• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم ممالک کے حکمرانوں کو طاغوت کہنا اور علماء کے خلاف بولنا

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
یہ ایک عجیب منطق ہے کہ وہ تو خیر القرون کا دور تھا، آج شر القرون کا ہے، لہذا جو خیر القرون کے لئے احکامات تھے، ان سے آج شر القرون بری ہو گئے ہیں!
محترم داود بھائی
میں اس لاجک سے بالکل اتفاق کرتا ہوں۔ زمانہ کے حالات بدلنے سے کبھی کبھی یہ منطق صحیح صادق آتی ہے۔آپ نے جو حدیث نقل کی تھی اس میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کی خبر دی تھی ۔ ان کا یقین کامل تھا کہ یہ عورت جھوٹ بول رہی ہے ۔ اب تو شبہ کی صورت میں بھی انتہائی عامیانہ اور نازیبا سلوک کیا جاتا ہے۔

آپ ایسی کوئی مثال پیش کرسکتے ہیں جس میں صرف شبہ کی بنیاد پر اس طرح کا عمل کیا گیا ہو۔بعد میں وہ جرم ثابت نہ ہوا ہو۔ پھر بھی اس عمل کو جائز کہا گیا ہو۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غالباً حجتہ الوداع کے خطبے میں فرمایا تھا"مسلمان کی جان اور عزت اس کعبے سے زیادہ محترم ہے"۔
ہماری پولیس کا رویہ اور کردار کو سامنے رکھ کر اس بات پر غور کریں۔ جو رشوت کی عادی ہے اور رشوت لیکر کسی کی بھی عزت تار تار کرنے میں اس کو کوئی عار نہیں ہوتا۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم داود بھائی
میں اس لاجک سے بالکل اتفاق کرتا ہوں۔ زمانہ کے حالات بدلنے سے کبھی کبھی یہ منطق صحیح صادق آتی ہے۔آپ نے جو حدیث نقل کی تھی اس میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کی خبر دی تھی ۔ ان کا یقین کامل تھا کہ یہ عورت جھوٹ بول رہی ہے ۔ اب تو شبہ کی صورت میں بھی انتہائی عامیانہ اور نازیبا سلوک کیا جاتا ہے۔

آپ ایسی کوئی مثال پیش کرسکتے ہیں جس میں صرف شبہ کی بنیاد پر اس طرح کا عمل کیا گیا ہو۔بعد میں وہ جرم ثابت نہ ہوا ہو۔ پھر بھی اس عمل کو جائز کہا گیا ہو۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غالباً حجتہ الوداع کے خطبے میں فرمایا تھا"مسلمان کی جان اور عزت اس کعبے سے زیادہ محترم ہے"۔
ہماری پولیس کا رویہ اور کردار کو سامنے رکھ کر اس بات پر غور کریں۔ جو رشوت کی عادی ہے اور رشوت لیکر کسی کی بھی عزت تار تار کرنے میں اس کو کوئی عار نہیں ہوتا۔
نسیم بھائی! ایک محاورہ ہے؛
حکمت چین اور حجت بنگال،
بات تو واضح ہے کہ یہاں یہ امر ثابت ہوتا ہے کہ تفتیش کے لئے عورت کو بھی برہنہ کیا جاسکتا ہے!
لیکن اس اختیار کے غلط استعمال کی بناء پر شرعی حکم تبدیل نہیں ہوگا، بلکہ اس کا غلط استعمال باطل اور مذموم قرار پائے گا!
مثال اس کی یہ کہ بعض لوگ اپنے مخالف اور دشمنوں پر قتل ، چوری کا ہی نہیں، بلکہ گستاخی کا بھی جھوٹا الزام لگا دیتے ہیں!
تو کیا قتل و چوری کی سزا ختم کردی جائے؟ یا یہ کہہ دیا جائے کہ چونکہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں، لہٰذا توہین رسالت کا قانون اب لاگو نہ ہو گا!
 
Last edited:

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
شرعی احکام کے مصادر قرآن و حدیث ہیں، اور اس سے ماخوذ احکام ہر ادار کے لئے ہیں!
محترم،
تو پر قرآن اور حدیث سے دلیل پیش کریں کہ اللہ یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ مومنہ عورت کو بھی تفتیش کی خاطر برہنہ کیا جا سکتا ہے جبکہ حدیث میں تو یہ موجود ہے کہ مومن اور کافر برابر نہیں ہے جیسا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے " کافر کے بدلے مومن قتل نہیں کیا جائے گا" تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ ایک کافر عورت پر قیاس کرکے اپ ایک مسلمان عورت پر وہی احکام جار فرما رہیں ہیں۔

یہ ایک عجیب منطق ہے کہ وہ تو خیر القرون کا دور تھا، آج شر القرون کا ہے، لہذا جو خیر القرون کے لئے احکامات تھے، ان سے آج شر القرون بری ہو گئے ہیں

