Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : محرم کے لئے شکار کے گوشت کا حکم ہے جسے کسی حلال آدمی نے شکار کیا ہو
682: سیدنا ابو قتادہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ حج کے لئے نکلے اور ہم آپﷺ کے ساتھ تھے۔ سیدنا ابو قتادہؓ نے کہا کہ آپﷺ نے اپنے بعض اصحاب سے فرمایا، جن میں ابو قتادہ بھی تھے کہ تم ساحل بحر کی راہ لو یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔ پھر ان لوگوں نے ساحل بحر کی راہ لی۔ پھر جب وہ لوگ رسول اللہﷺ کی طرف پھرے تو ان تمام لوگوں نے احرام باندھ لیا سوائے سیدنا ابو قتادہؓ کے کہ انہوں نے احرام نہیں باندھا۔ غرض وہ راہ میں چلے جاتے تھے کہ انہوں نے چند وحشی گدھوں کو دیکھا اور سیدنا ابو قتادہؓ نے ان پر حملہ کیا اور ان میں سے ایک گدھی کی کونچیں کاٹ ڈالیں۔ پھر ان کے سب ساتھی اترے اور اس کا گوشت کھایا۔ سیدنا ابو قتادہؓ کہتے ہیں کہ ہم نے (شکار کا) گوشت کھایا اور ہم محرم تھے۔ کہتے ہیں پھر باقی کا گوشت ساتھ لے لیا اور جب رسول اللہﷺ کے پاس پہنچے تو عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ ! ہم نے احرام باندھ لیا تھا، اور ابو قتادہؓ نے احرام نہیں باندھا تھا پھر ہم نے چند وحشی گدھے دیکھے اور ابو قتادہ نے ان پر حملہ کر کے ان میں سے ایک کی کونچیں کاٹ ڈالیں تو ہم اترے اور ہم سب نے اس کا گوشت کھایا اور پھر خیال آیا کہ ہم شکار کا گوشت کھا رہے ہیں اور احرام باندھے ہوئے ہیں؟ تو اس کا باقی گوشت ہم لیتے آئے ہیں۔ تب آپﷺ نے فرمایا کہ کیا تم میں سے کسی نے اس کا حکم کیا تھا یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا؟ ابو قتادہ کہتے ہیں! تو انہوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ پس اس کا جو گوشت باقی ہے وہ کھاؤ (اور کچھ حرج نہیں)۔
682: سیدنا ابو قتادہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ حج کے لئے نکلے اور ہم آپﷺ کے ساتھ تھے۔ سیدنا ابو قتادہؓ نے کہا کہ آپﷺ نے اپنے بعض اصحاب سے فرمایا، جن میں ابو قتادہ بھی تھے کہ تم ساحل بحر کی راہ لو یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔ پھر ان لوگوں نے ساحل بحر کی راہ لی۔ پھر جب وہ لوگ رسول اللہﷺ کی طرف پھرے تو ان تمام لوگوں نے احرام باندھ لیا سوائے سیدنا ابو قتادہؓ کے کہ انہوں نے احرام نہیں باندھا۔ غرض وہ راہ میں چلے جاتے تھے کہ انہوں نے چند وحشی گدھوں کو دیکھا اور سیدنا ابو قتادہؓ نے ان پر حملہ کیا اور ان میں سے ایک گدھی کی کونچیں کاٹ ڈالیں۔ پھر ان کے سب ساتھی اترے اور اس کا گوشت کھایا۔ سیدنا ابو قتادہؓ کہتے ہیں کہ ہم نے (شکار کا) گوشت کھایا اور ہم محرم تھے۔ کہتے ہیں پھر باقی کا گوشت ساتھ لے لیا اور جب رسول اللہﷺ کے پاس پہنچے تو عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ ! ہم نے احرام باندھ لیا تھا، اور ابو قتادہؓ نے احرام نہیں باندھا تھا پھر ہم نے چند وحشی گدھے دیکھے اور ابو قتادہ نے ان پر حملہ کر کے ان میں سے ایک کی کونچیں کاٹ ڈالیں تو ہم اترے اور ہم سب نے اس کا گوشت کھایا اور پھر خیال آیا کہ ہم شکار کا گوشت کھا رہے ہیں اور احرام باندھے ہوئے ہیں؟ تو اس کا باقی گوشت ہم لیتے آئے ہیں۔ تب آپﷺ نے فرمایا کہ کیا تم میں سے کسی نے اس کا حکم کیا تھا یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا؟ ابو قتادہ کہتے ہیں! تو انہوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ پس اس کا جو گوشت باقی ہے وہ کھاؤ (اور کچھ حرج نہیں)۔