- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
فتویٰ اور مفتی
فتویٰ:
فتویٰ کسی بھی مسئلے کے شرعی حل کو طلب کرنا ہوتا ہے۔ یہ حل زبانی طور پر بھی مانگا جاسکتا ہے اور تحریراً بھی۔ فتویٰ اپنی لاعلمی کو دور کرنے یا علم کو پختہ کرنے کیلئے اپنے سے بڑے عالم یا عالم دین سے مانگا جاتا ہے۔ چاہے اس کا تعلق عقائد و عبادات سے ہو یا اخلاق و معاملات سے یا باہمی نزاع سے۔ عالم دین کو رسوا کرنے یا زچ کرنے کے لئے استفتاء نہ ہو۔ کیونکہ یہ طریقہ اہل ایمان کا نہیں۔ جس سے یہ حل مانگا جاتا ہے اسے مفتی کہتے ہیں۔ اور مسئلے کا حل پوچھنا خواہ وہ زبانی ہو یا تحریری، اسے استفتاء کہتے ہیں۔ فتوی دراصل مفتی کی اپنی ایک علمی رائے (Opinion)ہے جسے وہ شرعی حکم بتا کر ظاہر کرتا ہے فتویٰ لینے اور دینے کا سلسلہ نزول ِ قرآن اور رسالت مآب ﷺ کے زمانہ سے ہی شروع ہوا۔ چونکہ اس عمل میں خود رسول اکرم ﷺ ، صحابہؓ، اور علماء فقہاء امت پیش پیش رہے اس لئے "مفتی" کا منصب فتوی دینے سے زیادہ اہم ہے اس لئے اس میں کچھ ایسے خصائص کا ہونا لازمی ہے جو اس کے منصب اور مقام کو مزید جلا بخشیں۔
فتویٰ:
فتویٰ کسی بھی مسئلے کے شرعی حل کو طلب کرنا ہوتا ہے۔ یہ حل زبانی طور پر بھی مانگا جاسکتا ہے اور تحریراً بھی۔ فتویٰ اپنی لاعلمی کو دور کرنے یا علم کو پختہ کرنے کیلئے اپنے سے بڑے عالم یا عالم دین سے مانگا جاتا ہے۔ چاہے اس کا تعلق عقائد و عبادات سے ہو یا اخلاق و معاملات سے یا باہمی نزاع سے۔ عالم دین کو رسوا کرنے یا زچ کرنے کے لئے استفتاء نہ ہو۔ کیونکہ یہ طریقہ اہل ایمان کا نہیں۔ جس سے یہ حل مانگا جاتا ہے اسے مفتی کہتے ہیں۔ اور مسئلے کا حل پوچھنا خواہ وہ زبانی ہو یا تحریری، اسے استفتاء کہتے ہیں۔ فتوی دراصل مفتی کی اپنی ایک علمی رائے (Opinion)ہے جسے وہ شرعی حکم بتا کر ظاہر کرتا ہے فتویٰ لینے اور دینے کا سلسلہ نزول ِ قرآن اور رسالت مآب ﷺ کے زمانہ سے ہی شروع ہوا۔ چونکہ اس عمل میں خود رسول اکرم ﷺ ، صحابہؓ، اور علماء فقہاء امت پیش پیش رہے اس لئے "مفتی" کا منصب فتوی دینے سے زیادہ اہم ہے اس لئے اس میں کچھ ایسے خصائص کا ہونا لازمی ہے جو اس کے منصب اور مقام کو مزید جلا بخشیں۔