- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
بسم الله الرحمٰن الرحيم
اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفرقان کے آخری رکوع میں نیک لوگوں کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا: ﴿ وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا ... ﴾ سورة الفرقان: 63 کہ ’’عباد الرحمٰن تو وہ ہیں جو اس زمین پر نرمی سے چلتے ہیں اور جب انہیں جاہل لوگ مخاطب ہوتے ہیں تو وہ سلام کہہ (کر گزر جاتے) ہیں۔‘‘
امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ ایک بہت بڑے امام ہونے کے ساتھ ساتھ بہت بڑے شاعر بھی تھے، انہوں نے جو علم وحکمت کے موتی شریعت سے سمجھے، انہیں اپنے شعروں میں نہایت خوبصورت انداز میں بیان کیا، فرماتے ہیں:
يخاطبنـي السفيـه بكـل قـبـح : فأكـره أكــون لــه مجيـبـا
يزيـد سفاهـة فـأزيـد حلـمـا : كعـود زاده الإحـراق طيـبـا
کہ ’’جاہل اور بے وقوف شخص مجھے ہر برے انداز سے پکارتا ہے، لیکن میں اس کے باوجود اسے (برا) جواب دینا ناپسند کرتا ہوں۔ پھر وہ اپنی جہالت (گالم گلوچ) میں جتنا بڑھتا رہتا ہے، میرے حلم میں اتنا ہی اضافہ ہوتا رہتا ہے، جیسے کہ عود (خوشبو دار لکڑی) جتنا جلتی ہے زیادہ خوشبو بکھیرتی جاتی ہے۔‘‘يزيـد سفاهـة فـأزيـد حلـمـا : كعـود زاده الإحـراق طيـبـا