• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے قول ﴿ترجی من تشاءُ منھن ...﴾ کے متعلق۔
821: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں ان عورتوں پر بہت غیرت کرتی تھی جو رسول اللہﷺ کو اپنی جان ہبہ کر دیتی تھیں۔اور میں کہتی تھی کہ عورت اپنی جان کو کیسے ہبہ کرتی ہو گی ؟پھر جب یہ آیت اتری کہ "اے نبیﷺ! جس کو آپ چاہیں اپنے سے دور رکھیں اور جس کو آپ چاہیں اپنے پاس جگہ دیں اور جس کو علیحدہ کیا ہے اس کو بلا لیں" تو میں نے نبیﷺ سے کہا کہ اللہ کی قسم میں دیکھتی ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ آپﷺ کی آرزو کے موافق جلد حکم فرما دیتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ماہِ شوال میں شادی و نکاح کا بیان۔
822: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے مجھ سے شوال میں نکاح کیا اور ماہ شوال میں ہی میری رخصتی ہوئی اور کونسی عورت رسول اللہ کے پاس مجھ سے بڑھ کر پیاری تھی۔ اور عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا دوست رکھتی تھیں کہ ان کے قبیلہ کی عورتوں کی رخصتی ماہ شوال میں ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نکاح میں ولیمہ کا بیان۔
823: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے اُمّ المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا سے (نکاح کے موقع پر) جیسا بہتر اور فراخی سے ولیمہ کیا، کسی اور زوجہ سے (نکاح) پر نہیں کیا۔ پس ثابت بنانی نے پوچھا کہ آپﷺ نے کس چیز کا ولیمہ کیا تھا ؟تو انہوں نے کہا کہ آپﷺ نے گوشت روٹی کھلائی تھی ،حتی کہ لوگ سیر ہو کر چلے گئے اور کھانا بچ گیا۔

