Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب۔ بکریوں کی تقسیم (کس طرح کی جائے؟)
(۱۱۳۳)۔ سیدنا رافع بن خدیجؓ کہتے ہیں کہ ہم نبیﷺ کے ہمراہ ذوالحلیفہ میں تھے۔ لوگوں کو بھوک معلوم ہوئی پھر انھیں کچھ اونٹ اور بکریاں مل گئیں۔ سیدنا رافعؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ پیچھے تھے تو لوگوں نے جلدی کی اور (بکریوں اور اونٹوں کو) ذبح کر ڈالا اور دیگیں چڑھا دیں پھر نبیﷺ نے حکم دیا کہ دیگیں الٹ دی جائیں۔ اس کے بعد آپﷺ نے اس کی تقسیم فرمائی تو دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ انھیں اونٹوں میں سے ایک اونٹ بھاگ گیا، لوگ اس کے پیچھے دوڑے، اس نے انھیں تھکا دیا اور لوگوں کے پاس گھوڑے کم تھے پھر ایک شخص نے ان میں ایک تیرا سے مارا، اللہ نے اس کو روک دیا پھر آپﷺ نے فرمایا :'' ان جانوروں میں بھی بعض مثل جنگلی جانوروں کے وحشی ہوتے ہیں پس ان میں سے جو کوئی تم پر غلبہ کرے اس کے ساتھ تم ایسا ہی کرو۔ '' میں (رافع) نے کہا کہ ہمیں کل دشمن کے آ جانے کا خوف ہے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو کیا ہم بانس کی کھپاج سے ذبح کر لیں؟ تو نبیﷺ نے فرمایا :'' جو چیز خون نکال دے اور (بوقت ذبح) اس پر اللہ کا نام لے لیا جائے اسے تم کھالو بشرطیکہ آلۂ ذبح دانت اور ناخن نہ ہوں۔ میں تم سے اس کی حقیقت بیان کیے دیتا ہوں، دانت تو ایک ہڈی ہے (اور ہڈی) سے ذبح کرنا (درست نہیں) اور ناخن حبش (کے کافروں) کا آلۂ ذبح ہیں (اس سے ذبح کرنے میں ان کے ساتھ مشابہت ہو گی)۔ ''
(۱۱۳۳)۔ سیدنا رافع بن خدیجؓ کہتے ہیں کہ ہم نبیﷺ کے ہمراہ ذوالحلیفہ میں تھے۔ لوگوں کو بھوک معلوم ہوئی پھر انھیں کچھ اونٹ اور بکریاں مل گئیں۔ سیدنا رافعؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ پیچھے تھے تو لوگوں نے جلدی کی اور (بکریوں اور اونٹوں کو) ذبح کر ڈالا اور دیگیں چڑھا دیں پھر نبیﷺ نے حکم دیا کہ دیگیں الٹ دی جائیں۔ اس کے بعد آپﷺ نے اس کی تقسیم فرمائی تو دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ انھیں اونٹوں میں سے ایک اونٹ بھاگ گیا، لوگ اس کے پیچھے دوڑے، اس نے انھیں تھکا دیا اور لوگوں کے پاس گھوڑے کم تھے پھر ایک شخص نے ان میں ایک تیرا سے مارا، اللہ نے اس کو روک دیا پھر آپﷺ نے فرمایا :'' ان جانوروں میں بھی بعض مثل جنگلی جانوروں کے وحشی ہوتے ہیں پس ان میں سے جو کوئی تم پر غلبہ کرے اس کے ساتھ تم ایسا ہی کرو۔ '' میں (رافع) نے کہا کہ ہمیں کل دشمن کے آ جانے کا خوف ہے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں تو کیا ہم بانس کی کھپاج سے ذبح کر لیں؟ تو نبیﷺ نے فرمایا :'' جو چیز خون نکال دے اور (بوقت ذبح) اس پر اللہ کا نام لے لیا جائے اسے تم کھالو بشرطیکہ آلۂ ذبح دانت اور ناخن نہ ہوں۔ میں تم سے اس کی حقیقت بیان کیے دیتا ہوں، دانت تو ایک ہڈی ہے (اور ہڈی) سے ذبح کرنا (درست نہیں) اور ناخن حبش (کے کافروں) کا آلۂ ذبح ہیں (اس سے ذبح کرنے میں ان کے ساتھ مشابہت ہو گی)۔ ''