Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۂ مریم
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿وَاَنْذِرْھُمْ یَوْمَ الْحَسَرَةِ﴾ کے متعلق۔
2149: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن موت ایک سفید مینڈھے کی شکل میں لائی جائے گی اور اس کو دوزخ اور جنت کے درمیان میں ٹھہرا دیا جائے گا۔ پھر کہا جائے گا کہ اے جنت والو! کیا تم اس کو پہچانتے ہو؟ وہ اپنا سر اٹھا کر کہیں گے اور اس کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ ہاں! ہم پہچانتے ہیں، یہ موت ہے۔ پھر کہا جائے گا کہ اے دوزخ والو! کیا تم اس کو پہچانتے ہو؟ وہ بھی سر اٹھا کر اس کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ ہاں! ہم اس کو پہچانتے ہیں، یہ موت ہے۔ پھر حکم ہو گا تو وہ مینڈھا ذبح کیا جائے گا، پھر کہا جائے گا کہ اے جنت والو! تمہیں ہمیشہ رہنا ہے اور کبھی موت نہیں ہے اور اے دوزخ والو! تمہیں بھی ہمیشہ زندہ رہنا ہے اور تمہارے لئے بھی کبھی موت نہیں ہے۔ پھر رسول اللہﷺ نے یہ آیت پڑھی "اور ان کو حسرت کے دن سے ڈراؤ جب فیصلہ ہو جائے گا اور وہ غفلت میں ہیں اور یقین نہیں کرتے " آپﷺ نے اپنے ہاتھ سے دنیا کی طرف اشارہ کیا (یعنی دنیا میں ایسے مشغول ہیں کہ قیامت کا ڈر نہیں ہے )۔
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿وَاَنْذِرْھُمْ یَوْمَ الْحَسَرَةِ﴾ کے متعلق۔
2149: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن موت ایک سفید مینڈھے کی شکل میں لائی جائے گی اور اس کو دوزخ اور جنت کے درمیان میں ٹھہرا دیا جائے گا۔ پھر کہا جائے گا کہ اے جنت والو! کیا تم اس کو پہچانتے ہو؟ وہ اپنا سر اٹھا کر کہیں گے اور اس کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ ہاں! ہم پہچانتے ہیں، یہ موت ہے۔ پھر کہا جائے گا کہ اے دوزخ والو! کیا تم اس کو پہچانتے ہو؟ وہ بھی سر اٹھا کر اس کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ ہاں! ہم اس کو پہچانتے ہیں، یہ موت ہے۔ پھر حکم ہو گا تو وہ مینڈھا ذبح کیا جائے گا، پھر کہا جائے گا کہ اے جنت والو! تمہیں ہمیشہ رہنا ہے اور کبھی موت نہیں ہے اور اے دوزخ والو! تمہیں بھی ہمیشہ زندہ رہنا ہے اور تمہارے لئے بھی کبھی موت نہیں ہے۔ پھر رسول اللہﷺ نے یہ آیت پڑھی "اور ان کو حسرت کے دن سے ڈراؤ جب فیصلہ ہو جائے گا اور وہ غفلت میں ہیں اور یقین نہیں کرتے " آپﷺ نے اپنے ہاتھ سے دنیا کی طرف اشارہ کیا (یعنی دنیا میں ایسے مشغول ہیں کہ قیامت کا ڈر نہیں ہے )۔