• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مروان بن حکم کے بارے میں تفصیل درکار ہے ؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
محترم،
سب سے آخری بات کہ کربلا احادیث سے ثابت کرنا ہے تو یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے احادیث میں اس کے واضح اشارات موجود ہے کتب احادیث اور شروحات کا مطالعہ تو کریں اور اگر یہ اعزاز مجھے دینا چاہتے ہیں تو میں ضرور لکھنے کی کوشش کروں گا۔
اور اخر میں ایک وضاحت کر دوں تاریخ کے حوالے سے جو میں نے لکھا ہے کہ یہ بنو امیہ نے اور بنو عباس کے حامیوں نے لکھوائی ہے یہ اس حوالے سے ہے کہ جو ان کی آپس کی دشمنی تھی یا کربلا اور بنو امیہ کے مظالم کے حوالے سے جو بھی باتیں درج ہیں یہ تما رطب و یابس اس حوالے سے بھرا ہے کہ انہوں نے اپنے حامیوں سے اپنی تعریف کروائی ہے اور دوسروں نے اپنی میری گفتگواسی حوالے سے تھی اس میں نہ اس سے پہلے کی تاریخ شامل ہے اور نہ اس کے بعد انہوں نے جو اپنے دور میں اپنے درباریوں سے کے ذریعے مرتب کروائی ہے یہاں فقط اس کا بیان مقصود ہے۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
محترم،
اپ نے کہا کہ



میں نے یہ کب کہا کہ اپنے سامنے بیٹھا کر زبردستی لکھوائی ہیں میں نے تو یہ کہا ہے کہ ان کے حامیوں نے جب نے مورخین کو یہی بتایا ہے اس کی مثالیں موجود ہیں ابو مخف وغیرہ اور ناصبی افکار رکھنے والے بھی موجود نے جیسا ابن حجر وغیرہ نے فتح الباری وغیرہ میں لکھا ہے تاریخ میں معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل میں درباریوں نے بہت احادیث نقل کی مگر سب من گھڑت اور موضوع تھی۔ تو دونوں طرح کے لوگ تھے اور میں نے کب مطلق انکار کیا ہے میں نے کہا شاذ ونادر اس میں محفوظ ہے تو اس کو قرآن اور احادیث پر پرکھ کر پھر بات قبول یا رد کرنا چاہیے مگر یہاں تو ہر کوئی اپنے مفاد کے مطابق قبول اور رد کرتا ہے
اور ایسی کتاب کافی ہے مثلا امام ذہبی نے جو تاریخ اسلام لکھی ہے اس میں کم و پیش کتب احادیث سے ہی روایات لی ہے مگر جہاں اس کے سوا کوئی چارہ ان کے پاس نہ تھا تو تاریخ سے بھی نقل کی ہیں۔اللہ سب کو ہدایت دے
اللہ آپ کو عزت دے میں یہی بات آپ کو سمجھانا چاہ رہا ہوں کہ یہ تضاد ہر کتاب میں موجود ہوتا ہے صرف مروان بن الحکم پر ہی سیر اعلام النبلا میں اور ابن الحجر کو فتح الباری میں دیکھ لیں اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے علمی دیانت کا ثبوت دیتے ہوئے سب کچھ نقل کر دیا لازمی بات ہے اس میں سے کچھ غلط اور کچھ صحیح ہے اور یہ کیفیت تو کتب احادیث میں بھی موجود ہے اور بظاہر متضاد احادیث میں جمع کی ضرورت اسی لیے پیش آتی ہے اور تاریخ الاسلام للذہبی کے مصادر و مراجع پر کچھ تحقیق کریں صرف کتب احادیث نہیں ہیں بلکہ کتب تاریخ بھی ہیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میں صرف احادیث ہی نہیں اس کی شرح میں آئمہ اور محدثین ہی کے اقوال پیش کرتا ہوں اور مجھے تو ابھی تک کسی نے بھی کوئی ایک روایت بھی پیش کی ہو جو بنو امیہ کے حق میں ہو اور ان کی یہ تائید کرتی ہے کہ انہوں نے دین کے لئے بڑے کارنامے انجام دیئے ہوں اور اگر ایسی کوئی روایات ہیں بھی تو اس پر آئمہ کا کیا تبصرہ ہے وہ بھی پیش کردیجیئے گا میری معلومات تک کتب احادیث میں پھر پرزور انداز میں لکھ رہا ہوں کتب احادیث میں کوئی روایت نہیں ملتی جو ان کی تائید کرتی ہو ہاں تاریخ تو بھر پڑی ہے تو کتب احادیث اور آئمہ کی تصریحات سے کوئی یہ ثابت کردے کہ بنو امیہ یا بنو مروان کے وہ بعض( یزید ،مروان ،عبدالملک بن مروان) وغیرہ اور ان کے ہمنوا حجاج بن یوسف ابن زیاد وغیرہ نے دین کا کوئی فائدہ کیا ہو تو میں بھی اسی فورم پر اعلانیہ رجوع کروں گا ۔
الحمدللہ یعنی میرا اور آپ اس امر پر اتفاق ہو گیا کہ اگر میں بنو امیہ کی اسلامی خدمات پر احادیث پیش کر دوں تو آپ اسی فورم پر اس کا اعتراف کریں گے
ایک گزارش میری بھی مان لیں کہ جب تک میں یہ احادیث پیش نہیں کرتا آپ بھی خاموش رہیں گے اور میں بھی
دوسری بات کہ جن شخصیات کا آپ نے نام لیا ان کے حق میں اگر کچھ ہے تو وہ پیش کروں گا
