• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنی معاویہ نام کیوں نہیں رکھتے ؟

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
سے یہ بات اظہر من شمس کی طرح واضح ہے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بہرحال افضل تھے اور اس میں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔۔۔
اس سادگی پہ کون نہ مرجائے اے خدا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اب ایک توجہ طلب امر۔۔۔ خلافت خاصہ!۔ خلافت خاصہ، خلافت نبوی، خلافت علی منہاج النبوۃ تینوں ایک ہی خلافت کے نام ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نص صریح سے ارشارۃ جس خلافت نبوت کی خبر دی ہے وہ خلافت صرف خلفائے ثلاثہ کی خلافت ہے اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اس خلافت کو نبوت کا جز شمار کیا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اللہ تعالٰی نے جو وعدے فرمائے تھے لیطھرہ علی الدین کلہ۔۔۔ اللہ تعالٰی نے تمہیں یہ دین اسلام اس لئے دیا ہے کہ تمام دینوں پر اسے غالب کردے۔۔۔

بخاری شریف میں ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کے مجھے روئے زمین کے خزانے دیئے گئے ہیں اور اُن کی کنجیاں میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں ہیں (بحوالہ ازالہ الخفا جلد ١ صفحہ ١٨٧)۔۔۔

جنگ خندق کے واقعہ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کے مجھے فارس، یمن اور شام کے خزانے دے دیئے گئے ہیں تو یہ تمام بشارتیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دی گئی تھیں ان کی تکمیل خلفائے ثلاثہ کے ہاتھ پر ہوئی اس لئے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے ازالہ الخفاء کے صفحہ ١٢٠ جلد ١ سے لیکر کئی صفحات میں یہ بیان واضح کیا ہے کہ خلفائے ثلاثہ کی خلافت خاصہ نبوت ہی کا حصہ ہے اس خلافت کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت واضح الفاظ میں بشارات دی تھیں جو کہ ازالہ الخافء کی جلد ١ صفحہ ٧٥ سے لیکر ٨٣ تک درج ہیں مثلا۔۔۔
نویں صدی کے مورخ علامہ تقی الدین المقریزی (٧٤٥-٧٦٦ھ)
اپنی تاریخ کی تیسری جلد جس کا نام انہوں نے الدررالضیہ فی تاریخ الدولۃ الاسلامیہ کو شروع ہی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت سے کیا اور خلافت اور عباسیہ کے خاتمہ تک کے حالات درج کئے ہیں گویا کہ ان کے نزدیک بھی خلافت خاصہ نبوت کا حصہ تھی اور وہ صرف خلفاء ثلاثہ کی خلافت پر ختم ہوگئی (تاریخ ابن خلدون)۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں ایک دن سورہا تھا کہ اپنے آپ کو ایک کنوئیں کے پاس دیکھا میں نے اس سے کچھ پانی کے ڈول نکالے پھر مجھ سے ابوقحافہ کے بیٹے (ابوبکرصدیق) نے لے لیا اور پھر اس نے ایک ڈول نکالے لیکن ان کے نکالنے میں کچھ کمزوری تھی اللہ اس کو معاف کرے پھر وہ ڈول بڑا چرسہ بن گیا اور اس کو ابن خطاب نے لے لیا میں نے کسی زورمند آدمی کو اس طرح ڈول نکالتے ہوئے نہیں دیکھا جس طرح عمر نکالتے تہے یہاں تککے لوگ خود بھی سیراب ہوئے اور اونٹوں کو بھی سیراب کرلیا (اس حدیث کو بخاری، مسلم اور اصحاب سنن نے بیان کیا ہے)۔۔۔

ابن مردویہ نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں عطاء کی گئی ہیں اور میزان بھی اتارا گیا چنانچہ ایک پلے میں مجھے رکھا گیا اور دوسرے میں تمام اُمت رکھی گئی تو میرا پلہ وزنی نکلا، پھر میری جگہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اُمت کے ساتھ تولا گیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ بھاری تھے پھر اس کے بعد عمررضی اللہ عنہ کا تولا گیا تو ان کی جگہ امت سے تولا گیا تو وہ امت سے بھاری نکلے پھر ان کی جگہ عثمان رضی اللہ عنہ کو ساری امت سے تولا گیا تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ وزنی نکلے پھر ترازو اٹھا لیا گیا۔۔۔

ابوداؤد میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خواب بیان کی اور اوپر والا سارا واقعہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس سے مراد خلافت نبوت ہے۔۔۔

