ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
آسمانی بجلی کیا ہے ؟؟؟
آسمانی بجلی (lightning)دراصل اس وقت پیدا ہوتی ہے.جب بادل اور تیز ہوا ایک دوسرے سے رگڑ کھاتے ہیں.آسمانی بجلی میں کروڑوں وولٹ اور کروڑوں ایمپئر کرنٹ ہوتا ہے.جو کہ زمین پر دو طرح سے لپکتا ہے۔ 1جو شخص یا چیز مثلا عمارت اور درخت وغیرہ جو اس جگہ کی مناسبت سے اونچے ترین ہوں.ان پر بجلی گر کر زمین میں چلی جاتی ہے. 2سائنسدانوں کے مطابق زمین میں بھی مثبت یا منفی چارج ہوتا ہے.اس لیئے آسمانی بجلی بھی اس چارج کی طرف لپکتی ہے.اور زمین میں چلی جاتی ہے.حد درجہ وولٹیج اور میگا ایمپئرز کی وجہ سے آسمانی بجلی اپنے راستے میں آنے والی ہوا کو IONIZE کر دیتی ہے.جس کی وجہ سے ہوا میں اس کا سفر ممکن ہوتا ہے. مسلسل بڑھتا درجہ حرارت زمینی ماحول کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ماہرین ماحولیات کہتے ہیں زمین کی گرمی میں اضافہ قدرتی آفات کی تعداد اور شدت میں بھی اضافے کا سبب بنتا ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث مستقبل قریب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہو جائے گا۔ امریکی ماہرین کے مطابق 2100 تک دنیا میں بجلی گرنے کے واقعات 35 فیصد تک بڑھ چکے ہوں گے۔ مزید برآں بجلی گرنے سے ماحول کے اجزائے ترکیبی میں بھی تبدیلی آئے گی۔ ماہرین نے درجہ حرارت اور بجلی کے طوفانوں کے باہمی تعلق کو سمجھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے جس میں بجلی کے بادلوں کو متحرک کرنے والی گرم توانائی کے ایندھن کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔ عالمی درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری اضافے سے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات کی شرح 12 فیصد سے بڑھ جائے گی۔ جب بھی آسمانی بجلی گرتی ہے تو ایک کیمیائی ردعمل کے ذریعے یہ نائٹروجن آکسائیڈ گیس خارج کرتی ہے۔ اس کا شمار گرین ہاؤس گیسوں میں ہوتا ہے جن سے ماحول کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ مستقبل میں بجلی گرنے کے واقعات کو سمجھنا ضروری ہے کہ اس حوالے سے چند غیریقینی چیزیں بھی موجود ہیں جن پر مزید تجربات کی ضرورت ہے آسمانی بجلی سے بچنے کے طریقے بارش کے موسم میں عمومی طورپرآسمانی بجلی گرنے کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں اور بعض اوقات یہ حادثات جان لیوابھی ثابت ہوسکتے ہیں ، اگرچہ اس مظہر فطرت پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں لیکن ہم کچھ ایسی تدابیر ضرور اختیار کرسکتے ہیں جن سے جان بچ سکے۔ زمین پر صرف پاﺅں کے پہنچے لگائیں اور دونوں ایڑیوں کو اٹھا کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا لیں، اگر بجلی آپ کے قریب گرتی ہے تو ایسی صورت میں یہ ایک پاﺅں سے داخل ہوکر دوسرے سے واپس زمین میں چلی جائے گی اور اوپر جسم میں نہیں جائے گی۔ یہ بات یقینی بنائیں کہ آپ کے جسم کے ساتھ کوئی بھی ایسی چیز نہ چھورہی ہو جس میں سے کرنٹ گزرسکے مثلاً لوہے، تانبے یا دیگر دھاتوں سے بنی کوئی چیز موجودنہ ہو۔ اگر آپ باروباراں کے دوران کھلے آسمان تلے موجود ہیں اور آپ کو جلد پر کانٹے سے چھبتے محسوسں ہوں یا بال کھڑے ہوجائیں تو خبردار ہوجائیں کہ آپ کے قریب آسمانی بجلی کا حملہ ہونے کو ہے۔ پاﺅں کے بل زمین پر بیٹھ جائیں اور اپنے ہاتھ کانوں پر رکھ لیں تاکہ زور دار دھماکے سے سماعت کو نقصان نہ پہنچے۔
