• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مدعی علیہ پر قسم کے ساتھ فیصلہ۔
1053: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: اگر لوگوں کو وہ کچھ دلا دیا جائے جس کا وہ دعویٰ کریں، تو بعض دوسروں کی جان اور مال لے لیں گے۔ لیکن مدعی علیہ کو قسم کھانا چاہئیے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قسم اور گواہ کے ساتھ فیصلہ۔
1054: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک قسم اور ایک گواہ پر فیصلہ کیا۔ (یہ اس صورت میں ہے جب دو گواہ نہ ہوں۔ ایک گواہ ہو تو مدعی ساتھ قسم کھائے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فیصلہ کرنے والا غصہ کی حالت میں فیصلہ نہ کرے۔
1055: سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکرہ کہتے ہیں کہ میرے باپ نے عبید اللہ بن ابی بکرہ جو کہ سجستان کے قاضی تھے کو لکھوایا اور میں نے لکھا کہ تم دو آدمیوں کے درمیان تم اس وقت فیصلہ مت کرو جب تک تم غصے میں ہو، کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ کوئی آدمی دو شخصوں کے درمیان اس وقت فیصلہ نہ کرے ، جب وہ غصے کی حالت میں ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب حاکم (قاضی وغیرہ) سوچ کر کوشش سے فیصلہ کرے ، پھر صحیح فیصلہ کرے یا غلطی کرے (تو اس کا حکم)۔
1056: سیدنا عمروبن عاصؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب حاکم سوچ کر کوشش سے فیصلہ کرے پھر صحیح کرے تو اس کے لئے دو اجر ہیں اور جو سوچ کر فیصلہ دے اور غلطی کر بیٹھے تو اس کے لئے ایک اجر ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فیصلہ دینے میں فیصلہ دینے والوں میں اختلاف۔
1057: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا کہ دو عورتیں اپنے اپنے بچے لئے جا رہی تھیں کہ اتنے میں بھیڑیا آیا اور ایک کا بچہ لے گیا۔ ایک نے دوسری سے کہا کہ تیرا بیٹا لے گیا۔ اور دوسری نے کہا کہ تیرا بیٹا لے گیا ہے۔ آخر دونوں اپنا فیصلہ کرانے کو سیدنا داؤدؑ کے پاس آئیں۔ انہوں نے بچہ بڑی عورت کو دلا دیا (اس وجہ سے کہ بچہ اس کے مشابہ ہو گا یا ان کی شریعت میں ایسی صورت میں بڑے کو ترجیح ہو گی یا بچہ اس کے ہاتھ میں ہو گا)۔ پھر وہ دونوں سیدنا سلیمانؑ کے پاس آئیں اور ان سے سب حال بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھری لاؤ ہم بچے کے دو ٹکڑے کر کے تم دونوں کو دے دیں گے (اس سے بچے کا کاٹنا مقصود نہ تھا بلکہ حقیقی ماں کا دریافت کرنا منظور تھا)، تو چھوٹی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تجھ پر رحم کرے ایسا مت کر وہ بڑی کا بیٹا ہے۔ سیدنا سلیمانؑ نے وہ بچہ چھوٹی کو دلا دیا (تو سیدنا سلیمانؑ نے سیدنا داؤدؑ کے خلاف حکم دیا، اس لئے کہ دونوں مجتہد تھے اور پیغمبر بھی تھے اور مجتہد کو دوسرے مجتہد کا خلاف درست ہے۔ مسائل اجتہادی میں کوئی حکم توڑنا درست نہیں مگر شاید سیدنا داؤدؑ نے اس فیصلہ کو قطع نہ کیا ہو گا یا صرف بطور فتویٰ کے ہو گا) سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ اس حدیث میں میں نے اسی دن سکین کا لفظ سنا ہے جو چھری کو کہتے ہیں ورنہ ہم تو مدیہ کہا کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : حاکم (قاضی وغیرہ) جھگڑا کرنے والوں کے درمیان اصلاح کرائے
1058: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک شخص نے دوسرے شخص سے زمین خریدی، پھر جس نے زمین خریدی تھی اس نے سونے کا ایک مٹکا (برتن) اس میں پایا۔ خریدنے والا (بیچنے والے سے ) کہنے لگا کہ تو اپنا سونا لے لے ، میں نے تجھ سے زمین خریدی تھی، سونا نہیں خریدا تھا۔ اور بیچنے والے نے کہا کہ میں نے تیرے ہاتھ زمین اور جو کچھ اس میں تھا بیچا تھا(تو سونا بھی تیرا ہے۔ سبحان اللہ بائع اور مشتری دونوں کیسے خوش نیت اور ایماندار تھے ) راوی کہتا ہے کہ پھر دونوں نے ایک شخص سے فیصلہ چاہا، وہ بولا کہ تمہاری اولاد ہے ؟ ایک نے کہا کہ میرا ایک لڑکا ہے اور دوسرے نے کہا کہ میری ایک لڑکی ہے۔ اس نے کہا کہ اچھا اس کے لڑکے کا نکاح اس کی لڑکی سے کر دو اور اس سونے کو دونوں پر خرچ کروا ور اللہ تعالیٰ کی راہ میں بھی دو۔ (غرض صلح کرا دی اور یہ مستحب ہے تاکہ دونوں خوش رہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بہترین گواہ۔
1059: سیدنا زید بن خالد جہنیؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: کہ میں تم کو بتلاؤں کہ بہتر گواہ کون ہے ؟ جو گواہی کے لئے بلائے جانے سے پہلے اپنی گواہی ادا کر دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: گری پڑی چیز کے مسائل

باب : گری پڑی چیز کے بارے میں حکم۔
1060: سیدنا زید بن خالد جہنیؓ جو کہ رسول اللہﷺ کے اصحاب میں سے ہیں کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سے سونا یا چاندی کے لقطہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اس کے بندھن اور اس کی تھیلی کی پہچان رکھ، پھر سال بھر تک لوگوں میں مشہور کر، اگر کوئی نہ پہچانے تو اس کو خرچ کر ڈال، لیکن وہ تیرے پاس امانت رہے گا اور صرف کرنے کے بعد جب اس کا مالک کسی دن بھی آئے تو اس کو ادا کرنا ہو گا۔ اور آپﷺ سے اس اونٹ کے بارے میں پوچھا گیا جو بھولا بھٹکا ہو، تو آپﷺ نے فرمایا کہ تجھے اس سے کیا کام ہے ؟ اس کا پاؤں اس کے ساتھ ہے ، مشکیزہ ہے ، پانی پیتا ہے ، درخت کے پتے کھاتا ہے ، یہاں تک کہ اس کو اس کا مالک پالیتا ہے اور آپﷺ سے گمشدہ بکری کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اس کو لے لے کیونکہ بکری تیری ہے یا تیرے بھائی کی ہے یا بھیڑئیے کی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : حاجی کی گری پڑی چیز۔
1061: سیدنا عبدالرحمن بن عثمان التیمیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے حاجیوں کی پڑی ہوئی چیز لینے سے منع کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے گمشدہ چیز رکھ لی، وہ گمراہ ہے۔
1062: سیدنا زید بن خالد جہنیؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جس نے گری پڑی چیز مشہوری کئے بغیر رکھ لی، وہ گمراہ ہے۔ (اس سے معلوم ہوا کہ گری پڑی چیز کی پہچان کرانا اور بتلانا ضروری ہے )
 
Top