ابوداؤد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک نیک مرد نے خواب دیکھا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن سے لٹکائے گئے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ ابوبکر رضٰی اللہ عنہ کے دامن سے لٹکائے گئے اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دامن سے لٹکائے گئے جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں وہ نیک مرد خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے جنھوں نے یہ خواب دیکھا۔۔۔

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آکر بیان کیا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے خواب دیکھا ہے کہ ایک ابر کے ٹکڑے سے شہد اور گھی ٹپک رہا ہے پھر آسمان سے ایک رسی لٹکی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے پکڑ کر اوپر چڑھ گئے ہیں پھر دوسرے شخص نے رسی پکڑی اور وہ بھی زور سے چڑھ گیا، پھر تیسرا پھر چوتھے نے رسی پکڑی تو ٹوٹ گئی پھر جڑگئی اور وہ بھی چڑھ گئے اس کی تعبیر حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے خلافت سے کی یہ حدیث پوری تفصیل کے ساتھ بخاری، مسلم، اور اصحاب سنن نے بیان کی ہے۔۔۔

مسجد نبوی کی بنیاد رکھی گئی تو آنحضرت نے ایک پتھر رکھا پھر اس کے ساتھ حضرت ابوبکر رضی اللہ نے ایک پتھر رکھا اس کے ساتھ حضرت عمر نے ایک پتھر رکھا اس کے ساتھ ہی حضرت عثمان نے ایک پتھر رکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسم نے فرمایا یہ لوگ میرے بعد خلیفہ ہیں (مستدرک حاکم عن سفینہ وعن عائشہ)۔۔۔

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی اسی طرح کی ایک روایت مروی ہے۔۔۔
بخاری مسلم میں ایک روایت جبیر بن مطعم سے ہے کہ ایک عورت آپ کے پاس آئی اور کہا کہ اگر میں دوبارہ آؤں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ پاؤں (یعنی وفات فرماچکے ہوں) تو کس کے پاس جاؤں فرمایا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس۔۔۔

اس جیسی سینکڑوں روایات ہیں جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تینوں خلیفوں کی خلافت کی بشارتیں دی ہیں صرف بطور مثال یہ روایات بیان کی ہیں تفصیل کے لئے کتب احادیث میں سے کتاب المناقب پڑھو جن میں مفصل روایات ہیں کیونکہ یہاں صرف مجمل طور پر بیان کی گئی ہیں۔۔۔
یعنی مولا علی علیہ السلام کو خلیفہ راشد ماننے سے بھی انکار انا للہ و انا الیہ راجعون
اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
رافضیت اور اہلسنت والجماعت میں فرق کرنے کے لئے ان احادیث سے زیادہ ضروری عقیدہ ہے۔۔۔
یاعلی مشکل کشا یا مشکل کشا صرف اللہ۔۔۔
بہرام بھائی جب علی مشکل کشا نہیں تھے تب کون تھا جو مشکلات میں کشادگی پیدا کرتا تھا؟؟؟۔۔۔ فتدبر!
یہ سوال اس طرح ہونا چاہئے
١۔ صدیق اکبر ۔۔۔۔۔ صرف اللہ ہی اکبر ہے جب ابو بکر نہیں تھے تو اکبر کون تھا ؟
٢۔ فاروق اعظم ۔۔۔۔۔ صرف اللہ ہی اعظم ہے جب عمر نہ تھے تو اعظم کون تھا ؟
٣۔عثمان غنی ۔۔۔۔۔۔۔ صرف اللہ ہی غنی ہے جب عثمان نہ تھے تو غنی کون تھا ؟
٤ ۔ علی مشکل کشا ۔۔۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
نوٹ!۔
حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شہادت کے بعد حضرت حسن رضی اللہ عنہ کس طرح خلیفہ بننے؟؟؟۔۔۔ کیا کوفیوں کا اُن کے ہاتھ پر بیعت کرنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ وہ خلیفہ ہیں؟؟؟۔۔۔ فتدبر!۔
الخلافةُ في أمّتي ثلاثونَ سنةً ، ثم مُلكٌ بعد ذلكَ
’’میری امت میں خلافت تیس برس تک رہے گی پھر اس کے بعد ملوکیت ہوگی۔‘‘
یہ سنی کتب حدیث کی ایک حسن صحیح حدیث ہے اب آپ خود ہی کیلولیشن کرلیں کہ امت میں خلافت کب تک تھی اور ملاکیت کب سے شروع ہوئی
والسلام
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
دل آزاری کی اس میں کوئی بات نہیں۔۔۔
میں بس یہ کہنا چاہ رہا تھا کےیہ آپ کے گھر کا ڈرائنگ روم نہیں ہے۔۔۔
ایک فورم ہے جہاں پر مجھ سمیت کئی مہذب اور بااخلاق لوگ بھی آتے ہیں۔۔۔
یہ چارہ یا چھ قول آپ ہمیں پڑھا رہیں تو ہم ایسے لاتعداد قول آپ کی شان میں قصیدے کے طور پر پیش کرسکتے ہیں۔۔۔