آسمانی بجلی (lightning)دراصل اس وقت پیدا ہوتی ہے.جب بادل اور تیز ہوا ایک دوسرے سے رگڑ کھاتے ہیں.آسمانی بجلی میں کروڑوں وولٹ اور کروڑوں ایمپئر کرنٹ ہوتا ہے.جو کہ زمین پر دو طرح سے لپکتا ہے۔ 1جو شخص یا چیز مثلا عمارت اور درخت وغیرہ جو اس جگہ کی مناسبت سے اونچے ترین ہوں.ان پر بجلی گر کر زمین میں چلی جاتی ہے. 2سائنسدانوں کے مطابق زمین میں بھی مثبت یا منفی چارج ہوتا ہے.اس لیئے آسمانی بجلی بھی اس چارج کی طرف لپکتی ہے.اور زمین میں چلی جاتی ہے.حد درجہ وولٹیج اور میگا ایمپئرز کی وجہ سے آسمانی بجلی اپنے راستے میں آنے والی ہوا کو IONIZE کر دیتی ہے.جس کی وجہ سے ہوا میں اس کا سفر ممکن ہوتا ہے. مسلسل بڑھتا درجہ حرارت زمینی ماحول کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ماہرین ماحولیات کہتے ہیں زمین کی گرمی میں اضافہ قدرتی آفات کی تعداد اور شدت میں بھی اضافے کا سبب بنتا ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث مستقبل قریب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہو جائے گا۔ امریکی ماہرین کے مطابق 2100 تک دنیا میں بجلی گرنے کے واقعات 35 فیصد تک بڑھ چکے ہوں گے۔ مزید برآں بجلی گرنے سے ماحول کے اجزائے ترکیبی میں بھی تبدیلی آئے گی۔ ماہرین نے درجہ حرارت اور بجلی کے طوفانوں کے باہمی تعلق کو سمجھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے جس میں بجلی کے بادلوں کو متحرک کرنے والی گرم توانائی کے ایندھن کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔ عالمی درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری اضافے سے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات کی شرح 12 فیصد سے بڑھ جائے گی۔ جب بھی آسمانی بجلی گرتی ہے تو ایک کیمیائی ردعمل کے ذریعے یہ نائٹروجن آکسائیڈ گیس خارج کرتی ہے۔ اس کا شمار گرین ہاؤس گیسوں میں ہوتا ہے جن سے ماحول کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ مستقبل میں بجلی گرنے کے واقعات کو سمجھنا ضروری ہے کہ اس حوالے سے چند غیریقینی چیزیں بھی موجود ہیں جن پر مزید تجربات کی ضرورت ہے آسمانی بجلی سے بچنے کے طریقے بارش کے موسم میں عمومی طورپرآسمانی بجلی گرنے کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں اور بعض اوقات یہ حادثات جان لیوابھی ثابت ہوسکتے ہیں ، اگرچہ اس مظہر فطرت پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں لیکن ہم کچھ ایسی تدابیر ضرور اختیار کرسکتے ہیں جن سے جان بچ سکے۔ زمین پر صرف پاﺅں کے پہنچے لگائیں اور دونوں ایڑیوں کو اٹھا کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا لیں، اگر بجلی آپ کے قریب گرتی ہے تو ایسی صورت میں یہ ایک پاﺅں سے داخل ہوکر دوسرے سے واپس زمین میں چلی جائے گی اور اوپر جسم میں نہیں جائے گی۔ یہ بات یقینی بنائیں کہ آپ کے جسم کے ساتھ کوئی بھی ایسی چیز نہ چھورہی ہو جس میں سے کرنٹ گزرسکے مثلاً لوہے، تانبے یا دیگر دھاتوں سے بنی کوئی چیز موجودنہ ہو۔ اگر آپ باروباراں کے دوران کھلے آسمان تلے موجود ہیں اور آپ کو جلد پر کانٹے سے چھبتے محسوسں ہوں یا بال کھڑے ہوجائیں تو خبردار ہوجائیں کہ آپ کے قریب آسمانی بجلی کا حملہ ہونے کو ہے۔ پاﺅں کے بل زمین پر بیٹھ جائیں اور اپنے ہاتھ کانوں پر رکھ لیں تاکہ زور دار دھماکے سے سماعت کو نقصان نہ پہنچے۔
Last edited by a moderator: