• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کامیابی آپ کے ہاتھ میں

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب اللہ تعالیٰ کا ہے،مال فرعون کی ذاتی ملکیت نہیں ہے،اللہ نے ہی ان لوگوں کو نوازا تھا لیکن یہ لوگ بجائے شکر کرنے کے سرکش متکبر بن گئے جن کی وجہ سے یہ عبرت کا نشان بن گئے،نہ ان کے مال کچھ کام آیا نہ ان کی سلطنت۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب اللہ تعالیٰ کا ہے،مال فرعون کی ذاتی ملکیت نہیں ہے،اللہ نے ہی ان لوگوں کو نوازا تھا لیکن یہ لوگ بجائے شکر کرنے کے سرکش متکبر بن گئے جن کی وجہ سے یہ عبرت کا نشان بن گئے،نہ ان کے مال کچھ کام آیا نہ ان کی سلطنت۔
شکریہ ارسلان بھائی یہ کس آیت سے ثابت ہے.
جزاک الله خیر
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
''اگر تم آسمان پر چڑھنا چاہتے ہو تو آغاززمین سے کرو۔''
بیشک انسان کو محنت سے عموما سب کچھ ملتاہے کافروں نے محنت کی تو سب کچھ مل گیا اور ھم مسلمانوں نے نہ دین میں محنت کی نہ دنیا میں تو دونوں میں ناکام رہے اللہ تعالی آپ کی کتاب کو مقبول بناے اور ھم سب کو محنت کش بناے نسل نو کےجگانے کی سخت ضرورت ہے
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب اللہ تعالیٰ کا ہے،مال فرعون کی ذاتی ملکیت نہیں ہے،اللہ نے ہی ان لوگوں کو نوازا تھا لیکن یہ لوگ بجائے شکر کرنے کے سرکش متکبر بن گئے جن کی وجہ سے یہ عبرت کا نشان بن گئے،نہ ان کے مال کچھ کام آیا نہ ان کی سلطنت۔
شکریہ ارسلان بھائی یہ کس آیت سے ثابت ہے.
جزاک الله خیر
﴿ إِنَّا نَحْنُ نَرِ‌ثُ الْأَرْ‌ضَ وَمَنْ عَلَيْهَا وَإِلَيْنَا يُرْ‌جَعُونَ ٤٠ ﴾ ۔۔۔ سورة مريم
ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر (بستے) ہیں ان کے وارث ہیں۔ اور ہماری ہی طرف ان کو لوٹنا ہوگا (40)
﴿ الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي الْآخِرَ‌ةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ‌ ١ ﴾ ۔۔۔ سورة سبأ
حمد اُس خدا کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے حمد ہے وہ دانا اور باخبر ہے (1)
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
بیشک انسان کو محنت سے عموما سب کچھ ملتاہے کافروں نے محنت کی تو سب کچھ مل گیا اور ھم مسلمانوں نے نہ دین میں محنت کی نہ دنیا میں تو دونوں میں ناکام رہے اللہ تعالی آپ کی کتاب کو مقبول بناے اور ھم سب کو محنت کش بناے نسل نو کےجگانے کی سخت ضرورت ہے
صرف محنت سے نہیں بلکہ اللہ کی مشیئت سے ملتا ہے۔
اگر صرف محنت کی بناء پر ہی ملتا ہوتا تو مزدور سب سے زیادہ مالدار ہوتے۔

فرمانِ باری ہے:
﴿ أَوَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ يَبْسُطُ الرِّ‌زْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ‌ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ٥٢ ﴾ ۔۔۔ سورة الزمر
اور کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کا چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے؟ اس میں نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں (52)