لیکن بقول شاعر!۔
کہہ رہا ہے موج دریا سے سمندر کا سکوں
جس میں جتنا ظرف ہے اُتنا ہی وہ خاموش ہے۔

یار داد ضرور دینا۔۔۔
تم تھے داعویدار اپنے علم کی میراث کے
پھر تمہارا علم کیوں محدود سمجھانے میں تھا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اس عدل کو سب سےپہلے خلافت سے دستبرار ہونے کی پاداش میں کس نے توڑا۔۔۔
بھائی جی!۔ ہاتھ ہلکا رکھیں۔۔۔
خانہ فرہنگ کے اعوان ہل جائیں گے۔۔۔
خاک ہو جائیں عدو جل کر مگر ہم تو رضا
جب تک دم میں دم ہے ذکر ان کا سناتے جائیں گے
مثل کسریٰ نجد کے قلعے گراتے جائیں گے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
معاویہ بن ابی سفیان خلیفہ کہا ں تھے وہ تو بادشاہ تھے آپ نے جو حدیث کو ٹ کی اس کے مطابق

الخلافۃ بالمدینہ والملک بالشام
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے خلافت مدینہ میں ہوگی اور بادشاہت شام میں ہوگی (بیھقی بحوالہ مشکوۃ باب ذکر الیمن والشام)۔۔۔
آپ مولا علی علیہ السلام کو چوتھا خلیفہ راشد نہیں مانتے جو کہ اہل سنت کا عقیدہ ہے اس طرح کیا آپ نواصب کی صف میں شامل نہیں ہوگئے ؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ باتیں بھی اُن ہی اہلسنت والجماعت کی کتابوں میں موجود ہیں۔۔۔
پتہ ہے بہرام بھائی آپ کیوں تذبذب کا شکار ہوجاتے ہیں۔۔۔ کیونکہ آپ کی اپنی خود کوئی نالج نہیں ہے۔۔۔ معلومات کاپی پیسٹ کردینے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کے آپ کی کوئی علمی حیثیت ہے۔۔۔ ہاں آپ کی احمقانہ تحریروں کو دیکھ کر یہ بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آپ ایک بہت اچھی کاپی پیسٹ کرنے والی شخصیت ہیں۔۔۔ جس کی ڈوریاں کہیں اور سے ہلائی جارہی ہیں۔۔۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
خاک ہو جائیں عدو جل کر مگر ہم تو رضا
جب تک دم میں دم ہے ذکر ان کا سناتے جائیں گے
مثل کسریٰ نجد کے قلعے گراتے جائیں گے

حق حيدر کرار

اس پر بحث بہت ہوچکی اب میرے خیال میں قفل ہونا چاہیے۔۔۔
کہاں موضوع اور کہاں پر انتہا!!!
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اجتہادی غلطی

وعند أبي يعلى عن سعد من وجه آخر لا بأس به قال لو وضع المنشار على مفرقي على أن أسب عليا ما سببته أبدا
یہ حقیقت ہے کہ جب کسی چیز کی تعمیر بُرے طریقے سے کردی جائے اور اس میں مغالطے کا شائبہ بھی ہو تو غلط چیز کا وہم پڑ جاتا ہے اور پھر اس کے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے بھی اختلاف ہوجاتا ہے۔۔۔ لہذا اگر کوئی آدمی کسی چیز کو خلاف واقعہ ہی سمجھنا چاہے تو وہ جس طرح چاہے سمجھتا رہے باقی رہا معاملہ تو یہ تو ہر اُس آدمی پر واضح ہے جو اسے اپنی اصلی صورت پر دیکھنا چاہئے

