Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : جو (لمبے ) سفر سے آئے تو گھر میں جلدی داخل ہونے کی کوشش نہ کرے تاکہ (اس کی) عورت بالوں (وغیرہ) کو سنوار لے۔
847: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم ایک جہاد میں رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے۔ پھر جب لوٹ آ رہے تھے تو میں اپنے اونٹ کو جو کہ بڑا سست تھا، جلدی جلدی چلا رہا تھا کہ ایک سوار میرے پیچھے سے آیا اور میرے اونٹ کو اپنی چھڑی سے ایک کونچا دیا، جو ان کے پاس تھی اور میرا اونٹ ایسے چلنے لگا کہ کہ جیسے تم کوئی بہت اچھا اونٹ دیکھتے ہو۔ میں نے پھر کر دیکھا تو وہ رسول اللہﷺ تھے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے جابر! تمہیں کیا جلدی ہے ؟ میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! میری نئی نئی شادی ہوئی ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ باکرہ سے یا ثیبہ سے ؟ میں نے کہا ثیبہ سے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ باکرہ سے کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی۔ پھر جب ہم مدینہ آئے اور گھر داخل ہونے کا ارادہ کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ یہاں تک کہ رات آ جائے یعنی عشاء کا وقت، تاکہ پریشان بالوں والی سر میں کنگھی (وغیرہ) کر لے اور جس کا شوہر باہر گیا ہوا ہو وہ زیر ناف بال صاف کر لے۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ جب گھر جاؤ تو سمجھ داری سے کام لینا۔ (یہ نہ ہو کہ عورت ایام حیض میں ہو اور تم اتنے دنوں بعد آئے ہو اور صبر نہ کر سکو)۔
847: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم ایک جہاد میں رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے۔ پھر جب لوٹ آ رہے تھے تو میں اپنے اونٹ کو جو کہ بڑا سست تھا، جلدی جلدی چلا رہا تھا کہ ایک سوار میرے پیچھے سے آیا اور میرے اونٹ کو اپنی چھڑی سے ایک کونچا دیا، جو ان کے پاس تھی اور میرا اونٹ ایسے چلنے لگا کہ کہ جیسے تم کوئی بہت اچھا اونٹ دیکھتے ہو۔ میں نے پھر کر دیکھا تو وہ رسول اللہﷺ تھے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے جابر! تمہیں کیا جلدی ہے ؟ میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! میری نئی نئی شادی ہوئی ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ باکرہ سے یا ثیبہ سے ؟ میں نے کہا ثیبہ سے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ باکرہ سے کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی۔ پھر جب ہم مدینہ آئے اور گھر داخل ہونے کا ارادہ کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ یہاں تک کہ رات آ جائے یعنی عشاء کا وقت، تاکہ پریشان بالوں والی سر میں کنگھی (وغیرہ) کر لے اور جس کا شوہر باہر گیا ہوا ہو وہ زیر ناف بال صاف کر لے۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ جب گھر جاؤ تو سمجھ داری سے کام لینا۔ (یہ نہ ہو کہ عورت ایام حیض میں ہو اور تم اتنے دنوں بعد آئے ہو اور صبر نہ کر سکو)۔