ایک تحریر حاضر ہے. جو کہ دلچسپ ہے:
اکثر غیر مقلد لوگوں کا اعتراض ہوتا ہے کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمتہ اللّه علیہ نے چالیس سال تک عشاء کی وضوع سے فجر کی نماز پڑھی ۔۔جس کو شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمتہ اللّه علیہ نے اپنی کتاب فضائل اعمال میں نقل کیا ہے
غیر مقلدین حضرات اس واقعه کو بدعت اور نا مقبول بتاتے ہیں ۔
مولانا زکریا رحمتہ اللّه علیہ نے یہ واقعه کو اپنے طرف سے نقل نہی کیا بلکہ شیخ الحدیث رح نے اس واقعه کو علامہ ذہبی کی کتاب شیر اعلام النبلاء سے نقل کیا ہے
آپ حضرات علامہ ذہبی کی کتاب شیر اعلام النبلاء جلد 6صفحہ399 میں دیکھ سکتے ہیں
یہ عمل امام اعظم رح کے ساتھ ساتھ اور بھی محددثین سے ثابت ہے آپ حضرات ملاحظه فرماۓ
امام یزبد بن هارون رح (المتوفی206 ) جو الحافظ، القدوه، اور شیخ الاسلام تھے انہونے چالیس سال سے زیادہ عرصہ عشاء کی وضوع سے صبح کی نماز پڑھی
( تذکره الحفاظ ج1 ص 292 ، بغدادی ج14 ص 227)
۔امام سلیمان بن طرحان رح المتوفی 143 صبح کی نماز عشاء کی وضوع سے پڑھتے تھے.
( طبقات ابن سعد ج 7 ص 18)
اور چالیس سال تک انکا یہی محمول رہا
( دول الاسلام جلد 1صفحہ 73 امام ذہبی رح )
حافظ خضر یافعی ( عادل آباد)