ابن کثیر نے البدایہ والنہایہ جلد ٨ صفحہ ٢٠ میں امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کو صحیح اسناد سے اس طرح روایت کیا ہے!۔
عبدالرزاق بن ہمام صنعانی (جو ایک بہت بڑے عالم اور فقیہ تھے) اپنے شیخ معمر بن راشد بصری سے روایت کرتے ہیں ( اور یہ بھی بہت بڑے عالم ہیں) وہ زہری سے (جس نے حدیث کی تدوین کی اور یہ آئمہ حدیث کے استاد ہیں) کہ عبداللہ بن صفوان جمجی نے کہا کہ صفین والوں میں سے ایک آدمی نے کہا۔۔۔ یا الٰہی شام والوں پر لعنت فرما۔۔۔ تو حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اس سے فرمایا!۔ اہل شام کو گالی نہ دو وہاں ابدال ہیں وہاں ابدال ہیں۔۔۔ یہ حدیث ایک اور سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعا بھی ثابت ہے۔۔۔

اور ابو ادریس خولانی نے روایت کیا ہے (یہ نسبت اور شریعت کے بہت بڑے عالم اور حسن بصری ابن سیرین اور مکحول جیسے لوگوں کے استاد ہیں) کہ حضرت ابوالدرداء نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! میں سویا ہوا تھا میں نے ایک کتاب دیکھی جسے میں نے اپنے سر کے نیچے سے اُٹھایا تھا تو مجھے خیال گذرا کہ یہ کتاب چلی جائے گی تو میں اسے دیکھتا رہا تو وہ شام کی طرف چلی گئی اور جب فتنے اُٹھیں گے تو اس وقت ایمان شام میں ہوگا اور اس حدیث کو ابوالدرداء کے علاوب حضرت ابو امامہ اور عبداللہ بن عمرو بن عاص نے بھی روایت کیا ہے۔۔۔

اہل شام اور ان سے جنگ کرنے والو کا مقابلہ کرنے کے لئے میں ابن کثیر جلد ٧ صفحہ ٢٢٥ سے ایک باسند حدیث حضرت علی رضی اللہ عنہ سے نقل کرتا ہوں (راوی یہ ہیں) اعمش، عمرو بن مرہ بن عبداللہ بن حارث زبیر بن ارقم حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ جمعہ میں فرمایا مجھے معلوم ہوا ہے کے بُسر یمن پر غالب آگیا ہے اور اللہ کی قسم میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ عنقریب تم پر غالب آجائیں گے اور غالب آنے کی وجہ یہ ہے کہ تم اپنے امیر کی نافرماتنی کرتے ہو اور وہ فرمابرداری کرتے ہیں تم خیانت کرتے ہو او وہ امین ہیں تم اپنے علاقے میں فساد کرتے ہو اور وہ اصلاح کرتے ہیں میں نے فلاں آدمی کو بھیجا اس نے خیانت کی اور دھوکہ کیا پھر فلاں کو بھیجا اس نے بھی خیانت کی دھوکے کا ارتکاب کیا اور مال معاویہ کے پاس بھیجدیا اگر میں تم سے کسی کو ایک پیالہ امانت کے طور پر دوں تو وہ اس کو دبالے گا اے اللہ میں ان سے تنگ آگیا ہوں اور وہ مجھ سے تنگ آچکے ہیں اور میں ان کو ناپسند کرتا ہوں اور وہ مجھے ناپسند کرتے ہیں اے اللہ ان کو مجھ سے الگ کردے اور مجھ کو ان سے۔۔۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے لشکر اور جماعت کی یہ تعریف کی اور ان کے بخلاف شامیوں کے فضائل بیان کئے جو کہ مجبور ہوکر میدان جنگ میں آئے تھے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اہل شام کی اطاعت، امانت، اور اصلاح کی تعریف کرنے کے بعد یہی بات رہ جاتی ہے کہ جن لوگوں نے ان کو دین میں فسق اورکفر کی طرف منسوب کیا ان کی اس بات کو اُن کے منہ پر دے مارنا چاہئے۔۔۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے کہا امیر معاویہ کا پنی رعیت سے برتاو بہت اچھا تھا اور اس کے اخلاق بہترین والیوں کے اخلاق تھے اور صحیح مسلم صفحہ ٣٣ حدیث نمبر ٦٥-٦٤
میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ہے کہ تمہارے بہترین امام وہ ہونگے جن سے تم محبت رکھو اور وہ تم سے محبت رکھیں اور وہ تمہارا جنازہ پڑھیں اور تم اُن کا جنازہ پڑھو۔۔۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے منہاج السنہ جلد ٣ صفحہ ١٨٥ میں بیان کیا ہے!۔
اسلامی بادشاہوں میں سے کوئی بھی امیر معاویہ سے اچھا بادشاہ نہیں ہوا اور جتنی بھلائیاں اور خوبیاں لوگوں میں اُس کے دور میں پیدا ہوئی تھیں اتنی کبھی نہ پیدا ہوئی تھیں۔۔۔

صحیح بخاری کتاب مناقب الصحابہ جلد ٤ صفحہ٢١٩ میں روایت ہے۔۔۔
ابن عباس سے کہا گیا آپ امیر المومنین معاویہ کی طرف نہیں دیکھتے کہ وہ ایک ہی وتر پڑھتے ہیں تو آپنے فرمایا وہ فقیہ آدمی ہیں۔۔۔

ابوعمیرہ مزنی کی روایت ہے کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر معاویہ کے لئے دُعا فرمائی اے اللہ اسے ہدایت دینے والا ہدایت یافتہ بنا اور اس کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دے (جامع ترمذی کتاب المناقت)۔۔۔

کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ میرا مقصد حضرت معاویہ بن ابی سفیان کی تنقیص کرنا ہے ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت کی وضاحت ہے
اور یہ ہی وجہ ہے کہ اہلسنت کا مذہب یہ ہے کہ صحابہ کرام کے اجتہادی مسائل پرزبان بند رکھنی چاہئے کیونکہ ان کے فضائل ثابت ہوچکے ہیں اور اُن کی دوستی اور محبت واجب ہے

رافضی اُس شخص کو کہتے ہیں جو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی مذمت اور کردار کشی کو جائز سمجھتا ہے (القاموس الوحید صفحہ ٦٤٨)۔۔۔

حافظ ذھبی (متوفی ٧٤٨ھ) فرماتے ہیں!۔
ومن ابغض الشیخین واعتقد صحۃ اما متھما فھو رافضی مقیت ومن سبھما واعتقد انھما لیسا بامامی ھدی فھو من غلاۃ الرافضۃ۔
جو شخص شیخین (ابوبکررضی اللہ عنھم) سے بغض رکھے اور انہیں خلیفہ برحق بھی سمجھے تو یہ شخص رافضی، قابل نفرت ہے اور جس شخص انہیں (ابوبکر وعمر رضی اللہ عنھما کو) خلیفہ برحق بھی نہ سمجھے اور بُرا کہے تو یہ شخص غالی رافضیوں میں سے ہے۔ (سیراعلام النبلاء ١٦\٤٥٨ ترجمہ الدراقطنی رحمہ اللہ)۔۔۔

حافظ ابن حجر العسقلانی (متوفی ٨٥٢ھ) فرماتے ہیں!۔
فمن قدمہ علی ابی بکر وعمر فھو غال فی تشیعہ ویطلق علیہ رافضی۔
جو شخص (سیدنا) علی کی (سیدنا) ابوبکر و(سیدنا) عمر پر (افضلیت میں) مقدم کردے تو وہ شخص غالی شیعہ ہے اور اس پر رافضی کا لفظ استعمال ہوتا ہے (ہدی الساری مقدمہ فتح الباری صفحہ ٤٥٩)۔۔۔
اثنا عشری جعفری فرقہ، رافضی فرقہ ہے۔
دلیل نمبر ١۔
غلام حسین نجفی رافضی نے اپنے کتاب جاگیرفدک میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بارے میں لکھا ہے کہ جناب ابوبکر اور مرزا صاحب میں کوئی فرق نہیں (صفحہ ٥۔٩)

اس نجفی بیان میں صدیق اکبر کو مرزا غلام احمد قادیانی کے برابر قرار دیا گیا ہے (العیاذ باللہ)۔۔۔

دلیل نمبر ٢!۔
محمد الرضی الرضوی الرافضی کہتا ہے۔۔۔
اما برائتنا من الشیخین فذاک من ضرورۃ دیننا۔۔۔۔ الخ
اور شیخین (ابوبکر وعمر رضی اللہ عنھم ناقابل) سے برآت (تبرا) کرنا ہمارے دین کی ضرورت میں سے ہے (کذبواعلی الشیعہ صفحہ ٤٩)۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437

حق حيدر کرار
اس پر بحث بہت ہوچکی اب میرے خیال میں قفل ہونا چاہیے۔۔۔
کہاں موضوع اور کہاں پر انتہا!!!
مشورے کا شکریہ۔۔۔
اعتصام بھائی۔۔۔ پریشان مت ہوں۔۔۔ ہاں اگر کوئی ذائی پیغام موصول ہوا ہے تو وہ الگ بات ہے۔۔۔
لیکن موضوع کو قفل کروانے کا مشورہ یہ بالکل غلط ہے۔۔۔
 
Top