایات کو رد کیا جو الحمدللہ وعدہ الہی کی عملی شکل تھا کہ انا لہ لحافظون اورلتبین للناس لہذا محدثین نے اتمام حجت کر دیا .افسوس خلف اس پر قائم نہ رہ سکے اور انہی روایات کو صحیح کہنے لگ گئے اب بتائیے کتاب العلل از ابن ابی حاتم کی کیا حیثیت رہ جائے گی اگر یہ مان لیا جائے کہ حواب کے کتوں والی روایت صحیح ہے اور ابی حاتم اور یحیی بن سعید اور ابو زرعہ سب غلط تھے؟ نہجانے ابن ابی حاتم متشدد ذہن کے ساتھ کیا کیا غلط لکھ گئے ہونگے
میری اس پوسٹ #124 میں، میں نے العواصم والقواصم کا اسکین بھی دیا تھا۔ لنک نیچے ہے

http://forum.mohaddis.com/threads/روایات-حَوْأَبِ-کے-کتے-اور-ام-المومنین-حضرت-عائشہ-رضی-اللہ-عنہا-ایک-تحقیقی-جائزہ.26240/page-13

 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
حالانکہ ان قیس بن ابی حازم صاحب کے بارے میں یہ محدثین کی رائے بھی ملتی ہے
تاریخ بغداد کے مطابق
قد كان نزل الكوفة، وحضر حرب الخوارج بالنهروان مع علي بْن أبي طالب
قیس کوفہ گیا اور علی رضی الله تعالی عنہ کے ساتھ خوارج سے قتال بھی کیا
یعنی ان صاحب کے بارے میں محدثین کرام یہ تو فرمارہے ہیں کہ یہ جمل میں سیدہ عائشہ رضی اللہ کے ساتھ نہیں تھے، لیکن صفین و نہروان میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ضرور تھے۔ اور ایک ناصبی کا سیدنا علی رض کے ساتھ ہونا، میرے خیال سے عجائب میں ہی شمار ہوگا، آپکے اسٹینڈرڈ کے مطابق۔ تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ جمل کے واقعات انہوں نے ضرور سن کر ہی نقل کئے ہونگے۔ اور اس طرح انکا تدلیس کرنا ثابت ہوتا ہے۔ پچھلی ایک پوسٹ میں، میں نے مدلس ہونا بھی دکھایا تھا۔

تو علی بہرام صاحب اس پر آپ کیا کہیں گے اب؟
جزاک الله - متفق
 
Top