اب یہ بتا دیں کہ کن مصادر و مراجع پر آپ اعتبار کریں گے یعنی کس قسم کی کتب سے میں روایات پیش کروں کہ آپ مان لیں گے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
انداز شیعیت
حسین کے نانا کا دین
یہ واقعی انداز شیعت اور ذاکرین کی تعبیر ہے
گویا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف حسین کے نانا تھے اور باقی نواسوں اور نواسیوں کا تو کوئی عمل دخل ہی نہیں اور یہی شیعت کا انداز ہے
لیکن پھر بھی اگر آپ نے لا علمی میں یہ بات لکھی تھی تو میں اپنے کلمات واپس لیتا ہوں
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
اللہ آپ کو عزت دے میں یہی بات آپ کو سمجھانا چاہ رہا ہوں کہ یہ تضاد ہر کتاب میں موجود ہوتا ہے صرف مروان بن الحکم پر ہی سیر اعلام النبلا میں اور ابن الحجر کو فتح الباری میں دیکھ لیں اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے علمی دیانت کا ثبوت دیتے ہوئے سب کچھ نقل کر دیا لازمی بات ہے اس میں سے کچھ غلط اور کچھ صحیح ہے اور یہ کیفیت تو کتب احادیث میں بھی موجود ہے اور بظاہر متضاد احادیث میں جمع کی ضرورت اسی لیے پیش آتی ہے اور تاریخ الاسلام للذہبی کے مصادر و مراجع پر کچھ تحقیق کریں صرف کتب احادیث نہیں ہیں بلکہ کتب تاریخ بھی ہیں
محترم،
اپ نے جو دعا میری حق میں کی ہے اللہ اپ کے حق میں اس سے بہتر اور اعلی درجہ میں قبول کرے۔
آپ جو کہا کہ کتب احادیث میں بھی متضاد ہے تو اس حوالے سے صرف یہی کہوں گا کہ یہ اہل علم کے یہاں معروف ہے کہ جس قدر اہتمام اور سختی انہوں نے کتب احادیث کے رواہ اور احادیث اور اقوال جمع کرنے میں کی ہے اس کی 1 فیصد بھی تاریخ کی کتب میں اہتمام نہیں ہے کیونکہ کتب احادیث میں دین موجود ہے اس لئے اس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ کے سپرد ہے تو پھر ہم اس پر کیوں نہ اعتماد کریں بلکہ کرتے ہیں کہ احادیث میں دین موجود ہے تو اس میں تضاد ہونے کے باوجود بھی یہ کتب تاریخ سے لاکھ گنا اعتماد کے قابل ہے تو پھر کیوں نہ اس سے اگر اس بات کا معلوم ہو سکتا ہے کہ دین کس نے برباد کیا اور اسلامی خلافت کیسے ختم ہوئی اس کے بارے میں ہم اس پر اعتماد کریں گے جس کا اللہ نے وعدہ لیا ہے یا اس کا جس کا محدثین نے بھی وعدہ نہیں کیا تو میرا ماننا یہی ہے کہ اس حوالے سے تاریخ کے رطب و یابس میں پڑنے کے بجائے ہمیں احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے اقوال اور ان غیبی اخبارات کی طرف رجوع کرنا چاہیے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرما کر گئے ہیں میرے نذدیک یہی اولی اور یہی طریقہ سب سے بہترین ہے، تو اگر اپ بنو امیہ کے حق میں کچھ پیش کرنا چاہتے ہیں تو کتب احادیث سے ہی پیش کریں گے تب تک میں بھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کروں گا۔ اللہ سب کو ہدایت دے
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
حسین کے نانا کا دین
یہ واقعی انداز شیعت اور ذاکرین کی تعبیر ہے
گویا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف حسین کے نانا تھے اور باقی نواسوں اور نواسیوں کا تو کوئی عمل دخل ہی نہیں اور یہی شیعت کا انداز ہے
لیکن پھر بھی اگر آپ نے لا علمی میں یہ بات لکھی تھی تو میں اپنے کلمات واپس لیتا ہوں
میں نے کہا تھا کہ نانا کا دین بچانے گئے تھے اور اس کام میں امیر وہی تھے اس لیے ان کا نام لیا تھا بہرحال اب اپ سے بات جب ہوئی جب آپ وہ احادیث پیش کریں گے تب تک السلام علیک
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس طرح کے ملتے جلتے موضوعات پر فورم پر دونوں طرف سے اتنا لکھا جا چکا ہے ، اور اس تکرار کے ساتھ لکھا جا چکا ہے کہ شاید کچھ نئی بات سامنے نہ آئے ، لہذا کم از کم اس فورم کی حد تک اس موضوع پر بات بالکل نہ کریں ، اور جتنے بھی احباب اس قسم کی بحثوں میں شریک رہے ، میری ان سے گزارش ہے کہ دیگر اہم اور مفید موضوعات میں بھی اپنا حصہ ڈالیں ، لوگوں اور بھی بہت سارے مسائل کی حاجت ہے ، چاروں طرف اسلامی تاریخ کے متنازعہ مسائل کو بکھیرنے کی بجائے ، عوام کو پیش آمدہ مسائل کے حل کی طرف توجہ کریں ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top