• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقتدیوں کا بعض قرآنی آیات کا جواب دینا

شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
46
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
حسن ظن نہ کیا تو کیا کیا؟
اگر آپ کو گفتگو کرنے کا اسلوب نہیں معلوم تو سیکھ لیں. لیکن ازراہ کرم بات بولنے سے پہلے ایک بار سوچ لیا کریں.
محترم شیخ مقبول احمد سلفی صاحب حفظہ اللہ بڑی مشکل سے وقت نکال پاتے ہیں. انکی مشغولیت بہت زیادہ رہتی ہیں. اسکا آپ کو شاید علم نہیں.

دوسری بات یہ کہ کبھی کبھار سوال کے جواب میں بھی سوال کیا جاتا ہے. اور یہ سمجھانے کا ایک انداز ہوتا ہے. اور یہ انداز پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بذات خود بھی اختیار کیا ہے.

اسلۓ صبر وتحمل سے بات کریں.
السالم علیکم
محترم جناب عمر اثری صاحب، اللہ اپکو جزاء خیر عطا کرے۔ امین
اگر اپکو میری کوی بات بد تمیزی یا جرح معلوم ہوئ ہو تو اپ اسکی نشاندہی کردے مے ابہی شیخ سے معذرت کرنے کے لیے تیار ہو۔
اور اگر اپکو لگتا ہے کے مجہے گفتگو کرنے کا اسلوب نیی پتا تو ہمارے اعتراز کو اپ ہی شیخ ء محترم پر پیش کر دیجئے اپنے اسلوب مے۔
میرے پہلے پوسٹ سے مے یہی جاننا چاہتا ہو کہ اخر کار شیخ نفل نماز مے مقتدی کا جواب دینا جائز قرار دیتے ہے پر فرض مے نہی۔ تو وہ کونسی دلیل ہے جس سے نفل مے مقتدی کا جواب دینا ثابت ہو رہا ہے؟؟ جس طریقہ سے نفل مے استدلال کرکے اسے جائز کہ رہے ہے وہی استدلال فرض مے بھی ہوتا ہے اور اگر فرض مے استدلال نہی کرتے تو نفل مے کیو کرتے ہے؟
کیا وجہ ہے کے شیخ نفل مے تو جائز کہتے ہے پر فرض مے نہی؟؟
اپ ہی اس سوال کو اپنے اسلوب مے ڈہال کر شیخ کے سامنے پیش کردے جو ہمارا اسلوب اپکو ایسا لگتا ہے کے اسلوب سیخ لینا چاہیے۔ شیخ سے اپنے انداز مے پوچہ لیجیے۔

پہر رہی یے بات کہ کبہی کبہی جواب مے سوال کیا جاتا ہے تاکہ مسالہ سمجھا دیا جائے۔ زرا اپ ہی بتائے کیا شیخ کا یہ سوال اور اسپر یہ کہنا کہ اس کا جواب ملے تو بات ہوگی، سمجھانے والا ہے یا بات کا رخ موڈنے والا؟
اگر واقعی اپکو ایسا لگتا ہے کے شیخ کا یہ سوال علم کا پیکر ہے تو اپ ایک کام سر انجام دے۔ ایک نیا مضمون تیار کرے اور اسمے شیخ صاحب کے کیے ہوے یہ سوالات درج کرے کے قرآن کی ایک ایک ایات جسمے رحمت عذاب اور دعا ہے اسے ذکر کرے اور امام اور مقتدی اس کا کیا جواب دے بدلیل بتائے اور اس فورم کے علماء کرام کو ٹیگ کرے۔ زرا دیکہے کہ پہر شیوخ اس کا کیا جواب دیتے ہے اور پہر وہی شیوخ ذکر کریگے کہ یہ کتنا علمی سمجھانے والا سوال ہے۔
ہم منتظر رہےگے اپکے اس پوسٹ کے۔


اپکی نصیحت کے لیے جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
46
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
امید کرتا ہو ہمارے شیخ بخیر ہوگے۔ اللہ اپ پر رحمتے برکتے نازل کرے۔ آمین

