کیا یہ بات درست ہے کہ فرشتے دو وقتوں میں انسان سے الگ رھتے ہیں ایک قضائے حاجت کے وقت اور مباشرت کے وقت اس کی صحت درکار ہے
یہ بات ایک حدیث میں بتائی گئی ہے ۔لیکن وہ حدیث ضعیف ہے اور اس کے ایک دو شواہد بھی بتائے جاتے ہیں
لیکن وہ بھی ضعیف ہی ہیں ، حدیث درج ذیل ہے :
عن ليث عن نافع عن ابن عمر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إياكم والتعري فإن معكم من لا يفارقكم إلا عند الغائط وحين يفضي الرجل إلى اهله فاستحيوهم واكرموهم "
قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من هذا الوجه وابو محياة اسمه يحيى بن يعلى.
(سنن الترمذی ،حدیث نمبر: 2800)
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ ننگے ہونے سے بچو، کیونکہ تمہارے ساتھ وہ (فرشتے) ہوتے ہیں جو تم سے جدا نہیں ہوتے۔ وہ تو صرف اس وقت جدا ہوتے ہیں جب آدمی پاخانہ جاتا ہے یا اپنی بیوی کے پاس جا کر اس سے ہمبستر ہوتا ہے۔ اس لیے تم ان (فرشتوں) سے شرم کھاؤ اور ان کی عزت کرو“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۸۳۱۸)
(ضعیف) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف ہیں، دیکھیے: الارواء رقم: ۶۴)
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الإرواء (64) ، المشكاة (3115 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (2194) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2800