• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الانفال
باب : اللہ تعالی کے فرمان ﴿وَمَا کَانَ اللهُ لِیُعَذَّبَھُمْ ...﴾ کے متعلق۔
2141: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ابو جہل لعین نے کہا کہ "اے اللہ! اگر یہ قرآن سچ ہے اور تیری طرف سے ہے ، تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا، یا دُکھ کا عذاب بھیج" اس وقت یہ آیت اتری کہ "اللہ تعالیٰ ان کو عذاب کرنے والا نہیں ہے جب تک (اے نبی) تو ان میں موجود ہے اور اللہ تعالیٰ ان کو عذاب کرنے والا نہیں ہے جب تک وہ استغفار کرتے ہیں۔ اور کیا ہوا جو اللہ عذاب نہ کرے ان کو حالانکہ وہ مسجد حرام میں آنے سے روکتے ہیں ......" آخر تک۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ التوبہ
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿وَلَا تُصَلِّ عَلٰی اَحَدٍ ...﴾ کے متعلق۔
اس باب میں سیدنا ابن عمرؓ کی حدیث کتاب الفضائل میں، سیدنا عمرؓ کی فضیلت کے باب میں گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث: 1636)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورۃ "توبہ"، "انفال" اور "حشر" کے متعلق۔
2142: سیدنا سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباسؓ سے کہا کہ سورۃ التوبہ؟ انہوں نے کہا کہ سورۃ توبہ؟ اور کہا کہ بلکہ وہ سورت تو ذلیل کرنے والی ہے اور فضیحت کرنے والی ہے (کافروں اور منافقوں کی)۔ اس سورت میں برابر اترتا رہا کہ "اور ان میں سے " "اور ان میں سے " یہاں تک کہ منافق لوگ سمجھے کہ کوئی باقی نہ رہے گا جس کا ذکر اس سورت میں نہ کیا جائے گا۔ میں نے کہا کہ سورۃ الانفال؟ انہوں نے کہا کہ وہ سورت تو بدر کی لڑائی کے بارے میں ہے (اس میں مالِ غنیمت کے احکام مذکور ہیں)۔ میں نے کہا کہ سورۃ الحشر؟ انہوں نے کہا کہ وہ بنی نضیر کے بارے میں اتری۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ھود
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْھِبْنَ ...﴾کے متعلق۔
2143: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ یا رسول اللہﷺ ! میں نے مدینہ کے کنارے میں ایک عورت سے مزہ اٹھایا اور میں نے سب باتیں کیں سوائے جماع کے۔ اب میں حاضر ہوں جو چاہے میرے بارے میں حکم دیجئے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ اللہ نے تیرے گناہ پر پردہ ڈال رکھا تھا، تو بھی اگر پردہ ڈالے رکھتا تو بہتر ہوتا۔ رسول اللہﷺ نے اسے کچھ جواب نہ دیا۔ تب وہ شخص کھڑا ہوا اور چل پڑا۔ آپﷺ نے اس کے پیچھے ایک شخص کو بھیجا اور بلا کر یہ آیت پڑھی: اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْھِبْنَ ... ایک شخص بولا کہ یا رسول اللہﷺ ! یہ حکم خاص اسی کے لئے ہے ؟آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں بلکہ سب کے لئے ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الاسراء (بنی اسرائیل)
باب : اللہ کے فرمان ﴿وَیَسْألُوْنَکَ عَنِ الرُّوْحِ ... ﴾ کے متعلق۔
2144: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے ساتھ ایک کھیت میں جا رہا تھا اور آپﷺ ایک لکڑی پر ٹیکا دئیے ہوئے تھے کہ آپﷺ یہود کے ایک گروہ کے پاس سے گزرے۔ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ ان سے روح کے بارے میں پوچھو۔ دوسرے نے کہا کہ تمہیں کیا شبہ ہے جو پوچھتے ہو؟ ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی ایسی بات کہیں جو تمہیں بُری معلوم ہو۔ پھر انہوں نے کہا کہ پوچھو۔ آخر ان میں سے کچھ لوگ اٹھے اور آپﷺ کی طرف آئے اور روح کے بارے میں پوچھا تو آپﷺ خاموش ہو رہے اور کچھ جواب نہ دیا۔ میں سمجھا کہ آپﷺ پر وحی آ رہی ہے۔ کہتے ہیں کہ میں اسی جگہ کھڑا رہا۔ جب وحی اتر چکی تو آپﷺ نے یہ آیت پڑھی کہ "تجھ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں تو کہہ دو کہ روح میرے رب کا ایک حکم ہے اور تم علم نہیں دئیے گئے مگر تھوڑا"۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿اُوْلٰئِکَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ ...﴾ کے متعلق۔