824: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے نکاح کیا اور اپنی زوجہ مطہرہ رضی اللہ عنہا کے پاس داخل ہوئے اور میری ماں اُمّ سلیم رضی اللہ عنہا نے کچھ حیس بنایا اور اس کو ایک طباق میں رکھ کر کہا کہ اے انس! اس کو رسول اللہﷺ کے پاس لے جا (اس سے ثابت ہوا کہ نئے دولہا کے پاس کھانا بھیجنا جس سے ولیمہ میں مدد ہو مستحب ہے ) اور عرض کرنا کہ یہ میری ماں نے آپ خاص آپﷺ کے لئے ہی کی خدمت میں بھیجا ہے اور سلام عرض کیا ہے اور عرض کرتی ہے کہ اے اللہ کے رسولﷺ! آپ کی خدمت میں ہماری طرف سے یہ بہت چھوٹا سا ہدیہ ہے۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ پھر میں وہ رسول اللہﷺ کے پاس لے گیا اور میں نے عرض کیا کہ میری ماں نے آپﷺ کی خدمت میں مجھے بھیجا ہے اور سلام کہا ہے اور عرض کرتی ہیں کہ یہ ہماری طرف سے آپﷺ کی خدمت میں بہت تھوڑا ہدیہ ہے ،تو آپﷺ نے فرمایا کہ رکھ دو اور جاؤ فلاں فلاں شخص کو ہمارے پاس بلاؤ اور جو تمہیں مل جائے اور کئی شخصوں کے نام لئے۔ پس میں ان کو بھی لایا جن کا نام لیا اور ان کو بھی جو مجھے مل گیا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انسؓ سے کہا کہ پھر وہ سب لوگ گنتی میں کتنے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ تین سو کے قریب تھے اور مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اے انس! وہ طباق لاؤ پھر وہ لوگ اندر آئے یہاں تک کہ صفہ چبوترہ اور حجرہ بھر گیا (صفہ وہ جگہ جو باہر بیٹھنے کی بنائی جائے جسے دیوان خانہ کہتے ہیں) پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ دس دس آدمی حلقہ باندھتے جائیں (یعنی جب وہ کھا لیں پھر دوسرے دس بیٹھیں) اور چاہئیے کہ ہر شخص اپنے نزدیک سے کھائے (یعنی کھانے کی چوٹی نہ توڑے کہ برکت وہیں سے نازل ہوتی ہے ) پھر ان لوگوں نے یہاں تک کھایا کہ سب سیر ہو گئے اور ایک گروہ کھا کر جاتا تھا تو دوسرا آتا تھا یہاں تک کہ سب لوگ کھا چکے ،تو نبیﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ انس اس (برتن) کو اٹھا لے اور میں نے اس برتن کو اٹھایا تو معلوم نہ ہوتا تھا کہ جب میں نے رکھا تھا تب زیادہ تھا یا جب میں نے اٹھایا تب اس میں کھانا زیادہ تھا۔اور بعض لوگ رسول اللہﷺ کے گھر میں بیٹھے باتیں کرنا شروع ہو گئے اور رسول اللہﷺ بیٹھے تھے اور آپﷺ کی زوجہ مطہرہ (یعنی اُمّ المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا) دیوار کی طرف منہ پھیرے بیٹھی ہوئی تھیں۔ان لوگوں کا بیٹھنا رسول اللہﷺ کو ناگوار گزر رہا تھا تو آپﷺ باہر نکلے اور اپنی تمام ازواج مطہرات رضی اللہ عنہ کو سلام کرتے ہوئے لوٹ کر آئے۔ پھر جب ان لوگوں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا کہ ہم نبیﷺ پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ،تو جلد ی سے دروازے پر گئے اور سب کے سب باہر نکل گئے اور رسول اللہﷺ آئے یہاں تک کہ آپﷺ نے پردہ ڈال دیا اور اندر داخل ہوئے اور میں حجرے میں بیٹھا ہوا تھا پھر تھوڑی دیر ہوئی ہو گی کہ آپﷺ میری طرف نکلے اور یہ آیتیں آپﷺ پر نازل ہوئی تھیں اور رسول اللہﷺ نے باہر نکل کر لوگوں پر پڑھیں کہ "اے ایمان والو! جب تک تمہیں اجازت نہ دی جائے تم نبیﷺ کے گھروں میں نہ جایا کرو کھانے کے لئے ایسے وقت میں کہ اس کے پکنے کا انتظار کرتے رہو بلکہ جب بلایا جائے (تو) جاؤ اور جب (کھانا) کھا چکو تو نکل کھڑے ہو، وہیں باتوں میں مشغول نہ ہو جایا کرو۔ نبیﷺ کو تمہاری اس بات سے تکلیف ہوتی ہے۔ وہ تو لحاظ کر جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ (بیان) حق میں کسی کا لحاظ نہیں کرتا ..." آخر آیت تک۔ (الاحزاب : 53)۔ (راوی حدیث) جعد نے کہا کہ سیدنا انسؓ نے کہا کہ سب سے پہلے یہ آیتیں میں نے سنی ہیں اور مجھے پہنچی ہیں اور رسول اللہﷺ کی ازواج مطہرات پردہ میں رہنے لگیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نکاح کی دعوتِ ولیمہ کو قبول کرنے کے بیان میں۔
825: نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمرؓ نبیﷺ سے روایت کرتے تھے کہ جب کوئی اپنے بھائی کو بلائے تو چاہئیے کہ اس کی دعوت کو قبول کرے (دعوت ) شادی کی ہو یا اسی کی طرح کی کوئی اور دعوت ہو۔

826: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : جب کسی کو دعوت دی جائے تو چاہئیے کہ قبول کر لے اگر روزے سے ہو تو دعا کرے اور اگر روزے سے نہ ہو تو کھائے۔

