• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا طارق جمیل کے بیان میں من گھڑت روایات، ان سے محتاط رہیں

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں ایک بار پھر تمام صارفین فورم سے التماس کرتا ہوں کہ وہ اس تھریڈ کے لئے کوئی دوسرا عنوان مناسب سمجھتے ہوں، تو مجھے لکھ دیں!
میں خود عنوان تبدیل کردوں گا!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کم از کم میرے نزدیک عنوان بالکل درست اور مناسب ترین ہے!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
میں عموماً ان کا دفاع نہیں کرتا لیکن کھلے فورم پر علماء کے بارے میں اس طرح کے الفاظ بھی کون سا دین اور عبادت ہے؟ انسان کی برداشت کی ایک حد ہوتی ہے۔
اپنی طرف سے باتیں نہیں گھڑتے۔
شاید یہ روایات کے درمیان فرق نہ کر سکتے ہوں۔
میں معترض تو نہیں ،لیکن محبت ایک بار
۔۔۔۔۔۔۔ لہو کوشراب کیسے کیا ؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
میں ان کا دفاع نہیں کرتا اور یہ ہر رطب و یابس کو نقل کر دیتے ہیں۔ البتہ میرا اب تک کا تجربہ یہ ہے کہ یہ وہی نقل کرتے ہیں جو ان سے پہلے کتابوں میں نقل ہو چکا ہو۔ یہ اپنی طرف سے باتیں نہیں گھڑتے۔ جہاں اپنی جانب سے بات کر رہے ہوں وہاں وضاحت کر دیتے ہیں۔
شاید یہ روایات کے درمیان فرق نہ کر سکتے ہوں۔
تب تو ہم سب کو مل جل کر اجتماعی طور پر ، پوری شدت اور پوری قوت سے ان کتب کا صفایہ کرنا فورا سے پیشتر شروع کردینا چاہیئے ، یہ ایک ایسا کام ہے جس پر کام ہی نہیں کیا گیا اور جو چاھتے ہیں ان کعوکرنے بھی نہیں دیا جاتا جبکہ یہاں مزید نرمی مزید فتنے و مزید فتنہ گر وجود میں لاتی رہیگی ، ان میں سے بعض سے ہو سکتا ھے آج آپ اور آئندہ آینوالی نسلیں عقیدتیں کرتی رہینگی ۔ میرے خیال سے امت کا "اتحاد" یہاں ضروری ہے۔ لیکن چند وضاحتیں بھی تو ہوں ساتھ ساتھ، پڑھتے آپ لوگ ہو، سناتے بھی آپ لوگ ھو ، کبھی سوچا کہ پڑھتے کیا ہو؟ جیسا پڑھا ویسا سکھاتے چلے گئے اب اگر ہم اعتراض کریں تو کسی شخصیت سے "عقیدت" کی آڑ آپ لیں ، جن کتب کا پڑھنا بھی غلط ہو ان ہی کتب کو بطور دلائل آپ شخصیت کے دفاع میں خود استعمال کریں ؟ کیا کہینگے اشماریہ بھائی آپ اپنی وضاحت میں ؟ میرا تصور آپ اور ابن عثمان بھائی کے لیئے واقعتا اعلی علم رکھنے والوں میں سے ہے، کیا ان کتب کو بطور دلائل پیش کیا جا سکتا ہے؟ آپ صاحبان کے قلم یہاں اور ایسے ہی اہم موضوعات پر کیوں نہیں اٹھ پاتے۔ جبکہ برخلاف اس کے آپ کا قلم شخصیت کے دفاع میں اٹھ جاتا ہے ۔
ان سارے قصص کو دریا برد کر دیں کیونکہ خود آپ کہتے ہیں کہ ان کتب کی "روایات میں فرق نہیں کر پاتے ہیں " ۔۔۔ اتنی نرمی آپ کے قلم میں !
یہ دفاع نہیں تو پھر کیا ہے؟
البتہ میرا اب تک کا تجربہ یہ ہے کہ یہ وہی نقل کرتے ہیں جو ان سے پہلے کتابوں میں نقل ہو چکا ہو۔ یہ اپنی طرف سے باتیں نہیں گھڑتے۔ جہاں اپنی جانب سے بات کر رہے ہوں وہاں وضاحت کر دیتے ہیں۔
جبکہ آپ کو علم ھے کہ سنی سنائی باتوں کو ۔۔۔۔۔ الخ۔ پھر آپ کو عقیدت بھی ہو ایسوں سے۔ عنوان چاہے جو رکھ دیا جائے ، کیا فرق پڑ جانا ہے اصل گفتگو ان قصص پر ہو ۔ اگر قصص سے آپ متفق ھوں تو بات دیگر ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
نہ آپ کو دھمکی دے رہا ہوں اور نہ کسی اور انتظامیہ کے فرد کو۔ اگر آپ کو یاد ہو تو میں پہلے کئی بار ابن داود صاحب کے اس قسم کے الفاظ کو رپورٹ کر چکا ہوں۔ پھر کوئی عمل نہ ہونے پر میں نے "کچھ" سخت رویہ اپنایا تھا۔
مجھے خود مولانا کے بلا تحقیق ہر رطب و یابس کو بیان کرنے پر اعتراض ہے اور اسی لیے میں عموماً ان کا دفاع نہیں کرتا لیکن کھلے فورم پر علماء کے بارے میں اس طرح کے الفاظ بھی کون سا دین اور عبادت ہے؟ انسان کی برداشت کی ایک حد ہوتی ہے۔
اگر ایک قانون جی مرشد جی، بھٹی صاحب اور دوسروں پر اپلائی ہوتا ہے تو پھر ہر جگہ ہونا چاہیے۔ ویسے بھی علماء جیسے بھی ہوں میں انہیں علم اور نبی کریم ﷺ کی نسبت سے قابل قدر سمجھتا ہوں۔