آپ کے اس اسلوب سے دکھ ہوا، یہ اسلوب مقلدوں کا ہے اہل حدیث کا نہیں ۔
اگر ھمارے کسی بات سے اپکو دکھ ہوا تو مے اپسے معذرت کرتا ہو مجھے معاف کر دیجئے۔ اور اپنے جو میرے بارے مے یہ کہا ہے اسے مے اللہ پر چہوڈتا ہو۔ اللہ اپ پر رحم کرے۔ آمین

میں نے فرض نماز میں مقتدی کے کسی آیت کا جواب دینے کا انکار کیاسوائے آمین کے کیونکہ کسی حدیث سے اس کی صراحت نہیں ملتی ہے ۔
جی بلکل پر اپکو نفل نماز مے کونسی سراحت مل گئی مقتدی کے لیے میرے عزیز شیخ؟ لیکن نفل مے تو بنا کسی سریح دلیل کے اپ مقتدی کو بھی جواب دینا جائز کہتے ہے؟؟ فرض مے سراحت کی ضرورت ہے پر نفل مے نہی آخر ایسا کیو؟

آپ میرے اس موقف کو تسلیم نہیں کرتے گویا آپ اس بات کا دعوی کرتے ہیں کہ مقتدی فرض نماز میں قرآنی آیات کا جواب دے سکتا ہے ۔
جی کیسے تسلیم کر لیا جائے شیخ کبھی اپ اپنے مضمون مے فرض نماز مے ایات کے جواب دینے کی حدیث درج کرتے ہے، علامہ البانی کی تصحیح کے ساتھ اور کبھی شیخ عثیمین کا قول پیش کرتے ہے کے فرض مے ثابت ہے ہی نہی۔
نفل مے امام کی دلیل مقتدی پر جائز کہتے ہے اور فرض کی بات ہو تو کہتے ہے یہ سرف امام منفرد کی ہے۔
ایسا مضترب موقف کس ترح تسلیم کیا جائے شیخ؟؟
رہی بات ہماری تو ہمارا موقف بتانے مے اپنے گلتی کی ہے۔ ہم اس مسالہ مے شدت اختیار نہی کرتے کیوکہ مقتدی کے لیے سریح دلیل نہی ملتی اس وجہ سے کوئی
مقتدی کا فرض نفل مے انکار کرے تو اس سے بھی اختلاف نہی کرتے اور اگر کوئ امام کی دلیل سے مقتدی کے لیے فرض نفل مے استدلال کر لے تو اس سے بہی دکوئ اختلاف نہی کرتے پر اپکا موقف عجب ہے کے فرض مے مقتدی جواب نہ دے پر نفل مے دے اور اتنے بار پوچہنے کے باوجود اس تفریق کی کوئی وجہ نہی دیتے نہ یے تسلیم کرتے ہے کہ یہ تفریق خطا ہے۔
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
46
اصول سمجھ لیں پھر سوال کریں ۔
اصول یہ ہے کہ دعوی کرنے والے پر دلیل ہوتی ہے انکار کرنے والے پر نہیں ۔
البيِّنةُ على المدَّعي واليَمينُ علَى مَن أنكرَ(إرواء الغليل:2685)
ترجمہ:دلیل دینا اس کے اوپرہے جو دعوی کرے اور قسم کھانا اس کے اوپر ہے جو انکار کرے ۔
اس کی مکمل وضاحت میرے بلاگ پر جاکرکریں ۔ لنک یہ ہے ۔
اپ کی ہمارے موقف کے بارے مے بات ہی گلت قرار پائی ہے تو پہر یہ اصول کا ذکر ہی بعید ہے۔
لیکن مے کہتا ہو کے یہ اصول بھی اپ پر ہی لوٹتا ہے۔ وہ اس لیے کہ اپ نفل نماز مے مقتدی کے لیے بھی قرآنی ایات کا جواب دینے کے داعی ہے لیکن اپ ہی نے اب تک دلیل نہی پیش کی ہے کہ اخر مقتدی کے لیے ایات کے جواب دینے کا جو دعوہ اپنے کیا ہے اسکا ثبوت کیا ہے؟؟ لحاظہ دلیل اپ پر بنتی ہے۔

اس لئے اصولا جو بات کا ذکر آپ کررہے ہیں اس کی دلیل آپ کے ذمہ ہے اور ان مندرجہ ذیل باتوں کی ۔
ہمنے مقتدی کے متعلق اب تک کوئی دعوی نہی کیا یہ محظ اپکا ظن تھا جو گلت ثابت ہوا۔ اور اپنے دیخ لیا کے اپ ہی کے پیش کردہ اصول سے دلیل اپ پر ہی بنتی ہے۔

اور رہی بات اپکے کیے ہوے اس سوال کی تو اس بارے مے بھی سابقہ پوسٹ مے ہی بتا دیا گیا۔ عجیب بات ہے کہ مضمون اپکا پیش کردہ حدیث اپکی دعوہ اپکا پر دلیل ہم دے ۔ وہا ایک بار پہر نظر کرلے۔

جزاک اللہ خیرا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السالم علیکم
محترم جناب عمر اثری صاحب، اللہ اپکو جزاء خیر عطا کرے۔ امین
اگر اپکو میری کوی بات بد تمیزی یا جرح معلوم ہوئ ہو تو اپ اسکی نشاندہی کردے مے ابہی شیخ سے معذرت کرنے کے لیے تیار ہو۔
اور اگر اپکو لگتا ہے کے مجہے گفتگو کرنے کا اسلوب نیی پتا تو ہمارے اعتراز کو اپ ہی شیخ ء محترم پر پیش کر دیجئے اپنے اسلوب مے۔
میرے پہلے پوسٹ سے مے یہی جاننا چاہتا ہو کہ اخر کار شیخ نفل نماز مے مقتدی کا جواب دینا جائز قرار دیتے ہے پر فرض مے نہی۔ تو وہ کونسی دلیل ہے جس سے نفل مے مقتدی کا جواب دینا ثابت ہو رہا ہے؟؟ جس طریقہ سے نفل مے استدلال کرکے اسے جائز کہ رہے ہے وہی استدلال فرض مے بھی ہوتا ہے اور اگر فرض مے استدلال نہی کرتے تو نفل مے کیو کرتے ہے؟
کیا وجہ ہے کے شیخ نفل مے تو جائز کہتے ہے پر فرض مے نہی؟؟
اپ ہی اس سوال کو اپنے اسلوب مے ڈہال کر شیخ کے سامنے پیش کردے جو ہمارا اسلوب اپکو ایسا لگتا ہے کے اسلوب سیخ لینا چاہیے۔ شیخ سے اپنے انداز مے پوچہ لیجیے۔

پہر رہی یے بات کہ کبہی کبہی جواب مے سوال کیا جاتا ہے تاکہ مسالہ سمجھا دیا جائے۔ زرا اپ ہی بتائے کیا شیخ کا یہ سوال اور اسپر یہ کہنا کہ اس کا جواب ملے تو بات ہوگی، سمجھانے والا ہے یا بات کا رخ موڈنے والا؟
اگر واقعی اپکو ایسا لگتا ہے کے شیخ کا یہ سوال علم کا پیکر ہے تو اپ ایک کام سر انجام دے۔ ایک نیا مضمون تیار کرے اور اسمے شیخ صاحب کے کیے ہوے یہ سوالات درج کرے کے قرآن کی ایک ایک ایات جسمے رحمت عذاب اور دعا ہے اسے ذکر کرے اور امام اور مقتدی اس کا کیا جواب دے بدلیل بتائے اور اس فورم کے علماء کرام کو ٹیگ کرے۔ زرا دیکہے کہ پہر شیوخ اس کا کیا جواب دیتے ہے اور پہر وہی شیوخ ذکر کریگے کہ یہ کتنا علمی سمجھانے والا سوال ہے۔
ہم منتظر رہےگے اپکے اس پوسٹ کے۔


اپکی نصیحت کے لیے جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
بیکار کی بحث سے مجھے کوئی سروکار نہیں
جانتے بوجھتے انجان نہ بنو. اگر آپ کو آپ کی غلطی نہیں دکھ رہی تو بندے کا کوئی قصور نہیں.
 

