• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ زمین کو سمیٹ لے گا۔
(۲۱۲۰)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' قیامت کے دن زمین ایک روٹی کی طرح ہو گی جس کو اللہ تعالیٰ اپنے ہاتھ سے الٹے پلٹے گا جس طرح تم میں سے کوئی شخص سفر میں اپنی روٹی الٹتا پلٹتا ہے۔ یہ جنت والوں کی مہمانی کے لیے ہو گا۔ ''(راوی کہتے ہیں) پھر ایک یہودی حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ اے ابو القاسم ! اللہ آپ پر برکت فرمائے کیا میں آپ کو قیامت
کے دن اہل جنت کی مہمانی کی خبر نہ دوں ؟ آپﷺ نے فرمایا :'' ہاں بتاؤ۔ '' اس نے اسی طرح جس طرح کہ نبیﷺ فرما چکے تھے کہا کہ زمین(قیامت کے دن) ایک روٹی کی طرح ہو گی (راوی کہتے ہیں کہ اس کی یہ بات سن کر) نبیﷺ نے ہماری طرف دیکھا پھر ہنسے یہاں تک کہ آپﷺ کے دندان مبارک نظر آئے۔ پھر وہ یہودی کہنے لگا کہ کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ اس کا سالن کیا ہو گا ؟ اس کا سالن بالام اور نون ہو گا۔ صحابہؓ نے پوچھا کہ یہ کیا چیزیں ہیں ؟ اس نے کہا کہ بیل اور مچھلی۔ یہ بیل اور مچھلی اتنے بڑے ہوں گے کہ ان کے کلیجے کا لٹکتا ہوا ٹکڑا ، ستر ہزار جنتی کھائیں گے۔

(۲۱۲۱)۔ سیدنا سہل بن سعدؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو سنا ، فرماتے تھے :'' قیامت کے دن سفید گیہوں کی روٹی جیسی صاف اور سفید زمین پر لوگوں کا حشر ہو گا سہلؓ یا کوئی دوسرے راوی کہتے ہیں کہ اس (زمین) میں کسی قسم کا کوئی نشان نہ ہو گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ کیفیت حشر کا بیان۔
(۲۱۲۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ تین طریق سے لوگوں کا حشر کیا جائے گا۔ ایک (گروہ میں) تو امید رکھنے والے اور ڈرنے والے ہوں گے اور (دوسرا گروہ) ان لوگوں کا ہو گا جو دو دو اور تین تین اور چار چار اور دس دس ایک ایک اونٹ پر (سوار) ہوں گے اور باقی لوگوں کو آگ اکٹھا کرے گی ، جہاں وہ آرام لیں گے وہیں وہ بھی آرام لے گی اور جہاں سے وہ رات گزاریں گے وہیں وہ بھی رات گزارے گی اور جہاں وہ صبح کریں گے وہیں وہ بھی صبح کرے گی
اور جہاں وہ شام کریں گے وہیں وہ بھی شام کر ے گی۔ ''(یعنی ان کو میدان حشر میں پہنچا دے گی)۔

(۲۱۲۳)۔ ام المومنین عائشہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' تم ننگے پاؤں ، ننگے بدن ، بغیر ختنہ کیے ہوئے اٹھائے جاؤ گے۔ '' تو میں نے عرض کی یا رسول اللہ ! مرد اور عورتیں ایک دوسرے (کے ستر) کو دیکھیں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا :'' وہ وقت ایسا سخت ہو گا کہ اس چیز کا خیال بھی کوئی نہ کرے گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان :'' کیا انھیں اپنے مرنے کے بعد جی اٹھنے کا خیال نہیں ، اس عظیم دن کے لیے جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ ''(مطففین :۴۔ ۶)
(۲۱۲۴)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' قیامت کے دن لوگوں کو اس قدر پسینہ آئے گا کہ زمین پر پھیلے گا اور اس میں ستر گز تک نیچے چلا جائے گا (اتنی دور تک زمین اندر سے تر ہو جائے گیا) اور لوگ منہ تک اس پسینے میں غرق ہو ں گے بلکہ آدھے آدھے کانوں تک۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ قیامت میں قصاص کے لیے جانے کا بیان۔
(۲۱۲۵)۔ سیدنا عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' سب سے پہلے جس چیز کا لوگوں کے درمیان فیصلہ کیا جائے گا وہ خون خرابے کا فیصلہ ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جنت اور دوزخ کے حالا ت۔
(۲۱۲۶)۔ سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' جب جنتی جنت میں چلے جائیں اور دوزخی دوزخ میں چلے جائیں گے تو موت کو لایا جائے گا یہاں تک کہ وہ جنت اور دوزخ کے درمیان میں لائی جائے گی پھر اس کو ذبح کر دیا جائے گا۔ پھر ایک منادی کرنے والا آواز لگائے گا کہ اے اہل جنت ! (تم کو آج کے بعد) موت نہ آئے گی اور اے اہل جہنم !(تم کو بھی آج کے بعد) موت نہیں آئے گی (اس آواز سے) اہل جنت کو خوشی پر خوشی ہو گی اور اہل دوزخ کو رنج پر رنج ہو گا۔ ''

