• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں رفع الیدین کے بارے میں احناف کا موقف :

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@عدیل سلفی بھائی! آپ نے ایک بات یاد دلا دی!
ایک حنفی فقیہ ابو زید الدبوسی، ماشاء اللہ سے یہ معتزلی فقہ حنفیہ کے اصول مرتب کرنے والوں میں سے ہیں، مقلدین کے متعلق فرماتے ہیں:

فالمقلد في حاصل أمره ملحق نفسه بالبهائم في إتباع الأولاد الأمهات على مناهجها بلا تمييز فإن ألحق نفسه بها لفقده آلة التمييز فمعذور فيداوى ولا يناظر، وإن ألحقه بها ومعه آلة التمييز فالسيف أولى به حتى يقبل على الآلة فيستعملها ويجيب خطاب الله تعالى المفترض طاعته.
تقلید کا ما حاصل یہ ہے کہ مقلد اپنے آپ کو جانوروں کی ساتھ (میں) شامل کر لیتا ہے کہ جس طرح جانوروں کے بچے اپنی ماؤوں کے پیچھے آنکھیں بند کر کے بلا تمیز (یعنی بغیر سوچے سمجھے)چلتے ہیں ، اور مقلد نے اپنے آپ کو جانوراس لئے بنا لیا ہے کہ وہ آلہ تمیز (یعنی عقل و شعور) نہیں رکھتا ہے تو اس کا علاج کرایا جائے۔ اور وہ مناظرہ نہ کرے (کیونکہ مقلد تو عقل و شعور نہیں رکھتا)، اور جب اس نے خود کو جانوروں میں شامل کر لیا ہے ، تو اس کے لئے تلوار (یعنی اسے مجبور کیا جائے) حتی کہ وہ اپنے آلہ تمیز (یعنی عقل و شعور) کو استعمال کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ کے خطاب (یعنی احکام) کو قبول کرے!
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 390 جلد 01 تقويم الأدلة في أصول الفقه - أبو زيد الدّبوسيّ الحنفي - دار الكتب العلمية
 
Last edited:
Top