827: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : بدترین کھانا اس ولیمے کا کھانا ہے کہ جس میں جو آنا چاہتا ہے ، اس کو روکا جاتا ہے اور جو نہیں آتا اس کو بلاتے پھرتے ہیں۔ اور جو دعوت میں نہ آیا تو اس نے اللہ عزوجل اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہمبستری کے وقت کیا کہا جائے ؟
828: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : اگر کوئی تم میں سے ارادۂ جماع کے وقت "بسم الله ... مَا رزقتنا" کہہ لے تو اگر اللہ نے ان کی تقدیر میں لڑکا رکھا ہے تو اس کو شیطان ضر ر نہ پہنچائے گا اور اس کے معنی یہ ہیں کہ میں شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے یا اللہ! بچا ہم کو شیطان سے اور دُور رکھ شیطان کو اس اولاد سے جو تو ہمیں عنایت فرمائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے قول "تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں" کے متعلق۔
829: ابن المنکدر سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا جابرؓ سے سنا وہ کہتے تھے کہ یہودی لوگوں کا قول تھا کہ جو مرد جماع کرے اپنی عورت سے قبل میں پیچھے ہو کر تو لڑکا بھینگا پیدا ہوتا ہے ، (کہ ایک چیز کو دو دیکھتا ہے ) اس پر یہ آیت اتری کہ "عورتیں تمہاری کھیتی ہیں ،پس اپنی کھیتی میں جس طرف سے چاہو آؤ (البقرہ:۲۲۳) (یعنی آؤ کھیتی میں اور کنوئیں میں نہ جاؤ اور کھیتی وہی ہے جہاں بیج ڈالے تو اُگے نہ وہ جگہ جہاں بیج ضائع ہو)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس عورت کے بارے میں جو اپنے خاوند کے بستر پر آنے سے رکتی ہے۔
830: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : جب مرد اپنی عورت کو اپنے بچھونے پر بلائے اور وہ نہ آئے ،تو مرد اس پر رات بھر غصے رہے ،تو فرشتے صبح تک اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورت کے ہمبستری والے راز اور بھید کو ظاہر کرنے کے متعلق۔
831: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : سب سے زیادہ بُرا لوگوں میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت کے دن وہ شخص ہے جو اپنی عورت کے پاس جائے اور عورت اس کے پاس آئے (یعنی صحبت کریں) اور پھر اس کا بھید ظاہر کر دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالی انسان کے عمل پر پردہ ڈال دے تو انسان کے لئے اپنی طرف سے پردہ کھول دینے کی ممانعت۔
832: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ میری تمام امت معاف کی ہوئی ہے مگر ظاہر کرنے والے اور ظاہر کرنا یہ ہے کہ کوئی شخص رات کوئی (برا) عمل کرتا ہے ، جب صبح ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ نے اس (اس برے کام) پر پردہ ڈال دیا ہوتا ہے لیکن وہ خود کہتا ہے کہ اے فلاں! آج رات میں نے فلاں (برا )عمل کیا ہے ،حالانکہ اس نے رات کو برا عمل کیا تھا (اور) اللہ تعالیٰ نے اس پر پردہ ڈال دیا تھا۔ رات کو رب پردہ ڈالتا ہے اور صبح کو یہ (شخص) اللہ تعالیٰ کے پردے کو ہٹا دیتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورت اور لونڈی سے عزل (یعنی صحبت کے وقت انزال باہر کرنے ) کے متعلق۔
833: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس عزل کا ذکر ہوا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تم یہ کیوں کرتے ہو؟ صحابہؓ نے عرض کیا کہ کسی وقت آدمی کے پاس ایک عورت ہوتی ہے جو کہ بچے کو دودھ پلاتی ہے ، وہ اس سے صحبت کرتا ہے اور اُس کے حاملہ ہونے کو ناپسند کرتا ہے اور کسی کے پاس ایک لونڈی ہوتی ہے ، وہ اس سے صحبت کرتا ہے اور نہیں چاہتا کہ اسے حمل ہو۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ اس طرح نہ کرو؟ اس لئے کہ حمل ہونا نہ ہونا تقدیر سے ہے۔ابن عون نے کہا کہ میں نے یہ روایت حسن سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم اس میں جھڑکنا (ڈانٹ پلانا) ہے عزل کرنے سے۔

834: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے مروی ہے ، بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبیﷺ سے استفسار کرتے ہوئے عرض کیا کہ میرے پاس ایک لونڈی ہے جس سے میں عزل کرتا ہوں ، تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کو پیدا کرنے کا ارادہ کرے تو یہ (عزل) اسے روک نہیں سکتا۔ (کچھ ہی د ن بعد) وہ آدمی آپﷺ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ میں نے جس لونڈی کا آپﷺ سے ذکر کیا تھا وہ حاملہ ہو گئی ،تو آپﷺ نے فرمایا کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔
 
Top