2145: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے اس آیت "جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں، وہ تو اپنے مالک کے پاس وسیلہ ڈھونڈھتے ہیں" کے متعلق روایت ہے کہ بعض آدمی چند جنوں کی پوجا کرتے تھے ، وہ جن مسلمان ہو گئے (اور ان کے پوجنے والوں کو خبر نہ ہوئی)۔ اور وہ لوگ ان کو ہی پوجتے رہے ، تب یہ آیت اتری کہ "وہ جن کی یہ لوگ پوجا کرتے ہیں، وہ تو اپنے مالک کے پاس وسیلہ ڈھونڈھتے ہیں"۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
باب : ہر چیز تقدیر سے ہے یہاں تک کہ عاجزی اور دانائی بھی۔
1839: طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے کئی صحابہ کو پایا وہ کہتے تھے کہ ہر چیز تقدیر سے ہے اور میں نے سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ ہر چیز تقدیر سے ہے یہاں تک کہ عاجزی اور دانائی بھی (یعنی بعض آدمی ہوشیار اور عقلمند ہوتے ہیں اور بعض بیوقوف اور کاہل ہوتے ہیں یہ بھی تقدیر سے ہے )۔
جناب اس کا حوالہ تو دیں ؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ...﴾ کے متعلق۔
2146: سیدنا ابن عباسؓ اس آیت "تم اپنی نماز کو نہ زیادہ اونچی آواز میں پڑھو اور نہ بالکل ہی آہستہ، بلکہ متوسط طریقہ اختیار کرو" کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ مکہ مکرمہ میں اس وقت نازل ہوئی جب کہ رسول اللہﷺ خوف کی وجہ سے ایک گھر میں پوشیدہ تھے۔ واقعہ یہ ہے جب آپﷺ صحابہ کو نماز پڑھاتے تو قرآن بآوازِ بلند پڑھتے۔ پس جب کہ مشرک قرآن کریم کی آواز سنتے تو قرآن کریم، اس کو نازل کرنے والے (یعنی اللہ تعالیٰ) اور جس پر نازل ہوا (یعنی رسول اللہﷺ ) کو گالیاں دیتے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیﷺ سے فرمایا کہ"آپﷺ تنے زور سے نماز (میں قرآن)نہ پڑھیں" کہ جسے مشرک سن سکیں "اور اتنے آہستہ بھی نہ (قرآن) پڑھیں" کہ آپ کے اصحاب بھی نہ سن سکیں "بلکہ درمیانی آواز میں (قرآن) پڑھئے " آہستہ اور اونچی آواز کے درمیان درمیان۔

2147: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اللہ تعالیٰ کے اس فرمان "وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ... کے متعلق کہتی ہیں کہ یہ دعا کے بارے نازل ہوئی (یعنی دعا نہ بہت زور سے مانگو اور نہ بہت آہستہ آواز میں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الکہف
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿فَلَا نُقِیْمُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَةِ وَزْنَا ...﴾ کے متعلق۔
2148: سیدنا ابو ہریرہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن بڑا موٹا آدمی آئے گا جو اللہ کے نزدیک مچھر کے ایک پر کے برابر بھی نہ ہو گا۔ یہ آیت پڑھو کہ "ہم قیامت کے دن ان کے لئے کوئی وزن نہ رکھیں گے " (یعنی دنیا کا موٹاپا اور مال اور دولت قیامت میں کام نہیں آئیگا وہاں تو عمل درکار ہے ، اس حدیث سے موٹاپے کی مذمت ثابت ہوئی)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
سورۃ الاسراء (بنی اسرائیل)
باب : اللہ کے فرمان ﴿وَیَسْألُوْنَکَ عَنِ الرُّوْحِ ... ﴾ کے متعلق۔
2144: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے ساتھ ایک کھیت میں جا رہا تھا اور آپﷺ ایک لکڑی پر ٹیکا دئیے ہوئے تھے کہ آپﷺ یہود کے ایک گروہ کے پاس سے گزرے۔ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ ان سے روح کے بارے میں پوچھو۔ دوسرے نے کہا کہ تمہیں کیا شبہ ہے جو پوچھتے ہو؟ ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی ایسی بات کہیں جو تمہیں بُری معلوم ہو۔ پھر انہوں نے کہا کہ پوچھو۔ آخر ان میں سے کچھ لوگ اٹھے اور آپﷺ کی طرف آئے اور روح کے بارے میں پوچھا تو آپﷺ خاموش ہو رہے اور کچھ جواب نہ دیا۔ میں سمجھا کہ آپﷺ پر وحی آ رہی ہے۔ کہتے ہیں کہ میں اسی جگہ کھڑا رہا۔ جب وحی اتر چکی تو آپﷺ نے یہ آیت پڑھی کہ "تجھ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں تو کہہ دو کہ روح میرے رب کا ایک حکم ہے اور تم علم نہیں دئیے گئے مگر تھوڑا"۔
حوالہ دیا کریں
 
Top