• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مالک اپنے غلام پر حد قائم کرے۔
1042: سیدنا ابو عبد الرحمنؓ کہتے ہیں کہ سیدنا علیؓ نے خطبہ پڑھا تو کہا کہ اے لوگو! اپنی لونڈی، غلاموں کو حد لگاؤ خواہ وہ شادی شدہ ہوں یا نہ ہوں (یعنی کوڑے مارو)۔ کیونکہ رسول اللہﷺ کی ایک لونڈی نے زنا کیا، تو آپﷺ نے مجھ کو اسے کوڑے لگانے کا حکم دیا۔ دیکھا تو اس کے ہاں ابھی قریب ہی ولادت ہوئی تھی۔میں ڈرا کہ کہیں اس کو کوڑے ماروں (تو) وہ مر ہی نہ جائے۔ میں نے رسول اللہﷺ سے بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تو نے اچھا کیا (جو کوڑے لگانا موقوف رکھا)۔ ایک روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ میں اس کو اس وقت تک چھوڑو جب تک وہ اچھی ہو جائے (یعنی نفاس سے صاف ہو۔ یہی حکم ہے مریضہ کا۔ اس کو بھی حد نہیں ماریں گے جب تک کہ تندرست نہ ہو جائے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: چوری کی حد کا بیان

باب : جس چیز (کی چوری) میں ہاتھ کاٹنا واجب ہے ، اس کا بیان۔
1043: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبیﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر چوتھائی دینار یا زیادہ کی چوری میں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس چیز کی قیمت تین درہم ہے (اس کی چوری میں) ہاتھ کاٹا جائیگا۔
1044: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے سپر کی چوری پر جس کی قیمت تین درہم تھی، ایک چور کا ہاتھ کاٹا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : انڈے کی چوری میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔
1045: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس چور پر لعنت کرے جو انڈہ چراتا ہے ، تو اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے اور رسی چراتا ہے ، اور اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : حدود میں سفارش کی ممانعت ہے۔
1046: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ قریش کو اس عورت کی فکر پیدا ہوئی جس نے رسول اللہﷺ کے عہد مبارک میں، فتح مکہ کے موقعہ پر چوری کی تھی۔ لوگوں نے کہا کہ اس بارے میں رسول اللہﷺ سے کون سفارش کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ اپا کے سامنے سوائے سیدنا اسامہ بن زیدؓ کے اتنی جرأت کون کر سکتا ہے جو کہ رسول اللہﷺ کا چہیتے ہیں۔ آخر وہ عورت رسول اللہﷺ کے پاس لائی گئی اور سیدنا اسامہؓ نے اس کی سفارش کی، تو آپﷺ کے چہرے کا رنگ (غصے کی وجہ سے ) بدل گیا اور آپﷺ نے فرمایا کہ تو اللہ تعالیٰ کی حد میں سفارش کرتا ہے ؟ سیدنا اسامہؓ نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! میرے لئے معافی کی دعا کیجئے۔ جب شام ہوئی تورسول اللہﷺ کھڑے ہوئے اور خطبہ پڑھا۔ پہلے اللہ تعالیٰ کی تعریف کی جیسے اس کو شایان ہے ، پھر اس کے بعد فرمایا کہ تم سے پہلے لوگوں کو اسی بات نے تباہ کیا کہ جب ان میں عزت دار آدمی چوری کرتا تھا توا س کو چھوڑ دیتے تھے اور جب غریب (ناتواں) چوری کرتا تھا تو اس پر حدقائم کرتے تھے۔ اور میں تو، قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر فاطمہ (رضی اللہ عنہا) محمدﷺ کی بیٹی بھی چوری کرے ، تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالوں۔ اُمّ ا لمؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ (ہاتھ کٹنے کے ) بعد اس عورت نے اچھی توبہ کی اور نکاح کر لیا اور وہ میرے پاس آتی تھی تو میں اس کے مطلب کو رسول اللہﷺ سے عرض کر دیا کرتی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: شراب کی حد کا بیان