اور نہ ہی کسی کو زیادہ مال ملنا اللہ کی رضا کی دلیل ہے۔
اگر یہ اللہ کی رضا کی دلیل ہوتی تو انبیاء کرام﷩ ہمیشہ سب سے مالدار اور اللہ کے دشمن نمرود، شداد اور فرعون وغیرہ سب سے غریب ہوتے۔ فرمانِ باری ہے:
﴿ وَمَا أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُم بِالَّتِي تُقَرِّ‌بُكُمْ عِندَنَا زُلْفَىٰ إِلَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ لَهُمْ جَزَاءُ الضِّعْفِ بِمَا عَمِلُوا وَهُمْ فِي الْغُرُ‌فَاتِ آمِنُونَ ٣٧ وَالَّذِينَ يَسْعَوْنَ فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ أُولَـٰئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُ‌ونَ ٣٨ قُلْ إِنَّ رَ‌بِّي يَبْسُطُ الرِّ‌زْقَ لِمَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَيَقْدِرُ‌ لَهُ ۚ وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ ۖ وَهُوَ خَيْرُ‌ الرَّ‌ازِقِينَ ٣٩ ﴾ ۔۔۔ سورة سبأ
يہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد نہیں ہے جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہو ہاں مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے یہی لوگ ہیں جن کے لیے اُن کے عمل کی دہری جزا ہے، اور وہ بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے (37) رہے وہ لوگ جو ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے دوڑ دھوپ کرتے ہیں، تو وہ عذاب میں مبتلا ہوں گے (38) اے نبیؐ، ان سے کہو، "میرا رب اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے کھلا رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے جو کچھ تم خرچ کر دیتے ہو اُس کی جگہ وہی تم کو اور دیتا ہے، وہ سب رازقوں سے بہتر رازق ہے (39)

نیز فرمایا:
﴿ فَلَا تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَلَا أَوْلَادُهُمْ ۚ إِنَّمَا يُرِ‌يدُ اللَّـهُ لِيُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُ‌ونَ ٥٥ ﴾ ۔۔۔ سورة التوبة
اِن کے مال و دولت اور ان کی کثرت اولاد کو دیکھ کر دھوکہ نہ کھاؤ، اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ اِنہی چیزوں کے ذریعہ سے ان کو دنیا کی زندگی میں بھی مبتلائے عذاب کرے اور یہ جان بھی دیں تو انکار حق ہی کی حالت میں دیں (55)

نہ تو کافر کامیاب ہیں اور نہ ہی مسلمان ناکام! فرمانِ باری ہے:
﴿ فَمَن زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ‌ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُ‌ورِ‌ ١٨٥ ﴾ ۔۔۔ سورة آل عمران
﴿ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُ‌وهُ وَنَصَرُ‌وهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ‌ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ١٥٧ ﴾ ۔۔۔ سورة الأعراف
﴿ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ١ ﴾ ۔۔۔ سورة المؤمنون


کافروں کیلئے تو جگہ جگہ خسارے کا لفظ ہی استعمال ہوا ہے۔

اللہ تعالی آپ کی کتاب کو مقبول بناے اور ھم سب کو محنت کش بناے نسل نو کےجگانے کی سخت ضرورت ہے
آمین!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صرف محنت سے نہیں بلکہ اللہ کی مشیئت سے ملتا ہے۔
اگر صرف محنت کی بناء پر ہی ملتا ہوتا تو مزدور سب سے زیادہ مالدار ہوتے۔

فرمانِ باری ہے:
﴿ أَوَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ يَبْسُطُ الرِّ‌زْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ‌ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ٥٢ ﴾ ۔۔۔ سورة الزمر
اور کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کا چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے؟ اس میں نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں (52)

اور نہ ہی کسی کو زیادہ مال ملنا اللہ کی رضا کی دلیل ہے۔
اگر یہ اللہ کی رضا کی دلیل ہوتی تو انبیاء کرام﷩ ہمیشہ سب سے مالدار اور اللہ کے دشمن نمرود، شداد اور فرعون وغیرہ سب سے غریب ہوتے۔ فرمانِ باری ہے:
﴿ وَمَا أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُم بِالَّتِي تُقَرِّ‌بُكُمْ عِندَنَا زُلْفَىٰ إِلَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ لَهُمْ جَزَاءُ الضِّعْفِ بِمَا عَمِلُوا وَهُمْ فِي الْغُرُ‌فَاتِ آمِنُونَ ٣٧ وَالَّذِينَ يَسْعَوْنَ فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ أُولَـٰئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُ‌ونَ ٣٨ قُلْ إِنَّ رَ‌بِّي يَبْسُطُ الرِّ‌زْقَ لِمَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَيَقْدِرُ‌ لَهُ ۚ وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ ۖ وَهُوَ خَيْرُ‌ الرَّ‌ازِقِينَ ٣٩ ﴾ ۔۔۔ سورة سبأ
يہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد نہیں ہے جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہو ہاں مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے یہی لوگ ہیں جن کے لیے اُن کے عمل کی دہری جزا ہے، اور وہ بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے (37) رہے وہ لوگ جو ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے دوڑ دھوپ کرتے ہیں، تو وہ عذاب میں مبتلا ہوں گے (38) اے نبیؐ، ان سے کہو، "میرا رب اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے کھلا رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے جو کچھ تم خرچ کر دیتے ہو اُس کی جگہ وہی تم کو اور دیتا ہے، وہ سب رازقوں سے بہتر رازق ہے (39)

