• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب آدمی مر جاتا ہے تو صبح و شام اُس پر اُس کا جنت یا دوزخ کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے۔
490: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی مر جاتا ہے تو صبح و شام اس کے سامنے اس کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے۔ اگر جنت والوں میں سے ہے تو جنت والوں میں سے اور جو دوزخ والوں میں سے ہے تو دوزخ والوں میں سے۔ پھر کہا جاتا ہے کہ یہ تیرا ٹھکانہ ہے ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے قیامت کے دن اس (ٹھکانے کی) طرف بھیجے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فرشتوں کا سوال ک0631نا جب بندہ اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے۔
491: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: جب بندہ اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی پیٹھ موڑ کر لوٹتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ پھر دو فرشتے اس کے پاس آتے ہیں اور اس سے کہتے ہیں کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا کہتا تھا (یعنی محمدﷺ کے بارے میں آپﷺ کا نام تعظیم سے نہیں لیتے تاکہ وہ سمجھ نہ جائے ) مومن کہتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔(ان پر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور سلامتی ہو)۔ پھر اس سے کہا جاتا ہے کہ تو اپنا ٹھکانہ جہنم میں سے دیکھ لے اس (ٹھکانے ) کے بدلے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں ٹھکانہ دیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ وہ اپنے دونوں ٹھکانے دیکھتا ہے۔ قتادہ نے کہا کہ سیدنا انسؓ نے ہم سے ذکر کیا کہ اس کی قبر ستر ہاتھ چوڑی کر دی جاتی ہے اور سبزہ سے بھر جاتی ہے (یعنی باغیچہ بن جاتا ہے ) قیامت تک (یونہی رہے گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کا فرمان "یثبت اللہ الذین آمنوا ..." قبر کے بارے میں ہے۔
492: سیدنا براء بن عازبؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: یہ آیت "اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو پکی بات پر قائم رکھتا ہے " قبر کے عذاب کے بارے میں اتری ہے۔ میت سے پوچھا جاتا ہے ، تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ تعالیٰ ہے اور میرے نبی محمدﷺ ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے اس قول "اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو دنیا اور آخرت میں پکی بات پر قائم رکھتا ہے " سے یہی مراد ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عذاب قبر اور اس سے پناہ مانگنے کے بارے میں۔
493: سیدنا زید بن ثابتؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ بنی نجار کے باغ میں اپنے ایک خچر پر جا رہے تھے اور ہم آپﷺ کے ساتھ تھے۔ اتنے میں وہ خچر بدکا اور قریب تھا کہ آپﷺ کو گرا دے وہاں پر چھ یا پانچ یا چار قبریں تھیں۔ آپﷺ نے پوچھا کہ کوئی جانتا ہے کہ یہ قبریں کن کی ہیں؟ ایک شخص بولا کہ میں جانتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ یہ لوگ کب مرے ؟ وہ شخص بولا کہ شرک کے زمانہ میں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اس امت کا امتحان قبروں میں ہوتا ہے۔ پھر اگر تم (اپنے مُردوں کو) دفن کرنا نہ چھوڑ دو تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ تم کو قبر کا عذاب سنا دیتا، جو میں سن رہا ہوں۔ اس کے بعد آپﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ جہنم کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ چھپے اور کھلے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم چھپے اور کھلے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیئے جانے کا بیان۔
494:سیدنا ابو ایوبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے آفتاب کے ڈوبنے کے بعد ایک آواز سنی تو فرمایا کہ یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہو رہا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قبروں کی زیارت اور مردوں کے لئے استغفار کرنے کا حکم۔
495: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی تو آپﷺ رو پڑے۔اور آپﷺ نے اپنے ارد گرد لوگوں کو بھی رُلا دیا۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنے رب سے اپنی والدہ کے لئے استغفار کرنے کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت نہیں دی گئی۔ اور میں نے قبر کی زیارت کی اجازت طلب کی تو مجھے اجازت دے دی گئی۔ لہٰذا تم قبروں کی زیارت کیا کرو، یہ موت یاد دلاتی ہیں۔