(۲۱۲۷)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا کہ اے اہل جنت ! وہ کہیں گے۔ اے ہمارے رب ! ہم حاضر ہیں ، ہر کام کے لیے تیار ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تم راضی ہو ؟ وہ عرض کریں گے کہ کیا اب بھی ہم خوش نہ ہوں گے حالانکہ تو نے ہمیں وہ وہ نعمتیں عنایت کی ہیں جو اپنی مخلوق میں سے کسی کو عنایت نہیں کیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں اس سے بھی بڑھ کر تم کو ایک چیز سے سرفراز فرماتا ہوں۔ جنتی عرض کریں گے کہ اے پروردگار ! وہ کیا چیز ہے جو اس سے بھی بہتر ہے ؟ اللہ جل شانہ فرمائے گا کہ میں اپنی رضا مندی تمہیں عطا کرتا ہوں ، اب میں کبھی تم سے ناراض نہیں ہو ں گا۔ ''

(۲۱۲۸)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' (قیامت کے دن دوزخ میں) کافر کے دونوں شانوں (کندھوں) کے درمیان کی چوڑائی ، تیز رفتار سوارکی تین دن کی مسافت کے برابر ہو گی۔ ''

(۲۱۲۹)۔ سیدنا انس بن مالکؓ نے نبیﷺ سے روایت کی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا :'' چند لوگ (اپنے اپنے برے اعمال کے سبب) دوزخ میں سے عذاب پانے کے بعد نکل کر جنت میں داخل ہوں گے پس اہل جنت انھیں جہنمی کہہ کر پکاریں گے۔ ''

(۲۱۳۰)۔ سیدنا نعمان بن بشیرؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے سنا ہے ، فرماتے تھے۔ :'' قیامت کے دن سب سے ہلکے عذاب والا آدمی ہو گا جس کے دونوں پاؤں کے نیچے انگارے رکھے جائیں گے اور ان سے اس کا دماغ اس طرح جو ش کھائے گا جس طرح ہنڈیاں جو ش کھاتی ہے۔ ''(ایک روایت میں ہے کہ وہ شخص نبیﷺ کا چچا ابو طالب ہے)۔

(۲۱۳۱)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' کوئی شخص جنت میں داخل نہیں ہوتا مگر یہ کہ اس کا دوزخ والا ٹھکانہ ، اگر وہ برے اعمال کر تا تو اس کو دکھایا جائے گا تا کہ وہ زیادہ شکر کرے اور کوئی شخص دوزخ میں داخل نہیں ہو گا مگر یہ کہ اس جنت والا گھر ، اگر وہ نیکی کرتا تو اس کو دکھایا جائے گا تاکہ اس کو زیادہ حسرت ہو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ حوض کوثر کا بیان۔
(۲۱۳۲)۔ سیدنا عبداللہ بن عمروؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' میرا حوض (کوثر ، طول و عرض میں) مہینے کی مسافت کا ہے۔ پانی اس کا دودھ سے زیادہ سفید اور مشک سے زیادہ خوشبو دار ہے اور آبخورے (پینے کے برتن جیسے جام ، پیالہ وغیرہ) اس کے ایسے ہیں جیسے آسمان کے ستارے ، جس نے اس میں سے (ایک دفعہ) پی لیا وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ ''

(۲۱۳۳)۔ سیدنا ابن عمرؓ نے نبیﷺ سے روایت کی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا :'' تمہارے سامنے میرا حوض (کوثر) ہو گا۔ وہ اتنا بڑا ہے جتنا جرباء سے اذرح تک کا فاصلہ۔ ''

