• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت اور جو مجاہد کے پیچھے اس کے گھر میں خلیفہ بنتا ہے ، پھر اس کی خیانت کرتا ہے (اس کا گناہ)۔
1094: سیدنا سلیمان بن بریدہ اپنے والدؓ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: مجاہدین کی عورتوں کی حرمت گھر میں رہنے والوں پر ایسی ہے جیسے ان کی ماؤں کی حرمت اور جو شخص گھر میں رہ کر کسی مجاہد کے گھر بار کی خبر گیری کرے ، پھر اس میں خیانت کرے ، تو وہ قیامت کے دن کھڑا کیا جائے گا اور مجاہد سے کہا جائے کا کہ اس کے عمل میں سے جو چاہے لے لے۔ (پھر آپﷺ نے فرمایا کہ) تمہارا کیا خیال ہے ؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے فرمان کہ"میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا..." کے متعلق۔
1095: سیدنا ثوبانؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، کوئی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آئے (یعنی قیامت) اور وہ اسی حال میں ہوں گے (یعنی غالب اور حق پر ہوں گے )۔

1096: سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ مہری کہتے ہیں کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس بیٹھا تھا اور ان کے پاس سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ بھی تھے۔ عبد اللہؓ نے کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی مگر بدترین مخلوق پر اور وہ بدتر ہوں گے جاہلیت والوں سے۔ اللہ تعالیٰ سے جس بات کی دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دیدے گا۔ وہ اسی حال میں تھے کہ سیدنا عقبہ بن عامرؓ آئے تو مسلمہ نے ان سے کہا کہ اے عقبہ! تم نے سنا کہ عبد اللہ کیا کہتے ہیں؟ عقبہؓ نے کہا کہ وہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں، لیکن میں نے تو رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ میری امت کا ایک گروہ یا ایک جماعت ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر لڑتی رہے گی، اور اپنے دشمن پر غالب رہے گی جو کوئی ان کی مخالفت کرے گا ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ بیشک (نبیﷺ نے ایسا فرمایا) پھر اللہ تعالیٰ ایک ہوا بھیجے گا جس میں مشک کی سی بو ہو گی اور ریشم کی طرح بدن پر لگے گی، وہ کسی شخص کو نہ چھوڑے گی جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا مگر اس کو موت آ جائے گی۔ اس کے بعد سب بُرے (کافر) لوگ رہ جائیں گے ، انہی پر قیامت قائم ہو گی۔

1097: فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاصؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہمیشہ مغرب والے (یعنی عرب یا شام والے ) حق پر غالب رہیں گے ، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (ان) دو آدمیوں کے بارے میں کہ ایک نے دوسرے کو قتل کیا (لیکن) دونوں جنت میں جائیں گے۔
1098: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ عزوجل دو شخصوں کو دیکھ کر ہنستا ہے کہ ایک نے دوسرے کو قتل کیا، پھر دونوں جنت میں گئے لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! یہ کیسے ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ایک شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑتے ہوئے شہید ہوا۔ اب جس نے اس کو شہید کیا تھا، وہ مسلمان ہوا اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑا اور شہید ہوا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو کافر کو قتل کرے ، پھر نیکی پر قائم رہے ، (تو) وہ جہنم میں نہیں جائے گا۔
1099: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: دونوں جہنم میں اس طرح اکٹھا نہ ہوں گے کہ ایک دوسرے کو نقصان پہنچا دے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ جو مسلمان کافر کو قتل کرے ، پھر نیکی پر قائم رہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کی راہ میں سواری دینے کی فضیلت۔
1100: سیدنا ابو مسعود انصاریؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص ایک اونٹنی نکیل سمیت لایا اور کہنے لگا کہ یہ میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں دیتا ہوں، آپﷺ نے فرمایا کہ اس کے بدلے تجھے قیامت کے دن نکیل پڑی ہوئی سات سو اونٹنیاں ملیں گی۔