@ابن داود بھائی! آپ اس کا عنوان "مولانا طارق جمیل کی بیان میں من گھڑت روایات، ان سے محتاط رہیں" رکھ سکتے ہیں۔
کچھ ان "قوانین" کا بھی بتلا دیں جن پر مذکورہ محترمین و مکرمین کے اسماء مبارک گنوائے گئے ہیں ان پر اطلاق ہوا؟؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی یہ تو وہی محترمین و مکرمین ہیں جن سے انکی علمیت کی بابت آپ خود سوالات اٹھا چکے ہیں ! آپ ہی علمی اسناد طلب کرچکے ہیں ؟

یہ فورم کیا ہے ؟ کیسا ہے ؟ اگر ہم جانتے ہیں تو آپ حضرات سے بھی پوشیدہ نہیں یہ حقیقتیں۔ ویسے ہے اہل حدیث فورم

ایک تھریڈ "اتحاد" پر تو خود میں نے اللہ کا شکر ادا کیا تھا کہ جوابات بذات خود آپ دیتے جا رہے تھے اور ابن داود بھائی نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ کسی کے کلام پر کلام کیا جاتا ھے ، شخصی عناد ہے نا شخصی عقیدت ھے ، بشرطیکہ سنجیدہ اعتراف ھو تو ان شاء تعالی میری معمولی غیر علمی باتیں مان لی جائینگی ۔
 
Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میں معترض تو نہیں ،لیکن محبت ایک بار
۔۔۔۔۔۔۔ لہو کوشراب کیسے کیا ؟
دفاع اور اس بات میں فرق یہ ہے کہ روایات کے درمیان فرق نہ کر سکنے کی بنیاد پر روایت کو نقل کر دینا شاید ہی کوئی جائز سمجھتا ہو بلکہ اہل علم سے پوچھنا فرض ہوتا ہے۔ باقی یہ ان کے بارے میں میرا حسن ظن ہے اور ہر عالم کے بارے میں رہتا ہے۔