Abu Awwab

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 23، 2016
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
4
بیکار کی بحث سے مجھے کوئی سروکار نہیں
السلام عليكم و رحمۃ اللہ و برکاتہ شیوخ، امید کرتا آپ لوگ خیریت سے ہونگے . اللہ آپ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے آمین .

سبسے پہلی بات یہ ہے کہ شیوخ ھم آپ لوگ کی کافی عزت کرتے ہیں .

دوسری بات یہ ہے کہ شیخ عمر اثری صاحب اوپر کوی بےکار کی بحث نہیں چل رہی تھی بلکی علمی بحث تھے.

باتوں کو اور کھیچےگے تو نا اتفاقی بڑھےگی اسلیے کحا سنا ماف. الله ھمارے دلو کو ملاے رکھے آمین یا رب العالمین .
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام عليكم و رحمۃ اللہ و برکاتہ شیوخ، امید کرتا آپ لوگ خیریت سے ہونگے . اللہ آپ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے آمین .

سبسے پہلی بات یہ ہے کہ شیوخ ھم آپ لوگ کی کافی عزت کرتے ہیں .

دوسری بات یہ ہے کہ شیخ عمر اثری صاحب اوپر کوی بےکار کی بحث نہیں چل رہی تھی بلکی علمی بحث تھے.

باتوں کو اور کھیچےگے تو نا اتفاقی بڑھےگی اسلیے کحا سنا ماف. الله ھمارے دلو کو ملاے رکھے آمین یا رب العالمین .
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

عبارت فہمی بہت ضروری ہوتی ہے.
پہلے دیکھ لیں کہ کس بات کو میں نے کہا ہے. اسکے بعد کچھ بولیں.
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
46
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
بیکار کی بحث سے مجھے کوئی سروکار نہیں
جانتے بوجھتے انجان نہ بنو. اگر آپ کو آپ کی غلطی نہیں دکھ رہی تو بندے کا کوئی قصور نہیں.

السلام عليكم و رحمت الله و بركاته

ہمے تو لگ رہا تھا کے ہم دین کے ایک مسالہ پر بات کر رہے ہے اور اللہ کے رسول صل اللہ علیہ و سلم کی سنت پر بحث کر رہے ہے مگر اپنے ہماری انکہے کہول دی کے یے بیکار کی بحث ہے۔

اسی لیے محترم اپکے لیے محبت کے ساتہ اور احتراما ایک جواب ارض ہے،

"السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ "
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام عليكم و رحمت الله و بركاته

ہمے تو لگ رہا تھا کے ہم دین کے ایک مسالہ پر بات کر رہے ہے اور اللہ کے رسول صل اللہ علیہ و سلم کی سنت پر بحث کر رہے ہے مگر اپنے ہماری انکہے کہول دی کے یے بیکار کی بحث ہے۔

اسی لیے محترم اپکے لیے محبت کے ساتہ اور احتراما ایک جواب ارض ہے،

"السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ "
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
آپ بھی ابو اواب صاحب کے جیسے ہی ہیں. باتوں کو سمجھنا سیکھ لیں گے تو کبھی یہ جملہ نہیں کہیں گے:
ہمے تو لگ رہا تھا کے ہم دین کے ایک مسالہ پر بات کر رہے ہے اور اللہ کے رسول صل اللہ علیہ و سلم کی سنت پر بحث کر رہے ہے مگر اپنے ہماری انکہے کہول دی کے یے بیکار کی بحث ہے۔
کس کو بیکار کی بحث کہا یہ آپ کو بھی شاید بخوبی معلوم ہے. لیکن شاید معاملہ کچھ اور ہی ہے جو اس طرح سے میری بات کا غلط مطلب نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے.
خیر آپ سمجھیں. مجھے اس سے کوئی مطلب نہیں.
اور نہ اب میں وضاحت کروں گا. کیونکہ آپ مجھے سمجھنے والے نہیں لگتے. اسلۓ کہا سنا معاف. اللہ آپکو خوش رکھے. اور ہماری اصلاح فرماۓ. آمین
 
Top