یہ کسی شرعی حکم کا مسئلہ نہیں تھا بلکہ یہ کہا گیا تھا کہ بلاوجہ عورتوں کو اٹھایا جا رہا ہے تو اس پر اپ نے مزکورہ واقعہ پیش کیا تھا کیا کیا آپ کے سوچ سکتے ہیں کہ یہ وردی والے لٹیرے ایک اکیلی عورت کو حبس بے جا میں رکھ کر پارسا بنے رہیں گے شاید آں جناب کا وردی والے لٹیروں سے واسطہ کم ہی پڑا ہے یا بالکل نہیں پڑا ہے میں اس لئے جانتا ہوں کہ ہمارے خاندان کا روز کا واسطہ ہےاس لئے موصوف خیرالقرون کی نیک ہستیوں کا موازنہ آج کے دور کے افراد سے نہ کریں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےخیرالقرون کے دور کے اچھے ہونے کی گواہی دی ہے آج کے دور کی نہیں جہاں رات کو اکیلی عورت سنوائی کے لئے بھی تھانے چلی جائی تو اس کی عزت محفوظ نہیں ہے۔

میں نے جو شرعی حکم بتلایا ہے، اس میں یہ شامل نہیں کہ کسی کو عورتوں کی عزتیں لوٹنے کا حق ہے، جو بھی اس کا مرتکب ہے، وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے!
آپ کے مطابق شرعی احکام قرآن و حدیث سے ہیں تو پھر اسی سے پیش فرمائیں

بہر حال کسی عورت کو گھر سے لے جا کر قید کرنا اسے برہنہ کرنے سے تو چھوٹی بات ہے، اور اگر کوئی اس کے برعکس کا بھی قائل ہو تو اس سےفرق نہیں پڑتا کیونکہ فقہی کتب میں عورت کو قید کرنے کے حوالے سے شرعی احکامات موجود ہیں،
آں جناب قرآن اورحدیث سے ہٹ کر فقہی کتب پر آ گئے کہاں ہے وہ اہل حدیث کے دو اصول کتاب اللہ اور سنت رسول ذرا قرآن اور حدیث سے دلیل پیش کریں کہ مومنہ عورت کو برہنہ کیا جاسکتا ہے جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " مومن کی جان کی حرمت کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر ہے جب جان کی اتنی حرمت ہے تو مومن کی عزت کی کوئی حرمت نہیں اسے تفتیش کے نام پر ماپال کیا جاسکتا ہے یاللعجب
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
ابتسامہ، ہاہاہا
مظلوم کی بددعا کی خوشنما شکل.

انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس تھریڈ کو کلوز کر دیں.
امتِ مسلمہ کے مَرد اب تقاریر اور ہاہاہا میں لگ گئے.

بیٹیاں لٹتی رہیں
اور
ہم (غیر متعلقہ) دلیلوں میں الجھے رہے!

@خضر حیات
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ تھرید اس طرح بند نہیں ہونا چاہیئے!
اس تھریڈ میں مفسدین فی الارض کے شبہات کا جواب دیا جانا چاہیئے!
 
Last edited:
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
"تھریڈ کی مالکن" مَیں ہوں.

مفسدین فی الارض
کتمانِ حق فساد ہے،
تلبیسِ حق فساد ہے،
زبان کو مروڑ کر (یَّلۡوٗنَ اَلۡسِنَتَہُمۡ) دلائل کی روح بدلنا فساد ہے.

شبہات کا رد نہیں کیا گیا. بلکہ شبہات کا آغاز کیا گیا. یہ بھی علمی فساد ہے.

رئیس المنافقين، ہمیشہ بڑھ چڑھ کر تقاریر کرتا تھا، خود کو اسلام اور مسلمانوں کا خیرخواہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا تھا، نبی مکرم ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتا تھا.

جسکو تقریر، شبہات کا رد، اور ہاہاہاہا کرنا ہے، وہ اپنا ایک الگ تھریڈ بنا لے.

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ.
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
و علیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

"تھریڈ کی مالکن" مَیں ہوں.
ابتسامہ، ہاہاہاہا،

Al-Baqarah 2:12
أَلَآ إِنَّهُمْ هُمُ ٱلْمُفْسِدُونَ وَلَٰكِن لَّا يَشْعُرُونَ
خبردار ہو یقیناً یہی لوگ فساد کرنے والے ہیں لیکن شعور (سمجھ) نہیں رکھتے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اس فورم پر علمی بحوث کا اپنا ایک امتیاز هے ، منفرد انداز هے ۔ مجهے خوشی هوگی اگر تمام اراکن اس امتیاز و انداز کو قائم رکهیں ۔ بعض وقت نا جانے ایسا کیوں لگتا هیکہ ادارہ کی مداخلت لازمی هو گئی هے ۔ هو سکتا هے کہ اس طرح سوچنے والے اور بهی هونگے اور وہ بهی فکرمند هونگے !
 
Top