نیز فرمایا:
﴿ فَلَا تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَلَا أَوْلَادُهُمْ ۚ إِنَّمَا يُرِ‌يدُ اللَّـهُ لِيُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُ‌ونَ ٥٥ ﴾ ۔۔۔ سورة التوبة
اِن کے مال و دولت اور ان کی کثرت اولاد کو دیکھ کر دھوکہ نہ کھاؤ، اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ اِنہی چیزوں کے ذریعہ سے ان کو دنیا کی زندگی میں بھی مبتلائے عذاب کرے اور یہ جان بھی دیں تو انکار حق ہی کی حالت میں دیں (55)

نہ تو کافر کامیاب ہیں اور نہ ہی مسلمان ناکام! فرمانِ باری ہے:
﴿ فَمَن زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ‌ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُ‌ورِ‌ ١٨٥ ﴾ ۔۔۔ سورة آل عمران
﴿ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُ‌وهُ وَنَصَرُ‌وهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ‌ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ١٥٧ ﴾ ۔۔۔ سورة الأعراف
﴿ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ١ ﴾ ۔۔۔ سورة المؤمنون


کافروں کیلئے تو جگہ جگہ خسارے کا لفظ ہی استعمال ہوا ہے۔



آمین!
جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء فی الدنیا و الآخرۃ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بیشک انسان کو محنت سے عموما سب کچھ ملتاہے کافروں نے محنت کی تو سب کچھ مل گیا اور ھم مسلمانوں نے نہ دین میں محنت کی نہ دنیا میں تو دونوں میں ناکام رہے
السلام علیکم
ان تھریڈ کا مطالعہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[*]کافر کون ہیں؟
[*]کفار کی اسلام دشمنی
[*]کفار کی دنیاوی شان و شوکت قرآن کی روشنی میں
[*]مسلمانوں سے کفار کی دشمنی کا سبب
[*]کفار سے دوستی کی ممانعت
[*]کفار سے دوستی کی سزا
[*]کفار سے دوستی کی دنیا میں سزا
[*]مسلمانوں اورکفار کی دوستی ناممکن ہے
[*]بے ضرر کفار سے حسن سلوک کا حکم
[*]بے دین،بدعتی،مشرک اور کافر سے محبت اور دوستی کا عبرتناک انجام
[*]کفار و مشرکین سے براءت کا حکم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
شمولیت
اپریل 19، 2012
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
0
عامر صاحب یہ قول میںنے ایک کتاب میں پڑھا تھا اسی طرح اور میں جہاںبھی کوئی اچھی بات پڑھتی ہوںتو اس کو کوڈ کرلیتی ہوں صرف اس لے کہ اس میں دانائی کی بات پوشیدہ ہوتی ہے۔میری نظر سے ایسی کوئ حدیث نہیں گزری۔اگر اس بات پر غور کیا جائے تو کیا ایسا نہیں ہے؟؟؟؟ انبیاء اپنے بعد والوں کے لے علم و حکمت چھوڑ کر گئے اور فرعون و ہامان جیسے لوگ صرف مال!
 
شمولیت
اپریل 19، 2012
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
0
اس میں کوئی شک نہیں انس بھائی کہ اللہ جسے چاہتا ہے کشادہ رزق عطا فرماتا ہے وہ رب العالیمن ہے اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں پر اللہ نے یہ دنیا اسباب کے ذریعے رواں دواں رکھی ہے اور اسی کا فرمان ہے کہ
"اوریہ کہ انسان کے لےبس وہی کچھ ہے جس کی اس نے سعی کی"(سورۃ النجم:39)
 
Top