(۲۱۳۴)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' میرے حوض کی مقدار اتنی ہے جتنی ایلہ سے ضعأتک (کی مسافت ہے۔ اور یہ دونوں شہر ملک یمن میں واقع ہیں) اور اس کے کوزے (پینے پلانے کے برتن) اس قدر ہیں جتنے آسمان کے ستارے۔ ''

(۲۱۳۵)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' قیامت کے دن حوض پر میں کھڑا ہوا ہوں گا۔ ایک گروہ آئے گا ، جب میں ان کو پہچان لوں گا تو میرے اور ان کے درمیان سے شخص (فرشتہ) نکل کر (ان لوگوں سے) کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کدھر لے چلے ؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف ، اللہ کی قسم (اور کہاں)۔ میں کہوں گا کہ اس کا کیا سبب ہے ؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپﷺ کی وفات کے بعد (دین سے) الٹے پاؤں پھر گئے تھے (اور اللہ کے احکامات کو پس پشت ڈال دیا تھا)۔ پھر (ان کے بعد) ایک اور گروہ کے آئے گا اور جب میں ان کو پہچان لوں گا (کہ میری امت کے لوگ ہیں) تو میرے اور ان کے درمیان ایک شخص (فرشتہ) نکلے گا اور کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کہاں لے جاؤ گے ؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف میں کہوں گا کیوں ؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپﷺ کی وفات کے بعد دین سے الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ ''(اور اللہ کے احکامات کو پشت ڈال دیا تھا۔ نبیﷺ نے فرمایا :'' پھر ان میں سے بہت ہی تھوڑے (لوگ) بچیں گے۔ ''

(۲۱۳۶)۔ سیدنا حارثہ بن وہبؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے کہ آپﷺ نے حوض کو ثر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :'' اس کا طول اتنا ہے جیسے مدینہ سے صنعاء یمن تک (کی مسافت)۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تقدیر کے بیان میں

باب۔ اس بیان میں کہ قلم اللہ کے علم پر خشک ہو گیا ہے۔
(۲۱۳۷)۔ سیدنا عمران بن حصینؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کی کہ یا رسول ! کیا دوزخی جنتیوں میں سے پہچا نے جا چکے ہیں ؟ نبیﷺ نے فرمایا :'' ہاں ، بے شک۔ '' اس نے کہا کہ پھر عمل کرنے والے عمل کیوں کرتے ہیں ؟نبیﷺ نے فرمایا :'' ہر شخص اس کے واسطے عمل کرتا ہے جس کے واسطے وہ پیدا کیا گیا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ '' اللہ تعالیٰ نے جو حکم دیا ہے (یعنی تقدیر میں لکھ دیا ہے) وہ ضرور ہو کر رہے گا '' (الاحزاب: ۳۸)
(۲۱۳۸)۔ سیدنا حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے (ایک روز) ہم کو خطبہ سنا یا اور قیامت تک جو باتیں ہونے والی ہیں سب کا ذکر فرمایا۔ جس کو یاد رکھنا تھا اور اس نے ان کو یاد رکھا اور جس نے بھولنا تھا وہ بھول گیا اور میں جس بات کو بھول گیا ہو اس کو دیکھ کر اس طرح پہچان لیتا ہوں کہ جس طرح کسی کا آدمی غائب ہو جائے پھر جب وہ اس کو دیکھے تو پہچان لیتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: نذر کے ماننے سے تقدیر نہیں پلٹ سکتی۔
(۲۱۳۹)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :''(اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ)'' نذر ابن آدم کے پاس وہ چیز لاتی ہے جو میں نے اس کی تقدیر میں نہ رکھی ہو۔ میں تقدیر میں نذر ماننا کر کے بخیل کے دل سے پیسہ نکالتا ہوں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: معصوم وہی شخص ہے جس کو اللہ نے محفوظ رکھا۔
(۲۱۴۰)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' جو خلیفہ ہوتا ہے اس کے دو باطنی مشیر ہو تے ہیں جن میں سے ایک اس کو خیر کی طرف راغب اور متوجہ کرتا ہے
اور دوسرا برائی اور شر کی طرف متوجہ کرتا ہے اور معصوم (بے گناہ) وہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ گناہوں سے محفوظ رکھے۔ ''
 
Top