تب تو ہم سب کو مل جل کر اجتماعی طور پر ، پوری شدت اور پوری قوت سے ان کتب کا صفایہ کرنا فورا سے پیشتر شروع کردینا چاہیئے ، یہ ایک ایسا کام ہے جس پر کام ہی نہیں کیا گیا اور جو چاھتے ہیں ان کعوکرنے بھی نہیں دیا جاتا جبکہ یہاں مزید نرمی مزید فتنے و مزید فتنہ گر وجود میں لاتی رہیگی ، ان میں سے بعض سے ہو سکتا ھے آج آپ اور آئندہ آینوالی نسلیں عقیدتیں کرتی رہینگی ۔ میرے خیال سے امت کا "اتحاد" یہاں ضروری ہے۔ لیکن چند وضاحتیں بھی تو ہوں ساتھ ساتھ، پڑھتے آپ لوگ ہو، سناتے بھی آپ لوگ ھو ، کبھی سوچا کہ پڑھتے کیا ہو؟ جیسا پڑھا ویسا سکھاتے چلے گئے اب اگر ہم اعتراض کریں تو کسی شخصیت سے "عقیدت" کی آڑ آپ لیں ، جن کتب کا پڑھنا بھی غلط ہو ان ہی کتب کو بطور دلائل آپ شخصیت کے دفاع میں خود استعمال کریں ؟ کیا کہینگے اشماریہ بھائی آپ اپنی وضاحت میں ؟ میرا تصور آپ اور ابن عثمان بھائی کے لیئے واقعتا اعلی علم رکھنے والوں میں سے ہے، کیا ان کتب کو بطور دلائل پیش کیا جا سکتا ہے؟ آپ صاحبان کے قلم یہاں اور ایسے ہی اہم موضوعات پر کیوں نہیں اٹھ پاتے۔ جبکہ برخلاف اس کے آپ کا قلم شخصیت کے دفاع میں اٹھ جاتا ہے ۔
ان سارے قصص کو دریا برد کر دیں کیونکہ خود آپ کہتے ہیں کہ ان کتب کی "روایات میں فرق نہیں کر پاتے ہیں " ۔۔۔ اتنی نرمی آپ کے قلم میں !
کیا آپ نے میرے قلم میں کسی عالم کی ذات کے بارے میں شدت پہلے کبھی دیکھی ہے؟
رہ گئی بات ان کتب میں موجود روایات کی تو یہ کتب (جن میں کتب تاریخ اور سیرۃ سر فہرست ہیں) کس دور میں مدون ہوئی ہیں آپ جانتے ہیں۔ اور ان کی تدوین کے بعد ذہبی، زیلعی، ابن حجر، مغلطائی، ابن ملقن اور بے شمار جبال علم گزرے ہیں جنہوں نے ان کا صفایا نہیں کیا۔
کیوں؟ سوال اہم ہے۔

اشماریہ بھائی یہ تو وہی محترمین و مکرمین ہیں جن سے انکی علمیت کی بابت آپ خود سوالات اٹھا چکے ہیں ! آپ ہی علمی اسناد طلب کرچکے ہیں ؟
نہیں سمجھا۔

یہ فورم کیا ہے ؟ کیسا ہے ؟ اگر ہم جانتے ہیں تو آپ حضرات سے بھی پوشیدہ نہیں یہ حقیقتیں۔ ویسے ہے اہل حدیث فورم