1101: سیدنا ابو مسعود انصاریؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! میرا (سواری کا) جانور جاتا رہا، اب مجھے سواری دیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ میرے پاس سواری نہیں ہے۔ ایک شخص بولا یا رسول اللہﷺ! میں اسے وہ شخص بتلا دوں جو سواری دے گا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی نیکی کی راہ بتائے ، اس کو اتنا ہی ثواب ہے جتنا نیکی کرنے والے کو ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے قول ﴿وَاَعِدُّوْا لَھُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ﴾ کے متعلق۔
1102: سیدنا عقبہ بن عامرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو منبر پر اللہ تعالیٰ کے فرمان "کافروں کے لئے زور کی تیاری کرو جتنی طاقت ہو" کی تفسیر بیان کرتے ہوئے سنا۔ آپ فرما رہے تھے " خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے ، خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے (پھر) خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے "۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تیر اندازی (نشانہ بازی) کی ترغیب کے بیان میں۔
1103: سیدنا عقبہ بن عامرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ (چند روز میں) عنقریب کئی ملک تمہارے ہاتھ پر فتح ہوں گے اور اللہ تعالیٰ تمہارے لئے کافی ہو جائے گا پھر کوئی تم میں سے اپنے تیروں کا کھیل نہ چھوڑے (یعنی نشانہ بازی سیکھے : پستول سے ، کلاشنکوف سے ، راکٹ اور میزائل وغیرہ سے )۔

1104: سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ سے روایت ہے کہ فقیم لخمی نے سیدنا عقبہ بن عامرؓ سے کہا کہ اس بڑھاپے میں تم ان دونوں نشانوں میں آتے جاتے ہو، تم پر مشکل ہوتاہو گا۔ سیدنا عقبہؓ نے کہا کہ اگر میں نے رسول اللہﷺ سے ایک بات نہ سنی ہوتی، تو میں یہ مشقت نہ اٹھاتا۔ حارث نے کہا کہ میں نے ابن شماسہ سے پوچھا کہ وہ کیا بات تھی؟ انہوں نے کہا کہ آپﷺ نے فرمایا: جو کوئی نشانہ بازی سیکھ کر چھوڑ دے ، وہ ہم میں سے نہیں ہے یا گنہگار ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت تک گھوڑوں کی پیشانی میں خیر و برکت موجود ہے۔
1105: سیدنا جریر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا، آپﷺ ایک گھوڑے کی پیشانی کے بال انگلی سے مل رہے تھے اور فرماتے تھے کہ گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک برکت بندھی ہوئی ہے یعنی ثواب اور غنیمت (دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی)۔

1106: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانیوں میں برکت ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اشکل گھوڑے کی کراہیت میں۔
1107: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اشکل گھوڑے کو بُرا جانتے تھے۔ایک دوسری روایت میں ہے کہ اشکل گھوڑا وہ ہے جس کا داہنا پاؤں اور بایاں ہاتھ سفید ہو یا داہنا ہاتھ اور بایاں پاؤں سفید ہو۔ (اور اہل لغت کے نزدیک صحیح یہ ہے کہ اشکل اس گھوڑے کو کہتے ہیں جس کے تین پاؤں سفیدی والے ہوں اور پر سفیدی نہ ہو)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گھوڑ دوڑ اور گھوڑوں کو مضمر کرنا۔
1108: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ان تضمیر شدہ گھوڑوں کی حفیا سے ثنیۃالوداع تک دوڑ کرائی (ان دونوں مقاموں میں پانچ یا چھ میل کا فاصلہ ہے اور بعض نے کہا کہ چھ یا سات میل کا) اور غیر تضمیر شدہ گھوڑوں دوڑ ثنیۃ سے بنی زریق کی مسجد تک مقرر کی اور سیدنا ابن عمرؓ ان لوگوں میں تھے جنہوں نے گھوڑ سواری میں مقابلہ کیا تھا۔
 
Top