باب : شراب پینے میں کتنے کوڑے حد ہے ؟
1047: حضین بن مندر ابو ساسان کہتے ہیں کہ میں سیدنا عثمان بن عفانؓ کے پاس موجود تھا کہ ولید بن عقبہ کو لایا گیا کہ انہوں نے صبح کی دو رکعتیں پڑھی تھیں پھر کہا کہ میں زیادہ کرتا ہوں تمہارے لئے۔ تو دو آدمیوں نے ولید پر گواہی دی جن میں سے ایک حمران تھا کہ اس نے شراب پی ہے۔ دوسرے نے یہ گواہی دی کہ وہ میرے سامنے (شراب کی) قے کر رہا تھا۔ سیدنا عثمانؓ نے کہا کہ اگر اس نے شراب نہ پی ہوتی، تو شراب کی قے کیوں کرتا؟ سیدنا عثمانؓ نے سیدنا علیؓ کو کہا کہ اٹھو اس کو حد لگاؤ (یہ سیدنا عثمانؓ نے سیدنا علیؓ کی عزت اور عظمت بڑھانے کے لئے حکم دیا اور امام کو یہ امر جائز ہے )۔ سیدنا علیؓ نے سیدنا حسنؓ سے فرمایا کہ اے حسن! اٹھ اور اس کو کوڑے لگا۔ سیدنا حسنؓ نے کہا کہ عثمان خلافت کا سرد لے چکے ہیں تو گرم بھی انہی پر رکھو۔ سیدنا علیؓ اس بات پر حسنؓ سے غصہ ہوئے اور کہا کہ اے عبد اللہ بن جعفر ص! اٹھ اور ولید کو کوڑے لگا۔ (انہوں نے ) کوڑے لگائے اور سیدنا علیؓ گنتے جاتے تھے۔ جب چالیس کوڑے لگائے ، تو سیدنا علیؓ نے کہا کہ بس ٹھہر جا۔ پھر کہا کہ رسول اللہﷺ نے چالیس کوڑے لگائے اور سیدنا ابو بکرؓ نے بھی چالیس لگائے اور سیدنا عمرؓ نے اسی کوڑے لگائے اور سب سنت ہیں اور میرے نزدیک (یہ چالیس لگانا) زیادہ بہتر ہے۔

1048: سیدنا علیؓ کہتے ہیں کہ اگر میں کسی پر حد قائم کروں اور وہ مر جائے ، تو مجھے کچھ خیال نہ ہو گا مگر شراب کی حد میں۔ اگر کوئی مر جائے تو اس کی دیت دلاؤں گا، کیونکہ نبیﷺ نے اس کو بیان نہیں فرمایا۔ (یعنی اسی (80) کوڑے لگانا نبیﷺ کی سنت نہیں ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تعذیر کے کوڑے کتنے ہیں؟
1049: سیدنا ابو بردہ انصاریؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی دس کوڑوں سے زیادہ نہ مارا جائے مگر اللہ کی حدوں میں سے کسی حد میں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو حد کو پہنچا، پھر سزا مل گئی، تو یہ اس کے لئے کفارہ ہے۔
1050: سیدنا عبادہ بن صامتؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہم مردوں سے بھی ایسے ہی عہد لیا جیسے عورتوں سے لیا تھا، ان باتوں پر کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے ، چوری نہ کریں گے ، زنا نہ کریں گے ، اپنی اولاد کو نہ ماریں گے ، ایک دوسرے پر طوفان نہ جوڑیں گے۔ پھر جو کوئی تم میں سے عہد کو پورا کرے ، اس کا ثواب اللہ تعالیٰ پر ہے اور جو تم میں سے کوئی حد کا کام کرے اور اس کو حد لگا دی جائے ، تو وہی گناہ کا کفارہ ہے۔ اور جس کے گناہ پر اللہ تعالیٰ پردہ ڈال دے تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ (تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے کہ) چاہے تو اس کو عذاب کرے اور چاہے تو بخش دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: فیصلے اور گواہی کے بیان میں۔

باب : فیصلہ ظاہری بات پر ہو گا اور دلیل دینے میں چرب زبانی سے کام لینے کی وعید۔
1051: اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے جھگڑنے والے کا شور اپنے حجرے کے دروازے پر سنا، تو باہر نکلے اور فرمایا کہ میں بشر (انسان) ہوں اور میرے پاس کوئی مقدمہ والا آتا ہے اور ممکن ہے کہ ان میں سے ایک دوسرے سے بہتر بات کرتا ہو، اور میں سمجھوں کہ یہ سچا ہے اور اس کے موافق فیصلہ کر دوں تو جس کو میں کسی مسلمان کا حق دلا دوں وہ انگارے کا ایک ٹکڑا ہے ، وہ چاہے اس کو لے لے یا چھوڑ دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بڑے لڑاکے ، جھگڑالو کے بیان میں۔
1052: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سب مردوں میں بُرا اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ مرد ہے جو بڑا لڑاکا جھگڑالو ہو۔
 
Top