496: سیدنا بریدہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کرتا تھا، پس اب تم زیارت کیا کرو۔ اور میں تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے سے منع کرتا تھا، پس اب جب تک چاہو رکھو۔ اور میں تمہیں مشکوں کے سوا اور برتنوں میں نبیذ (پینے ) سے منع کرتا تھا، پس اب پینے کے برتنوں میں سے جس میں چاہو پیو مگر نشہ کی چیز نہ پیو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قبر والوں کو سلام کہنا، ان پر رحم کھانا اور ان کے لئے دعا کرنے کا بیان۔
497: محمد بن قیس نے ایک دن کہا کہ کیا میں تمہیں اپنی بات اور اپنی ماں کی بات نہ سناؤں؟ ہم نے یہ خیال کیا کہ شاید ماں سے وہ مراد ہیں جنہوں نے ان کو جنا ہے۔ پھر انہوں نے کہا اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں تم کو اپنی اور رسول اللہﷺ کی بات سناؤں؟ ہم نے کہا کہ ضرور۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات نبیﷺ میرے پاس تھے کہ آپﷺ نے کروٹ لی اور اپنی چادر رکھی اور جوتا نکال کر اپنے پاؤں کے آگے رکھا اور چادر کا کنارہ اپنے بچھونے پر بچھایا اور لیٹ گئے۔ تھوڑی دیر اس خیال سے ٹھہرے رہے کہ گمان کر لیا کہ میں سو گئی ہوں۔ پھر آہستہ سے اپنی چادر لی اور آہستہ سے جوتا پہنا اور آہستہ سے دروازہ کھولا، نکلے اور پھر آہستہ سے اس کو بند کر دیا۔ میں نے بھی اپنی چادر لی اور سر پر اوڑھی اور گھونگھٹ، اور آپﷺ کے پیچھے چل پڑی یہاں تک کہ آپﷺ بقیع پہنچے اور دیر تک کھڑے رہے۔ پھر دونوں ہاتھ تین بار اٹھائے اور پھر لوٹے تو میں بھی لوٹی۔ اور آپﷺ جلدی چلے تو میں بھی جلدی چلی اور آپﷺ دوڑے اور میں بھی دوڑی اور آپﷺ گھر آ گئے اور میں بھی آ گئی مگر آپﷺ سے آگے آئی اور گھر میں آتے ہی لیٹ گئی۔ جب آپﷺ گھر میں آئے تو فرمایا کہ اے عائشہ! تمہیں کیا ہوا کہ تمہارا سانس پھول رہا ہے اور پیٹ پھولا ہوا ہے ؟ میں نے کہا کہ کچھ نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ بتا دو نہیں تو وہ باریک بین خبردار (یعنی اللہ تعالیٰ) مجھے خبر کر دے گا۔ میں نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں۔ پھر میں نے آپﷺ کو خبر دی (یعنی ساری بات بتا دی) تو آپﷺ نے فرمایا کہ ایک سایہ سا جو میرے آگے نظر آتا تھا، وہ تم ہی تھیں؟ میں نے کہا جی ہاں، تو آپﷺ نے میرے سینے پر گھونسا مارا (یہ محبت سے تھا) کہ مجھے درد ہوا اور فرمایا کہ تو نے خیال کیا کہ اللہ اور اس کا رسول تیرا حق دبا لے گا؟ (یعنی تمہاری باری میں میں اور کسی بیوی کے پاس چلا جاؤں گا) تب میں نے کہا کہ جب لوگ کوئی چیز چھپاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ اس کو جانتا ہے (یعنی اگر آپ کسی اور بیوی کے پاس جاتے تو بھی اللہ تعالیٰ دیکھتا تھا) آپﷺ نے فرمایا کہ میرے پاس جبرئیل علیہ السلام آئے جب تو نے (مجھے اٹھتے ہوئے ) دیکھا۔ انہوں نے مجھے پکارا اور تم سے چھپایا، تو میں نے بھی چاہا کہ تم سے چھپاؤں۔ اور وہ تمہارے پاس نہیں آئے تھے کہ تم نے (سونے کی غرض سے ) اپنا زائد کپڑا اتار دیا تھا اور میں سمجھا کہ تم سو گئیں، سو میں نے بُرا جانا کہ تمہیں جگاؤں اور یہ بھی خوف کیا کہ تم گھبرا جاؤ گئی کہ کہاں چلے گئے۔ پھر جبرئیل علیہ السلام نے کہا کہ تمہارا پروردگار حکم فرماتا ہے کہ تم بقیع کو جاؤ اور اہل بقیع کے لئے مغفرت مانگو۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ میں کیسے کہوں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ کہو "اہل اسلام اور ایمان دار گھر والوں پر سلام ہے اور اللہ تعالیٰ رحمت کرے ہم سے آگے جانے والوں پر اور پیچھے جانے والوں پر اور اللہ نے چاہا تو ہم بھی (فوت ہو کر) تم سے ملنے والے ہیں"۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قبروں پر بیٹھنا اور ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کا بیان۔
498: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اگر کوئی ایک انگارے پر بیٹھے جو اس کے کپڑوں کو جلا دے اور اس کی کھال تک (اس کا اثر) پہنچے ، تو بھی قبر پر بیٹھنے (یعنی مجاوری کرنے ) سے بہتر ہے۔

499: سیدنا ابو مرثد غنویؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: نہ قبر پر بیٹھو اور نہ اس کی طرف نماز پڑھو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس نیک آدمی کے متعلق جس کی تعریف کی گئی ہو۔
500: سیدنا ابوذرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سے پوچھا گیا کہ آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو اچھے اعمال کرتا ہے اور لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ یہ بالفعل خوشخبری ہے مومن کو (یعنی آخرت میں جو ثواب اور اجر ہے وہ تو الگ ہے یہ اس کے لئے دنیا ہی میں خوشی ہے کہ لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: زکوٰۃ کے مسائل

باب : زکوٰۃ کے فرض ہونے کا بیان۔
501: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ بن جبلؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے مجھے (یمن کی طرف حاکم کر کے ) بھیجا تو فرمایا: تم کچھ اہل کتاب لوگوں سے ملو گے تو ان کو اس بات کی گواہی کی طرف بلانا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں (یعنی محمدﷺ) اللہ کا بھیجا ہوا ہوں، اگر وہ اس کو مان لیں تو ان کو یہ بات بتلانا کہ اللہ نے ہر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ اگر وہ اس بات کو مان لیں تو ان کو یہ بات بتلانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکوٰۃ فرض کی ہے ، جو ان کے مالداروں سے لے کر پھر انہی کے فقیروں اور محتاجوں کو دی جائے گی۔ اگر وہ اس بات کو مان لیں تو آگاہ رہو کہ ان کے عمدہ مال نہ لینا (یعنی زکوٰۃ میں متوسط جانور لینا، عمدہ دودھ والا اور پر گوشت فربہ چھانٹ کر نہ لینا) اور مظلوم کی بددعا سے بچنا کیونکہ مظلوم کی بددعا اور اللہ کے درمیان کوئی روک نہیں۔
 
Top