ایک تھریڈ "اتحاد" پر تو خود میں نے اللہ کا شکر ادا کیا تھا کہ جوابات بذات خود آپ دیتے جا رہے تھے اور ابن داود بھائی نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ کسی کے کلام پر کلام کیا جاتا ھے ، شخصی عناد ہے نا شخصی عقیدت ھے ، بشرطیکہ سنجیدہ اعتراف ھو تو ان شاء تعالی میری معمولی غیر علمی باتیں مان لی جائینگی ۔
ہمیں بھی معلوم ہے کہ یہ اہل حدیث فورم ہے۔ اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ اپنے کافی حد تک متعصب ماحول کے باوجود یہ فورم کئی دوسرے فورموں سے اچھا ہے۔ یہاں بہت سے وہ لوگ ہیں جن سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو میں اتنے سالوں سے یہاں نہ ہوتا۔ مجھے جاننے والے یہ بھی جانتے ہیں کہ میں صرف اشماریہ کا نام ہی استعمال کرتا ہوں اور صرف دو ہی فورمز پر آتا ہوں۔ صرف اہل حدیث کا رد کرنا مقصود ہوتا تو ان کے اور فورمز بھی معلوم ہیں۔
میں بھی یہی عرض کر رہا ہوں کہ ان کے کلام پر کلام کیا جائے۔ ان کی روایات بسا اوقات ایسی ہوتی ہیں جنہیں صرف عقل سے پرکھا جائے تو بھی موضوع معلوم ہوتی ہیں مثلاً اللہ پاک کے نبی کریم ﷺ کا جنازہ ادا کرنے والی روایت۔
لیکن پھر وہی کہوں گا کہ "کلام" پر "کلام" کریں۔ اس کا رد کریں۔ لوگوں کو کلام کی حقیقت بتائیں۔
لیکن کسی عالم کی ذات اور شخصیت کے بارے میں الفاظ کا استعمال کرتے وقت ذرا محتاط ہو کر کریں کہ وہ عالم کسی بھی حوالے سے فریق ثانی کے یہاں محترم ہو سکتا ہے۔ پھر جب شدت آتی ہے تو دونوں جانب سے آتی ہے۔ پھر اعتراضات کے لیے فریقین کو بہت سی چیزیں مل جاتی ہیں۔
ان کے کلام کا رد کریں۔ جہاں میں سمجھوں گا کہ ان کا کلام صحیح ہے وہاں میں عرض کر دوں گا۔ جہاں مجھے علم ہی نہیں ہوگا یا کلام غلط سمجھوں گا وہاں کچھ اعتراض نہیں کروں گا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ان کے کلام کا رد کریں۔ جہاں میں سمجھوں گا کہ ان کا کلام صحیح ہے وہاں میں عرض کر دوں گا۔ جہاں مجھے علم ہی نہیں ہوگا یا کلام غلط سمجھوں گا وہاں کچھ اعتراض نہیں کروں گا۔
یہ اصول آپکے ہیں ، مرضی آپکی ۔ اسی طرح دوسروں کے اصول بھی ہیں انکی بھی مرضیاں ہیں ۔
اگر قصص سے آپ متفق ھوں تو بات دیگر ۔
آپ نے کہہ دیا وضاحت سے کہ آپ "اعتراض" اس وقت بھی نہیں کرینگے جب آپ غلط سمجھیں گے -
عجیب بات ہوئی یہ تو۔
ہم غلط سمجھینگے تو کلام پر تو اعتراض کریں گے ہی لیکن ناقل کو کس طرح بری الذمہ گردانیں!
یہ اس بات کا اعتراف بھی ھو گیا :
(3 ) عوام کی اکثریت ، جو اس دوسرے طبقہ کو علم کا اصل مخزن و منبع سمجھ کر انہی کے گن گاتی ہے ،انہی کی بدگمانیوں کو اصل دین اور صحیح عقیدہ مانتی ہے
اور ان پر تنقید کرنا بہت بڑا گناہ اور گمراہی تصور کرتی ہے ،
؟
لگتا ھے یہ ایک اصل "اختلاف" زیر گفتگو آہی گیا جس پر "اتحاد" ممکن ہی نہیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
جو آپ نہیں سمجھے :

نہیں سمجھا۔
اگر ایک قانون جی مرشد جی، بھٹی صاحب اور دوسروں پر اپلائی ہوتا ہے تو پھر ہر جگہ ہونا چاہیے۔ ویسے بھی علماء جیسے بھی ہوں میں انہیں علم اور نبی کریم ﷺ کی نسبت سے قابل قدر سمجھتا ہوں۔
ابن داود سے اختلافات اپنی جگہ لیکن فورم کے قوانین یا تادیبی کاروائیوں پر اعتراض کیوں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
آپ نے کہہ دیا وضاحت سے کہ آپ "اعتراض" اس وقت بھی نہیں کرینگے جب آپ غلط سمجھیں گے -
عجیب بات ہوئی یہ تو۔
ہم غلط سمجھینگے تو کلام پر تو اعتراض کریں گے ہی لیکن ناقل کو کس طرح بری الذمہ گردانیں!
یار میرا مطلب ہے یہاں رد کرنے والے پر کوئی اعتراض نہیں کروں گا چاہے میں مولانا طارق جمیل صاحب کی بات کو غلط سمجھ رہا ہوں یا چاہے مجھے اس موضوع پر علم ہی نہ ہو. غلط سمجھنے کی صورت میں تو رد کرنے والا ایک اچھا اور علمی کام کر رہا ہوگا. اس پر کیوں اعتراض کروں؟
بجائے غلط مطلب نکالنے کے مجھ سے مطلب پوچھ لیا کریں بھائی.


ابن داود سے اختلافات اپنی جگہ لیکن فورم کے قوانین یا تادیبی کاروائیوں پر اعتراض کیوں؟
ان قوانین پر اعتراض نہیں ہے بلکہ ان کا اطلاق ہر جگہ چاہتا ہوں.
یہ تو وہی معاملہ ہو گیا جو زاہد حامد کے ساتھ ہوا ہے (ابتسامہ).
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
نہ آپ کو دھمکی دے رہا ہوں اور نہ کسی اور انتظامیہ کے فرد کو۔ اگر آپ کو یاد ہو تو میں پہلے کئی بار ابن داود صاحب کے اس قسم کے الفاظ کو رپورٹ کر چکا ہوں۔ پھر کوئی عمل نہ ہونے پر میں نے "کچھ" سخت رویہ اپنایا تھا۔
مجھے خود مولانا کے بلا تحقیق ہر رطب و یابس کو بیان کرنے پر اعتراض ہے اور اسی لیے میں عموماً ان کا دفاع نہیں کرتا لیکن کھلے فورم پر علماء کے بارے میں اس طرح کے الفاظ بھی کون سا دین اور عبادت ہے؟ انسان کی برداشت کی ایک حد ہوتی ہے۔
اگر ایک قانون جی مرشد جی، بھٹی صاحب اور دوسروں پر اپلائی ہوتا ہے تو پھر ہر جگہ ہونا چاہیے۔ ویسے بھی علماء جیسے بھی ہوں میں انہیں علم اور نبی کریم ﷺ کی نسبت سے قابل قدر سمجھتا ہوں۔
@ابن داود بھائی! آپ اس کا عنوان "مولانا طارق جمیل کی بیان میں من گھڑت روایات، ان سے محتاط رہیں" رکھ سکتے ہیں۔
مجھے آپ کی باتوں سے تقریبا اتفاق ہے ۔
اس بات سے بے فکر رہنا چاہیے کہ یہاں قوانین کی تطبیق میں دھاندلی کی جاتی ہے ، میں اس بات کا خیال رکھنے کی کوشش کرتا ہوں ، کہ جہاں ایک طرف سے زیادتی ہو ، وہاں فریق ثانی کے منہ پر انتظامی پابندی کا قفل نہ چڑھاؤں ۔
مثال کے طور کسی جگہ پر آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو ، اور آپ نے وہاں اس کا ’ رد عمل ‘ دینے کی کوشش کی ہو ، کبھی ایسا نہ ہوا ہوگا کہ آپ کو کسی انتظامیہ پابندی کے ذریعے خاموش کروایا گیا ہو ۔
 
Top